جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جل شکتی کے وزیر سی آر پاٹل نے کرناٹک اور ہریانہ کی جائزہ میٹنگیں کیں

Posted On: 07 JAN 2025 9:40PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016ZXB.jpg

جل شکتی کے عزت مآب وزیر جناب سی آر پاٹل نے نئی دہلی میں کرناٹک اور ہریانہ ریاستوں کے لیے سووچھ بھارت مشن گرامین(ایس بی ایم۔ جی) کی جائزہ میٹنگوں کی صدارت کی۔ اس جائزہ میٹنگ میں مالی سال  2025-2024  میں دونوں ریاستوں کی طرف سے کی گئی پیش رفت کو نوٹ کیا گیا، جس میں ہریانہ کے 37فیصد گاؤں اور کرناٹک کے 18فیصد گاؤں کو او ڈی ایف  پلس ماڈل قرار دیا گیا۔

ریاستوں کی طرف سے کی گئی کوششوں کا جائزہ لیتے ہوئے جناب سی آر۔ پاٹل نے کہا، ‘‘ہریانہ اور کرناٹک دونوں نے صفائی ستھرائی اور فضلہ کے  بندوبست  میں پیش رفت کی ہے، لیکن جو  کمی برقرار ہے اس کو دور کرنا اس کے سووچھ بھارت مشن کے اہداف کو حاصل کرنے اور ان کی  دیہی برادریوں کے لیے ایک صاف ستھرا، صحت مند ماحول پیدا کرنے کے لیے اہم ہوگا۔’’ ایچ ایم او جے ایس نے ریاستوں کو سووچھ بھارت مشن کے تحت اپنی کوششوں کو تیز کرنے کی تلقین کی۔ جناب سی آر پاٹل نے کہا، ‘‘ہریانہ اور کرناٹک کو سووچھ بھارت مشن کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ملک کے شمالی اور جنوبی خطوں میں عمل  بردار بننا چاہیے اور اپنی کامیابیوں کو برقرار رکھنا اور مزید پیش رفت کو آگے بڑھانا چاہیے۔ انہیں کمیوں  کو مؤثر طریقے سے دور کرنے کے لیے مزید ہدف شدہ اقدامات پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی’’۔

 اس جائزہ میں  ریاستوں میں اہم سنگ میلوں پر روشنی ڈالی گئی:

ہریانہ

• ریاست نے 6,619 گاؤں میں سے 6,419 (97فیصد) کو او ڈی ایف پلس اور 2,500 گاؤں (37فیصد) کو او ڈی ایف پلس ماڈل قرار دیا ہے۔ ان او ڈی ایف پلس ماڈل گاؤں میں سے 1,855 گاؤں کی تصدیق بھی ہو چکی ہے۔ ہریانہ نے اپنے 76فیصد گاؤں میں گرے واٹر مینجمنٹ ٹریٹمنٹ کوریج حاصل کی ہے۔ سخت جانچ پڑتال  کو انجام دینے اور  ٹھوس مائع کی شکل میں کچرے کے بندوبست  کے اثاثوں کی فعالیت کو یقینی بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ ریاست نے 65فیصد دیہاتوں میں س ٹھوس کچرے کے بندوبست  پر عمل درآمد کیا ہے اور اس کے پاس بیت الخلاء اور ان کے استعمال تک 100فیصد رسائی ہے۔

کرناٹک

• ریاست نے 4,873 او ڈی ایف پلس ماڈل گاؤں کا ہدف حاصل کر لیا ہے اور اس کے 99.3فیصد دیہات اب ٹھوس فضلے کا کامیابی سے  بندوبست  کر رہے ہیں۔ کرناٹک اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ اس کے تمام 26,484 دیہات مارچ 2025 تک کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) پلس ماڈل اسٹیٹس تک پہنچ جائیں۔ ریاست نے 1,905 گاؤں کو فیکل سلج مینجمنٹ(ایف ایس ایم) سے جوڑا ہے۔

آگے کا راستہ

جل شکتی کے مرکزی   وزیر نے ریاستوں کو سووچھ بھارت مشن (گرامین) کے تحت اپنے اہداف کی  سمت  میں کام کرنے کے لیے جامع رہنمائی فراہم کی:

  • اس بات کو یقینی بنانا کہ  ٹھوس کچرے کے بندوبست  کے اثاثے، جیسے سیگریگیشن شیڈز اور ویسٹ ٹرانسپورٹ گاڑیاں، مکمل طور پر چلتی رہیں۔
  • فیکل سلج مینجمنٹ(ایف ایس ایم) میں خامیوں کو ختم کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ مزید گاؤں فیکل سلج ٹریٹمنٹ پلانٹس(ایف ایس ٹی پیز) سے منسلک ہوں
  •  آلودہ پانی کے بندوبست  (جی ڈبلیو ایم) اور پلاسٹ کے کچرے کے بندوبست  (پی ڈبلیو ایم) میں کوششوں کو بڑھانا
  • انفرادی گھریلو لیٹرین(آئی ایچ ایچ آئی)  کےتعمیراتی اہداف کی سمت میں  تیزی سے پیش رفت کرنا

ہریانہ کے ترقی اور پنچایت کے وزیر  جناب  کرشن لال پنوار، جل شکتی کےمرکزی وزیر مملکت جناب  وی سومنا، دیہی ترقی، پنچایتی راج اور کرناٹک کے آئی ٹی/بی ٹی کے وزیر جناب  پرینک کھرگے، سکریٹری(ڈی ڈبلیو ایس) جناب  اشوک کے کے مینا، جے ایس اینڈ ایم ڈی (ایس بی ایم) جناب  جتیندر سریواستو اور ریاستی حکومتوں کے عہدیداروں نے ان  میٹنگوں میں شرکت کی۔

 آر ڈی پی آر کے ایڈیشنل چیف سکریٹری  جناب  انجم پرویز؛  آر ڈی ڈبلیو ایس ڈی کے ڈائریکٹر جناب  ناگیندر پرساد ؛ چیف انجینئرجناب اعجاز حسین؛  ڈپٹی سیکرٹری (ترقی) جناب  ایس سی مہیش؛ ڈپٹی سیکرٹری (انتظامیہ) جناب جعفر شریف سوتار؛، مرکزی حکومت کے سینئر افسران اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ک ح ۔رض

U-4970

                          


(Release ID: 2091072) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Gujarati