وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے عالمی او ای ایم کو آج کی چنوتیوں کا حل تلاش کرنے کے لیے بھارتی دفاعی ماحولیاتی نظام کی جانب سے پیش کردہ مواقع کا استعمال کرنے کی تاکید کی


عالمی سلامتی کی نازک صورتحال کے درمیان مسلسل حل کو اپنانے اور بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا

حکومت مسلح افواج کو آراستہ کرنے اور ملک کو دفاع کے شعبے میں آتم نربھر بنانے کے لیے تمام تر اقدامات کر رہی ہے

Posted On: 10 FEB 2025 5:30PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے عالمی ’اوریجنل ایکوپمنٹ مینوفیکچررز‘ (او ای ایم) کو بھارتی دفاعی ماحولیاتی نظام کی توسیع کے ذریعہ پیش کردہ مواقع سے استفادہ کرنے اور آج کے غیر مستحکم ارضیاتی سیاسی منظر نامے کی وجہ سے ابھرنے والی چنوتیوں کا ہدف بند حل تلاش کرنے اور جوابی اقدامات کرنے کی دعوت دی ہے۔ وہ 10 فروری 2025 کو بنگلورو، کرناٹک میں ایرو انڈیا 2025 کے جزو کے طور پر منعقدہ سی ای اوز کی گول میز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ عالمی سلامتی کی نازک صورتحال کے درمیان، جہاں قوانین پر مبنی نظام کو چنوتی دی جا رہی ہے اور تکنالوجیاں نئے مواقع اور کمزوریاں پیدا کر رہی ہیں، اس کے حل کو بہتر طریقے سے اپنانے کی ضرورت ہے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے کہا، "آج، فوجی کارروائیوں میں مواصلات اور ڈیٹا کے اشتراک کی نوعیت بہت زیادہ پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے۔ خلاء پر مبنی نیویگیشن نظام، مواصلات اور نگرانی کے نظام پر انحصار کا مطلب یہ ہے کہ ایسے اثاثوں کو ہمارے آپریشنل منصوبوں میں ضم کرنا ہوگا۔ حالیہ تنازعات میں ڈرونز کا استعمال اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مستقبل کا انحصار انسانوں سے لیس، بغیر پائلٹ اور خود مختار جنگی نظام کی مربوط کوششوں پر ہوگا۔ لہذا، ہماری دفاعی مینوفیکچرنگ کو ان ابھرتی ہوئی چنوتیوں کے لیے جوابی اقدامات کرنے پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی"۔

عظیم ہندوستانی حکمت عملی ساز کوٹلیہ کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر دفاع نے کہا: "ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے لوگوں اور علاقے کو مخالف ماحول میں محفوظ رکھیں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے، ہم اپنی مسلح افواج کو لیس کرنے کی غرض سے تمام تر ضروری اقدامات کر رہے ہیں اور ایک مضبوط، موثر، لچکدار اور مستقبل کے لیے تیار دفاعی صنعتی ماحولیاتی نظام کے قیام کے ذریعے ملک کو دفاعی مینوفیکچرنگ میں خود کفیل بنا رہے ہیں۔‘‘

جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے شفاف اور صنعت دوست ضابطے، عمل اور پالیسیاں وضع کی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی دفاعی ماحولیاتی نظام کی طرف سے فراہم کردہ مواقع دفاعی پیداوار میں خود انحصاری کی پالیسیوں کے ذریعے کارفرما ہیں، جو ایک سازگار پالیسی نظام کے ذریعے سہولت فراہم کرتے ہیں۔

وزیر دفاع نے 2047 تک ترقی پذیر ملک سے ترقی یافتہ ملک بننے میں بھارت کی منتقلی کو آسان بنانے کے لیے گھریلو دفاعی صنعت کو قومی معیشت کا ایک اہم جزو بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے تبدیلی کے اقدامات کا شمار کیا۔ "ہم نے نئے دفاعی لائسنس کے حصول کی کمپنیوں کے لیے خودکار راستے کے ذریعے 75فیصد  تک ایف ڈی آئی کی اجازت دی ہے، جب کہ حکومت کے راستے کے تحت 100فیصد تک ایف ڈی آئی کی اجازت ہے۔ دفاعی شعبے میں اب تک کل 46 مشترکہ کاروبار اور کمپنیوں کو غیر ملکی سرمایہ کاری کی منظوری دی گئی ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ اتر پردیش اور تمل ناڈو میں قائم دفاعی صنعتی راہداریوں میں صنعتی اکائیوں کے قیام کے لیے اب تک 250 سے زیادہ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے 6-8 گرین فیلڈ ٹیسٹنگ اور سرٹیفیکیشن سہولیات کے قیام کے لیے ایرو اسپیس اور دفاعی شعبے کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے متعارف کرائی گئی ڈیفنس ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر اسکیم کا ذکر کیا۔ ڈیفنس ایگزم پورٹل نے برآمدات کی اجازت کے عمل کو بغیر کسی رکاوٹ کے بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہندوستان کے دفاعی برآمدی مرکز کے طور پر ابھرنے کے ثبوت کے طور پر، ہندوستان نے مالی سال 2013-14 کے مقابلے میں گزشتہ 10 برسوں میں مصنوعات کی برآمد میں 31 گنا اضافہ ملاحظہ کیا ہے۔"

وزیر دفاع نے مثبت گھریلو سامان کی فہرستوں کے اجراء کو حکومت کے خود کفالت کے حصول میں صنعت کو حمایت فراہم کرنے کے ارادے کے واضح اشارے کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دفاعی شعبے میں اختراعی منصوبوں کے لیے، اس وقت 500 سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای ادارے اختراعات برائے دفاعی عمدگی (آئی ڈی ای ایکس) کے تحت کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر موجود دونوں یعنی ملکی اور غیر ملکی 100 سے زائد سی ای اوز کو بتایا، "ہمارے مجموعی طور پر آسانی سے کاروبار کرنے کے ماحول میں زبردست بہتری آئی ہے۔ یہ بہت اچھے نتائج دکھا رہا ہے کیونکہ ہندوستان آج دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام رکھتا ہے۔ اس میں 10-12 فیصد کی سالانہ ترقی کی توقع ہے۔ ہمارے پاس انتہائی ہنر مند افرادی قوت کی نوجوان نسل ہے، جو دنیا کے تیزی سے بدلتے ہوئے ماحولیاتی نظام کے سامنے خود کو مسلسل اپ ڈیٹ کرتی رہتی ہے۔ آپ کو اس ماحولیاتی نظام کے فوائد سے فائدہ اٹھانے کا موقع نہیں گنوانا چاہیے" ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے سی ای اوز کی گول میز کانفرنس کو ایک ایسا پلیٹ فارم بتایا جہاں ہندوستان کو دفاعی پیداوار میں خود کفیل بنانے کا خیال جڑ پکڑے گا، پروان چڑھے گا اور بالیدہ ہوگا۔ یہ تعاون کے جذبے کے ساتھ دنیا بھر کی بہترین تنظیموں کے ساتھ ٹیم بنانے کے حکومت کے سنجیدہ ارادے کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اجتماع کا لب لباب یہ دریافت کرنا ہے کہ ہندوستان کو عالمی سطح پر ایک سرکردہ دفاعی صنعت کار اور خدمات فراہم کرنے والا بنانے کے لیے کس طرح اشتراک قائم کیا جائے۔

اس گول میز کانفرنس کا موضوع’عالمی رابطے کے توسط سے دفاعی باہمی تعاون کو یقینی بنانا (ای ڈی جی ای)‘ ہے۔ 19 ممالک (امریکہ، فرانس، روس، جنوبی کوریا، برطانیہ، جاپان، اسرائیل اور برازیل، وغیرہ) کے او ای ایمز، 35 بھارتی (لارسین اینڈ ٹوبرو، بھارت فورج لمیٹڈ، اڈانی ڈفینس اینڈ ایرو اسپیس، مہندرا ڈفینس سسٹمز لمیٹڈ، برہموز ایرو اسپیس اور اشوک لے لینڈ ڈفینس) اور 16 دفاعی ڈی پی ایس یوز نے اس تقریب میں شرکت کی۔

ایئر بس (فرانس)، الٹرا میری ٹائم (امریکہ)، جی این ٹی (جنوبی کوریا)، جان کاکریل ڈفینس (برطانیہ)، متسو بشی (جاپان)، رافیل ایڈوانس ڈفینس سسٹم (اسرائیل)، سفران (فرانس) اور لیبھر ایرو اسپیس (فرانس) سمیت اہم او ای ایمز  نے اپنے مستقبل کے منصوبوں، مشترکہ کاروبار، اشتراک، پرزوں کے پروڈکشن کے لیے بھارتی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری، ایرو انجنوں کی ترقی، رکھ رکھاؤ، مرمت اور آپریشنوں سے متعلق سہولتوں کے قیام اور تحقیق و ترقی کی سہولتوں کے قیام جیسے موضوعات پر روشنی ڈالی۔

دفاع کے وزیر مملکت جناب سنجے سیٹھ، چیف آف ڈفینس اسٹاف جنرل انل چوہان، بری فوج کے سربراہ جنرل اپیندر دویدی، بحریہ کے سربراہ ایڈمیرل دنیش کے ترپاٹھی، فضائیہ کے سربراہ مارشل اے پی سنگھ، دفاع کے سکریٹری جناب راجیش کمار سنگھ، سکریٹری (دفاعی پروڈکشن) جناب سنجیو کمار، سکریٹری، دفاعی تحقیق و ترقی کا محکمہ، اور چیئر مین ڈی آر ڈی او ڈاکٹر سمیر وی کامت ان معززین میں شامل تھے جنہوں نے سی ای او حضرات کی گول میز کانفرنس میں شرکت کی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:6363


(Release ID: 2101460) Visitor Counter : 73


Read this release in: English , Hindi , Tamil