جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
ہندوستان بے مثال رفتار، پیمانے اور دائرہ کار کے ساتھ عالمی توانائی کی منتقلی کی قیادت کر رہا ہے: مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی
ہندوستان نے نہ صرف توانائی کی منتقلی کے کثیر جہتی اہداف طے کیے ہیں بلکہ ان میں ریکارڈ رفتار سے حاصل کر رہا ہے: مرکزی وزیر جوشی
Posted On:
29 JAN 2025 7:11PM by PIB Delhi
قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ہندوستان کی قابل ذکر پیش رفت پر زور دیتے ہوئے، نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ ہندوستان بے مثال رفتار، پیمانے اور دائرہ کار کے ساتھ عالمی توانائی کی منتقلی کی قیادت کر رہا ہے۔ وہ نئی دہلی میں فکی کے زیر اہتمام تیسری انڈیا انرجی ٹرانزیشن کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
جناب جوشی نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے نہ صرف توانائی کی منتقلی کے کثیر جہتی اہداف طے کیے ہیں بلکہ انہیں ریکارڈ رفتار سے حاصل بھی کر رہا ہے۔ ہندوستان پہلے ہی تقریباً 100 گیگا واٹ شمسی صلاحیت حاصل کر چکا ہے اور آنے والے برسوں میں سالانہ 50 گیگا واٹ نئی قابل تجدید صلاحیت کا اضافہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ گزشتہ دس سالوں میں، ہندوستان کی نصب قابل تجدید صلاحیت میں تقریباً 200 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ 2014 میں 75.52 گیگا واٹ تھی آج 220 گیگاواٹ ہے۔ اس کے علاوہ ، انہوں نے نشاندہی کی کہ گرڈ سے منسلک سولر پاور پلانٹس کا ٹیرف 80فیصد کم ہو گیا ہے، جو کہ 2010-11 میں 10.95 روپے فی یونٹ سے صرف 2.15 فروپے ی یونٹ ہو گیا ہے، جس سے بھارت کو قابلِ قابل تجدید توانائی میں ایک رہنما بنا دیا گیا ہے۔
وزیرموصوف نے قابل تجدید توانائی کی کامیابی کے کلیدی محرکات کے طور پر ہندوستان کے پالیسی استحکام اور طویل مدتی وژن کو بھی اس کا سہرا دیا۔ ملک 2030 تک غیر حیاتیاتی ایندھن کی 500 گیگا واٹ صلاحیت حاصل کرنے کے راستے پر ہے، 2047 تک 1,800 گیگا واٹ کے اس سے بھی زیادہ مہذب ہدف کے ساتھ۔ جن میں سے 8.5 لاکھ تنصیبات پہلے ہی مکمل ہو چکی ہیں۔ مرکزی وزیرجناب جوشی نے پی ایم ایس جی وائی سے مستفید ہونے والوں کی مثالوں پر بھی روشنی ڈالی جنہوں نے چھت پر شمسی تنصیبات سے آمدنی پیدا کرنا شروع کی۔
جیسا کہ 2032 تک ہندوستان کی توانائی کی طلب دوگنی ہونے کی توقع ہے، وزیر موصوف نے قابل تجدید توانائی کے ذریعے طلب میں متوقع 50 فیصد اضافے کو پورا کرنے کے لیے اور بھی زیادہ آر ای فنانسنگ کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ مرکزی وزیر جوشی نے یہ بھی کہا کہ وزارت شراکت داروں کے ساتھ مزید مشغول ہو کر آر ای سیکٹر میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، اور اس سلسلے میں، ایم این آر ای مزید مشاورت کرے گی۔
جناب جوشی نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ہندوستان کی عالمی پہچان کو بھی اجاگر کیا۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اب برازیل کو پیچھے چھوڑ کر عالمی سطح پر تیسری سب سے بڑی قابل تجدید توانائی مارکیٹ بن گیا ہے۔
گرین ہائیڈروجن کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان نے اپنی صلاحیت کو تسلیم کرنے میں جلدی کی ہے اور اب اسے اس میدان میں ایک عالمی رہنما کے طور پر جانا جاتا ہے۔ سائٹ پروگرام، جو الیکٹرولائزر مینوفیکچرنگ اور گرین ہائیڈروجن کی پیداوار پر توجہ مرکوز کرتا ہے، توقع کی جاتی ہے کہ اس طبقہ میں جدت اور صنعتی ترقی کو مزید فروغ ملے گا۔
انہوں نے ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاروں کے مضبوط اعتماد پر بھی روشنی ڈالی، یہ حوالہ دیتے ہوئے کہ گاندھی نگر میں نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر (ایم این آر ای ) کے چوتھے آر ای انویسٹ- ایونٹ میں، 32.45 لاکھ کروڑروپے کی سرمایہ کاری کے وعدے کیے گئے، ساتھ ہی 540 گیگاواٹ شمسی اور ہوا کی صلاحیت کے وعدے کئے گئے ۔
مرکزی وزیر جوشی نے تقریب میں 'پاورنگ انڈیاز انرجی ٹرانزیشن' پر FICCI رپورٹ کا بھی آغاز کیا۔ مالیاتی خدمات کے محکمے کے سکریٹری جناب ایم ناگراجو بھی موجود تھے۔
************
ش ح۔ ام ۔ س ا
(U:5789
(Release ID: 2097461)
Visitor Counter : 19