ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمانی سوال: 2025 میں اپنی مدت پوری کرچکی گاڑیوں کےلئےقوانین کی تعمیل
Posted On:
03 FEB 2025 3:42PM by PIB Delhi
یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی کہ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف اینڈ سی سی) نے ایس او 98(ای) مورخہ 06 جنوری 2025کے ذریعے انوائرمنٹ پروٹیکشن (اینڈ آف لائف وہیکلز) رولز کو مطلع کیا۔جس کے تحت2025 میں اپنی مدت پوری کرچکی گاڑیوں کے ماحولیاتی لحاظ سے درست انتظام کے لیے قواعد توسیعی پروڈیوسر ذمہ داری (ای پی آر) کے اصول پر مبنی ہیں۔ جہاں گاڑیوں کے بنانے والوں کو اپنی مدت پوری کرلینے والی گاڑیوں کو تلف کرنے کے لیے لازمی ای پی آر اہداف دیے جاتے ہیں۔ یہ قوانین زرعی ٹریکٹر، زرعی ٹریلر، کمبائن ہارویسٹر اور پاور ٹلر کے علاوہ تمام قسم کی ٹرانسپورٹ اور غیرٹرانسپورٹ گاڑیوں کا احاطہ کرتے ہیں۔
مذکورہ قوانین کے تحت، گاڑی بنانے والوں کو ان گاڑیوں کے لیے توسیعی پروڈیوسر کی ذمہ داری کو پورا کرنے کا پابند کیا گیا ہے جنہیں پروڈیوسر نے مقامی مارکیٹ میں متعارف کرایا ہے، بشمول مخصوص اسکریپنگ اہداف کو یقینی بنانے کے لیے خود استعمال کی جانے والی گاڑیاں۔ پروڈیوسرز کو2025-26سے شروع ہونے والی اینڈ آف لائف گاڑیوں کی اسکریپنگ کے لیے سالانہ اہداف فراہم کیے گئے ہیں جو کہ ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی صورت میں 15 سال پہلے مارکیٹ میں رکھی گئی تھیں اور 20 سال قبل غیر ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی صورت میں رکھی گئی تھی۔
رجسٹرڈ وہیکل اسکریپنگ فیسیلٹیز (آر وی ایس ایف ایس) کو اسکریپنگ کے لیے غیر موزوں گاڑیاں یا اپنی مدت پوری کرچکی گاڑیاں وصول کرنے کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے اور ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ بہتر کرنے، آلودگی کو ختم کرنے، الگ کرنے اور اسکریپنگ کی سرگرمیاں انجام دیں۔ ان سے ضروری ہے کہ وہ اپنی مدت پوری کرچکی گاڑیوں سے تمام برآمد شدہ اور الگ کیے گئے مواد کو رجسٹرڈ ری سائیکلرز یا تجدید کاری کی سہولت، ری سائیکلنگ اور اجزاء یا مواد کے دوبارہ استعمال کے لیے شریک پروسیسرز کو بھیجیں، اگرآر وی ایس ایف کے پاس ری سائیکلنگ یا تجدید کاری کی سہولت موجود ہے۔ اس لیے نہایت ضروری ہے کہ وہ تمام غیر ری سائیکل یا ناقابل تجدید مواد اور ناقابل استعمال خطرناک مواد کو مشترکہ خطرناک فضلہ کے تلف کرنے اور بہتر کرنے، ذخیرہ کرنے اور ضائع کرنے کی سہولت کو فراہم کرنے والوںکوبھیجیں جو کہ خطرناک اور دیگر فضلہ (انتظام اور عبوری نقل و حرکت)رولز، 2016 کے تحت مجاز ہیں۔
پروڈیوسر کی طرف سے نامزد کردہ کلیکشن سینٹرز کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی مدت پوری کرچکی گاڑیوں کو ماحول کے لحاظ سے درست طریقے سے منظم کریں اور انہیں رجسٹرڈ وہیکل اسکریپنگ سہولت فراہم کرنے والوں کو بھیجیں۔ گاڑی کے رجسٹرڈ مالک یا تھوک کنزیومر کو پروڈیوسر کے کسی بھی نامزد سیلز آؤٹ لیٹ یا نامزد کلیکشن سینٹر یا رجسٹرڈ وہیکل اسکریپنگ کی سہولت پر گاڑی کی مدت ختم ہونے ہونے کی تاریخ سے ایک سو اسی دن کی مدت میں اپنی گاڑی جمع کروانے کی ضرورت ہے۔
قواعد کے تحت، مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) پروڈیوسر کے معاملے میں اور ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (ایس پی سی بی) کے معاملے میں آر وی ایس ایف اور بلک صارفین، سننے کا موقع دینے کے بعد، خلاف ورزی کی صورت میں، ان کا رجسٹریشن معطل یا منسوخ کر سکتے ہیں۔ یا ان قواعد کی کسی بھی دفعات کی عدم تعمیل۔ قواعد کے تحت فراہم کردہ ذمہ داریوں کے سلسلے میں ریٹرن کو پروڈیوسر، بلک کنزیومر اورآر وی ایس ایف کے ذریعہ سنٹرلائزڈ آن لائن پورٹل پر فائل کرنا ضروری ہے۔
سی پی سی بی کو پروڈیوسر کا وقتاً فوقتاً معائنہ اور آڈٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس طرح کی سہولت ان قواعد کی دفعات کے تحت ضرورت کی تعمیل کر رہی ہے۔ سی پی سی بی کسی مجاز ایجنسی کے ذریعے رجسٹرڈ گاڑیوں کی اسکریپنگ کی سہولت کا وقتاً فوقتاً معائنہ اور آڈٹ کروا سکتا ہے ۔ سی پی سی بی کسی پروڈیوسر یا رجسٹرڈ وہیکل اسکریپنگ سہولت یا کسی دوسرے شخص کے خلاف ورزیوں یا ان قواعد کے تحت ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے پر ضروری کارروائی کر سکتا ہے۔
اسی طرح سےایس پی سی بی کو قواعد کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے آر وی ایس ایف کی وقتاً فوقتاً معائنہ اور آڈٹ کرنےیا آر وی ایس ایف کی کسی مجاز ایجنسی سے معائنہ کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔ ایس پی سی بی کو ان قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے رجسٹرڈ وہیکل اسکریپنگ سہولت کا وقتاً فوقتاً معائنہ اور آڈٹ کرنےیا کسی مجاز ایجنسی کے ذریعے معائنہ کروانے کی ضرورت ہوتی ہے اور ان قوانین کے تحت خلاف ورزیوں یا ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے پر ضروری کارروائی کر سکتا ہے۔ رجسٹرڈ وہیکل اسکریپنگ کی سہولت یا تھوک صارف یا کسی دوسرے شخص کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔
اگر پروڈیوسر یا رجسٹرڈ وہیکل سکریپنگ سہولت یا بلک کنزیومر ان قواعد کے تحت ماحولیاتی طور پر بہتر طریقے سے اپنی مدت پوری کرچکی گاڑیوں کا انتظام کرنے اور اسکریپ کرنے سے متعلق دفعات کی تعمیل کرنے میں ناکام رہتے ہیں ، تو وہ ماحول یا صحت عامہ کو نقصان یا چوٹ پہنچانے کے لیے ماحولیاتی معاوضہ ادا کرنے کے ذمہ دار ہیں ۔
سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) نے پرانی ناکارہ اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کے لیے ایک ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے وہیکل اسکریپنگ پالیسی تیار کی ہے۔ پالیسی کا ہدف ناقابل استعمال اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو سختی سے ان کی فٹنس کی بنیاد پر ختم کرنا ہے۔ اس پالیسی کے تحت، ملک بھر میں رجسٹرڈ وہیکل اسکریپنگ فیسیلٹیز (آر وی ایس ایف ایس) کے نیٹ ورک کا تصور کیا گیا ہے۔ جنوری 2025 تک ملک میں 84 آر وی ایس ایف کام کر رہے ہیں۔
ایم او آر ٹی ایچ نے موٹر وہیکلز (وہیکل اسکریپنگ کی سہولت کی رجسٹریشن اور افعال) رولز، 2021 کو مطلع کیا، رجسٹرڈ وہیکل سکریپنگ فیسیلٹی (آر وی ایس ایف) کی رجسٹریشن، گاڑیوں کو اسکریپ کرنے کے معیار، آر وی ایس ایف کے کام کرنے کے لیے آڈٹ اور سرٹیفیکیشنز وغیرہ۔ مزید برآں، آر وی ایس ایف کوسی پی سی بی کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط ’ اپنی مدت پوری کرچکی گاڑیوں کا ماحولیاتی طور پر بہتر انتظام‘ کی تعمیل کرنے کی ضرورت ہے۔
ایم او آر ٹی ایچ نے موٹر وہیکلز (رجسٹریشن اینڈ فنکشنز آف وہیکل سکریپنگ فیسیلٹی) رولز ، 2021 کو مطلع کیا جو گاڑیوں کو سکریپ کرنے ، سکریپنگ کے طریقہ کار ، آڈٹ اور آر وی ایس ایف کے کام کرنے کے لیے سرٹیفکیشن کے لیے رجسٹرڈ وہیکل سکریپنگ فیسیلٹی (آر وی ایس ایف) کے معیار کے اندراج کے لیے تجویز کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ ، آر وی ایس ایف کو سی پی سی بی کی طرف سے جاری کردہ ’اپنی مدت پوری کرچکی گاڑیوں کے ماحولیاتی طور پر بہتر انتظام‘ کے رہنما خطوط کی تعمیل کرنے کی ضرورت ہے ۔
ایم او آر ٹی ایچ نے سنٹرل موٹر وہیکلز (تئیسویں ترمیم) رولز ، 2021 کو جی ایس آر 714 (ای) مورخہ4 اکتوبر 2021 کے ذریعے مطلع کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر نئی گاڑی کا خریدار اپنی مدت کار پوری کرچکی گاڑی کا ’سرٹیفکیٹ آف ڈپازٹ‘ جمع کرتا ہے تو نئی گاڑی پر رجسٹریشن فیس نہیں لی جائے گی ۔ مزید برآں ، مرکزی موٹر وہیکلز (چوبیسویں ترمیم) رولز ، 2021 کے تحت جی ایس آر 720 (ای) مورخہ 5اکتوبر2021 کے تحت ایم او آر ٹی ایچ غیر ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے معاملے میں پچیس فیصد اور ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے معاملے میں 15 فیصد تک موٹر وہیکل ٹیکس میں رعایت فراہم کرتا ہے ۔
اس کے علاوہ ایم او آر ٹی ایچ نے الیکٹرک وہیکلز اور ماحول دوست متبادل کو اپنانے کو فروغ دینے کے لیے درج ذیل اطلاعات یا مشورے جاری کیے ہیں:
- ایس او بیٹری سے چلنے والی ٹرانسپورٹ گاڑیاں اور ایتھنول اور میتھانول ایندھن پر چلنے والی ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو نمبر 5333(ای) مورخہ 18.10.2018 کے تحت اجازت نامے کی ضروریات سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔
- جی ایس آر 525 (ای) مورخہ 2.8.2021 کے تحت، بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے اجراء یا تجدید اور نئے رجسٹریشن نشان کی منظوری کے مقصد کے لیے فیس کی ادائیگی سے استثنیٰ رکھا گیاہے۔
- بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کے لیے آل انڈیا ٹورسٹ پرمٹ جی ایس آر302 (ای)مورخہ 18.4.2023 کے تحت بغیر کسی پرمٹ فیس کے جاری کیا جائے گا۔
- جی ایس آر 749(ای ) کے تحت 7.8.2018 کے تحت بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کے رجسٹریشن مارک کے اجراء کے لیے ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے لیے سبز پس منظر پر پیلے رنگ میں اور دیگر تمام معاملات کے لیے سبز پس منظر پر سفید رنگ میں رجسٹریشن کا نشان جاری کیا جانا ہے۔
مزید برآں، بھاری صنعتوں کی وزارت نے 29 ستمبر 2024 کو ملک میں برقی نقل و حرکت کو فروغ دینے اور دو سالوں کے دوران 10,900 کروڑ روپے کے اخراجات کے لیے ’پی ایم الیکٹرک ڈرائیو ریوولیوشن ان نوویٹیو وہیکل اینہانسمنٹ (پی ایم ای- ڈی آر آئی وی ای) اسکیم‘ کا آغاز کیا۔ اس اسکیم کے تحت، ای-2 ڈبلیو،ای-3 ڈبلیو، ای-ایمبولینس، ای-ٹرک اور دیگر ابھرتی ہوئی ای وی ایس کو 3,679 کروڑ روپے کی سبسڈی یا ڈیمانڈ کی ترغیب دی جائے گی۔ اس سے 24.79 لاکھ دی-2 ڈبلیو، 3.16 لاکھ ای-3 ڈبلیواور 14,028 ای-بسیں چلیں گی۔
********
ش ح۔م ح۔اش ق
(U: 5984)
(Release ID: 2099202)
Visitor Counter : 44