وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی بجٹ26-2025 میں وزارت دفاع کے لئے ریکارڈ  6.81 لاکھ کروڑ روپے مختص،موجودہ مالی سال سے 9.53 فیصد کا اضافہ


مسلح افواج کے کیپٹل بجٹ کے تحت مختص 1.80 لاکھ کروڑ روپے؛ جدیدیت ایک  کلیدی توجہ کا علاقہ؛ گھریلو صنعتوں سے خریداری کے لیے 1.12 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں

دفاعی پنشن کے لیے مختص رقم میں 14 فیصد کا اضافہ، ای سی ایچ ایس کے لیے 8,317 کروڑ روپے مختص کیے گئے

دفاعی آر اینڈ ڈی بجٹ میں 12 فیصد اضافہ

آئی سی جی کے کیپٹل بجٹ میں 43 فیصد کا نمایاں اضافہ؛ کیپٹل ہیڈ کے تحت بی آر او

 کو 7,146 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے


مرکزی بجٹ 2047 تک وزیر اعظم کے وکست بھارت کے عزائم کو پورا کرنے کی طرف ایک قدم ہے:  وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ

Posted On: 01 FEB 2025 3:00PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت نے تکنیکی طور پر ترقی یافتہ اور 'آتم نربھر' مسلح افواج کے ساتھ 'وِکست بھارت @ 2047' کے ویژن کی پیروی میں ہندوستان کے مرکزی بجٹ میں مالی سال (فزکل ایئر) کے لیے وزارت دفاع ( ایم او ڈی) کو 2025-26  کے لئے 6,81,210.27 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔  یہ  الاٹمنٹ  مالی سال 2024-25 کے بجٹ تخمینہ سے 9.53 فیصد زیادہ ہے اور مرکزی بجٹ کا 13.45فیصد ہے، جو وزارتوں میں سب سے زیادہ ہے۔

اس میں سے 1,80,000 (ایک لاکھ اسی کروڑ)کروڑ روپے یعنی کل مختص کا 26.43فیصد دفاعی خدمات پر کیپیٹل آؤٹلے پر خرچ کیا جائے گا۔ ریونیو ہیڈ پر مسلح افواج کے لیے مختص رقم 3,11,732.30 کروڑ روپے ہے جو کل مختص کا 45.76 فیصد ہے۔ دفاعی پنشن کو 1,60,795 کروڑ روپے کا حصہ ملتا ہے یعنی 23.60فیصد اور بقایا 28,682.97 کروڑ روپے یعنی 4.21 فیصد ایم او ڈی کے تحت سول تنظیموں کے لیے ہے۔ وزارت نے 2025-26 کو 'اصلاحات کے سال' کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے جو مسلح افواج کی جدید کاری کے لیے حکومت کے عزم کو مزید تقویت دے گا اور اس کا مقصد مختص کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے دفاعی خریداری کے طریق کار کو آسان بنانا ہے۔

نئی دہلی میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے  وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کو وزیر اعظم کے وکست بھارت کے عزائم کو پورا کرنے کے لیے بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد دی۔   انہوں نے کہا –"یہ بجٹ نوجوانوں، غریبوں، کسانوں، خواتین اور معاشرے کے دیگر تمام طبقات کی ترقی کو فروغ دے گا۔ متوسط ​​طبقے کے تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے بجٹ ایک بے مثال تحفہ لایا ہے"۔

کیپٹل آؤٹ لے

موجودہ جغرافیائی سیاسی منظر نامے میں جہاں دنیا جدید جنگ کے بدلتے ہوئے حالات و نمونوں کا مشاہدہ کر رہی ہے، ان حالات میں ہندوستانی مسلح افواج کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کرنے کی ضرورت ہے اور اسے ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید جنگی قوت میں تبدیل کرنا ہوگا۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے دفاعی افواج کے کیپٹل آؤٹ لے پر 1,80,000 (ایک سو اسی )کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ  الاٹمنٹ  مالی سال 2024-25 کے بجٹ تخمینہ (بی ای) سے 4.65 فیصد زیادہ ہے۔

اس میں سے 1,48,722.80 کروڑ روپے کیپٹل ایکوزیشن پر خرچ کرنے کا منصوبہ ہے جسے مسلح افواج کا جدید بجٹ کہا جاتا ہے اور بقیہ 31,277.20 کروڑ روپے تحقیق و ترقی اور پورے ملک میں بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں کی تخلیق پر سرمایہ خرچ کرنے کے لیے ہیں۔

مالی سال 2020-21 کے دوران ایم او ڈی نے گھریلو صنعتوں کو مضبوط کرنے اور فورسز کو خود انحصار بنانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد سے جدید کاری کے بجٹ کا کافی حصہ گھریلو صنعتوں سے سرمائے کی خریداری کے لیے مختص کیا جا رہا ہے۔ دفاعی شعبے میں مینوفیکچرنگ اور تکنیکی ترقی و فروغ   اور پرائیویٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی کے لیے گھریلو حصہ کا ایک قابل ذکر فیصد مزید گھریلو نجی صنعتوں سے حاصل کرنے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق مالی سال 2025-26 کے لیے 1,11,544.83 کروڑ روپے یعنی جدید کاری کے بجٹ کا 75 فیصد گھریلو ذرائع سے خریداری کے لیے مختص کیا گیا ہے اور گھریلو حصہ کا 25 فیصد یعنی 27,886.21 کروڑ روپے گھریلو نجی صنعتوں کے ذریعے خریداری کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

یہ  الاٹمنٹ  آئندہ مالی سال میں منصوبہ بند بڑے حصول کا خیال رکھے گا اور جوائنٹنس اور انضمام کے اقدامات کو تقویت دے گا۔ فنڈز کی یہ تقسیم ایم او ڈی کے نئے ڈومینز جیسے سائبر اینڈ اسپیس اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے کہ مصنوعی ذہانت ( اے آئی)، مشین لرننگ اور روبوٹکس وغیرہ میں آگے بڑھنے کے منصوبے کو مزید سہولت فراہم کرے گی۔ اونچی اور درمیانی اونچائی والے ہوائی جہاز، ڈیک پر مبنی ہوائی جہاز کی  تیاری، اگلی نسل کی آبدوزوں/ بحری جہازوں/ پلیٹ فارمز کو اس مختص رقم سے فنڈ دیا جائے گا۔ دفاعی مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کا قومی معیشت میں ایک بڑا اور  زیادہ  اثر ہے جس سے جی ڈی پی کو فروغ ملے گا اور اس ملک کے نوجوانوں کو روزگار کے زیادہ مواقع ملیں گے۔

مسلح افواج کا آپریشنل اور غذائی بجٹ

محصولات کے اخراجات مسلح افواج کے اہلکاروں کی تنخواہ اور الاؤنسز اور بھتے اور آپریشنل تیاریوں کا خیال رکھنا ہے۔ اس کے مطابق اس مقصد کے لیے 3,11,732.30 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ مالی سال 2024-25 کے بجٹ سے 10.24 فیصد زیادہ ہے۔ اس میں سے 1,14,415.50 کروڑ روپے غیر تنخواہ کے اخراجات کی مد میں مختص کیے گئے ہیں جس سے راشن، ایندھن، آرڈی ننس اسٹورز کی خریداری اور آلات کی دیکھ بھال/مرمت وغیرہ میں سہولت وغیرہ کے لئے  ہوگی۔

حکومت مالی سال 2022-23 کے وسط سال کے جائزے کے بعد سے مسلح افواج کی بقا اور آپریشنل تیاریوں کے لیے مسلسل زیادہ رقم مختص کر رہی ہے اور اس کے مطابق رواں مالی سال کے بجٹ تخمینے کے مقابلے میں اگلے مالی سال میں 24.25 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یہ مختص سرحدی علاقوں میں افواج کی اضافی تعیناتی، جہازوں کی خدمات حاصل کرنے، جہازوں کی طویل سمندری تعیناتی پر اخراجات میں اضافے اور طیاروں کے پرواز کے اوقات میں اضافے کی وجہ سے ضرورتوں کو پورا کرے گا۔ سیلری ہیڈ آف ریونیو اخراجات کے تحت تینوں خدمات کی تنخواہ اور الاؤنسز کی دیکھ بھال کے لیے 1,97,317.30 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اور مزید کسی بھی ضرورت کو وسط سال کے جائزے کے دوران پورا کیا جائے گا۔

ڈی آر ڈی او کے لیے  الاٹمنٹ میں اضافہ

ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن ( ڈی آر ڈی او) کے لیے بجٹ مختص مالی سال 2025-26 میں 26,816.82 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے جو مالی سال 2024-25 میں 23,855.61 کروڑ روپے تھا جو کہ 2024-25 کے بی ای سے 12.41 فیصد زیادہ ہے۔ اس میں سے 14,923.82 کروڑ روپے کا بڑا حصہ سرمایہ خرچ اور آر اینڈ ڈی پروجیکٹوں کو فنڈ دینے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اس سے ڈی آر ڈی او کو نئی ٹیکنالوجیز تیار کرنے میں مالی طور پر تقویت ملے گی جس میں بنیادی تحقیق پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور ڈیولپمنٹ -کم - پروڈکشن پارٹنر کے ذریعے پرائیویٹ پارٹیوں کو ہاتھ میں لیا جائے گا۔ ڈی آر ڈی او کے کیپٹل ہیڈ کے تحت بڑھائی گئی مختص رقم ڈی آر ڈی او کی فلیگ شپ اسکیم یعنی ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ کے ذریعے نجی پارٹیوں کے تعاون سے شروع کیے جانے والے پروجیکٹوں کی فنڈنگ ​​میں مزید مناسب مالی وسائل فراہم کرے گی اور دفاعی شعبے میں گہری ٹیکنالوجی کی ترقی میں مدد کرے گی۔

دفاع میں اختراع کے لیے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی حوصلہ افزائی کرنا

 

مسلح افواج کو دفاعی ٹیکنالوجی میں خود کفیل بنانے اور اختراع کی حوصلہ افزائی کے لیے ضروری ہے کہ نجی کھلاڑیوں کو شامل کیا جائے اور دفاعی شعبے میں ٹیکنالوجی کی ترقی اور اختراع کے لیے ملک میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مضبوط کیا جائے۔ اس مقصد کے لیے، iDEX اسکیم کے لیے 449.62 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، بشمول اس کی ذیلی اسکیم Acing Development of Innovative Technologies with iDEX (ADITI) اس اسکیم کے تحت شروع کیے جانے والے پروجیکٹوں کی فنڈنگ ​​کے لیے استعمال کی جائے گی۔ اس سر میں مختص دو سالوں میں تقریباً تین گنا اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔

سابق فوجیوں کی بہبود کے لیے حکومت کا عزم

حکومت نے معزز سابق فوجیوں اور ان کے خاندانوں کو وقف سابق فوجی کنٹریبیوٹری ہیلتھ اسکیم (ای سی ایچ ایس) کے ذریعے صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے مسلسل زیادہ رقم مختص کی ہے۔ آنے والے مالی سال میں 8,317 کروڑ روپے ای سی ایچ ایس کے لیے مختص کیے گئے ہیں جو کہ مالی سال 2024-25 کےبی ای سے 19.38 فیصد زیادہ ہے۔ موجودہ مالی سال کے وسط سال کے جائزے کے دوران طبی علاج سے متعلق اخراجات کی ہنگامی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اضافی رقم مختص کی گئی تھی۔

ملک میں تقریباً 34 لاکھ دفاعی پنشنرز ہیں جن کی ماہانہ پنشن دفاعی پنشن بجٹ سے پوری کی جاتی ہے۔ مسلح افواج کے لیے دفاعی پنشن کو مزید بڑھانے کے لیے ون رینک ون پنشن (ا آر ا و پی) کو نافذ کیا گیا۔ جولائی 2014 یعنی تب سے ہر پانچ سال بعد اس پر نظر ثانی کی جاتی ہے۔ او آر اوپی کے تحت تیسری نظر ثانی جولائی 2024 سے عمل میں آئی اور اسے بروقت نافذ کیا گیا۔

دفاعی پنشن کے تحت اخراجات کے  اجزا پر غور کرتے ہوئے روپے۔ مالی سال 2025-26 کے لیے 1.61 لاکھ کروڑ مختص کیے گئے ہیں، جو مالی سال 2024-25 کے دوران مختص کی گئی رقم سے 13.87 فیصد زیادہ ہے۔ اس سے مہنگائی کے رجحانات کا خیال رکھا جائے گا اور سابق فوجیوں اور ان کے زیر کفالت افراد کو بہتر طرز زندگی برقرار رکھنے کے لیے راحت ملے گی۔

انڈین کوسٹ گارڈ کا کیپٹل بجٹ

انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) کو کیپٹل اینڈ ریونیو ہیڈ کے تحت 9,676.70 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ بی ای اسٹیج پر مالی سال 2024-25 کے لیے مختص کردہ رقم سے 26.50 فیصد زیادہ ہے۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر حکومت کی جانب سے آئی سی جی کی صلاحیتوں کی نشوونما اور انہیں جدید آلات سے لیس کرنے کی توجہ کے مطابق ہے۔ آئی سی جی نہ صرف ساحلی حفاظت کو مضبوط بناتا ہے بلکہ تیز رفتار ردعمل کے ذریعے پڑوسی ممالک اور ہنگامی حالات میں تجارتی جہازوں کو بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

کیپٹل بجٹ میں 43 فیصد کا اضافہ یعنی مالی سال 2024-25 کے لیے 3,500 کروڑ روپے سے مالی سال 2025-26 کے لیے 5,000 کروڑ روپے تک ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ)، ڈورنیئر ایئر کرافٹ، فاسٹ پی وی سیلز اورتربیتی جہاز، انٹرسیپٹر کشتیاں وغیرہ کے حصول کے لیے مناسب مالی جگہ فراہم کرے گی۔  ۔ ریونیو ہیڈ پر مختص مالی سال 2024-25 کے لیے 4,151.8 کروڑ روپے سے بڑھا کر مالی سال 2025-26 کے لیے 4,676.70 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے جو کہ 12.64 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ اس اضافے کا استعمال افرادی قوت اور وسائل کی اضافی تعیناتیوں پر ہونے والے اخراجات کو پورا کرنے کے علاوہ مہنگائی سے نمٹنے کے لیے کیا جائے گا۔

سرحدی ڈھانچے کو مضبوط کرنا

سرحدی انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے اور مشکل علاقوں میں مسلح افواج کے اہلکاروں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے کیپٹل ہیڈ کے تحت بارڈر روڈز آرگنائزیشن ( بی آر او) کو 7,146.50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ 2024-25 کے بی ای سے 9.74 فیصد زیادہ ہے۔ بی آر او کے لیے مالی سال 2025-26 کے لیے کیے گئے مالیاتی انتظامات نہ صرف سرحدی علاقوں میں سرنگوں، پلوں اور سڑکوں جیسے کہ اروناچل پردیش میں ایل جی جی –ڈیم ٹینگ-یانگسے، جموں  کشمیر میں آشا-چیمہ-انیتا کی تعمیر سے قوم کے اسٹریٹجک مفاد کو فروغ دے گا، اور راجستھان میں بردھوال-پگل-بجو  میں سماجی و اقتصادی ترقی کو بھی فروغ دیں گے، روزگار کے مواقع فراہم کریں اور سیاحت کی حوصلہ افزائی کریں۔ بی آر او نے 70,000 مقامی نوجوانوں کو ملازمت دے کر روزگار کے خاطر خواہ مواقع پیدا کیے ہیں اور طویل مدتی ملازمت اور مہارت کی ترقی کو فروغ دینے والی مقامی معیشتوں میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔

*******

ش ح۔ ظ ا

UR No.5933


(Release ID: 2098654) Visitor Counter : 38