صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
دماغی صحت کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات
حکومت نے اکتوبر 2022 میں ایک ’’قومی ٹیلی دماغی صحت پروگرام‘‘ شروع کیا ہے، جو ضلع دماغی صحت پروگرام کے ڈیجیٹل بازو کے طور پر کام کرے گا
چھتیس ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 53 ٹیلی مانس سیل قائم کیے ہیں جن کی خدمات 20 زبانوں میں دستیاب ہیں
حکومت نے اکتوبر 2024 میں تندرستی سے لے کر دماغی امراض تک دماغی صحت کے مسائل کے لیے مدد فراہم کرنے کیلئے ٹیلی مانس موبائل ایپلی کیشن کا آغاز کیا
ٹیلی مانس سیل آرمڈ فورسز میڈیکل کالج، پونے میں قائم کیا گیا ہے ،تاکہ مسلح افواج کے تمام سروس اہلکاروں اور ان کے زیر کفالت افراد کو ٹیلی دماغی صحت کی تعاون اور مدد فراہم کی جا سکے
جامع بنیادی صحت خدمات کے تحت 1.73 لاکھ سے زیادہ آیوشمان آروگیہ مندروں میں فراہم کی جانے والی خدمات کے پیکیج میں دماغی صحت کی خدمات کو شامل کیا گیا ہے
دماغی صحت اسپیشیلیٹی اور تیسرے درجے کی صحت سہولیات میں پوسٹ گریجویٹ شعبہ جات میں طلباء کی تعداد بڑھانے کیلئے 25 سنٹرز آف ایکسی لینس کو منظوری دی گئی ہے
دماغی صحت کے پیشہ ور 42,488 افراد کو ڈیجیٹل اکیڈمیوں کے تحت تربیت دی گئی ، جن کا قیام 2018 سے تین سینٹرل مینٹل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹس میں کیا گیا ہے
Posted On:
07 FEB 2025 1:55PM by PIB Delhi
حکومت نے 10 اکتوبر 2022 کو ایک ’’نیشنل ٹیلی مینٹل ہیلتھ پروگرام‘‘ (این ٹی ایم ایچ پی) کا آغاز کیا ، جو 24x7 ٹیلی مینٹل ہیلتھ کونسلنگ سروسز کے ذریعے مساوی، قابل رسائی، سستی اور معیاری دماغی صحت کی دیکھ بھال تک سب کو رسائی فراہم کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ مینٹل ہیلتھ پروگرام کے ڈیجیٹل بازو کے طور پر کام کررہا ہے ۔ اس کے لیے ملک بھر میں ایک ٹول فری نمبر (14416) قائم کیا گیا ہے۔
پروگرام کے مخصوص مقاصد درج ذیل ہیں:
- ملک کی ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 24x7 ٹیلی دماغی صحت کی سہولت قائم کرکے، کسی بھی وقت، پورے ہندوستان میں، کسی بھی شخص تک دماغی صحت کی خدمات کی رسائی کو تیزی سے بڑھانا ۔
- مکمل دماغی صحت کی خدمت کے نیٹ ورک کو نافذ کرنے کے لیے جو، مشاورت کے علاوہ، مربوط طبی اور نفسیاتی سماجی مداخلتیں فراہم کرتا ہے۔
- آبادی کے کمزور طبقوں اور مشکل آبادیوں تک خدمات کو بڑھانا ۔
تین فروری 2025 تک، 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 53 ٹیلی مانس سیل قائم کیے ہیں۔ ریاستوں کے ذریعہ منتخب کردہ زبان کی بنیاد پر ٹیلی مانس خدمات 20 زبانوں میں دستیاب ہیں۔ ہیلپ لائن نمبر پر 18,13,000 سے زائد کالز کی گئی ہیں۔
120.98 کروڑ روپے ، 133.73 کروڑ روپے اور 90.00 کروڑ روپے نیشنل ٹیلی مینٹل ہیلتھ پروگرام (این ٹی ایم ایچ پی) کے لیے بالترتیب سال 2022-23، 2023-24 اور 2024-25 کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
حکومت نے دماغی صحت کے عالمی دن یعنی 10 اکتوبر 2024 کو ٹیلی مانس موبائل ایپلی کیشن کا آغاز کیا ہے۔ ٹیلی مانس موبائل ایپلی کیشن ایک جامع موبائل پلیٹ فارم ہے جسے تندرستی سے لے کر دماغی امراض تک دماغی صحت کے مسائل کے لیے مدد فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
حکومت نے آرمڈ فورسز میڈیکل کالج (اے ایف ایم سی)، پونے میں ایک وقف ٹیلی مانس سیل قائم کیا ہے تاکہ مسلح افواج کے تمام سروس اہلکاروں اور ان کے زیر کفالت افراد کو ٹیلی دماغی صحت کی مدد اور تعاون فراہم کیا جا سکے، اور ان کے لیے دستیاب دماغی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو مزید بڑھایا جا سکے۔
مذکورہ بالا کے علاوہ، حکومت بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی سطح پر دماغی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو مربوط کرنے کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت نے 1.73 لاکھ سے زیادہ ذیلی صحت مراکز(ایس ایچ سیز) اور بنیادی صحت مراکز (پی ایچ سیز) کو آیوشمان آروگیہ مندروں میں اپ گریڈ کیا ہے۔ ان آیوشمان آروگیہ مندروں میں فراہم کی جانے والی جامع پرائمری ہیلتھ کیئر خدمات کے پیکیج میں دماغی صحت کی خدمات کو شامل کیا گیا ہے۔
ضلع دماغی صحت پروگرام (ڈی ایم ایچ پی) کو قومی دماغی صحت پروگرام کے تحت ملک کے 767 اضلاع میں نافذ کیا گیا ہے تاکہ ضلع اسپتالوں میں دماغی بیماری کا پتہ لگایا جا سکے، ان کا انتظام کیا جا سکے اور علاج کیا جا سکے۔ڈی ایم ایچ پی کے تحت کمیونٹی ہیلتھ سینٹر (سی ایچ سی) اور پرائمری ہیلتھ سینٹر (پی ایچ سی) کی سطحوں پر بھی سہولیات دستیاب کرائی جاتی ہیں اور ان میں بیرونی مریضوں کی خدمات، تشخیص، مشاورت/ نفسیاتی سماجی مداخلت، شدید دماغی عارضے میں مبتلا افراد کی مسلسل دیکھ بھال اور مدد، ادویات، آؤٹ ریچ سروسز، ایمبولینس خدمات وغیرہ شامل ہیں۔
این ایم ایچ پی کے تیسرے درجے کی نگہداشت کے جزو کے تحت، دماغی صحت کی خصوصیات میں پوسٹ گریجویٹ (پی جی) شعبہ جات میں طلباء کی تعداد بڑھانے کے ساتھ ساتھ تیسرے درجے کے علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 25 سینٹرز آف ایکسی لنس کو منظوری دی گئی ہے۔ حکومت نے 19 سرکاری میڈیکل کالجوں/ اداروں میں دماغی صحت کی خصوصیات میں 47 پی جی محکموں کو قائم کرنے/ مضبوط کرنے کے لیے بھی مدد فراہم کی ہے۔
ملک میں نفسیاتی ماہرین کی تعداد بڑھانے کے لیے، نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) کے پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن بورڈ (پی جی ایم ای بی) نے15 جنوری 2024 کو پوسٹ گریجویٹ کورسز - 2023 (پی جی ایم ایس آر -2023) کے لیے ضروریات کا کم سے کم معیار جاری کیا ہے۔ ایم ڈی (نفسیات) میں نشستوں کے آغاز/اضافے کے لیے، ہر اضافی نشست کے لیے 20 فیصد اضافے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ 2 پی جی طلبہ کے سالانہ انٹیک کے لیے او پی ڈی کی تعداد کو 30 فی دن تک لایا گیا ہے۔ اسی طرح میڈیکل کالج میں 2 سیٹوں، 3 سیٹوں اور 5 سیٹوں کے ساتھ ایم ڈی (سائیکیٹری) کورس شروع کرنے کے لیے فی یونٹ کم از کم 8 بستر، 12 بستر اور 20 بستر والے بیڈ درکار ہیں ۔
حکومت 2018 سے قائم ڈیجیٹل اکیڈمیوں کے ذریعے جنرل ہیلتھ کیئر میڈیکل اور پیرا میڈیکل پروفیشنلز کے مختلف زمروں کو آن لائن تربیتی کورسز فراہم کر کے ملک کے غیر محفوظ علاقوں میں دماغی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے لیے افرادی قوت کی دستیابی کو بھی بڑھا رہی ہے، تین مرکزی دماغی صحت کے انسٹی ٹیوٹس یعنی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز، بنگلورو ، لوکو پریہ گوپی ناتھ بوردولوئی، ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ ، تیز پور ، آسام اور سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری، رانچی ، ڈیجیٹل اکیڈمیوں کے تحت تربیت فراہم کررہے ہیں اور پیشہ ور تربیت یافتہ افراد کی کل تعداد 42,488 ہوگئی ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپراؤ جادھو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
********
ش ح ۔ ش ت۔ م الف
U. No.6237
(Release ID: 2100657)
Visitor Counter : 36