وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے شیلانگ میں شمال كے مشرقی خطے میں مویشیوں کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے کروڑوں روپے کے وقف پروجیکٹوں کا افتتاح کیا
کلسٹر پر مبنی نقطہ نظر اور پی پی پی ماڈل شمال مشرقی خطے میں سور کے شعبے کو فروغ دے گا: جناب راجیو رنجن سنگھ
پرائیویٹ سیکٹر نے تقریباً سات سو كروڑ روپے كی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے؛ پولٹری سیکٹر میں پائیدار ترقی پر توجہ مركوز
Posted On:
23 JAN 2025 6:45PM by PIB Delhi
ماہی پروری، حیوانات، ڈیری اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ نے 23 جنوری 2025 کو شیلانگ میں منعقدہ "شمال مشرقی خطے میں لائیوسٹاک سیکٹرز کی مجموعی ترقی کے لیے مکالمے" کا افتتاح کیا۔ اس پروگرام میں شمال مشرقی خطے كی ریاستوں کے حیوانات اور ویٹرنری خدمات کے وزراء، سینئر حکام، صنعت کے نمائندوں، کاروباری افراد، اور محققین اور اسٹیک ہولڈرز کی موجودگی میں ریاستی وزیر جناب جارج کورین نے بھی شرکت کی۔
مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے کنکلیو کے دوران کئی اہم پروجیکٹوں کا آغاز اور افتتاح کیا۔ ان میں نیشنل لائیو سٹاک مشن کے تحت 15 انٹرپرینیورشپ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ شامل ہیں۔ ان کی کل مالیت 10.93 کروڑ روپےہے۔ چار چارہ فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز کا قیام نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ کے ذریعے فراہم کیا گیا ہے۔ مزید برآں، کھناپارہ میں این ایل ایم کے تحت ایک علاقائی سیمین پروڈکشن لیبارٹری اور بکری کا سیمین بینک قائم کرنے کا اعلان کیا گیا، جس کی سرپرستی 337.29 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری سے ہوگی۔ جناب سنگھ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ بورڈ اروناچل پردیش میں ملٹی پرپز ڈیری کوآپریٹو سوسائٹیوں کی تشکیل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک بیس لائن ولیج سروے شروع کرے گا، جس میں نمسائی، لوہت اور لوئر دیبانگ ویلی اضلاع پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ مزید برآں، یہ اعلان کیا گیا کہ بورڈ دیگر ریاستوں کے علاوہ آسام، اروناچل پردیش اور تریپورہ کے ساتھ مل کر ڈیری کوآپریٹیو کے قیام کو بڑھانے کے لیے کام کرے گا۔
ریاست میگھالیہ کے لیے، انہوں نے 31.86 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ، میگھالیہ کے خلیہترشی میں انتہائی مویشیوں کی ترقی کے منصوبے کا اور 10.23 کروڑ روپے کی لاگت سے ضلع ری بھوئی کے کرڈیمکولائی میں ملٹی پلیئر پگ فارم کا افتتاح کیا۔ مزید برآں، میگھالیہ اینیمل ایڈمنسٹریٹو رپورٹ 2023-2024 کے اجراء کے ساتھ، خطے میں پولٹری فارمنگ کو فروغ دینے کے لیے، خاصی زبان میں ایک "پولٹری گانا"، جس کا عنوان "کا کام ری سیار، کینٹیو کا آئیوہ کا کوٹ" شروع کیا گیا۔
کنکلیو نے سکم میں سری مویشیوں کے لیے ترقی اور تحفظ کے پروگرام کے آغاز پر بھی زور دیا جس میں 215.6 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی مدد حاصل ہے۔ راشٹریہ گوکل مشن کے تحت 450 لاکھ روپے کی لاگت سے گنگٹوک میں ایک علاقائی مصنوعی ذہانت كا ٹریننگ سینٹر قائم کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں آسام کے تاجروں کے پگری کے کامیاب ماڈلز کی نمائش کی گئی اور اس میں دیبی پور، تریپورہ میں سنٹرل لائیوسٹاک فارم میں سوروں پر توجہ مرکوز کرنے والے اے آئی ٹریننگ سینٹر کا آغاز بھی شامل ہے، جس کا بجٹ 84 لاکھ روپے ہے۔ کسانوں کی دہلیز پر معیاری افزائش نسل کو یقینی بنانے کی کوشش میں گنگٹوک میں میتری کے 15 کارکنوں کو آر جی ایم کے تحت لیس کیا گیا۔ آخر میں، ٹرانسفارمنگ رورل انڈیا فاؤنڈیشن اور آسام کی ریاستی حکومت کے ساتھ بیداری کے پروگراموں میں ہم آہنگی کو بڑھانے اور تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے مفاہمت کی ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ گھنگور، سلچر، آسام میں واقع دودھ پروسیسنگ پلانٹ کے لیے ایک اضافی مفاہمت نامے کا قیام عمل میں لایا گیا جس کی سہولت ڈیری ڈیولپمنٹ ڈائریکٹوریٹ، حکومت آسام نے کی ہے۔
جناب راجیو رنجن سنگھ نے بتایا کہ نیشنل پروگرام برائے ڈیری ڈیولپمنٹ (این پی ڈی ڈی) اور انفراسٹرکچر سپورٹ کے تحت 240 کروڑ روپے کی کل سرمایہ کاری کے ساتھ 29 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے جس میں این ای آر کے کل 131 اضلاع میں سے تقریباً 53 اضلاع شامل ہیں۔ محکمہ ڈیری انفراسٹرکچر کو وسعت دینے، دودھ کی خریداری کی صلاحیت کو 1.5 لاکھ لیٹر فی دن سے بڑھا کر 3.5 لاکھ لیٹر فی دن کرنے اور 70,000 نئے کسانوں کو کوآپریٹو نیٹ ورک میں شامل کرنے کے لیے 250 کروڑ روپے کی مالی مدد کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ خطے میں لائیوسٹاک اور پولٹری سیکٹر کو درپیش موجودہ چیلنجوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، پرائیویٹ انڈسٹری کو مناسب انفراسٹرکچر بنانے اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے تعاون سے تکنیکی مداخلتوں کے لیے آگے بڑھانا ہوگا۔ کنکلیو میں، آئی بی گروپ جیسے مختلف نجی شعبوں سے کل 700 کروڑ روپے کا ارادہ تجویز کیا گیا تھا جو پولٹری اور فیڈ سیکٹر کے لیے خطے میں تقریباً 200 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ نیز، کرناٹک پولٹری فیڈریشن نے پولٹری سیکٹر میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے 250 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ نیشنل ایگ کوآرڈینیشن کمیٹی (این ای سی سی) نے اشارہ دیا کہ وہ روزگار پیدا کرنے، صلاحیت بڑھانے اور ریاستوں میں انڈے کی کھپت کو فروغ دینے کے لیے انڈے کی گاڑیاں تقسیم کریں گے۔ وزیر موصوف نے خطے میں سور کے شعبے پر زور دیا اور کہا کہ سور کی 42.4 لاکھ آبادی كو (ہندوستان کی کل آبادی کا 46.42 فیصد)، جس کی قیمت تقریباً 5,000 کروڑ روپے ہے، علاقائی معیشت میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر اجاگر کیا گیا۔ وزیر موصوف نے این ایل ایم انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگرام کی اہمیت کو اجاگر کیا جس کے تحت خطے میں 245 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، جن میں 184 سور فارمنگ، 45 بکری فارمنگ، اور 16 پولٹری فارمنگ شامل ہیں۔ انہوں نے ویکسینیشن پروگرام کے بارے میں بھی آگاہ کیا کہ ایف ایم ڈی راؤنڈ چار ویکسینیشن، جس میں 74.95 لاکھ گائے کا 86 فیصد کوریج شامل ہے مکمل کر لیا گیا ہے اور میزورم میں سی ایس ایف کی راؤنڈ ون ویکسینیشن شروع کی گئی ہے، جس میں پورے خطے میں 18.10 لاکھ خوراکیں دی گئی ہیں۔ ایم وی یو اسکیم کے تحت، خطے میں 295 یونٹس کام کر رہے ہیں جو كسانوں كی دہلیز پر معیار کی ویٹرنری کیئر کو یقینی بنا رہے ہیں۔
******
ش ح۔ع س۔س ا
U.No:5558
(Release ID: 2095666)
Visitor Counter : 16