شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مجموعی خانگی پیداوار میں غیر رسمی شعبے کے تخمینے پر تیس  جنوری 2025 کو ٹیگور چیمبر، اسكوپ کنونشن سنٹر، نئی دہلی میں وزارتوں/ محکموں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت

Posted On: 30 JAN 2025 6:56PM by PIB Delhi

شماریات اور پروگرام پر عملداری كی وزارت  کے قومی اکاؤنٹس ڈویژن نے 30 جنوری 2025 کو ٹیگور چیمبر، اسكوپ کنونشن سنٹر، نئی دہلی میں 'مجموعی خانگی  پیداوار  میں غیر رسمی شعبے کے تخمینے' پر ایک نصف روزہ مشاورت کا اہتمام کیا۔

2011-12 سے 2022-23 تک مجموعی خانگی  پیداوار کے بنیادی سال پر نظر ثانی کرنے کی وزارت کی موجودہ کوشش پر مشاورت کو وسیع البنیاد بنانے کے لیے مشاورت کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد طریقہ کار میں بہتری کے ساتھ ساتھ نظرثانی شدہ جی ڈی پی سیریز میں معیشت کے غیر رسمی شعبے کے تخمینے میں ڈیٹا کے نئے ذرائع کو شامل کرنے پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ قومی اکاؤنٹس کے اعدادوشمار کے مطابق غیر رسمی شعبے نے مالی سال 2022-23 میں معیشت کی مجموعی خانگی  پیداوارمیں تقریباً 45 فیصد کا حصہ ڈالا تھا۔ محنت کے نقطہ نظر سے 2023-24 میں وقفوں كے ساتھ لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) کے مطابق غیر زرعی شعبے میں تقریباً 61 فیصد خواتین کارکنان غیر رسمی شعبے کے اداروں میں کام کر رہی ہیں۔

ورکشاپ کے افتتاحی سیشن کی جناب سنجیو سانیال، ممبر- پی ایم اکنامک ایڈوائزری کونسل نے اپنے کلیدی خطبہ میں مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل رسائی کی وجہ سے معیشت میں غیر رسمی نوعیت کی بدلتی ہوئی نوعیت پر زور دیا۔ انہوں نے اقتصادی لین دین کے بدلتے ہوئے منظر نامے کو اجاگر کرنے کے لیے یو پی آئی کی ادائیگیوں، گیگ ورکرز، سماجی اثر و رسوخ، ڈیجیٹل انٹرمیڈی ایشن پلیٹ فارمز کے ذریعے پیدا ہونے والی خود روزگاری، یوگا کی تعلیم کے معاملے پر روشنی ڈالی۔

ڈاکٹر سوربھ گرگ، سکریٹری وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ نے غیر رسمی معیشت میں شراکت کے مضبوط تخمینے کی اہمیت اور اس سمت میں وزارت کی طرف سے فی الحال کی جا رہی کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر  روشنی ڈالی کہ وزارت انتظامی اعداد و شمار کے ذرائع جیسے جی ایس ٹی اور ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کے بہتر استعمال کی تلاش کر رہی ہے اور اس نے شماریاتی بزنس رجسٹر کی تیاری بھی شروع کر دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جنوری 2025 سے شروع ہونے والے ماہانہ لیبر فورس سروے سے روزگار کے اعدادوشمار اور غیر کارپوریٹ سیکٹر انٹرپرائزز کے سروے کے ذریعے غیر مربوط (غیر رسمی) شعبے کے تعاون کے سہ ماہی تخمینے دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے وزارتوں/محکموں پر زور دیا کہ وہ اپنے انتظامی ڈیٹا بیس کی جانچ کریں، جو غیر رسمی معیشت کے سروے پر مبنی تخمینوں کی تکمیل کر سکتے ہیں اور غیر رسمی معیشت کے حوالے سے جی ڈی پی کے تخمینہ کو مضبوط بنانے کے لیے وزارت کی طرف سے شروع کی گئی مشاورتی مشق میں فعال طور پر حصہ لے سکتے ہیں۔ وزارت كے سکریٹری نے غیر رسمی سے منسلک چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کی مختلف پالیسی مداخلتوں پر بھی روشنی ڈالی۔

  • ای پی ایف او کے مطابق پچھلے 7 سالوں میں 7 کروڑ لوگ زیادہ محفوظ، رسمی ملازمتوں میں تبدیل ہوئے ہیں۔
  • آئی ایل او کی ورلڈ سوشل پروٹیکشن رپورٹ 2024-26 کے مطابق، ہندوستان کی سماجی تحفظ کی کوریج 24.4% سے دگنی ہو کر 48.8 فیصد ہو گئی ہے۔
  • ای-شرم پورٹل ایک اسٹاپ حل کے طور پر کام کرتا ہے جو غیر منظم شعبے کے 300 ملین سے زیادہ کارکنوں کو مرکزی اور ریاستی حکومت کی فلاحی اسکیموں تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے۔
  • پردھان منتری شرم یوگی مان دھن  غیر منظم کارکنوں کے لیے پنشن اسکیم، بڑھاپے کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فروری 2019 میں شروع کی گئی تھی۔
  • اکتوبر، 2024 میں اٹل پنشن یوجنا کے تحت  مجموعی اندراج 7 کروڑ سے تجاوز کر گیا ہے۔

قومی کھاتوں کے اعدادوشمار میں مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) کی تالیف میں ڈیٹا کے ذرائع اور طریقہ کار پر تکنیکی سیشن ہوئے۔ زراعت اور اس سے منسلک سرگرمیاں، کچھ مینوفیکچرنگ سرگرمیاں، تعمیرات، تجارت، سڑکوں پر نقل و حمل، ہوٹل اور ریستوراں اور ذاتی خدمات جیسی صنعتوں کو اعلیٰ غیر رسمی ہونے کے طور پر اجاگر کیا گیا۔ اَن اِنكارپوریٹیڈ سیكٹر انٹر پرائزیز  کے سالانہ سروے کے کلیدی پہلو، جو کہ وزارت کی طرف سے 2021-22 سے کرایا جانے والا ایک باقاعدہ سالانہ سروے ہے غیر رسمی شعبے میں اقتصادی سرگرمی کے لحاظ سے پیداواری صلاحیت کو ماپنے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ ٹیکسٹائل کی وزارت کی طرف سے ایک پریزنٹیشن پیش کی گئی جس میں ٹیکسٹائل انڈسٹری میں معاشی سرگرمیوں کی غیر رسمی نوعیت اور دستیاب انتظامی اور سروے پر مبنی ڈیٹا ذرائع کو اجاگر کیا گیا۔

مشاورت میں مختلف سرکاری وزارتوں اور محکموں، تحقیقی اداروں اور صنعتی انجمنوں کے نمائندوں اور وزارت کے افسران نے شرکت کی۔ بحث کے شرکاء نے انتظامی اعداد و شمار کے ذرائع کے ساتھ سروے کے ڈیٹا کو بڑھانے کے لیے وزارت کے اقدام کی حمایت کی۔ پی ایم اسٹریٹ وینڈرز کی آتم نربھر نیدھی (پی ایم سوانیدھی)، دستکاروں کے لیے پہچان کارڈز، ٹی بورڈ، کافی بورڈ، ریاستی تعمیراتی بورڈز، ضلعی صنعتی مراکز، ضلعی سطح کی دستیابی جیسی تنظیموں کے پاس دستیاب کارکنوں کے ڈیٹا جیسے ڈیٹا بیس کی کھوج ، اَن اِنكارپوریٹیڈ سیكٹر انٹر پرائزیز سے تخمینہ، سروے کے ذریعے موسمی سرگرمیوں کو پکڑنا، اَن اِنكارپوریٹیڈ سیكٹر انٹر پرائزیز اور ان پٹ آؤٹ پٹ فریم ورک کے ذریعے ڈیجیٹل اکانومی کی پیمائش، تعلیم میں غیر رسمی شعبے کی کوریج کو بہتر بنانا، گیگ اکانومی کی کوریج کو بہتر بنانا، سماجی اثر و رسوخ، ڈیٹا کے متبادل ذرائع جیسے ریموٹ سینسنگ اور سیٹلائٹ ڈیٹا کا استعمال کے بارے میں بات چیت ہوئی۔

وزارت كے سکریٹری نے تحقیقی اداروں، اکیڈمی اور انڈسٹری ایسوسی ایشنز کو مدعو کیا کہ وہ ڈیٹا کے متبادل ذرائع اور وزارت کی طرف سے پیش کردہ طریقہ کار میں بہتری سے متعلق موضوعات پر مطالعہ کریں۔ اس طرح کی بات چیت کے ذریعے، وزارت نے جی ڈی پی کے مضبوط تخمینے کے ذریعے وکست بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے کی طرف قدم اٹھایا ہے۔

******

U.No:5817

ش ح۔ع س۔س ا


(Release ID: 2097710) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi , Tamil