سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گزشتہ دس  برسوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی  قیادت میں حکومت  کےاقتدار سنبھا لنے اور  بالخصوص کووڈ کے بعد  ہندوستانی نظام طب نے عالمی سطح پر پہچان حاصل کی ہے


ہندوستان یونانی طب کی عالمی بحالی کی قیادت کر رہا ہے ، روایت کاجدید سائنس کے ساتھ امتزاج کررہاہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

یہ وزیر اعظم مودی ہی تھے جنہوں نے پہلی بار آیوش کے لیے ایک علیحدہ وزارت قائم کی اور یوگا کے بین الاقوامی دن کی تجویز پیش کی

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان  کے ذریعہ یونانی طب میں مصنوعی ذہانت اور جینومکس کے ساتھ طبی اختراع کو آگے بڑھا نے سے مربوط صحت کی دیکھ بھال نے مرکز ی حیثیت حاصل کی

ہندوستان دنیا بھر میں تعلیمی اور طبی سیاحت کو فروغ دیتے ہوئے یونانی طب کے مطالعے کے مرکز کے طور پر ابھرا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 11 FEB 2025 7:59PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارضیاتی  سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پی ایم او ، محکمہ جوہری توانائی ، محکمہ خلا ، عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی  زیر قیادت حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے گزشتہ دس  برسوں میں اور  بالخصوص کووڈ کے بعد  ہندوستانی نظام طب نے عالمی سطح پر پہچان حاصل کی ہے ۔ انہوں نے یاد  کیا کہ یہ وزیر اعظم مودی ہی تھے جنہوں نے پہلی بار آیوش کے لیے ایک علیحدہ وزارت قائم کی اور یوگا کے بین الاقوامی دن کی تجویز پیش کی ۔

وزیر موصوف نے  مربوط صحت کی دیکھ بھال کے حل میں اس کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے یونانی ادویات کی بحالی اور عالمگیریت کے لیے مودی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ۔

یوم یونانی 2025 اور’’مربوط صحت کے حل کے لیے یونانی طب میں اختراعات-ایک آگے کا راستہ‘‘ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستان کے روایتی طبی نظام خاص طور پر 2014 کے بعد کے دور میں نئی عالمی شناخت حاصل کر رہے ہیں ۔

 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ’’ ہندوستان کے پاس روایتی طبی علم کا ایک بہت بڑا خزانہ ہے ، جو نہ صرف ہماری میراث ہے بلکہ ہماری طاقت بھی ہے ۔ ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ اس بھرپور وراثت کو ٹیکنالوجی پر مبنی اختراعات کے ذریعے محفوظ ، جدید اور عالمی سطح پر تسلیم کیا جائے ‘‘۔

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ آیوش کے شعبے میں بے مثال ترقی ہوئی ہے ، جس میں آیوش پر مبنی ادویات اور مصنوعات کی مینوفیکچرنگ  کی قدر 2014 میں 3 بلین ڈالر سے بڑھ کر آج 24 بلین ڈالر ہو گئی ہے ، جو آٹھ گنا اضافہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قابل ذکر توسیع مجموعی صحت کی دیکھ بھال میں ہندوستان کی قیادت کی عکاسی کرتی ہے ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کلیدی پالیسی اصلاحات اور بین الاقوامی اقدامات کے ذریعے جامع ادویات کو مرکزی دھارے میں لانے کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کو دیا ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 2017 کی قومی صحت پالیسی نے علاج اور تندرستی کے لیے زیادہ جامع نقطہ نظر کے لیے یونانی اور آیوروید کو ایلوپیتھی کے ساتھ جوڑ کر مربوط صحت کی دیکھ بھال کا تصور متعارف کرایا ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ’’ اگر وزیر اعظم مودی نے آیوش کی اہمیت پر زور نہ دیا ہوتا تو ہم اس شعبے میں اتنی تیزی سے ترقی نہیں دیکھتے ۔ آج ، روایتی ادویات کو نہ صرف بحال کیا جا رہا ہے بلکہ دنیا بھر میں صحت کی دیکھ بھال کے مستقبل کو بھی تشکیل دیا جا رہا ہے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران احتیاطی صحت کی دیکھ بھال میں ہندوستان کی قیادت کو مزید اہمیت حاصل ہوئی ، جب دنیا بھر کے لوگوں نے قوت مدافعت بڑھانے والے حل کے لیے یونانی ، آیوروید اور  نیچرو پیتھی کا رخ کیا ‘‘۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ  نے کہا کہ’’  وبائی مرض کے دوران ، دنیا بھر کے ڈاکٹروں اور ماہرین نے قوت مدافعت کو بڑھانے کے لیے یونانی اور آیورویدک فارمولیشن کے لیے ہم سے رابطہ کیا ۔ یہ عالمی شناخت ہمارے روایتی طبی نظام کو مزید ترقی دینے اور فروغ دینے کی ہماری ذمہ داری کو تقویت دیتی ہے ۔‘‘
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جدید طبی اختراعات میں ایک  قائدکے طور پر ہندوستان کے کردار پر بھی زور دیا ، اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ کس طرح ملک نے پہلی ڈی این اے پر مبنی کووڈ-19 ویکسین تیار کی اور احتیاطی صحت کی دیکھ بھال کے حل کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر ابھرا ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال میں ہندوستان  کا اگلا بڑا قدم روایتی علم کو جدید سائنسی ترقی کے ساتھ مربوط کرنے میں مضمر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یونانی اور دیگر روایتی طبی نظاموں کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) مشین لرننگ (ایم ایل) اور جین  تھیریپی جیسی ٹیکنالوجیز کے ذریعے مضبوط کیا جا رہا ہے ۔
 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ’’اب ہم ایک ایسے دور میں ہیں جہاں روایتی علم کو جدید سائنسی تکنیکوں کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے ۔  خواہ وہ اے آئی پر مبنی تشخیص ہو ، جینوم پر مبنی علاج ہو ، یا ثبوت پر مبنی یونانی علاج ہو ، ہندوستان طبی اختراع میں سب سے آگے ہے ۔
ہیموفیلیا کے لیے جین تھیریپی میں حالیہ طبی پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دے کر کہا کہ طب کا مستقبل روایتی اور جدید طریقوں کے امتزاج میں مضمر ہے ۔

وزیر موصوف نے طبی اور تعلیمی سیاحت کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے پر بھی روشنی ڈالی ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یونانی طب میں پوسٹ گریجویٹ کورسز اب حیدرآباد اور سری نگر میں پیش کیے جا رہے ہیں ، جس سے ہندوستان جامع طب کا تعلیمی مرکز بن گیا ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ’’تعلیمی سیاحت سے ہندوستان کے لیے ایک  نیا باب کھول رہاہے ۔ دنیا بھر سے طلباء اور محققین اب یونانی طب کا مطالعہ کرنے کے لیے یہاں آ رہے ہیں ۔ اس سے روایتی طبی تعلیم کے عالمی مرکز کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن مزید مضبوط ہوگی‘‘ ۔
اپنے اختتامی کلمات میں ، وزیر موصوف نے یونانی ادویات کو مرکزی دھارے کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں ضم کرنے کی عالمی کوشش پر زور دیا ۔’’ صحت مند ہندوستان کی بنیاد پر حقیقی معنوں میں وکست بھارت کی تعمیر ہونی چاہیے ۔ اپنے قدیم علم کو جدید سائنسی ترقی کے ساتھ جوڑ کر ہم دنیا کو صحت کی دیکھ بھال کے انقلابی حل فراہم کر سکتے ہیں‘‘ ۔
یونانی طب پر بین الاقوامی کانفرنس عالمی ماہرین ، محققین اور پالیسی سازوں کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی تاکہ اس بات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے کہ کس طرح ڈیجیٹل ترقی ، سائنسی تحقیق اور پالیسی اصلاحات یونانی اور مربوط صحت کی دیکھ بھال میں ترقی کی اگلی لہر کو آگے بڑھا سکتی ہیں ۔

********

 

ش ح۔ م ش۔ش ب ن

 (U: 6473)


(Release ID: 2102116) Visitor Counter : 39


Read this release in: English , Hindi