کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیےبھارت-اسرائیل بزنس اور سی ای او فورمز


اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے بھارت -اسرائیل بزنس اور سی ای او فورمز، اسرائیل کے وزیر اقتصادیات کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی تجارتی وفدکا بھارت  دورہ

Posted On: 10 FEB 2025 8:10PM by PIB Delhi

بھارت اور اسرائیل بھارت-اسرائیل بزنس فورم اور بھارت-اسرائیل سی ای او فورم کے ساتھ اپنے اقتصادی اور تجارتی معاہدوں  کو بڑھانے کے لئے تیار ہیں،  یہ دونوں  فورم 11  فروری 2025 کو نئی دہلی میں منعقد ہوں گے۔ ان  فورمز میں  اقتصادی تعاون، تکنیکی تعاون اور سرمایہ کاری کے مواقع  نئے امکانات کا جائزہ لینے  کے لیے دونوں ممالک کے اعلیٰ کاروباری رہنماؤں، پالیسی سازوں، اور صنعت کے اسٹیک ہولڈرز شرکت کریں گے۔

حکومت ہند کی تجارت اور صنعت کی وزارت کا صنعت اور داخلی تجارت کے فروغ کا محکمہ( ڈی پی آئی آئی ٹی) اور اسرائیل کا سفارت خانہ، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری(سی آئی ڈی) کے اشتراک سے، بھارت -اسرائیل بزنس فورم کا اہتمام کر رہا ہے۔ ان  فورمز میں  تجارتی تعلقات کو وسعت دینے، مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے اور بھارتی اور اسرائیلی کاروباروں کے درمیان سرمایہ کاری کے مواقع  کی شناخت کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

 اسرائیل کے اقتصادیات  اور صنعت کے وزیر عزت مآب  نیر ایم برکت کی قیادت میں  اسرائیلی کاروباریوں کا ایک اعلیٰ سطحی وفد اس فورم میں شرکت کرے گا۔ اس وفد میں سرکردہ اسرائیلی کاروباری ادارے اور ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ، حفظان صحت ، ایگری ٹیک، فوڈ پروسیسنگ، دفاع، ہوم لینڈ سیکیورٹی،  پانی کےبندوبست ، لاجسٹکس اور ریٹیل جیسے شعبوں کے نمائندے شامل ہیں۔

اس پروگرام  میں ایک رسمی افتتاحی سیشن پیش کیا جائے گا، اس کے بعد پینل مباحثے اور بی ٹو بی میٹنگیں ہوں گی، جس سے بھارتی  اور اسرائیلی کاروباری رہنماؤں کو مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری اور معلومات کے تبادلے کے نئے مواقع  کا جائزہ لینے کا موقع ملے گا۔ حکومت ہند، حکومت اسرائیل، اور سرکردہ کاروباری تنظیموں کے نمائندے ان مباحثوں میں حصہ لیں گے، جو شعبہ جاتی ترقی اور اختراع پر مبنی شراکت داری پر توجہ مرکوز کریں گے۔

 بھارت  اور اسرائیل کی تکنیکی ترقی، اختراعات اور صنعت کاری کے لیے مشترکہ عزم  انہیں قدرتی اقتصادی اتحادی بناتا ہے۔ ایک عالمی مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی کے مرکز کے طور پر بھارت کے عروج کے ساتھ، یہ فورم بزنس ٹو بزنس (بی ٹو بی) اور گورنمنٹ ٹو بزنس(جی  ٹو بی)) تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔

بزنس فورم کے ساتھ ساتھ، تجارت اور صنعت کے بھارتی ایوانوں کا فیڈریشن ( ایف آئی سی سی آئی) بھارت-اسرائیل سی ای او فورم  کی میزبانی  کرے گا،  جو دونوں ممالک کے اعلیٰ سی ای اوز، سینئر ایگزیکٹوز اور پالیسی سازوں کا ایک خصوصی اجتماع ہوگا۔

سی ای او فورم صنعت کے رہنماؤں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع، پالیسی فریم ورک اور ابھرتے ہوئے کاروباری رجحانات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔ یہ مذاکرات  ٹیکنالوجی کے تعاون، تحقیق اور ترقی، جدت پر مبنی ترقی اور تجارتی تنوع سے متعلق ہوں گے۔

 بھارت  اور اسرائیل کے درمیان مشغولیت کے لیے اہم   توجہ کے  حامل شعبوں میں ٹیکنالوجی اور اختراع میں تعاون کو مضبوط بنانا، خاص طور پرمصنوعی ذہانت ، ڈیجیٹل تبدیلی، اور اسمارٹ مینوفیکچرنگ شامل ہیں۔ دفاعی ٹیکنالوجی، سائبرسیکیوریٹی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے اقدامات جیسے شعبوں میں دفاع اور سلامتی سے متعلق شراکت داری بڑھے گی۔ شفاف توانائی اور پائیداریت  سے متعلق  مشترکہ منصوبوں سے قابل تجدید توانائی، پانی کے تحفظ اور سبز ٹیکنالوجی کو فروغ  حاصل ہوگا۔ صحت کی دیکھ بھال اور  لائف سائنسز میں، طبی تحقیق، دواسازی کی تجارت اور بائیوٹیک سرمایہ کاری میں تعاون کو بڑھایا جائے گا۔ مزید برآں، زراعت اور غذائی تحفظ کو درست زراعت، ڈرپ اریگیشن، اور پائیدار کاشتکاری کے  طور طریقوں  میں اسرائیلی مہارت سے استفادہ کیا جائے گا۔

 بھارت  اور اسرائیل نے دوطرفہ تجارت میں مسلسل ترقی  کا مشاہدہ کیا ہے، جس  میں  انجینئرنگ کے سامان، کیمیکل، الیکٹرانکس، دفاعی اور زرعی مصنوعات کو شامل کرنے کے لیے ہیروں اور قیمتی دھاتوں جیسے روایتی شعبوں سے کہیں زیادہ  تنوع آیا ہے۔

 بھارت  میں اسرائیلی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے، متعدد اسرائیلی کمپنیاں ، بشمول قابل تجدید توانائی، پانی کی ٹیکنالوجی، دفاع، اور مینوفیکچرنگ مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔ اسی طرح، بھارتی کمپنیوں نے اسرائیل میں خاص طور پر دواسازی، آئی ٹی اور انفراسٹرکچر میں نمایاں قدم  پیش رفت کی ہے۔

سی ای او فورم کاروباری رہنماؤں کو نئی شراکتیں تیار کرنے، بصیرت کے تبادلے اور دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے بہاؤ کو بڑھانے کے طریقوں پر غور  کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرے گا۔

دونوں فورم اقتصادی ترقی اور تعاون کے لیے بھارت اور اسرائیل کے طویل مدتی وژن کے مطابق ہیں، جو کاروباری روابط، پالیسی پر بات چیت اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ وہ بھارتی اور اسرائیلی صنعتوں کے درمیان گہرے روابط کو فروغ دیں گے، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) اور مشترکہ منصوبوں کی حوصلہ افزائی کریں گے، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور اختراعی شراکت داری کو فروغ دیں گے، اور پالیسی اصلاحات کو نافذ کرکے اور نئے معاہدوں کو قائم کرکے تجارت کو فروغ دیں گے۔

جیسا کہ بھارت 2047 تک اپنے وکست بھارت (ترقی یافتہ بھارت) کے ہدف کی طرف بڑھ رہا ہے اور اسرائیل اپنی عالمی اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنا رہا ہے، یہ فورم بھارت اسرائیل اقتصادی تعلقات کے مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ک ح ۔رض

U-6393

             


(Release ID: 2101620) Visitor Counter : 28


Read this release in: English , Hindi , Bengali