وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دہرادون میں 38ویں قومی کھیلوں کا افتتاح کیا


یہ ہندوستان کے کھیلوں کی غیرمعمولی صلاحیتوں کا جشن ہے اور ملک بھر کے کھلاڑیوں کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے: وزیر اعظم

ہم کھیلوں کو ہندوستان کی مجموعی ترقی کے لیے ایک اہم محرک سمجھتے ہیں: وزیر اعظم

ہم اپنے کھلاڑیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بھرپور طریقے سے بڑھا سکیں: وزیراعظم

ہندوستان 2036 کے اولمپکس کی میزبانی کے لیے بھرپور کوشش کر رہا ہے: وزیر اعظم

قومی کھیل محض کھیلوں کے مقابلے نہیں ہیں، یہ ‘ایک بھارت، شریشٹھ بھارت’ کے جذبے کو ظاہر کرنے کا ایک بہترین پلیٹ فارم ہے، یہ ہندوستان کے بھرپور تنوع اور اتحاد کا جشن ہے: وزیر اعظم

Posted On: 28 JAN 2025 9:02PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج دہرادون، اتراکھنڈ میں 38ویں قومی کھیلوں کا افتتاح کیا۔ مجمع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے  کہا کہ آج اتراکھنڈ نوجوانوں کی توانائی سے منور ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بابا کیدارناتھ، بدری ناتھ اور ماں گنگا کے آشیرواد سے آج 38ویں قومی کھیل شروع ہو رہے ہیں۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ یہ اتراکھنڈ کے قیام کا 25 واں سال ہے، جناب مودی نے کہا کہ ملک بھر کے نوجوان اس نوجوان ریاست میں اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تقریب میں ‘ایک بھارت، شریشٹھ بھارت’ کی ایک خوبصورت تصویر دکھائی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل گیمز کے اس ایڈیشن میں بہت سے مقامی کھیلوں کو شامل کیا گیا ہے اور اس کا موضوع ‘گرین گیمز’ ہے، کیونکہ وہاں ماحول دوست اشیاء کا استعمال کیا گیا ہے۔ موضوع کی مزید وضاحت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ٹرافیاں اور تمغے بھی ای ویسٹ سے بنے ہیں اور ہر تمغہ جیتنے والے کے نام پر ایک پودا لگایا جائے گا، جو کہ ایک بہت اچھا اقدام ہے۔ انہوں نے شاندار کارکردگی کے لیے تمام کھلاڑیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت اور اتراکھنڈ کے لوگوں کو اس طرح کے عظیم الشان پروگرام کے انعقاد کے لیے مبارکباد بھی دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح سونا آگ  میں تپنے کے بعد کھرا ہوتا ہے اسی طرح کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے مزید مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب سال بھر میں بہت سے ٹورنامنٹ منعقد کیے جارہے ہیں اور کھیلو انڈیا سیریز میں کئی نئے ٹورنامنٹ شامل کیے گئے ہیں۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ کھیلو انڈیا یوتھ گیمز نے بہت سے نوجوان کھلاڑیوں کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کیے ہیں جبکہ یونیورسٹی گیمز یونیورسٹی کے طلباء کو بہت سے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھیلو انڈیا پیرا گیمز نے پیرا ایتھلیٹس کو اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے اور نئی کامیابیاں حاصل کرنے میں مدد کی۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ حال ہی میں کھیلو انڈیا سرمائی کھیلوں کا 5واں ایڈیشن لداخ میں جاری تھا اور بتایا کہ پچھلے سال بیچ گیمز کا انعقاد کیا گیا تھا۔

جناب مودی نے کہا کہ کھیلوں کو فروغ دینے کی کوششیں صرف حکومت کی طرف سے نہیں چل رہی ہیں، بلکہ بہت سے ممبران پارلیمنٹ نئے ٹیلنٹ کو آگے لانے کے لیے اپنے اپنے حلقوں میں کھیلوں کے مقابلے منعقد کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم جو کاشی سے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، نے ذکر کیا کہ صرف ان کے پارلیمانی حلقے میں ہر سال تقریباً 2.5 لاکھ نوجوانوں کو کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لینے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں کھیلوں کا ایک خوبصورت گلدستہ تشکیل دیا گیا ہے جس میں ہر موسم میں پھول کھلتے ہیں اور ٹورنامنٹس کا انعقاد تسلسل کے ساتھ ہوتا رہتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘کھیلوں کو ہندوستان کی مجموعی ترقی کا ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے’’ اور اس بات پر زور دیا کہ جب کوئی ملک کھیلوں میں سبقت لے جاتا ہے تو اس کی ساکھ اور پروفائل بھی بڑھتی ہے۔ لہذا، انہوں نے مزید کہا کہ کھیلوں کو ہندوستان کی ترقی اور اس کے نوجوانوں کے اعتماد سے جوڑا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی طاقت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے، اور کھیلوں کی معیشت اس کوشش کا ایک اہم حصہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہر کھلاڑی کے پیچھے ایک پوراماحولیاتی نظام ہوتا ہے جس میں کوچز، ٹرینرز، نیوٹریشن اور فٹنس ماہرین، ڈاکٹرز اورسازوسامان شامل ہوتے ہیں۔ جناب مودی نے ذکر کیا کہ ہندوستان دنیا بھر کے کھلاڑیوں کے ذریعہ استعمال ہونے والے کھیلوں کے سازوسامان کا ایک معیاری صنعت کار بن رہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ میرٹھ میں کھیلوں کا سامان تیار کرنے والی 35,000 سے زیادہ چھوٹی اور بڑی فیکٹریاں ہیں، جن میں 3 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگارملا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے ماحولیاتی نظام پورے ملک میں تیار کیے جا رہے ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ انہیں حال ہی میں دہلی میں اپنی رہائش گاہ پر ہندوستان کی اولمپکس ٹیم سے ملنے کا موقع ملا، وزیر اعظم نے کہا کہ بات چیت کے دوران، ایک کھلاڑی نے ‘‘پی ایم’’ کی نئی تشریح وزیراعظم کے بجائے‘‘پرم متر’’(بہترین دوست) کے طور پر کی۔انہوں نے کہا کہ یہ اعتماد انہیں توانائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کھلاڑیوں کی استعداد اور صلاحیتوں پر اپنے مکمل اعتماد پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے گزشتہ 10 برسوں میں ان کے ٹیلنٹ کو سپورٹ کرنے پر مسلسل توجہ دینے پر روشنی ڈالی اور کھیلوں کا بجٹ پچھلی دہائی میں تین گنا سے بھی زیادہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹاپس اسکیم کے تحت درجنوں کھلاڑیوں پر کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کھیلو انڈیا پروگرام پورے ملک میں کھیلوں کے جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر کر رہا ہے۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کھیلوں کو اسکولوں میں مرکزی دھارے میں لایا گیا ہے، اور منی پور میں ملک کی پہلی اسپورٹس یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے۔

اس بات کو واضح کرتے ہوئے کہ حکومت کی کوششوں کے نتائج زمین پر اور تمغوں کی تعداد میں نظر آرہے ہیں، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستانی کھلاڑی ہر بین الاقوامی ایونٹ میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی شناخت بنا رہے ہیں۔ انہوں نے اولمپکس اور پیرا اولمپکس میں ہندوستانی کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی،یہ واضح کیا کہ اتراکھنڈ کے کئی کھلاڑیوں نے بھی تمغے جیتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ بہت سے تمغے جیتنے والے شرکاء کی حوصلہ افزائی کے لیے پنڈال میں موجود ہیں۔

جناب مودی نے کہا کہ ہاکی کے شاندار دن واپس آرہے ہیں۔ انہوں نےاس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کی کھو کھو ٹیم نے حال ہی میں ورلڈ کپ جیتاہے، اور گوکیش ڈی نے شطرنج کی عالمی چیمپئن شپ جیت کر دنیا کوحیران کر دیا تھا۔ مزید برآں، کونیرو ہمپی خواتین کی عالمی ریپڈ شطرنج چیمپئن بن گئیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ کامیابیاں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ کس طرح ہندوستان میں کھیل اب صرف غیر نصابی سرگرمیاں نہیں ہیں بلکہ نوجوان اب کھیلوں کو کریئر کا ایک اہم انتخاب سمجھ رہے ہیں۔

 وزیر اعظم نے کہاکہ ‘‘جس طرح کھلاڑی ہمیشہ بڑے اہداف کی طرف متوجہ ہوتے ہیں، اسی طرح ہندوستان بھی عظیم عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے’’۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان 2036 کے اولمپکس کی میزبانی کے لیے اہم کوششیں کر رہا ہے، جس سے ہندوستانی کھیلوں کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائے گا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اولمپکس صرف کھیلوں کا ایونٹ نہیں ہے، بلکہ یہ میزبان ملک میں متعدد شعبوں کوآگے بڑھاتاہے، جناب مودی نے کہا کہ اولمپکس کے لیے بنایا گیا کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے اور مستقبل کے کھلاڑیوں کے لیے بہتر سہولیات فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اولمپکس کی میزبانی کرنے والے شہر میں نئے کنیکٹیویٹی انفراسٹرکچر تعمیر ہوتے ہیں، تعمیرات اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں کو فروغ ملتا ہے اور اس کا سب سے بڑا فائدہ ملک کی سیاحت کو ہوتاہے، نئے ہوٹلز بنتے ہیں اور دنیا بھر سے لوگ گیمز میں شرکت اور دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔ وزیر اعظم نے  کہا کہ دیو بھومی اتراکھنڈ میں منعقد ہونے والے قومی کھیلوں سے مقامی معیشت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے دیگر حصوں سے شائقین اتراکھنڈ کے مختلف حصوں کا دورہ کریں گے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کھیلوں کے مقابلوں سے نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ معیشت کے دیگر شعبوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ 21ویں صدی کو ہندوستان کی صدی کے طور پر سراہا جا رہا ہے، جناب مودی نے بابا کیدارناتھ کا دورہ کرنے کے بعد بے ساختہ محسوس کیا کہ یہ اتراکھنڈ کی دہائی ہے۔ انہوں نے اتراکھنڈ کی تیز رفتار ترقی پر خوشی کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے روشنی ڈالی کہ اتراکھنڈ یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے والی ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے، جو بیٹیوں، ماؤں اور بہنوں کے لیے باوقار زندگی کی بنیادبنے گا۔ اس سے جمہوریت کی روح اور آئین کے جوہر کو تقویت ملے گی۔ جناب مودی نے اسے کھیلوں کے ایونٹ سے جوڑا، یہ واضح کرتے ہوئے کہ اسپورٹس مین تمام امتیازی جذبات کو الگ رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر فتح اور تمغہ اجتماعی کوششوں سے حاصل کیا جاتا ہے اور کھیل ٹیم ورک کو متاثر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ پر بھی یہی جذبہ لاگو ہوتا ہے، جہاں کوئی امتیاز نہیں ہے اور سب برابر ہیں۔ انہوں نے اس تاریخی قدم کے لیے اتراکھنڈ کی ریاستی حکومت کو مبارکباد دی۔

یہ واضح کرتے ہوئے کہ پہلی بار اتراکھنڈ اتنے بڑے پیمانے پر کسی قومی تقریب کی میزبانی کر رہا ہے، وزیر اعظم نے اس بات کی تعریف کی کہ یہ اپنے آپ میں ایک اہم کامیابی ہے، جس سے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے اور مقامی نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم  ہوں گی۔ انہوں نےاس بات پر  زور دیا کہ اتراکھنڈ کو ترقی کی نئی راہیں تلاش کرنی چاہئیں، کیونکہ اس کی معیشت صرف چار دھام یاترا پر انحصار نہیں کر سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ان یاتریوں کوراغب کرنے کے لیے سہولیات میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے، ہر موسم میں یاتریوں کی تعداد نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ یہ کافی نہیں ہے۔ جناب مودی نے اتراکھنڈ میں سرمائی روحانی یاترا کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اس سمت میں نئے اقدامات کئے گئے اور اس موسم سرما کی یاترا کا حصہ بننے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ملک بھر کے نوجوانوں کو سردیوں کے دوران اتراکھنڈ جانے کی ترغیب دی، کیونکہ یہاں یاتریوں کی تعداد کم ہے، اور ایڈونچر سرگرمیوں کے بہت سے مواقع ہیں۔ انہوں نے تمام کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ قومی کھیلوں کے بعد ان مواقع کو تلاش کریں اور طویل مدت تک دیو بھومی کی مہمان نوازی سے لطف اندوز ہوں۔

وزیراعظم نے کہاکہ کھلاڑی اپنی اپنی ریاستوں کی نمائندگی کرتے ہیں اور آنے والے دنوں میں بھرپور مقابلہ کریں گے، قومی ریکارڈ توڑیں گے اور نئے ریکارڈ قائم کریں گے۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنی پوری کوشش کریں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ قومی کھیل صرف کھیلوں کا مقابلہ نہیں بلکہ ہندوستان کے تنوع کا جشن ہے۔‘‘ایک بھارت، شریشٹھ بھارت’’ کا ایک پلیٹ فارم بھی ہے، جناب مودی نے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے تمغے ہندوستان کے اتحاد اور عمدگی کی عکاسی کریں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ مختلف ریاستوں کی زبانوں، کھانوں اور موسیقی کے بارے میں جانیں۔ صفائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے روشنی ڈالی کہ اتراکھنڈ پلاسٹک سے پاک بننے کی طرف آگے بڑھ رہا ہے، اور یہ مقصد کھلاڑیوں کے تعاون کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے تمام لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس مہم کی کامیابی میں اپنا تعاون دیں۔

فٹنس کی اہمیت اور ملک میں موٹاپے کے بڑھتے ہوئے مسئلے پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ موٹاپا نوجوانوں سمیت تمام عمر کے گروپوں کو متاثر کر رہا ہے اور ذیابیطس اور دل کی بیماری جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھا رہا ہے۔ جناب مودی نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ فٹ انڈیا موومنٹ کے ذریعہ ملک فٹنس اور صحت مند طرز زندگی کے بارے میں زیادہ بیدار ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی کھیل جسمانی سرگرمی، نظم و ضبط اور متوازن زندگی کی اہمیت کو بتاتے ہیں۔ وزیر اعظم نے شہریوں کو زور دے کرکہا کہ وہ دو چیزوں پر توجہ دیں: ورزش اور خوراک۔ انہوں نے ہر ایک کو ورزش کے لیے ہر روز کچھ وقت نکالنے کی ترغیب دی، چاہے وہ چہل قدمی ہو یا ورزش۔ انہوں نے متوازن اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی اہمیت پر بھی زور دیا، غیر صحت بخش فیٹس اور تیل میں کمی کا مشورہ دیا۔ انہوں نے ہر ماہ کھانے میں استعمال ہونے وا لے تیل کے استعمال کو کم از کم 10 فیصد تک کم کرنے کا مشورہ دیا، کیونکہ چھوٹے اقدامات صحت میں نمایاں بہتری کا باعث بن سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ صحت مند جسم صحت مند دماغ اور صحت مند قوم کا باعث بنتا ہے۔ جناب مودی نے ریاستی حکومتوں، اسکولوں، دفاتر اور کمیونٹی لیڈروں سے فٹنس اور غذائیت کے بارے میں بیداری پیداکرنےکو کہا۔ انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ مناسب غذائیت کے بارے میں اپنے عملی تجربات اور علم کا اشتراک کریں۔ انہوں نے ‘‘فٹ انڈیا’’ کی تعمیر کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیتے ہوئے اپنی بات مکمل کی اور 38 ویں قومی کھیلوں کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے تمام شرکاء کو اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

اتراکھنڈ کے گورنر، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) گرمیت سنگھ، اتراکھنڈ کے وزیر اعلی، جناب پشکر سنگھ دھامی، مرکزی وزرائے مملکت جناب اجے ٹمٹا، محترمہ رکشا کھڈسے اس تقریب میں دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے۔

پس منظر

38ویں قومی کھیلوں کا انعقاد اس کے سلور جوبلی سال کے دوران دہرادون، اتراکھنڈ میں کیا جا رہا ہے اور یہ 28 جنوری سے 14 فروری تک اتراکھنڈ کے 8 اضلاع کے 11 شہروں میں منعقد ہوں گے۔

قومی کھیلوں میں 36 ریاستیں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ حصہ لیں گے۔ 17 دنوں کے دوران 35 کھیلوں کے مقابلے ہوں گے۔ ان میں سے 33 کھیلوں کے لیے تمغے دیے جائیں گے جبکہ دو نمائشی کھیلوں کے ہوں گے۔ یوگا اور ملاکھمب کو پہلی بار قومی کھیلوں میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کھیلوں میں ملک بھر سے 10 ہزار سے زائد کھلاڑی شرکت کریں گے۔

پائیداری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، اس سال نیشنل گیمز کا تھیم‘‘گرین گیمز’’ ہے۔ کھیل گاہ کے قریب اسپورٹس فاریسٹ کے نام سے ایک خصوصی پارک تیار کیا جائے گا جہاں کھلاڑیوں اور مہمانوں کی جانب سے 10,000 سے زائد پودے لگائے جائیں گے۔ ایتھلیٹس کے لیے میڈلز اور سرٹیفکیٹ ماحول دوست اور بائیو ڈیگریڈیبل میٹریل سے بنائے جائیں گے۔

 

***

ش ح۔ ف ا ۔ف ر

 (U: 5768)


(Release ID: 2097217) Visitor Counter : 16