ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمنٹ میں سوال: ساحلی علاقوں میں ساحلی جنگلات کا تحفظ
Posted On:
06 FEB 2025 3:37PM by PIB Delhi
حکومت نے ساحلی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ساحلی جنگلات کے تحفظ اور بہتری کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں ضابطہ اور فروغ دینے والے اقدامات شامل ہیں۔ ضابطہ کار اقدامات میں ماحولیاتی تحفظ ایکٹ، 1986 کے تحت ساحلی تحفظ زون (سی آر زیڈ) نوٹیفکیشن (2019)، جنگلی حیات (تحفظ) ایکٹ، 1972؛ بھارتی جنگلات ایکٹ، 1927؛ حیاتیاتی تنوع ایکٹ، 2002 اور ان ایکٹ کے تحت قوانین شامل ہیں جو وقتاً فوقتاً ترمیم کیے گئے ہیں۔
فروغ دینے والے اقدامات میں "مانگروو انیشیٹیو فار شور لائن ہیبٹیٹس اینڈ ٹینجیبل انکمز (ایم آئی ایس ایچ ٹی آئی)’’شامل ہے، جو 5 جون 2023 کو حکومتِ ہند کی جانب سے ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مشترکہ طور پر لانچ کیا گیا ایک نیا پروگرام ہے۔ اس کا مقصد ساحلی ماحولیاتی نظام اور مسکن کی پائیداری کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کے لیے مانگروو کی بحالی اور فروغ ہے۔
ایم آئی ایس ایچ ٹی آئی، کا مقصد تقریباً 540 مربع کلومیٹر کے رقبے میں مانگروو کی بحالی اور جنگلاتی اراضی کی تشکیل ہے، جو 9 ساحلی ریاستوں اور 4 مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں پھیلا ہوا ہے۔ اس منصوبے کو نیشنل کمپنسیٹری افورسٹیشن فنڈ مینجمنٹ اینڈ پلاننگ اتھارٹی (سی اے ایم پی اے) کی طرف سے گیپ فنڈنگ کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے۔
مالی سال 2025-2024 کے دوران سی اے ایم پی اے کے ذریعے تلنگانہ، گجرات، کیرالہ، اوڈیشا، مغربی بنگال اور مرکز کے زیرانتظام خطہ پڈوچیری کو انحطاط شدہ ساحلی جنگلاتی علاقے کی بحالی کے لیے17.96 کروڑ روپئےکی مالی معاونت فراہم کی گئی ہے۔
ہندوستان کا مجموعی مانگروو رقبہ 4,991.68 مربع کلومیٹر ہے، جو ملک کے کل جغرافیائی رقبے کا 0.15فیصد بنتا ہے، جیسا کہ بھارت اسٹیٹ آف فارسٹ رپورٹ 2023 (آئی ایس ایف آر-2023) میں درج ہے۔ مغربی بنگال میں سب سے زیادہ مانگروو کا رقبہ ہے، جو 42.45فیصد بنتا ہے، اس کے بعد گجرات 23.66فیصد اور انڈمان اور نکوبار جزائر 12.39فیصد ہیں۔ گجرات میں 2001 اور 2023 کے درمیان مانگروو کا رقبہ 253.06 مربع کلومیٹر بڑھا ہے، جیسا کہ آئی ایس یف آر-2023 میں بتایا گیا ہے۔ ضابطہ کار اور فروغ دینے والے اقدامات کی مؤثر عملداری کے نتیجے میں گجرات میں مانگروو کے رقبے میں اضافہ ہوا ہے، جس میں عوامی-نجی شراکت داری کے ذریعے بڑے پیمانے پر درخت لگانے کے اقدامات اور کمیونٹی کی فعال شرکت اور مؤثر تحفظ کے اقدامات شامل ہیں۔
یہ جانکاری ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کےمرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔
****
ش ح۔ع ح ۔ف ر
Urdu No. 6169
(Release ID: 2100291)
Visitor Counter : 34