اقلیتی امور کی وزارتت
حکومت نے‘حج سوویدھا ایپ’ شروع کرکے اور عازمین حج کو صحت کی جامع خدمات فراہم کرکےسہولت میں اضافہ کیا ہے
Posted On:
04 FEB 2025 2:36PM by PIB Delhi
حج کے دوران مزید سہولت کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے ‘حج سوویددھا ایپ’ لانچ کیا گیا ہے۔ عازمین حج اس ایپ کو تربیتی مواد، رہائش اور پرواز کی تفصیلات، سامان سے متعلق معلومات، ایمرجنسی ہیلپ لائن (ایس او ایس) ، شکایات کے ازالے، فیڈ بیک، ترجمہ اور حج سے متعلق دیگر مختلف معلومات حاصل کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ ایپ سعودی عرب میں ڈیوٹی پر مامور سرکاری اہلکاروں کے لیے ایک انتظامی انٹرفیس بھی فراہم کرتی ہے تاکہ حج سے متعلق کام کاج کا انتظام کیا جا سکے، بروقت نگرانی میں مدد ملے اور ہنگامی صورت حال میں فوری کارروائی کی جا سکے، اور بہتر ہم آہنگی اور جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔ حج 2024 کے دوران ہندوستان سے آنے والے کل 1,75,025 عازمین حج میں سے 78,000 سے زیادہ نے اس ایپ پر رجسٹریشن کرائی ہے اور 8,500 سے زیادہ شکایات اور 2,100 ایس او ایس شکایتوں کو اس ایپ کے ذریعے حل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ایپ کے ذریعے سامان کی شناخت کے لئے کیو آر کوڈ سسٹم متعارف کرانے کے نتیجے میں حج 2024 کے دوران غائب ہونے والے سامان کے واقعات میں زبردست کمی واقع آئی ہے۔
سال 2024 میں کل 4558 خواتین عازمین حج نے بغیر محرم (مرد ساتھی) کے حج ادا کیا، جو کہ حج 2018 میں محرم کے بغیر خواتین کی کیٹیگری متعارف کرائے جانے کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
حکومت ہند، عازمین حج کی بہبود اور بہتری کے لئے پرعزم ہے اور اس نے عمر رسیدہ افراد سمیت ہندوستانی عازمین حج کو بہترین صحت خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے حج کے دوران سعودی عرب میں کئی عارضی صحت کی سہولیات قائم کی ہیں۔
سعودی عرب میں عازمین حج کے علاج کے سلسلے میں ضروری مدد حکومت ہند کے زیر انتظام ہندوستانی حج مشن کے توسط سے اوردیکھ بھال کے لئے سعودی قوانین کے مطابق فراہم کی گئی۔
عمر رسیدہ عازمین حج کی صحت اور بہبود پر خصوصی زور دیا گیا، جن کی شناخت ایک ہائی رسک گروپ کے طور پر کی گئی ہے۔ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس پر مشتمل میڈیکل ٹیموں نے ان عمارتوں کا دورہ کیا جہاں روزانہ کی بنیاد پر عازمین حج کے لیے رہائش کا انتظام کیا جاتا تھا۔ اس سے ان کی صحت کی باقاعدہ نگرانی، مشاورت اور کسی بھی طبی خدشات پر فوری کارروائی کو یقینی بنایا گیا۔ مکہ میں چار طبی مراکز اور ایک مدینہ میں، نیز 17 ڈسپنسریاں، تمام عازمین حج، خاص طور پر بزرگوں کی صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ساتوں دن اور چوبیس گھنٹے کام کرتی رہیں۔ تمام ہندوستانی عازمین حج کو صحت کی خدمات تک رسائی کو یقینی بناتے ہوئے مفت مشاورت، ادویات اور علاج فراہم کیا گیا۔
24 ایمبولینسوں کا ایک بیڑا حکمت عملی کے ساتھ مکہ، مدینہ اور دیگر اہم مقامات پر تعینات کیا گیا تھا تاکہ ہنگامی حالات میں فوری عمل کو یقینی بنایا جا سکے، خاص طور پر ایسے بزرگوں کی مدد کے لیے جو شدید موسمی حالات کا شکار ہوتے ہیں۔ ایمبولینس خدمات کی سہولت اور طبی خدمات سے متعلق سوالات، تجاویز اور شکایات کو دور کرنے کے لیے مخصوص رابطہ نمبر قائم کیے گئے تھے۔ طبی عملہ اور ایمبولینسیں معمر عازمین حج کو ان علاقوں میں فوری امداد فراہم کرنے کے لیے تعینات کی گئی تھیں، جہاں پر زیادہ حجاج کرام کے جمع ہونے کا امکان تھا۔ شدید بیمار اور عمر رسیدہ عازمین حج جن کو جدید علاج کی ضرورت تھی سعودی عرب کی وزارت صحت کے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیاتھا۔ ہندوستانی مترجموں کو سعودی اسپتالوں میں تعینات کیا گیا تھا تاکہ مریضوں کے ساتھ رابطے میں رہ کر سہولت، رہنمائی اور مدد کو یقینی بنایا جا سکے۔ شدید گرمی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے، ایک ہائیڈریشن پروگرام بنایا گیا، جس نے عمر رسیدہ عازمین حج کے لئے او آر ایس (اورل ری ہائیڈریشن سالیوشن) اور باقاعدگی سے ہائیڈریشن چیک کی دستیابی کو یقینی بنایاگیا۔ بیداری مہم کے ذریعے عازمین حج کو خاص طور پر بزرگوں کو شدید گرمی سے بچنے کے لئے خود کو ہائیڈریٹ رکھنا، تیز دھوپ سے بچنا، ڈھیلے کپڑے پہننا اور چھتریوں کے استعمال وغیرہ جیسے احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہ کیا گیا ۔ اس کے علاوہ اسپتالوں میں داخل عمر رسیدہ عازمین حج کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے تاکہ ان کی ضروری رسومات میں شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ اطلاع اقلیتی امور کے وزیر جناب کرن رجیجو نے کل راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ش ب ن
(Release ID: 2099681)
Visitor Counter : 29