نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
کچھ لوگ تبادلوں کو متاثر کرنے کے لیے بہلا پھسلاکر نامیاتی سماجی استحکام میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں: نائب صدر جمہوریہ
نامیاتی آبادیاتی توازن کو بگاڑنے کے لیے تیار کردہ حکمت عملی سے پیدا ہونے والی غلط سرگرمیوں سے زیادہ سنگین کوئی چیز نہیں ہو سکتی – نائب صدر جمہوریہ
نائب صد جمہوریہ نے اس امر کو اجاگر کیا کہ بے مثال ترقی کا مشاہدہ کرنے والے ملک میں نکسل ازم کے لیے کوئی جگہ نہیں
معدنیاتی دولت کو اجتماعی خوشحالی کی بلند ترین سطح پر لے جانے کے لیے ٹھوس کوششیں درکار ہیں: جناب دھنکڑ
قبائلی بہبود کو معدنیاتی دولت سے فائدہ اٹھانے والے کارپوریٹس اور سرکاری دائرہ کار کی اکائیوں کے کام کاج کے ایک اہم جزو کے طور پر مربوط کیا جانا چاہیے- نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ دھنکڑ نے روشنی ڈالی کہ ہندوستان کی ترقی کی بنیاد شمولیت پر مبنی ہے
اچھی حکمرانی نئے عزائم کو ہوا دیتی ہے۔ نوجوان "کر سکتے ہیں" کے رویے سے متاثر ہیں: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے بلاس پور، چھتیس گڑھ میں گرو گھاسی داس وشو ودیالیہ کے 11ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا
Posted On:
15 JAN 2025 8:13PM by PIB Delhi
ہندوستان کے نائب صدر، جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج تشویش کا اظہار کیا ہے کہ "شمولیت کا جامع تصور جس کی حمایت ہمارے گرو اور قومی سورماؤں کی تھی، کچھ ایسے لوگوں کی طرف سے اسے بگاڑنے کی کوششیں انجام دی جا رہی ہیں جو تبدیلیوں کو متاثر کرنے کے لیے بہلا پھسلاکر نامیاتی سماجی استحکام کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔" انہوں نے کہا، "اس سے زیادہ سنگین اور کوئی چیز نہیں ہوسکتی ہے کہ یہ غلط سرگرمی نامیاتی آبادیاتی توازن کو خراب کرنے کے لئے تیار کردہ حکمت عملی سے نکلتی ہے۔"
آج چھتیس گڑھ کے بلاس پور میں گرو گھاسی داس وشو ودیالیہ کے 11ویں جلسہ تقسیم اسناد کے دوران اپنے خطاب میں نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں "غلط طریقے سے آزادی کے اس قیمتی حق کو چھیڑتی ہیں جس سے ہم مستفید ہوتے ہیں"۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں ان مذموم عزائم کو رد کرنے، مزاحمت کرنے، بے اثر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ہماری جامعیت اور تہذیبی دولت کے لیے وجود کی چنوتی کے طور پر ابھرنے کی خطرناک صلاحیت رکھتے ہیں۔"
نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ "ایک ایسے ملک میں نکسل ازم کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے جو غیر معمولی ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔" نکسل ازم کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک اور ریاست چھتیس گڑھ میں اٹھائے جانے والے قابل عمل اقدامات کی ستائش کرتے ہوئے، انہوں نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ ترقیاتی سرگرمیاں سماج کے پسماندہ اور کمزور طبقات پر مرکوز ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’جب اس طرح کی پالیسی عمل میں آتی ہے، جب اس طرح کے نتائج زمینی ہوتے ہیں، تو نکسل ازم کے لیے کوئی جگہ نہیں ہو سکتی،‘‘ انہوں نے کہا۔ جناب دھنکڑ نے نوٹ کیا کہ چھتیس گڑھ میں "تین سی ایس، روڈ کنیکٹیویٹی، موبائل کنیکٹیویٹی، اور مالیاتی کنیکٹیویٹی" کو نافذ کرنے سے زندگی بدل رہی ہے اور ترقی کے نئے راستے پیدا ہو رہے ہیں۔
چھتیس گڑھ ریاست کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا، "چھتیس گڑھ ایک عظیم ریاست ہے اور اس کا ترقی پذیر ریاست سے مواقع کے مرکز میں تبدیل ہونا توجہ مرکوز ترقی اور پرعزم قیادت کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔ تعلیم اس تبدیلی کا مرکز ہے۔ مجھے فخر ہے کہ چھتیس گڑھ کے نوجوان چاہے وہ شہروں سے ہوں یا ریاست کے دور دراز کے قبائلی پٹی سے اب زندگی کے ہر شعبے میں ممتاز اداروں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
چھتیس گڑھ کی معدنی دولت کے حوالے سے نائب صدر نے زور دیا، "معدنیاتی دولت کو اجتماعی خوشحالی کی بلند ترین سطح پر تبدیل کرنے کے لیے کچھ ٹھوس کوششوں کی ضرورت ہوگی۔ یہ دھوکہ دہی ہوگی اگر اس دولت سے صرف چند افراد کو فائدہ پہنچے، اس ریاست کے شہریوں کی اکثریت کو چھوڑ کر۔ موثر انتظام اور اجتماعی دولت کی تقسیم پر ہماری پوری توجہ کی ضرورت ہوگی۔‘‘
اس تناظر میں صنعت کے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "کارپوریٹس، پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز کے اقدامات سے خوشحالی پیدا ہونی چاہیے جو معدنی دولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ قبائلی بہبود کو ان کے کام کاج کے ایک اہم جزو کے طور پر ضم کیا جانا چاہیے۔
نائب صدر جمہوریہ نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کی ترقی کی بنیاد شمولیت پر ہے۔ سماجی اور اقتصادی بہبود کے لیے گورننس کی پالیسیوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ "1.4 بلین کے ملک میں ترقی آخری منزل پر پہنچ چکی ہے۔" انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ تمام فوائد بلا امتیاز ہیں اور عوام کا ہر طبقہ ان سے مستفید ہو رہا ہے۔
آرمی ڈے کے موقع پر اپنے اس دورے کو لے کر، جناب دھنکھر نے مسلح افواج کے غیر متزلزل حوصلے اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا، "ان کی لگن اور لچک ہمیں حب الوطنی اور بے لوث خدمت کے حقیقی احساس کی یاد دلاتی ہے اور ہمارے سابق فوجی ہمارا قیمتی، انمول انسانی وسائل ہیں۔"
نائب صدر نے زور دیتے ہوئے کہا، "اچھی حکمرانی نئے عزائم کو ہوا دے رہی ہے۔ آپ کی نسل اب ایک رویہ سے متاثر ہے اور وہ ہے، ’’کر سکتے ہیں‘‘۔ آپ کو دوسری بار سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔ رویہ کر سکتے ہیں، آپ کا رویہ ہونا چاہیے کیونکہ وہاں مثبت طرز حکمرانی، ہاتھ سے پکڑنے والی پالیسیاں ہیں جو ان تمام رکاوٹوں کو دور کر دیں گی جو آپ کو پیش آنے والے خیال کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پہلے موجود تھیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے گرو گھاسی داس کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی وراثت کو لافانی بنانے میں یونیورسٹی کے کردار کا اعتراف کیا۔ انہوں نے زور دیا، "گرو گھاسی داس نے سب کے درمیان اتحاد، شمولیت اور مساوات کی روح کو مجسم کیا۔ وہ ہماری بھرپور ثقافتی روایت میں ایک حقیقی قومی آئیکن ہیں۔"
چھتیس گڑھ کے گورنر جناب رمن ڈیکا، ہاؤسنگ اور شہری امور کے معزز وزیر مملکت جناب توکھن ساہو جی، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ جناب وشنو دیو سائی، چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ جناب ارون ساؤ، گرو گھاسی داس وشو ودیالیہ کے وائس چانسلر پروفیسر آلوک کمار چکراول اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔