سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
خلائی معیشت 8 ارب ڈالرسے متجاوز اور آئندہ ایک دہائی میں 44 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
21 JAN 2025 4:49PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سنسد ٹی وی پر ایک مخصوص پروگرام کے دوران ، راجیہ سبھا کے رکن جناب وجے تنکھاکے ساتھ ہندوستان کے بائیوفرما اور خلائی شعبوں ، اور حکمرانی اور ماحولیات کے میدان میں ملک کی اہم حصولیابیوں پرگہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خلائی شعبے میں ہندوستان کے انقلابی اقدامات پر روشنی ڈالی ، اور ان اصلاحات کا سہرا وزیر اعظم مودی کو دیا ، جن سے اس شعبے کو نجی سرمایہ کاری کے لیے کھولاگیا ۔ خلائی معیشت بڑھ کر 8 ارب ڈالرسے متجاوز ہو گئی ہے اورآئندہ ایک دہائی میں اس کے 44 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے ۔ مقامی ساختہ گگن یان مشن ، اگلے چندریان-4 (2027)،سکرایان (2028) اور ہندوستانی خلائی اسٹیشن (2030) جیسے سنگ میل سے ہندوستان کی مضبوط پیش رفت کی عکاسی ہوتی ہے ۔
نئی دہلی میں سنسد ٹی وی کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ گفتگو کرتے ہوئے
انہوں نے اختراع پسندی کوتقویت دینے کے لیے اسٹارٹ اپس اور ایف ڈی آئی کی تعریف کی ، جس میں ایس پی اے ڈی ای ایکس جیسے مشن کے ذریعہ ڈاکنگ کی صلاحیتوں کو فعال کیاجاتا ہے ، جو تکنیکی پیش قدمی میں نمایاں چھلانگ ہے ۔گفتگو کے دوران ویوم مترروبو مشن کو انسانی خلائی تحقیق کے پیش خیمہ کے طور پر اجاگر کیا گیا ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دعوی کیا کہ بائیو مینوفیکچرنگ اور بائیو فاؤنڈریزسے چوتھے صنعتی انقلاب کو فروغ ملے گا ۔وزیرموصوف نے مزید کہا کہ ‘‘کوہ ہمالیہ سے لے کر ساحل سمندر تک وافر وسائل کی حمایت یافتہ ہندوستان کی حیاتیاتی معیشت ،ملک کی ترقی کے محرک کے طور پر نمایاں ہوئی ۔ وقف شدہ حیاتیاتی معیشت کی پالیسی والے پہلے ممالک میں سے ایک کے طور پر ، ہندوستان اس شعبے میں ری سائیکلنگ ، مینوفیکچرنگ اور اسٹارٹ اپس کے شعبے میں عالمی اختراع کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہے ۔ ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے پائیدار ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے نالج پولنگ ،پبلک- پرائیویٹ تال میل، اور اسٹارٹ اپ کی شراکت کے لیے حکومت کی حمایت کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان وہ سرکردہ ملک ہےجس نے اپنی بائیو-ای 3 پالیسی تیار کی ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت شہریوں پر مرکوز حکمرانی کی طرف منتقلی پر زور دیا ۔ مشن کرم یوگی جیسے اقدامات کے ذریعہ کردار پر مبنی صلاحیت سازی کو ترجیح دے کر بیوروکریسی کی نئی تعریف مرتب کی جارہی ہے ۔ چہرے کی شناخت سے منسلکہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ اور ڈائنامک آن لائن ماڈیولز جیسی ڈیجیٹل اختراعات سے شہریوں کی زندگیوں کو آسان بنایاگیا ہے ۔
انٹرویوکے دوران آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے اور اس کے متنوع ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پائیدارطرز زندگی کو فروغ دینے والے وزیر اعظم کے مشن لائف کا تذکرہ کیا ۔ انہوں نے صحت اور ماحولیاتی خدشات کاازالہ کرنے میں عالمی معیارات کو پورا کرنے کے لئے مدافعتی صحت کی نگہداشت میں ہندوستان کے قائدانہ رول پر بھی روشنی ڈالی ۔
ہندوستان عالمی سطح پر قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر ابھرا ہے ، جس میں باہمی تال میل کے اقدامات، شفافیت اور اختراع پسندی کارفرما ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں پیدا ہونے والے سازگار ماحول سے ملک اسٹارٹ اپس ، کاروباروں اور صنعتوں کا مرکز بن گیا ہے ، جس سے ٹیکنالوجی ، پائیداری اور حکمرانی میں سرکردہ ملک کے طور پر اس کی پوزیشن مستحکم ہوئی ہے ۔
********
( ش ح ۔ م ش ع ۔ م ا )
UNO: 5459
(Release ID: 2094858)
Visitor Counter : 24