دیہی ترقیات کی وزارت
پی ایم اے وائی-جی کے تحت اہداف کی حصولیابی
Posted On:
07 FEB 2025 4:28PM by PIB Delhi
دیہی علاقوں میں ‘‘سب کے لیے مکان’’ کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ، دیہی ترقی کی وزارت پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین (پی ایم اے وائی-جی) کو یکم اپریل 2016 سے نافذ کر رہی ہے جس کا مقصد مارچ 2024 تک بنیادی سہولیات کے ساتھ 2.95 کروڑ اہل دیہی گھرانوں کو امداد فراہم کرنا ہے ۔ 31.03.2024 تک ، تمام مکانات کو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے اہل مستفیدین کے لیے منظوری دے دی گئی ہے ۔
مرکزی کابینہ نے اضافی دو کروڑ مکانات کی تعمیر کے لئے ‘‘مالی سال 2024-25 سے 2028-29 کے دوران پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین (پی ایم اے وائی-جی) کے نفاذ’’ کی تجویز کو منظوری دے دی ہے ۔ وزارت نے 2024-25 کے دوران 18 ریاستوں آسام ، بہار ، چھتیس گڑھ ، گجرات ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، جھارکھنڈ ، کیرالہ ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، منی پور ، اڈیشہ ، پنجاب ، راجستھان ، تمل ناڈو ، اتر پردیش ، آندھرا پردیش اور کرناٹک کو 84,37,139 مکانات کا ہدف مختص کیا ہے ۔
02.02.2025 تک ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 3.79 کروڑ مکانات الاٹ کیے گئے ہیں جن میں سے 3.34 کروڑ مکانات کو منظوری دی جا چکی ہے اور 2.69 کروڑ مکانات مکمل ہو چکے ہیں ۔
پی ایم اے وائی-جی کے نفاذ میں اہم چیلنجوں میں پی ایم اے وائی-جی کے ریاستی نوڈل اکاؤنٹ میں ریاستی خزانے سے مرکزی اور ریاستی حصے کو جاری کرنے میں تاخیر ، مستفیدین کی عدم رضامندی کے معاملات ، مستقل نقل مکانی ، متوفی مستفیدین کی متنازع جانشینی ، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور بعض اوقات جنرل/اسمبلی/پنچایت انتخابات کے ذریعے عدم زمین مستفیدین کو زمین کی الاٹمنٹ میں تاخیر ، تعمیراتی مواد کی عدم دستیابی شامل ہیں ۔
وزارت پی ایم اے وائی-جی کے تحت گھروں کی نگرانی اور بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کر رہی ہے:
۱۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اہداف کی بروقت تقسیم ۔ پی ایم اے وائی-جی کے بے زمین مستفیدین کو زمین فراہم کرنے کے بارے میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ فالو اپ۔
۲۔ ورک فلو پر مبنی لین دین ایم آئی ایس-آواس سافٹ ، تجزیاتی ڈیش بورڈ اور دیگر آئی ٹی ٹولز اور جدید ترین اے آئی/ایم ایل ٹیکنالوجیز کے استعمال کے ذریعے گھر کی منظوری اور تکمیل کی اجرا پر مبنی نگرانی ۔
۳۔ وزیر/سکریٹری/ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے ذریعہ باقاعدہ جائزہ ۔
۴۔ اعلیٰ اہداف والی ریاستوں کا الگ جائزہ۔
۵۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پر وقت فنڈز جاری کرنا اور مستفیدین کو آگے جاری کرنے کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے رابطہ کرنا ۔
۶۔ دیہی معماروں کو رورل میسن ٹریننگ (آر ایم ٹی ) پروگرام کے تحت تربیت دی جائے گی۔ معیاری مکانات کی تیزی سے تعمیر کے لیے تربیت یافتہ دیہی معماروں کا ایک گروپ دستیاب کرایا جائے گا۔
۷۔ آواس + 2024 موبائل ایپ سمیت نئے لانچ کیے گئے آئی ٹی ٹولز کا استعمال کرنا جو آدھار پر مبنی چہرے کی تصدیق کے ساتھ مستفید کی شفاف شناخت کو یقینی بناتا ہے ۔
۸۔ طے شدہ اہداف کے حصول کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان صحت مند مسابقت اور حوصلہ افزائی پیدا کرنے کے لیے ایک وقف کارکردگی انڈیکس ڈیش بورڈ کی تشکیل ۔
یہ معلومات دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب ڈاکٹر چندر شیکھر پیماسانی نے آج راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں فراہم کی ۔
********
ش ح۔ش آ۔رب
(U: 6252)
(Release ID: 2100747)
Visitor Counter : 40