محنت اور روزگار کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ منڈاویہ نے مزدروں کی فلاح و بہبود کے لیے تاریخی بجٹی تخصیص کی ستائش کی؛ کہا کہ عارضی کارکنان کے لیے سماجی سلامتی ایک تغیراتی قدم ہے
Posted On:
02 FEB 2025 2:44PM by PIB Delhi
مرکزی بجٹ 2025 میں بھارت کے مزدوروں کی فلاح و بہبود کے منظرنامے میں ایک تاریخی پہل قدمی کو اجاگر کیا گیا ہے جس کے تحت عارضی کارکنان کی رسمی شناخت کی توسیع اور انہیں سماجی فوائد بہم پہنچانے سے متعلق ایک جامع فریم ورک پیش کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کی ستائش کرتے ہوئے، محنت و روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ منڈاویہ نے ملک بھر کے ایک کروڑ سے زائد عارضی کارکنان کی خیروعافیت کو یقینی بنانے کی حکومت کی عہدبندگی کی ستائش کی ہے۔
عارضی کارکنان کو سماجی سلامتی سے متعلق فوائد حاصل ہوں گے
اس اعلان کے تعلق سے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کے تئیں اظہار تشکر کرتے ہوئے، ڈاکٹر من سکھ منڈاویہ نے کہا، ’’عارضی کارکنان پر مبنی افرادی قوت بھارت کی نئے عہد کی معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو ڈیجیٹل پلیٹ فارموں پر اختراع اور اثرانگیزی کا باعث ثابت ہو رہی ہے۔ ان کے تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے، انہیں شناختی کارڈس، ای-شرم رجسٹریشن، اور پی ایم جن آروگیہ یوجنا کے تحت حفظانِ صحت سے متعلق سلامتی فراہم کرانے کا حکومت کا فیصلہ ان کی سماجی سلامتی اور خیر وعافیت کو یقینی بنانے کی جانب اٹھایا گیا ایک تغیراتی قدم ہے۔ یہ پہل قدمی تقریباً ایک کروڑ عارضی کارکنان کو بااختیار بنائے گی۔ اس کے علاوہ، حکومت دیگر غیر منظم شعبوں میں کارکنان کو سماجی سلامتی سے متعلق فوائد بہم پہنچانے، ان کے وقار ، تحفظ کو یقینی بنانے اور ملک بھر کے ہر ایک کارکن کی خوشحالی کے لیے بھی پابند عہد ہے۔‘‘
ڈیجیٹل پلیٹ فارموں کے اضافے نے روزگار ، کام کاج کے لچکدار انتظامات کے لیے نئے مواقع پیدا کرنے کے نظام کو انقلاب سے ہمکنار کیا ہے۔ بھارت کے عارضی کارکنان اور پلیٹ فارم معیشت نے تیز رفتار وسعت ملاحظہ کی ہے، ا س سلسلے میں نیتی آیوگ کی رپورٹ ’بھارت کی افزوں عارضی کارکنان اور پلیٹ معیشت‘ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ اس شعبے میں 2024-25 میں افرادی قوت ایک کروڑ کے نشان سے تجاوز کر جائے گی اور 2029-30 تک 2.35 کروڑ کے بقدر تک پہنچ جائے گی۔
اس تبدیلی کو تسلیم کرتے ہوئے، کوڈ آن سوشل سکیورٹی، 2020 (سی او ایس ایس، 2020) نے پہلی بار 'ایگریگیٹر'، 'گِگ ورکر' اور 'پلیٹ فارم ورکر' کی تعریف کی اور پہلی بار گیگ اور پلیٹ فارم ورکرز کے لیے قانونی دفعات متعارف کرائیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ سماجی تحفظ کے اقدامات میں شمولیت اس فریم ورک نے اس متحرک افرادی قوت کی ضروریات کے مطابق ڈھانچہ جاتی فلاحی اقدامات کی بنیاد رکھی۔
مرکزی بجٹ 2025-26 اس سفر میں ایک اہم سنگ میل کی نشان دہی کرتا ہے، جس میں پلیٹ فارم پر مبنی ٹمٹم کارکنوں کو باضابطہ شناخت اور سماجی تحفظ کے فوائد کو بڑھانے کے لیے ایک جامع پہل ہے۔ وزیر خزانہ نے منفرد شناختی کارڈ کے ذریعے ان کی شناخت کو آسان بنانے، ای شرم پورٹل پر ان کے رجسٹریشن کو آسان بنانے اور پی ایم جن آروگیہ یوجنا کے تحت صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو یقینی بنانے کے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدامات مختلف شعبوں میں ایک کروڑ سے زیادہ عارضی کارکنوں کے لیے حفاظتی احاطے کو مزید مضبوط کریں گے۔
ای-شرم پورٹل پر پلیٹ فارم کارکنوں اور ایگریگیٹرس کو رجسٹر کرنے کے لیے محنت اور روزگار کی وزارت کی جانب سے پہلے ہی ایک پائلٹ پہل قدمی شروع کی گئی ہے۔ ایک ایگریگیٹر ماڈیول کو بھی پائلٹ کیا گیا ہے جو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو اپنے آپ کو اور اپنی افرادی قوت کو غیر منظم کارکنوں کے لیے ہندوستان کے قومی ڈیٹا بیس پر آن بورڈ کرنے کے قابل بناتا ہے۔ اس پائلٹ کے حصے کے طور پر، چار سرکردہ ایگریگیٹرز—اربن کمپنی، زوماٹو، بلنکِٹ، اور انکل ڈیلیوری—پہلے ہی رجسٹر ہو چکے ہیں۔
بجٹ 2025 کا اعلان اس اقدام کی ایک اہم توسیع کی نشاندہی کرتا ہے، جس سے ان کوششوں کو بڑے پیمانے پر اور ادارہ جاتی بنایا جا سکتا ہے۔ بہتر وسائل کے ساتھ، پہل اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہر ٹمٹم اور پلیٹ فارم ورکر کو ای شرم پورٹل کے ذریعے ضروری سماجی تحفظ کے فوائد تک رسائی حاصل ہو، جس سے اس افرادی قوت کے مفادات کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کو تقویت ملے گی۔
وزارت ان اقدامات کو بغیر کسی رکاوٹ کے انجام دینے، کسی بھی آپریشنل چیلنجز سے نمٹنے اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے۔ بڑے پیمانے پر پالیسی سپورٹ کے ساتھ ابتدائی بنیادوں کو جوڑ کر، حکومت کا مقصد عارضی کارکنوں کے لیے ایک مضبوط حفاظتی احاطہ تیار کرناہے، جس سے ہندوستان کے بدلتے ہوئے روزگار کے منظر نامے میں ان کی سلامتی اور بہبود کو یقینی بنایا جائے۔
مزدوروں کی فلاح و بہبود اور روزگار بہم رسانی کے لیے ریکارڈ بجٹی تخصیص
مزدوروں کی فلاح و بہبود اور روزگار بہم رسانی کے موضوع پر حکومت کی مرکوز توجہ کے ساتھ، مرکزی بجٹ نے مالی برس 2025-26 میں محنت و روزگار کی وزارت کے لیے ریکارڈ 32656 کروڑ روپے مختص کیے ہیں، یہ اب تک کی سب سے زیادہ اور گذشتہ برس کے نظرثانی شدہ تخمینوں کے مقابلے میں 80 فیصد زیادہ بجٹی تخصیص ہے۔ ڈاکٹر من سکھ منڈاویہ نے اس تاریخی تخصیص کی اہمیت کا اظہار یہ کہتے ہوئے کیا:
’’میں اس تاریخی بجٹ کے لیے معزز وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جو کہ اب تک کی سب سے زیادہ اور گذشتہ برس کے نظرثانی شدہ تخمینوں کے مقابلے میں تقریباً 80 فیصد زائد کی تخصیص ہے۔ ہماری توجہ نو اعلان شدہ روزگار بہم رسانی اسکیم (ای ایل آئی) پر مرتکز ہے، جس کے لیے بجٹی تخصیص دوگنی کرکے اسے 10000 کروڑ روپے سے بڑھا کر 20000 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ ایمپلائز پنشن اسکیم کے تحت تخصیص میں 300 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور پی ایم شرم یوگی مان دھن یوجنا کے تحت گذشتہ برس کے مقابلے میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔‘‘
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:5950
(Release ID: 2098922)
Visitor Counter : 32