الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خدمات کی ہموار فراہمی کو مزید بہتر بنا نے کے لیے یو آئی ڈی اے آئی نے بی ایف ایس آئی، فن ٹیک اور ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ میٹنگ کی


آدھار چہرے کی تصدیق کے لین دین نے 100 کروڑ کا سنگ میل عبور کر لیا، پانچ ماہ میں یہ آنکڑہ دوگنا ہو گیا

صنعت کے تقریباً 500 نمائندے آدھار سمواد کے لیے یکجا ہوئے، جس کی میزبانی حکومت مہاراشٹر کے اشتراک سے کی گئی

Posted On: 20 JAN 2025 7:27PM by PIB Delhi

آدھار کا استعمال کرتے ہوئے خدمات کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے کے لیے یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا کی بی ایف ایس آئی، فن ٹیک اور ٹیلی کام جیسے شعبوں کے صنعتی رہنماؤں کے ساتھ یک روزہ میٹنگ اختتام پذیر ہوئی۔

تقریبا 500 سینئر پالیسی سازوں، صنعت کے رہنماؤں، ماہرین، ٹیکنوکریٹس، بینکوں، انشورنس کمپنیوں، این پی سی آئی، مارکیٹ انٹرمیڈیئرز، ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والے، فن ٹیک کمپنیوں وغیرہ نے حکومت مہاراشٹر کی مشترکہ میزبانی میں 'آدھار سمواد' کے لیے شرکت کی۔

آدھار کے 100 کروڑ چہروں کی تصدیق

اس تقریب میں ایک سنگ میل بھی عبور کیا گیا– اکتوبر 2021 میں پہلی بار متعارف کرائے جانے کے بعد سے آدھار کے چہرے کی تصدیق کے ٹرانزیکشن 100 کروڑ کا ہندسہ عبور کر چکے ہیں۔ یو آئی ڈی اے آئی کے ذریعہ گھر میں تیار کردہ اے آئی / ایم ایل پر مبنی چہرے کی تصدیق کے حل میں پچھلے ایک سال میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھا گیا ہے۔ چہرے کی تصدیق کے مجموعی لین دین تقریبا 5 مہینوں میں 50 کروڑ سے بڑھ کر 100 کروڑ ہو گئے۔

اسٹیک ہولڈروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کے سکریٹری ایس کرشنن نے آدھار کے آبادی کے پیمانے پر استعمال پر زور دیا اور بتایا کہ کس طرح آدھار بھارت کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کی بنیادی پرت ہے۔ انھوں نے یو آئی ڈی اے آئی کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بااختیار بنانے اور زندگی کی آسانی کو مزید بڑھانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ کام جاری رکھے ۔

یو آئی ڈی اے آئی کے سی ای او بھونیش کمار نے ڈیجیٹل لین دین میں اعتماد کو فروغ دینے میں آدھار کے تبدیلی کے کردار پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ یو آئی ڈی اے آئی ہمیشہ ملک کی ترقی کے راستے اور اس کے عوام کی امنگوں کے ساتھ وابستہ رہا ہے۔

یو آئی ڈی اے آئی کے چیئرمین نیل کنٹھ مشرا اور یو آئی ڈی اے آئی کے سی ای او نے آدھار کے آبادی کے پیمانے پر استعمال اور اس کی وسیع صلاحیت کو اجاگر کیا۔

100 کروڑ چہروں کی تصدیق کے حصول نے بھارت کے ڈیجیٹل شناختی ایکو سسٹم کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر آدھار کی حیثیت کی مستحکم کی ہے۔ کمار نے کہا کہ ریزیڈنٹ سینٹرک آرگنائزیشن کی حیثیت سے ہمارا وژن خدمات کی آسانی سے فراہمی کو آسان بنا کر آدھار نمبر رکھنے والوں کی زندگی کو آسان بنانا ہے۔ انھوں نے ممبئی میں اس تقریب کی مشترکہ میزبانی کے لیے مہاراشٹر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

اس اسٹیک ہولڈروں کے اجلاس میں چار پینل مباحثے شامل تھے جن میں خیالات، فریم ورک کی تعمیر اور صارف کے سفر کو بہتر بنانے پر غور کیا گیا۔ صنعت کے رہنماؤں کی قیادت میں یہ پینل مباحثے بہتر بینکاری خدمات کے لیے آدھار چہرے کی تصدیق کو مربوط کرنے ، این بی ایف سی اور فن ٹیک کے ذریعہ خدمات کی فراہمی میں آسانی کو بڑھانے اور ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والوں میں آدھار تصدیق کے تجربے کو مزید بہتر بنانے کے ارد گرد گھومتے ہیں ۔ خدمات کی بہتری کے لیے قابل عمل ان پٹ پر غور کیا جائے گا۔

آدھار سمواد سیریز کی یہ دوسری قسط ہے۔ پہلا نومبر میں بنگلورو میں منعقد کیا گیا تھا۔ چیئرمین، یو آئی ڈی اے آئی

چہرے کی تصدیق کا سنگ میل:

100 کروڑ چہروں کی تصدیق کی یہ تاریخ ساز کامیابی فن ٹیک، فنانس اور ٹیلی کمیونی کیشن سمیت مختلف شعبوں میں اس نئے بائیو میٹرک تصدیق کے طریقہ کار پر اعتماد اور اپنانے کی نشاندہی کرتی ہے۔ مرکز اور ریاستوں دونوں کے ذریعہ پیش کی جانے والی متعدد سرکاری خدمات اس کا استعمال ہدف سے مستفید ہونے والوں کو آسانی سے فوائد کی فراہمی کے لیے کر رہی ہیں۔

چہرے کی تصدیق ایک مضبوط متبادل کے طور پر بھی کام کر رہی ہے اور بزرگ شہریوں اور ان تمام لوگوں کی مدد کر رہی ہے جن کے فنگر پرنٹس کے معیار میں متعدد وجوہات کی بنا پر مسائل ہیں جن میں دستی کام یا صحت کے مسائل شامل ہیں۔

فی الحال سرکاری اور نجی شعبے میں 92 ادارے آدھار چہرے کی تصدیق کا استعمال کر رہے ہیں۔ یہ اے آئی پر مبنی طریقہ کار اینڈروئیڈ اور آئی او ایس پلیٹ فارم دونوں پر کام کرتا ہے۔ یہ کسی بھی ویڈیو ری پلے حملوں اور سماج دشمن عناصر کی طرف سے جامد فوٹو تصدیق کی کوششوں اور رابطے کے بغیر، کسی بھی وقت اور کہیں بھی محفوظ ہے۔

تصدیق کا یہ طریقہ کار صارفین کو صرف چہرے کے اسکین کے ذریعے اپنی شناخت کی تصدیق کرنے کے قابل بناتا ہے ، جس سے سخت حفاظتی معیارات کو برقرار رکھتے ہوئے سہولت کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

***

(ش ح – ع ا)

 U. No. 5434


(Release ID: 2094633) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi