شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
بھوپال میں 23 سے 24 جنوری 2025 کے دوران ’پائیدار ترقیاتی اہداف کی نگرانی کے فریم ورک کی صلاحیت سازی کی ورکشاپ ، ماحولیاتی اکاؤنٹس اور صنفی شماریات کی تدوین‘ کے موضوع پر ورکشاپ کا اہتمام
Posted On:
24 JAN 2025 6:15PM by PIB Delhi
’پائیدار ترقیاتی اہداف کی نگرانی کے فریم ورک، ماحولیاتی اکاؤنٹس اور صنفی شماریات کی مجموعہ کاری پر صلاحیت سازی کی ورکشاپ‘ کے دوسرے دن پائیداری کے دیگر ستونوں - ماحولیات اور صنف کے بارے میں اہم بصیرتیں پیش کی گئیں۔
ماحولیاتی فریم ورک سے متعلق اجلاس میں ماحولیاتی اقتصادی اکاؤنٹنگ میں ہندوستان کی پیش رفت کو اجاگر کیا گیا، جس میں اس شعبے میں ہونے والی ترقی کو آگے بڑھانے میں ریاستی شمولیت کے لازمی کردار پر زور دیا گیا ۔ یو این ڈی پی نے عوام، کرۂ ارض اور منافع کو ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جس میں ایسے انتظامی طریقوں کی وکالت کی گئی جو منافع بخش اور پائیدار دونوں ہوں۔ تلنگانہ، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے بہترین طریقوں کا اشتراک کیا گیا، جن میں نیشنل فاریسٹ انوینٹری کے گرڈ پر مبنی اختراعی ڈیزائن کے ساتھ ساتھ پائیدار ماحولیاتی کارکردگی کے انڈیکس اور اجمالی ماحولیاتی پیداوار شامل ہیں۔ سیشن میں اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی پائیداری کے درمیان توازن کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ تعلیم کی حوصلہ افزائی کی گئی۔
صنفی شماریات سے متعلق اجلاس میں مساوات اور مفادات کے حصول کے لیے صنفی طور پر جداگانہ اعداد و شمار اور صنفی اعداد و شمار کی اہمیت کے بارے میں قیمتی بصیرتیں فراہم کی گئیں۔ این ایف ایچ ایس-5 کی طرف سے فراہم کردہ بصیرتوں کے تحت پانچ دوروں میں توسیعی زاویوں، بہتر ٹول اور وسیع تر نمونے کے حجم سمیت صنفی اعدادوشمار کی تفصیلات پیش کی گئیں، جن سے زچگی کی صحت اور مانع حمل مواد کے استعمال جیسے شعبوں میں نمایاں پیش رفت کا انکشاف ہوتا ہے۔ یو این ویمن کے اجلاس میں صنفی لحاظ سے حساس ایس ڈی جی کی نگرانی کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی، اور خواتین کو بااختیار بنانے کے اشاریہ (ڈبلیو ای آئی) اور عالمی صنفی مساوات کے اشاریہ (جی جی پی آئی) جیسے اشاریہ جات کو ہدف بند مداخلتوں کے وسائل کے طور پر متعارف کرایا گیا۔ کیرالہ، ناگالینڈ اور تمل ناڈو جیسی ریاستوں نے صنفی اعداد و شمار میں اپنی پیش رفت کا اشتراک کیا، جس میں کیرالہ کا صنفی ڈیٹا ہب اور ناگالینڈ کا صنفی شماریات کا ڈیٹا بیس جیسے اختراعی حل شامل ہیں ۔ سیشن میں پورے ہندوستان میں صنفی اعدادوشمار کو بہتر کرنے کے لیے باہمی تال میل کی کوششوں اور تکنیکی مدد پر زور دیا گیا۔
ایم او ایس پی آئی کے ڈائریکٹر جنرل (مرکزی شماریات) جناب این کے سنتوشی نے ماحولیاتی اکاؤنٹنگ میں پیش رفت کی پیہم تعلیم پر زور دیا ۔ اختتامی اجلاس ورکشاپ کے اہم نتائج کا خلاصہ کرنے، عملی نکات اور آگے کے راستے پر زور دینے کے لیے وقف تھا۔
یہ دو روزہ ورکشاپ بہت کامیاب ثابت ہوئی اور اس میں ڈیٹا کی بہتر مجموعہ کاری، پالیسی انضمام اور جامع حکمرانی کے ذریعے ماحولیاتی ڈیٹا، صنف اور ایس ڈی جی کی نگرانی کے پہلوؤں کو بہتر کرنے کے لیے خیالات، بہترین طریقوں اور حکمت عملیوں پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ورکشاپ کے اہم نکات میں سے ہمہ جہت فریقوں کی شراکت اور مختلف متعلقہ فریقوں کے درمیان موثر تال میل کی اہمیت ہے۔
اس ورکشاپ کی کامیابی میں حکومت مدھیہ پردیش کی پختہ حمایت اور فعال تعاون کارفرما تھا، جس کا تعاون لاجسٹک کے انتظامات سے لے کر وسائل کی فراہمی تک کو محیط تھا ۔علم کے اشتراک اور صلاحیت سازی کو فروغ دینے کے لیے متعلقہ فریقوں کا فعال نقطہ نظر اور لگن سے قابل ستائش مثال قائم ہوتی ہے۔ مزید برآں، یو این ڈی پی کی طرف سے فراہم کردہ تکنیکی مدد نے ورکشاپ کی تاثیر اور فعالیت کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔وزارت شماریات کی طرف سے کیے جانے والے باہمی تال میل کے اقدامات اپنے تمام شہریوں کے لیے پائیدار، مساوی اور جامع مستقبل کی تعمیر کے واسطے ہندوستان کے عزم کا ثبوت ہیں۔ وزارت اس طرح کی مزید ورکشاپس کے انعقاد کا منتظر ہے ۔
*********************
UR-5601
(ش ح۔ م ش ع۔م ر)
(Release ID: 2095924)
Visitor Counter : 15