سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے كونسل آف سائنٹیفك اینڈ انڈسٹریل ریسرچ-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹوکسیکولوجی ریسرچ کی ڈائمنڈ جوبلی كا جشن منایا: ٹوکسن سے پاک ہندوستان کا عہد
انسٹی ٹیوٹ کی کچھ اہم کامیابیوں کی ستائش کرتا ہے جس نے پورے ملک میں ادارے کی ساکھ اور اعتماد کو ہندوستان میں ممکنہ طور پر اپنی نوعیت کی انفرادیت ہے اور شاید یہ دنیا میں اپنی نوعیت کے چند اداروں میں سے ایک ہے
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس وقت جموں و کشمیر کے راجوری ضلع سے خبروں میں رہنے والی پراسرار بیماری کی وجہ کی تحقیقات میں انسٹی ٹیوٹ کے قابل تعریف تعاون کو بھی ذكر كیا
وزیر موصوف نے ماحولیاتی اختراع میں اسٹارٹ اپس اور بہت چھوٹ، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے لیے كونسل کے تعاون پر زور دیا
كونسل آف سائنٹیفك اینڈ انڈسٹریل ریسرچ-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹوکسیکولوجی ریسرچ كی بولسٹرنگ ریسرچ اینڈ انوویشن میں کلیدی سہولیات کا افتتاح کیا
اہم مصنوعات کا آغاز کیا اور یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا كیا
Posted On:
28 JAN 2025 6:49PM by PIB Delhi
لکھنؤ، 28 جنوری: اپنی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر كونسل آف سائنٹیفك اینڈ انڈسٹریل ریسرچ-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹوکسیکولوجی ریسرچ كے تعاون اور مستقبل کے عزائم کا جشن منانے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت(آزادانہ چارج) برائے سائنس ار ٹیكنالوجی اور ارضیاتی علوم اور وزیر مملکت برائے پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انسٹی ٹیوٹ کی چند سنگ میل کامیابیوں کی تعریف کی جن كی وجہ سے ملک بھر میں اس کی ساکھ اور بھروسے کو ممکنہ طور پر ایک واحد ادارہ کے طور پر قائم ہے۔ یہ ہندوستان میں اپنی نوعیت اور شاید دنیا میں اپنی نوعیت کی چند میں سے ایک ادارہ ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس وقت جموں و کشمیر کے راجوری ضلع سے خبروں میں رہنے والی والی پراسرار بیماری کی وجہ کی تحقیقات میں انسٹی ٹیوٹ کے قابل تعریف تعاون کا بھی ذكر كیا۔
وزیر نے صحت عامہ کے چیلنجوں سے نمٹنے میں انسٹی ٹیوٹ کے اہم رول کی ستائش کی اور وکست بھارت کے ویژن کے مطابق 2047 تک "ٹاکسن سے پاک ہندوستان" کو یقینی بنانے کے لیے اس کی وسیع رسائی پر زور دیا۔
وزیر نے ڈی ایس آئی آر-سی آر ڈی ٹی ایچ ماحولیاتی مانیٹرنگ ہب اور بیراكبایو نیسٹ جیسے اقدامات کے ذریعے اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایز کے لیے انسٹی ٹیوٹ کی حمایت پر زور دیا۔ 30 سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور 55 ایم ایس ایم ایز کی تائید کے ساتھ، كونسل ماحولیات کی نگرانی اور آلودگی میں کمی جیسے شعبوں میں اختراعات اور کاروبار کو فروغ دے رہی ہے۔
وزیر نے انسٹی ٹیوٹ کے کام کی وسیع تر مرئیت کی ضرورت پر زور دیا، اسٹیک ہولڈرز اور عوام کے ساتھ جڑنے کے لیے جدید آؤٹ ریچ حکمت عملیوں پر زور دیا، بشمول سوشل میڈیا کا فائدہ اٹھانا۔
انہوں نے كہا كہ "اس طرح کے ادارے اکثر اس وقت تك سرخیوں میں نہیں آتے جب تک کہ وہ کسی بحران سے نہ جڑے ہوں۔ وقت آگیاہے كہ سرگرم طور پر ان کے تعاون کو ظاہركیا جائے "۔
ہم آہنگی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بشمول آئی آئی ٹیز اور طبی تحقیقی مراکز، سائنس اور اختراع کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کو فروغ دینے کے لیے كونسل آف سائنٹیفك اینڈ انڈسٹریل ریسرچ-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹوکسیکولوجی ریسرچ اور ہم خیال اداروں کے درمیان زیادہ تعاون کی تجویز پیش کی ۔ انہوں نے 30 سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور 50 ایم ایس ایم ایز کے لیے انسٹی ٹیوٹ کی حمایت کا بھی جشن منایا جس میں ہندوستان کی جیو اکانومی میں اس کے تعاون کو اجاگر کیا گیا۔
ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے كونسل میں کئی اہم سہولیات کا افتتاح کیا، جس سے اس کی تحقیق اور اختراعی صلاحیتوں کو تقویت ملی۔ ان میں ڈائمنڈ جوبلی آرچز، نیا ڈائمنڈ جوبلی بلاک، نمو-اٹل سہولت، اور وی وی سانسا - ایک اعلی درجے کی حوالہ مواد کی سہولت شامل ہیں۔ مزید برآں وزیر موصوف نے بائیو نیسٹ اقدام کے آپریشنل مرکز، تیسری منزل کے ٹی ڈی آئی سی کا افتتاح کیا، جس کا مقصد بائیوٹیک اسٹارٹ اپس اور تحقیقی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ وزیر نے كونسل كی نمائش کا عائنہ کیا، جس میں انسٹی ٹیوٹ کی تازہ ترین تحقیقی پیش رفتوں اور تکنیکی اختراعات کی نمائش کی گئی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا كیا جس میں ادارے کے شاندار سفر کو اجاگر کیا گی ہے۔ بڑے پراڈکٹس کے لانچوں میں آپات كالین آہاراور ہنگامی تیاری کے لیے ایک شیلف-مستحکم، اعلیٰ غذائیت سے بھرپور فوڈ سلوشن، اور این فِٹ: ٹیبلیٹس میں غذائیت سے بھرپور خوراک، انتہائی ماحول میں برداشت اور علمی کارکردگی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ایک کمپیکٹ سپر فوڈ شامل ہیں۔ ایک اور اختراع مِل-فِٹ ہو جو جوار سے افزودہ آل ان ون ٹیبلٹس ہے۔ یہ دور دراز کے مقامات پر کام کرنے والے ٹریکروں، مہم جوئی کرنے والوں اور فیلڈ اہلکاروں کے لیے ایک اعلی فائبر، پروٹین سے بھرپور فوڈ سلوشن پیش کرتا ہے۔ مزید برآں، سینسكین: پوائنٹ آف كئیر كروموجینك سینسر فا سكل سیل اینیمیا متعارف کرایا گیا تھا- یہ ایک سستا اور پورٹیبل تشخیصی آلہ ہے جس سے خاص طور پر غیر محفوظ علاقوں میں اسکیل سیل انیمیا کا تیزی سے پتہ لگایا جا سکتا ہے ۔
ترجمہ جاتی تحقیق کو فروغ دینے کے لیے، بڑی ٹیکنالوجی کی منتقلی — وی وی سانساز ٹی ٹی، اور اونیر — کو بھی رسمی شکل دی گئی، جس نے كونسل کے لیب کی اختراعات کو حقیقی دنیا کی ایپلی کیشنز میں تبدیل کرنے کے عزم کو اجاگر کیا۔ اپنی معلومات کے اشتراک کی کوششوں کو مزید تقویت دیتے ہوئے، وزیر نے كونسل کی سالانہ رپورٹ اور وش-وگیان سندیش سنكلن (جلد 1) جاری کی جس میں ادارے کی حالیہ کامیابیوں اور سائنسی شراکتوں کو دستاویز کیا گیا۔
اس تقریب میں وارمیسٹ اور ارتھ-25 کانفرنسوں کا آغازبھی ہوا جس کا مقصد ڈائمنڈ جوبلی انٹرنشپ اور ای-پرم اقدام کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی اور صحت کے چیلنجوں پر تحقیقی تعاون کو فروغ دینا، مہارت کی ترقی اور ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دینا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے چھ دہائیوں پر محیط انسٹی ٹیوٹ کے ارتقاء پر روشنی ڈالی، جو صنعتی زہریلا پر اپنی اصل توجہ سے دور حاضر کے مسائل جیسے ماحولیاتی خطرات، خوراک کی حفاظت، اور صحت کے بحرانوں سے نمٹنے کی طرف منتقل ہوا۔ انہوں نے قومی ہنگامی حالتوں جیسے کہ اڈیشہ طوفان اور وبائی امراض کے پھیلنے، اور اس کے پرچم بردار سرکاری مشنوں جیسے نمامی گنگے اور ہوا کے معیار کی نگرانی میں انضمام کے دوران انسٹی ٹیوٹ کے اہم کردار پر زور دیا ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے لاگت سے موثر ٹولز تیار کرنے میں انسٹی ٹیوٹ کی اختراعات کی تعریف کی، جیسے ہیموگلوبن کے مواد اور سکیل سیل انیمیا کے لیے فیلڈ ڈٹیکشن کٹس، جو کہ صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنانے کی بڑی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے این اے بی ایل ایکریڈیٹیشن اور جی ایل پی سرٹیفیکیشن کے ساتھ واحد كونسل لیبارٹری کے طور پر اس کے کردار کی بھی تعریف کی، جو بین الاقوامی معیار کے معیارات کی پابندی کو یقینی بناتی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے جگیاسا پروگراموں اور ہنر مندی کے فروغ کے اقدامات کے ذریعے طلباء میں سائنسی مزاج کو فروغ دینے میں ادارے کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ سستی، قابل رسائی ٹیکنالوجی بنانے پر اپنی توجہ جاری رکھے۔
وزیر موصوف کے خطاب میں ہندوستان کے ترقیاتی اہداف کی بنیاد کے طور پر صحت عامہ کے تحفظ کے وسیع تر عزم پر زور دیا گیا۔ زہریلے مادوں — کیمیائی اور سماجی دونوں — کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے كونسل کا مقصد 2047 میں اپنی صد سالہ سال تک ایک صحت مند اور خوشحال ہندوستان کے حصول میں ایک اہم کردار ادا کرنا ہے۔
***********
U.No:5762
ش ح۔ع س۔س ا
(Release ID: 2097142)
Visitor Counter : 17