لوک سبھا سکریٹریٹ
لوک سبھا اسپیکر نے ایوان کی کارروائیوں میں منصوبہ بند خلل ،وقار کی خلاف ورزی اور قانون سازوں کی نشستوں کی تعداد میں انحطاط پرتشویش کا اظہار کیا
تمام پارٹیوں کو ایوان میں اراکین کے رویے کے لیے داخلی ضابطہ اخلاق بنانا چاہیے: لوک سبھا اسپیکر
ایک ملک، ایک قانون ساز پلیٹ فارم 2025 تک ایک حقیقت بن جائے گا: لوک سبھا اسپیکر
پریذائیڈنگ افسران کو ایوانوں کوآئین کی روح اور اس کے اقدار کے مطابق چلاناچاہئے: لوک سبھا اسپیکر
اے آئی پی او سی جیسے پلیٹ فارم کو ریاستی قانون سازوں کے ذریعہ ان کے مقامی اداروں کے لئے صلاحیتوں کی تعمیر کی سہولت کے لئے بنایا جانا چاہئے: لوک سبھا اسپیکر
لوک سبھا کے اسپیکر نے پریذائیڈنگ افسران کو قانون ساز اداروں کے کام میں ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور سوشل میڈیا کے استعمال کو فروغ دینے کی تاکید کی
ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کی خود مختاری ہمارے وفاقی ڈھانچے کی بنیاد ہے: لوک سبھا اسپیکر
لوک سبھا اسپیکر نے‘پارلیمنٹ کےعمل اور طریقہ کار’ کا تازہ ترین ورژن جاری کیا
لوک سبھا اسپیکر نے پٹنہ میں85ویں آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس(اے آئی پی او سی) کا افتتاح کیا
Posted On:
20 JAN 2025 5:41PM by PIB Delhi
لوک سبھا اسپیکر جناب اوم برلا نے ایوان کی کارروائی میں منصوبہ بند خلل ، نشستوں کی تعداد میں کمی کے رجحان اور قانون سازوں کے وقار اور شائستگی کی خلاف ورزی پر تشویش اور غم و غصے کا اظہار کیا ۔یہ کہتے ہوئے کہ قانون ساز ادارے بحث ومباحثہ کا فورم ہے اور قانون سازوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ لوگوں کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کریں ، لوک سبھا اسپیکر نے خبردار کیا کہ قانون ساز اپنی نشستوں کی تعداد میں کمی کے ساتھ اپنے آئینی مینڈیٹ کو پورا کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے قانون سازوں سے اپیل کی کہ وہ موثر شیڈولنگ اور پارلیمانی وقت کے موثر استعمال کو ترجیح دیں تاکہ قومی مسائل کو حل کیا جا سکے اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ عوام کی آواز کی مناسب نمائندگی ہو ۔ انہوں نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ ہمارے ایوانوں کے وقار اور حثیت کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کا مسئلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔
جناب برلا نے مشورہ دیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایوان میں اپنے اراکین کے رویے کے لیے داخلی ضابطہ اخلاق بنانا چاہیے تاکہ جمہوری اقدار کا احترام کیا جا سکے ۔ اس بات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہ عوامی نمائندوں کو سیاسی نظریے اور وابستگی سے بالاتر ہو کر آئینی استحقاق کی پیروی کرنی چاہیے ، جناب برلا نے رائے دی کہ عوامی نمائندوں کو اپنے نظریات اور نقطہ نظر کا اظہار کرتے ہوئے صحت مند پارلیمانی روایات کا احترام کرنا چاہیے ۔ انہوں نے یہ تبصرے آج بہار مقننہ کے احاطے ، پٹنہ میں85 ویں آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس (اے آئی پی او سی) کے افتتاحی خطاب کے دوران کیے ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پریزائیڈنگ افسران کو آئین کی روح اور اس کے اقدار کے مطابق ایوانوں کو چلانا چاہیے ، جناب برلا نے رائے ظاہر کی کہ پریزائیڈنگ افسران کو ایوانوں میں اچھی روایات اور اچھے طریقوں کو قائم کرنا چاہیے اور جمہوری اداروں کو مضبوط کرنا چاہیے ۔ جمہوری اداروں کو مضبوط کرتے ہوئے پریذائیڈنگ افسران کو قانون سازوں کو عوام کے تئیں زیادہ جوابدہ بنانا چاہیے اور ان کے ذریعے لوگوں کی توقعات اور امنگوں کو پورا کرنا چاہیے ۔
انہوں نے اپیل کی کہ اے آئی پی او سی کی طرز پر ریاستی قانون سازوں کو بھی اپنے مقامی اداروں کے لیے ان کی تربیت اور صلاحیت سازی کے لیے پلیٹ فارم بنانا چاہیے ۔
قانون سازوں کو زیادہ موثر اور اثر انگیز بنانے پر زور دیتے ہوئے جناب برلا نے پریزائیڈنگ افسران کو قانون سازوں کے کام کاج میں ٹیکنالوجی ، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور سوشل میڈیا کے استعمال کو فروغ دینے کی تاکید کی ۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ پارلیمنٹ اور ریاستی قانون سازادارے کو عوام کے لیے زیادہ قابل رسائی بنانا وقت کی ضرورت ہے ، انہوں نے مشورہ دیا کہ قانون سازی کے کاموں کے بارے میں معلومات کو تکنیکی اختراعات کے ذریعے عام لوگوں کو دستیاب کرایا جا سکتا ہے ۔
اس بات پر تبصرے کرتے ہوئے کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی آلات پارلیمانی اور قانون سازی کی کارروائی میں شفافیت اور تاثیر کو بڑھا سکتے ہیں ، جناب برلا نے کہا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ نے پہلے ہی یہ عمل شروع کر دیا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ ملک میں بہت سی قانون ساز اسمبلیاں کاغذ سے مبرا ہو چکی ہیں ۔
اس تناظر میں جناب برلا نے بتایا کہ‘ایک ملک ، ایک قانون ساز پلیٹ فارم’ 2025 کے آخر تک ایک حقیقت بن جائے گا ۔
جناب برلا نے زور دے کر کہا کہ ایوانوں کو اتفاق رائے اور اختلاف رائے کے درمیان سازگار ماحول میں کام کرنا چاہیے تاکہ زیادہ نتائج حاصل کئے جاسکیں۔ انہوں نے بہتر جوابدہی اور شفافیت کے لیے ایوانوں اور کمیٹیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر بھی زور دیا ۔ اسپیکر نے تبصرہ کیا کہ ہماری پارلیمانی کمیٹیوں کی کارکردگی بڑھانے کے لیے تمام قانون سازوں کی کمیٹیوں کے درمیان بات چیت ہونی چاہیے اور کمیٹیوں کا کام زمینی حقیقت پر مبنی ہونا چاہیے تاکہ عوام کے پیسے کو بہتر طریقے سے استعمال کیا جا سکے اور عوام کی زیادہ سے زیادہ فلاح و بہبود حاصل کی جا سکے ۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کی خود مختاری وفاقی ڈھانچے کی بنیاد ہے ، جناب برلا نے تبصرہ کیا کہ یہ طاقت جو آئین کے ساتویں شیڈول میں جھلکتی ہے تب ہی بامعنی ہے جب ریاستی مقننہ غیر جانبداری اور دیانتداری کے ساتھ اپنا کام انجام دیں ۔ اسپیکر نے تبصرہ کیا کہ ریاستی قانون ساز اداروں کو پالیسیاں بنانے کے لیے اپنے اختیارات کا استعمال اس انداز میں کرنا چاہیے کہ وہ مقامی ضروریات اور لوگوں کی توقعات کے مطابق ہوں اور ملک کی مجموعی ترقی میں مدد گار ثابت ہوں ۔
ہندوستان کو زیادہ مضبوط بنانے کے لیے اجتماعی کوششوں کی اپیل کرتے ہوئے جناب برلا نے کہا کہ قومی مفاد کے مسائل پر مرکز اور ریاستوں دونوں کو ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے جذبے کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ریاست کو ‘کوآپریٹو فیڈرلزم’ کے جذبے پر کام کرنا چاہیے ۔ اس سلسلے میں قانون سازوں کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے جناب برلا نے زور دے کر کہا کہ قانون سازوں کو ملک کو ترقی یافتہ اور آتم نربھر بنانے میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے ۔
اس موقع پر جناب برلا نے ‘پریکٹس اینڈ پروسیجر آف پارلیمنٹ’ (8 ویں انگریزی ایڈیشن اور 5 ویں ہندی ایڈیشن) کا تازہ ترین ورژن بھی جاری کیا ۔ لوک سبھا کے سکریٹری جنرل جناب اتپل کمار سنگھ کے ذریعے ایڈٹ شدہ یہ تازہ ترین ورژن ہندوستانی پارلیمنٹ کے کام کاج اور کارروائیوں کو سمجھنے کے لیے ایک اہم وسیلہ کے طور پر کام کرتا ہے ۔ یہ پارلیمانی طریقوں ، قواعد و ضوابط اور روایات کی ایک وسیع تر رینج کا احاطہ کرتا ہے ، جو قانون سازی کے عمل اور منتخب نمائندوں کے کردار کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کرتا ہے ۔ اس نئے ایڈیشن کا اجراء قانون سازوں اور عوام دونوں کے درمیان شفافیت ، موثر حکمرانی اور پارلیمانی طریقہ کار کی گہری تفہیم کو فروغ دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے ۔
85 ویں آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس کے افتتاح سے قبل اے آئی پی او سی کی قائمہ کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس کی صدارت لوک سبھا اسپیکر جناب اوم برلا نے کی ۔
*********
(ش ح۔اک۔ش ت)
U:5426
(Release ID: 2094587)
Visitor Counter : 14