وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
آل انڈیا اینیمل ویلفیئر بورڈ (اے ڈبلیو بی آئی) اور نالسار یونیورسٹی نےآج حیدرآباد میں جانوروں کی فلاح و بہبود کے نمائندوں کو تربیت دینے کے لیے مفاہمت کی یادداشت(ایم او یو) پر دستخط کیے
بھارت بھر میں 'ذمہ دارانہ جانوروں کی دیکھ بھال' کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے نیا تربیتی پروگرام
اے ڈبلیو بی آئی 14 سے 30 جنوری 2025 تک 'جانوروں کی فلاح و بہبود کےدو ہفتے(فورٹ نائٹ)' کی تقریبات منائے گا
Posted On:
09 JAN 2025 4:47PM by PIB Delhi
انیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا (اے ڈبلیو بی آئی)، جو ماہی پروری ، موشیی پروری اور دودھ کی صنعت کی وزارت کے محکمہ مویشی پروری و دودھ کی صنعت کا ایک قانونی ادارہ ہے،نے آج حیدرآباد میں نالسار یونیورسٹی آف لاء کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔ ایم او یو پر دستخط ڈاکٹر ابھیجیت مترا، چیئرمین، اے ڈبلیو بی آئی اور پروفیسر جناب کرشنا دیوا راؤ، وائس چانسلر، نالسار یونیورسٹی نے کیے۔
ایم او یو نے ایک اسٹرٹیجک شراکت داری کو باقاعدہ شکل دی جو ضلعی سوسائٹی فار پریونشن آف کرولٹی ٹو اینیملز (ایس پی سی ایز) اور ریاستی جانوروں کی فلاح و بہبود بورڈز کی مدد کرنے والے شہریوں کے ارکان کو اعلی معیار کی پیشہ ورانہ قانونی تربیت فراہم کرنے کے مقصد سے ہے۔ اے ڈبلیو بی آئی اور نالسار یونیورسٹی آف لاء، حیدرآباد کے درمیان یہ تعاون امیدواروں کو اعزازی جانوروں کی فلاح و بہبود کے نمائندوں (ایچ اے ڈبلیو آرز) کے لیے خصوصی تربیت اور تعلیم فراہم کرنے میں مدد کرے گا، جس میں شرکاء کو جانوروں کی فلاح و بہبود کے قوانین، طریقہ کار، تفتیشی تکنیکوں اور متعلقہ مضامین میں ضروری علم فراہم کیا جائے گا۔ تربیت بیچز میں کی جائے گی، ہر سیشن میں زیادہ سے زیادہ 25 شرکاء ہوں گے اور یہ کم از کم 3 دنوں پر محیط ہوگی۔ تربیت کی کامیاب تکمیل کے بعد، اے ڈبلیو بی آئی نالسار کی جانب سے کی جانے والی تشخیصات کی بنیاد پر اعزازی جانوروں کی فلاح و بہبود کے نمائندے (ایچ اے ڈبلیو آر) کی سرٹیفیکیشن جاری کرے گا۔ تربیتی مواد کے دانشورانہ املاک کے حقوق نالسار کے پاس رہیں گے جبکہ اے ڈبلیو بی آئی کو ایچ اے ڈبلیو آر تربیت کے لیے خصوصی استعمال کے حقوق حاصل ہوں گے۔ اے ڈبلیو بی آئی اور نالسار کے درمیان یہ شراکت داری ملک میں جانوروں کی فلاح و بہبود کے قانونی نظام کو مستحکم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
اے ڈبلیو بی آئی نے آج حیدرآباد میں نیشنل اینیمل ریسورس فسیلٹی فار بایومیڈیکل ریسرچ (این اے آر ایف بی آر) میں اپنی 53ویں جنرل میٹنگ بھی منعقد کی۔ اس میٹنگ میں ملک میں جانوروں کی فلاح و بہبود کے مزید فروغ کے لیے مختلف امور پر غور کیا گیا جن میں انتظامی مسائل بھی شامل تھے۔ اے ڈبلیو بی آئی 14 سے 30 جنوری 2025 تک ملک بھر میں 'جانوروں کی فلاح و بہبود کے دو ہفتے (انیمل ویلفیئر فورٹ نائٹ )' کی تقریبات منائے گا جس میں زمین پر زندگی کی تنوع اور ہمارے ماحولیاتی نظام میں جانوروں کے اہم کردار کو اجاگر کرنے والی سرگرمیاں ہوں گی۔
اعزازی جانوروں کی فلاح و بہبود (آنریری اینیمل ویلفیئر)کے نمائندے کے بارے میں
اعزازی جانوروں کی فلاح و بہبود کے نمائندے (ایچ اے ڈبلیو آرز) شہری معاشرے کے اہم اراکین ہیں جو جانوروں کے دکھ درد کو کم کرنے اور ان کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے کے لیے وقف ہیں۔ یہ جانوروں کے ظلم و ستم کے مسائل جیسے کہ چوٹیں، زیادہ بوجھ اٹھانا اور غیر انسانی سلوک کو حل کرتے ہیں، ساتھ ہی فرسٹ ایڈ فراہم کرتے ہیں، عوامی تعلیم دیتے ہیں، اور ٹرانسپورٹ قوانین کی پابندی کو یقینی بناتے ہیں۔ ایچ اے ڈبلیو آرز مقامی حکام کے ساتھ مل کر پناہ گاہیں بنانے، قدرتی آفات کے دوران بچاؤ کی کارروائیوں کی قیادت کرنے اور ظالمانہ جانوروں کے کھیلوں کے خلاف جنگ میں تعاون کرتے ہیں۔ ان کی کوششیں بھارت بھر میں جانوروں کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلی لاتی ہیں اور ہمدردی اور ذمہ دارانہ جانوروں کی دیکھ بھال کے کلچر کو فروغ دیتی ہیں۔
اے ڈبلیو بی آئی اور پی سی اے ایکٹ 1960 کے بارے میں
اے ڈبلیو بی آئی کو 1960 کے پریونشن آف کرولٹی ٹو اینیملز (پی سی اے) ایکٹ کی دفعہ 4 کے تحت جانوروں کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا تھا، خاص طور پر جانوروں کو غیر ضروری تکلیف یا دکھ سے بچانے کے مقصد کے لیے۔ 1960 کا پی سی اے ایکٹ ملک بھر میں جانوروں کے ساتھ ظلم و ستم کو روکنے کے لیے بنایا گیا تھا، جس میں گھریلو اور جنگلی جانوروں کی حفاظت شامل ہے۔ اس میں جانوروں کو ان کے مالکان کے ذریعہ بدسلوکی، نقل و حمل کے دوران، تجربات، اور پرفارمنس کے دوران بدسلوکی سے بچانا شامل ہے۔ یہ ایکٹ جانوروں کی فلاح و بہبود کے بارے میں آگاہی بڑھانے، عوام کو تعلیم دینے اور ان افراد کے لیے تربیت فراہم کرنے پر بھی مرکوز ہے جو جانوروں کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں یا ان کا انتظام کرتے ہیں۔
********************
ش ح۔ اس ک۔ ن م
U No.5032
(Release ID: 2091515)
Visitor Counter : 19