صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
این ایچ ایم کے تحت افرادی قوت کی ترغیبات، طبی اپ گریڈیشن اور دور دراز کے علاقوں میں طبی مشاورتی خدمات کے لیےکئے گئے اقدامات
ڈاکٹروں کو ملک کے دیہی اور پسماندہ علاقوں میں پریکٹس کرنے کی ترغیب دینے کے لیے مختلف مراعات اور اعزازیہ کی فراہمی
صحت عامہ کی سہولیات میں دیکھ بھال کے معیار کو بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات
سرکاری اسپتالوں میں طبی آلات اور ٹیکنالوجی کی جدید کاری اور اَپ گریڈیشن کا آغاز
Posted On:
04 FEB 2025 2:50PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت پروگرام پر عمل درآمد کے منصوبے (پی آئی پی) کے تحت موصول ہونے والی تجاویز پر،قومی صحت مشن (این ایچ ایم) کے تحت، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صحت عامہ کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے جس میں دیہی اور پسماندہ علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد کی بھرتی اور طبی آلات اور ٹیکنالوجی پر مبنی جدید اور اپ گریڈ کرنا شامل ہے۔ حکومت ہند اصولوں اور دستیاب وسائل کے مطابق ریکارڈ آف پروسیڈنگز(آر او پی) کی شکل میں تجویز کے لیے منظوری فراہم کرتی ہے۔
این ایچ ایم کے تحت ڈاکٹروں کو ملک کے دیہی علاقوں میں پریکٹس کرنے کی ترغیب دینے کے لیے درج ذیل قسم کی مراعات اور اعزازیہ فراہم کیا جاتا ہے:
- ماہر ڈاکٹروں کو دیہی اور دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دینے اور ان کے رہائشی کوارٹرز کے لیے ہارڈ ایریا الاؤنس ،تاکہ وہ ایسے علاقوں میں صحت عامہ کی سہولیات میں خدمات انجام دینے میں سہولت محسوس کریں۔
- گائناکالوجسٹ/ایمرجنسی زچگی نگہداشت (ای ایم او سی) کے تربیت یافتہ، اطفال کے ماہرین اور اینستھیٹسٹ/لائف سیونگ اینستھیزیاا سکلز (ایل ایس اے ایس) کے تربیت یافتہ ڈاکٹروں کو اعزازیہ بھی فراہم کیا جاتا ہے، تاکہ دیہی اور دور دراز کے علاقوں میں آپریشن وغیرہ کے لیے ماہرین کی دستیابی میں اضافہ ہو۔
- ڈاکٹروں کے لیے خصوصی مراعات، بروقت قبل از پیدائش چیک اپ (اے این سی) چیک اپ اور ریکارڈنگ کو یقینی بنانے کے لیے معاون نرس اور مڈوائف (اے این ایم) کے لیے ترغیب، نوعمروں کی تولیدی اور جنسی صحت کی سرگرمیوں کے انعقاد کے لیے مراعات ۔
- ریاستوں کو معالجین کو راغب کرنے کے لیے بہتر تنخواہ کی پیشکش کرنے کی بھی اجازت ہے، جس میں حکمت عملیوں میں لچک بھی شامل ہے ، یعنی ‘‘یو کوٹ وی پے’’(مطالبے کے مطابق تنخواہ)۔
- این ایچ ایم کے تحت غیر مالی مراعات جیسے کہ مشکل علاقوں میں خدمات انجام دینے والے عملے کے لیے پوسٹ گریجویٹ کورسز میں ترجیحی داخلہ اور دیہی علاقوں میں رہائش کے انتظامات کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔
- ڈاکٹروں کی کمی پر قابو پانے کے لیے این ایچ ایم کے تحت ڈاکٹروں کی کثیر مہارت کی حمایت کی جاتی ہے۔ صحت کے نتائج میں بہتری کے حصول کے لیے این آر ایچ ایم کے تحت موجودہ ایچ آر کی اسکل اپ گریڈیشن ایک اور بڑی حکمت عملی ہے۔
حکومت نے صحت عامہ کی سہولیات میں دیکھ بھال کے معیار کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ‘‘میرا اسپتاال’’، ایک مریض کے تاثرات کا نظام، ضلع اسپتالوں میں لاگو کیا گیا ہے۔ مریض پر مبنی نگہداشت اور قدر پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے ساتھ ساتھ مریضوں کی ذمہ داریوں کے لیے رویے کے معیارات پر ایک فریم ورک تیار کیا گیا اور ریاستوں کے ساتھ اس کا اشتراک کیا گیا۔ این ایچ ایم بجٹ کا استعمال ہیومن ریسورس فار ہیلتھ (ایچ آر ایچ) کے لیے پیشہ ورانہ ترقی اور مسلسل سیکھنے کی گنجائش فراہم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) نے سرکاری اسپتالوں میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کے رویے اور پیشہ ورانہ مہارت کو بڑھانے کے لیے رہنما اصول مرتب کیے ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ مریضوں کے ساتھ احترام، ہمدردی اور دیکھ بھال کے ساتھ برتاؤ کیا جائے۔ ہیومن ریسورسز فار ہیلتھ (ایچ آر ایچ) کے رہنما خطوط عوامی سطح پر دستیاب ہیں:
https://nhsrcindia.org/sites/default/files/2022-04/Final%20Guideline%20on%20Human%20Resources%20for%20Health%20for%20NHM.pdf
حکومت نے صحت کی درست اور موثر خدمات فراہم کرنے کے لیے سرکاری اسپتالوں میں طبی آلات اور ٹیکنالوجی کو جدید اور اَپ گریڈ کرنے کے لیے مختلف اسکیمیں/پروگرام شروع کیے ہیں:
- طبی سازوسامان صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کا ایک لازمی حصہ ہے اور جلد تشخیص اور فوری علاج کے لیے بہت اہم ہے جس سے صحت کے بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ انڈین پبلک ہیلتھ اسٹینڈرڈز (آئی اپی ایچ ایس)- 2022نے صحت کی دیکھ بھال کے ہر سطح پر آلات کی دستیابی کے لیے بنیادی معیارات طے کیے ہیں۔
- این ایچ ایم کے تحت، وزارت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ کئے گئے فرق کی تشخیص کی بنیاد پر آئی پی ایچ ایس کے اصولوں کے مطابق صحت کی سہولیات کے لئے تشخیصی آلات سمیت تشخیصی خدمات کو مضبوط بنانے کے لئے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مدد فراہم کرتی ہے۔
- صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) کی طرف سے شروع کیا گیا ای- سنجیونی پلیٹ فارم، جسمانی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات پر بوجھ کو کم کرتے ہوئے، دور دراز سے مشاورت کو قابل بناتا ہے۔ پلیٹ فارم دو ماڈیولز پر مشتمل ہے: (i) ای- سنجیونی او پی ڈی: دور سے ڈاکٹر سے مریض کے مشورے کی سہولت؛ اور (ii) ای- سنجیونی آیوشمان آروگیہ مندر(اے اے ایم)، دور دراز علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کی بہتر رسائی کے لیے ماہر ڈاکٹروں کے ساتھ آیوشمان آروگیہ مندروں (اے اے ایم) کو جوڑنا۔31 دسمبر 2024 تک ٹیلی فون کے ذریعے کل 31.86 کروڑ طبی مشورے کئے گئے ہیں۔
********
ش ح۔ ع و۔ن ع
U-6053
(Release ID: 2099659)
Visitor Counter : 35