اسٹیل کی وزارت
پی ایل آئی اسکیم 1-1 مرکزی اسٹیل اور بھاری صنعت کے وزیر جناب ایچ ڈی کمارا سوامی کے ذریعہ شروع کی گئی
مالی سال 2025-26 سے مالی سال 2029-30 تک نافذ ہونے والی اسکیمیں
Posted On:
06 JAN 2025 7:13PM by PIB Delhi
اسٹیل اور بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب ایچ ڈی کمارسوامی نے وگیان بھون میں وزارت کے سینئر افسران اور صنعت کے ذمہ داران کی موجودگی میں 6 جنوری 2025 کو اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے دوسرے دور کا آغاز کیا، جسے پی ایل آئی اسکیم 1.1 کہا جاتا ہے۔
جناب ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا، وزارت اسٹیل نے پانچ پروڈکٹ کیٹیگریز کے لیے اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم 1.1 نکالی ہے جو کہ موجودہ پی ایل آئی اسکیم کی طرح ہے تاکہ مزید شرکت کو ممکن بنایا جاسکے کیونکہ صنعت کے شرکاء نے وزارت سے نرمی کی درخواست کی تھی۔یہ پی ایل آئی اسکیم ایک ۔ایک، 6 جنوری سے 31 جنوری 2025 تک کھلی رہے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صنعت برانڈکو انڈیا میں سرمایہ کاری اور اسے مضبوط بنانے، درآمدات کو کم کرنے، اور ہندوستان کو ایک عالمی اسٹیل پاور ہاؤس کے طور پر پوزیشن دینے کے لیے سرگرم حصہ لے گی۔ خصوصی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم میں کی گئی تبدیلیاں ملکی پیداوار کو مضبوط بنانے، جدت کو فروغ دینے اور درآمدات کو کم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔
جناب سندیپ پاونڈرک، سکریٹری، وزارت اسٹیل نے کہا کہ پی ایل آئی اسکیم 1.1 کو مالی سال 2025-26 سے مالی سال 2029-30 کی پیداواری مدت کے دوران لاگو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے راؤنڈ میں 8 ذیلی زمروں میں کوئی شریک نہیں تھا اور امید ظاہر کی کہ اس بار وسیع پیمانے پر شرکت ہوگی۔ اسکیم کو مزید سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ بنانے کے لیے صنعت کی مشاورت کے ساتھ کچھ تبدیلیاں شامل کی گئی ہیں، جس میں سی آر جی او پروڈکٹ کے ذیلی زمروں کے لیے حد کی سرمایہ کاری اور صلاحیت میں کمی شامل ہے، جس سے ترغیب کے دعوے کے مقصد کے لیے فوری طور پر اگلے سال تک اضافی پیداوار کو آگے لے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
پی ایل آئی اسکیم 1.1 موجودہ پی ایل آئی اسکیم کے مطابق پانچ (5) پروڈکٹ کیٹیگریز کا احاطہ کرتی ہے، یعنی کوٹڈ،پلیٹڈ اسٹیل پروڈکٹس، ہائی سٹرینتھ،ویئر ریزسٹنٹ اسٹیل، اسپیشلٹی ریلز، الائے اسٹیل پروڈکٹس اور اسٹیل کی تاریں اور الیکٹریکل اسٹیل۔ ان مصنوعات میں وائٹ گڈز سے لے کر ٹرانسفارمرز سے لے کر آٹوموبائل اور دیگر مخصوص شعبوں تک وسیع پیمانے پر اطلاق ہوتا ہے۔ یہ اسکیم اصل میں اسکیم کے لیے مختص کردہ فنڈز کے اندر کام کرے گی، یعنی 6,322 کروڑ روپے کے لاگت کے تحت ۔
پی ایل آئی کے قوانین میں تبدیلیاں صنعت کے تاثرات کی بنیاد پر کی گئی ہیں۔ تمام کمپنیوں کو نئی ملیں لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ معیاری اسٹیل کی پیداوار، توانائی کی کارکردگی اور دیگر عمل میں بہتری کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، موجودہ صلاحیتوں کو بڑھانے میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو اسکیم میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی۔ اس طرح کے معاملات میں سرمایہ کاری ان رہنما خطوط کے ضمیمہ تین میں بتائی گئی حد کا 50فیصد ہوگی جو آج عزت مآب وزیر کے ذریعہ شروع کیے گئے ویب پورٹل پر اپ لوڈ کی گئی ہیں۔
کولڈ رولڈ گرین اورینٹڈ اسٹیل (سی آر جی او ) ایک اعلیٰ قیمت والا اسٹیل ہے جو ایچ ٹی پاور ڈسٹری بیوشن میں استعمال ہونے والے پاور ٹرانسفارمرز کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔ سی آر جی او بنانے کی ٹیکنالوجی کسی بھی ہندوستانی اسٹیل ساز کے پاس دستیاب نہیں ہے۔ سی آر جی او میں آتم نر بھر بننے کی اسٹریٹجک اہمیت پر غور کرتے ہوئے، اسٹیل کی وزارت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باقاعدگی سے میٹنگیں کر رہی ہے جس کا مقصد ملک کے اندر سی آر جی او کی پیداوار کو بڑھانا ہے۔ سرمایہ کاری اور صلاحیت پیدا کرنے کی حد کو بالترتیب 3,000 کروڑ روپے اور 50,000 ٹن تک کم کرکے، اسٹیل کی وزارت کو امید ہے کہ صنعت اس زمرے میں حصہ لینے کے لیے پرجوش ہوگی۔
کمپنیاں ترغیب کا دعویٰ کرنے کے مقصد سے اضافی پیداوار کو اگلے سال فوری طور پر آگے لے جا سکتی ہیں: اگر کسی دیے گئے ذیلی زمرے میں کسی کمپنی کی پیداوار اس سال کے لیے اس کی کمٹڈ پیداوار سے زیادہ ہو جائے تو پیداوار کی اضافی مقدار کو پورا کرنے کے لیے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ کمی، اگر کوئی ہے تو، اگلے سال فوری طور پر پرعزم پیداوار کو حاصل کرنے میں۔ یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ مراعات بہترین طریقے سے تقسیم کی جائیں، اور کسی بھی کمپنی کو مراعات سے انکار نہیں کیا جائے گا، اگر وہ اچھے سال کے بعد اگلے سال میں اضافی پیداوار حاصل کرنے سے قاصر ہے۔
اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی ) اسکیم کے پہلے دور کو 29 جولائی 2021 کو وزارت اسٹیل نے 6,322 کروڑ کے بجٹ کے ساتھ مطلع کیا تھا۔ اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم کا مقصد ملک کے اندر ویلیو ایڈڈ اسٹیل گریڈ کی تیاری کو فروغ دینا اور ہندوستانی اسٹیل انڈسٹری کو ٹیکنالوجی کے لحاظ سے پختہ کرنے کے ساتھ ساتھ ویلیو چین کو آگے بڑھانے میں مدد کرنا ہے۔ اس کے نتیجے میں ان درجات کی درآمدات میں بھی کمی آئے گی اور یہ آتم نربھر بھارت کی طرف ایک قدم ہوگا۔
پہلے دور میں، 26 کمپنیوں کے 44 منصوبے تقریباً 27,106 کروڑ روپے کی پرعزم سرمایہ کاری اور 24 ملین ٹن بہاو کی صلاحیت پیدا کرنے کے ساتھ سرگرم ہیں۔ نومبر 2024 تک، حاصل کی گئی اصل سرمایہ کاری تقریباً 18,300 کروڑ روپے ہے جس میں تقریباً 8,300 نمبروں کا براہ راست روزگار پیدا ہوا ہے۔ اسٹیل کی وزارت کا اندازہ ہے کہ پہلے راؤنڈ میں حصہ لینے والوں کی ادائیگی تقریباً 2,000 کروڑ روپے ہوگی۔
درخواست کی ونڈو آج (6 جنوری 2025) سے اور 31 جنوری 2025 تک لائیو ہے۔ پورٹل کے کھلنے کے بعد کی گئی سرمایہ کاری (یعنی 6 جنوری
سن 2025) کو اسکیم میں شرکت کے لیے شمار کیا جائے گا۔
اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم نے اسپیشلٹی اسٹیل کی پیداوار میں خود انحصاری پیدا کرنے کے مسئلے کواجاگر کیا ہے۔ ملک کو خصوصی اسٹیل کی درآمدات میں کمی، صلاحیت پیدا کرنے کے ذریعے ’آتم نربھر بھارت‘ کے حصول ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور اسٹیل کے کاروبار میں ویلیو چین کو آگے بڑھانے سے سرمایہ کاری کو یقینی بنانے سے فائدہ ہوگا۔
*****
ش ح ۔ ال
U-4925
(Release ID: 2090717)
Visitor Counter : 19