وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

سال 2024 كے اختتام پر  وزارتِ ثقافت كے كام كاج كا جائزہ


ہندوستان كی میزبانی میں  تاریخی  چھیالیس ویں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کا اجلاس

ہندوستان کے تینتالیس  ویں داخلے کے طور پر موئدامس - آہوم خاندان کا ٹیلے پر تدفین کا نظام یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں درج

ہندوستان اور امریکہ نے ثقافتی املاک کی غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنے اور قدیم چیزوں کو ان کے اصل مقام پر واپس لانے کے لیے  'ثقافتی املاک کے  اولین معاہدے' پر دستخط کیے

واشنگٹن كی طرف سے ہندوستان سے اسمگل کردہ دوسو ستانوے  نوادرات کی حوالگی

دنیا کے سب سے بڑے میوزیم ’یوگا یوگین بھارت نیشنل میوزیم‘ کے قیام کے لیے ہندوستان كی  فرانس میوزیمس ڈیولپمنٹ کے ساتھ شراکت داری

اینتھروپولوجیكل سروے آف انڈیا اور یونیورسٹی کالج لندن نے بایو آرکیالوجیکل ریسرچ کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے

حکومت نے مراٹھی، پالی، پراکرت، آسامی اور بنگالی زبانوں کو کلاسیکی زبان کا درجہ دیا

بھگوان بدھ کے مقدس آثار اور ان کے دو شاگردوں کو چھبیس  روزہ تاریخی نمائش کے لیے تھائی لینڈ لے جایا گیا: چار ملین سے زیادہ عقیدت مندوں نے مقدس آثار کے سامنے سر جھكایا

نئی دہلی میں اولین ایشیائی بدھ سربراہی اجلاس کا انعقاد

تین ادبی تصانیف رام چریت مانس، پنچ تنتر اور سہردایالوکا-لوکانا 'یونیسکو کے ورلڈ ایشیا پیسیفک ریجنل رجسٹر' میں شامل

ہندوستان کا پہلا آثار قدیمہ کا تجرباتی میوزیم  گجرات كے وڈ نگر میں تیار کیا جا رہا ہے

Posted On: 31 DEC 2024 3:49PM by PIB Delhi

سال 2024 کے دوران وزارت ثقافت کے اہم اقدامات اور کامیابیاں درج ذیل ہیں:

ثقافت کی وزارت كے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے 21 سے 31 جولائی 2024 تک دہلی میں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے 46ویں اجلاس کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کی۔ میٹنگ کا افتتاح وزیر اعظم نے کیا اور اس میں 140 سے زیادہ بین اقوامی اور قومی مندوبین نے شرکت کی۔ مندوبین میں ثقافت کے وزراء، سفرا، یونیسکو کے حکام، مشاورتی ادارے، تکنیکی ماہرین اور اعلیٰ سرکاری افسران شامل تھے۔ میٹنگ کے دوران ینگ پروفیشنلز فورم اور سائٹ مینیجرز فورم اور ایک عظیم الشان نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔

اس سیشن کے دوران، وزارت نے پروجیکٹ  پبلک آرٹ آف انڈیا بھی شروع کیا۔ دہلی کے نمایاں علاقوں میں 200 سے زیادہ فنکاروں اور 300 طلباء نے دیوار ی پینٹنگس، آرٹ اور مجسمے بنانے میں حصہ لیا۔

1.png

آسام سے ہندوستان کی نامزدگی؛ "موئدامس - آہوم خاندان کا ٹیلے پر تدفین کا نظام" کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں جولائی 2024 میں درج كیا گیا تھا۔ اس پراپرٹی میں اہوم کے قرون وسطی کے شاہی خاندان کا مقبرہ شامل ہے۔ اس کے ساتھ، ہندوستان میں اب عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں 43 جائیدادیں ہیں اس کے علاوہ یونیسکو کی عارضی فہرست میں 56 جائیدادیں ہیں۔

2.jpg22.jpg

222.jpg

 ہندوستان  اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کی حکومتوں نے 26 جولائی 2024 کو ہندوستان سے امریکہ کو نوادرات کی غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنے  کے لئے "ثقافتی املاک کے معاہدے" پر دستخط کئے۔ اس معاہدے پر ثقافت کی وزارت کے سکریٹری جناب گووند موہن اور ہندوستان میں ریاستہائے متحدہ امریکہ کے سفیر  عزت مآب ایرک گارسیٹی  نے ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کی موجودگی میں یہ دستخط كیے۔

3.jpg

4.png

اب تک کل 358 بازیافت شدہ نوادرات واپس بھیجے جا چکے ہیں۔ ان میں سے 2013 تک 13 نوادرات کو بازیافت کیا گیا تھا۔ پچھلی دہائی میں یعنی 2014 سے 345 بازیافت شدہ نوادرات وطن واپس بھیجے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 297 مزید نوادرات امریکہ سے ہندوستان منتقل ہونے کے مراحل میں ہیں جنہیں امریکی صدر جوئے ائیڈن نے حوالے کیا تھا۔ بائیڈن نے یہ حوالگی  21 سے 24 ستمبر تک امریکہ کے دورے کے دوران ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی كو كی تھی۔ یہ ہندوستان کے زائد از  10,000 سال کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے ذریعے وکست بھارت 2047 کی تعمیر کی طرف ایک ٹھوس قدم ہے۔

دنیا کا سب سے بڑا عجائب گھر، یوگا یوگین بھارت راشٹریہ سنگرھالے، 1,55,000 مربع میٹر پر پھیلے رائے سینا ہل، نئی دہلی پر نارتھ اور ساؤتھ بلاک سیکرٹریٹ کی عمارتوں میں تیار کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان نئے میوزیم کو تیار کرنے کے لیے فرانس میوزیم ڈیولپمنٹ کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، جو فرانسیسی جمہوریہ کی حکومت کے لیے نامزد آپریٹر ہے۔

دو اگست 2024 کو اینتھروپولوجیکل سروے آف انڈیا  اور یو سی ایل انسٹی ٹیوٹ آف آرکیالوجی، لندن کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے تاکہ حیاتیاتی آثار قدیمہ کے میدان میں جدید ترین طریقوں کے استعمال کے ذریعے انسانی  باقیات کے مجموعے کے مطالعہ اور تفہیم کو آگے بڑھایا جا سکے۔  یہ شراکت داری یو سی ایل انسٹی ٹیوٹ آف آرکیالوجی کے موجودہ اور مستقبل کے تعلیمی عملے، ڈاکٹریٹ کے طلباء اور پوسٹ ڈاکٹریٹ کے محققین کو تحقیق کے مقاصد کے لیے آسٹیولوجیکل، ہسٹولوجیکل اور مستحکم آسوٹوپ تجزیہ کرنے کے لیے  انسانی باقیات تک رسائی فراہم کرے گی۔

اینتھروپولوجیكل سروے آف انڈیا اور بیربل ساہنی انسٹی ٹیوٹ آف پیلیو سائنسز ، لکھنؤ نے 16 اگست 2024 کو "قدیم اور جدید جینومکس کا استعمال کرتے ہوئے جنوبی ایشیا کی آبادی کی تاریخ کی تعمیر نو" کے موضوع پر ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے تھے۔

تین اکتوبر 2024 کو حکومت نے آسامی، مراٹھی، پالی، پراکرت اور بنگالی کو کلاسیکی زبانوں کے طور پر تسلیم کیا۔ اس فیصلے سے کلاسیکی ہندوستانی زبانوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے، جس میں پہلے سے تامل، سنسکرت، تیلگو، کنڑ، ملیالم اور اڑیہ شامل ہیں۔ ان زبانوں کو کلاسیکی زبانوں کے طور پر تسلیم کرنا ہندوستان کے مالا مال لسانی ورثے کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ عہدہ ان زبانوں کی تحقیق، ترقی اور فروغ کے لیے کوششوں کے علاوہ ثقافتی فخر اور علمی کھوج کو فروغ دیتا ہے۔ یہ ان کی عالمی مرئیت کو بڑھاتا ہے، ادب کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور قدیم تحریروں کی دستاویزات مرتب كرنے میں مدد کرتا ہے جس سے ہندوستان کی متنوع ثقافتی تاریخ کی گہری تفہیم میں مدد ملتی ہے۔

ایک تاریخی اور اہم واقعہ میں بھگوان بدھ کے قابل احترام آثار، ان کے معزز شاگردوں، ارہنتا سری پترا اور اراہنتا مودگالیان کے ساتھ، 26 دن کی نمائش کے لیے تھائی لینڈ لے جایا گیا۔ یہ بے مثال نمائش پہلی بار ہوئی ہے جب بھگوان بدھ اور اس کے شاگردوں کے مقدس آثار کو ایک ساتھ دکھایا گیا تھا۔ بہار کے گورنر راجندر وشواناتھ ارلیکر  اور سماجی انصاف اور  تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر ڈاکٹر وریندر کمار کی قیادت میں ایک سرکاری وفد  22 فروری 2024 کو ہندوستان سے تھائی لینڈ  مقدس آثار کے ساتھ گیا تھا۔ وفد میں کشی نگر، اورنگ آباد، لداخ کے قابل احترام راہب، ریاست مدھیہ پردیش کی حکومت كی وزارت ثقافت كے افسران ، نیشنل میوزیم کے کیوریٹر، فنکار اور اسکالرز شامل تھے۔ 19 مارچ 2024 کو دہلی واپس آنے سے پہلے 11 دن کی نمائش کے بعد، 4 ملین سے زیادہ عقیدت مندوں نے تھائی لینڈ میں مقدس آثار کے آگے سر جھكایا۔

5.jpg

55.png

555.png

اولین ایشیائی بدھ سربراہ اجلاس کا انعقاد وزارت اور انٹرنیشنل بدھسٹ کنفیڈریشن  نے نومبر 2024 میں کیا تھا، جس کا موضوع تھا 'ایشیا کو مضبوط بنانے میں بدھ دھام کا کردار'۔ اس میں 160 سے زیادہ بین الاقوامی شرکاء کے ساتھ 32 ممالک نے شرکت کی۔ مہاسنگھ کے اراکین، مختلف خانقاہی روایات کے سرپرست، راہب، راہبائیں، سفارتی برادری کے اراکین، بدھ مت کے علوم کے پروفیسر، ماہرین اور اسکالرز، تقریباً 700 شرکاء نے اس موضوع کے ساتھ جوش و خروش سے حصہ لیا۔ ان فورمز نے بدھ کی بنیادی تعلیمات اور ان کے جدید دور میں اطلاق اور ان طریقوں پر توجہ مرکوز کرنے والے خیالات کے بھرپور اتحاد کی اجازت دی جن سے بودھ اصول پائیدار ترقی، سماجی ہم آہنگی اور بین الاقوامی تعاون میں اپنا كردار ادا كر سكتے ہیں۔

1.jpg11.jpg

وزارت ثقافت نے بین الاقوامی بدھ مت کنفیڈریشن  کے ساتھ مل کر بین اقوامی ابھدھما دیوس منایا۔ یہ تقریب 17 اکتوبر 2024 کو وگیان بھون میں ہوئی جس میں وزیر اعظم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس تقریب میں 'ہندوستان کی کلاسیکی زبان کے طور پر پالی کی اہمیت' اور قابل احترام راہبوں کی طرف سے دھماسگنی مٹیکا پاتھ (پالی منتر) پر ایک خصوصی گفتگو بھی پیش کی گئی۔ بین الاقوامی ابھیدھما دیوس میں تقریباً 1500 مندوبین اور  14 ممالک کے نامور ماہرین تعلیم اور راہبوں نے ہندوستان بھر کی مختلف یونیورسٹیوں سے بدھ دھام کے نوجوان ماہرین کی ایک قابل ذکر تعداد کے ساتھ شرکت کی۔ ان تعلیمات میں نوجوان نسلوں کی بڑھتی ہوئی شمولیت پر زور دیا گیا۔

2.png22.jpg

ہندوستان نے 8 مئی 2024 کو منگولیا میں عالمی کمیٹی برائے ایشیا اور بحرالکاہل  کے علاقائی رجسٹر میں 2024 کی یادداشت میں تین ادبی کاموں - رام چریت مانس، پنچ تنتر اور سہردیلوکا-لوکانا کو کندہ کرکے ایک بڑی كامیابی حاصل کی۔ بھرپور ادبی اور ثقافتی ورثہ، عالمی سطح پر ان لازوال داستانوں کو محفوظ کرنے اور پہچاننے میں  قدم آگے بڑھا رہا ہے۔

وزیر اعظم کی طرف سےہر گھر ترنگا مہم‘  9 اگست سے 15 اگست تک چلائی گئی تھی۔ لوگوں نے جسمانی اور ڈیجیٹل مصروفیت کے ذریعے قوم سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے گھروں پر ترنگا لہرایا تھا۔ 2024 میں، 5 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے ہندوستان کے ڈیجیٹل نقشے پر سیلفیز اپ لوڈ کیں۔ ترنگا رن، ترنگا ریلی، ترنگا یاترا جیسی تقریبات منعقد ہوئیں اور ان تقریبات میں پورے ملک نے شرکت کی۔ مہم نے کامیابی سے حب الوطنی کو فروغ دیا، شہریوں کو قومی جشن میں شامل کیا اور ہندوستانی قومی پرچم کی ثقافتی اہمیت کو مضبوط کیا۔ اس مہم نے قومی وقار اور اتحاد کو نمایاں طور پر فروغ دیا۔

3.jpg33.jpg

ہندوستان کے پہلے آثار قدیمہ کے تجرباتی عجائب گھر کی عمارت وڈ نگر واقع گجرات میں 50 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کی جا رہی ہے۔ 212.10 کروڑ 13,500 مربع میٹر پر پھیلے ہوئے میوزیم کو کھدائی کی جگہ کے ساتھ تیار کیا جا رہا ہے جو 800 قبل مسیح کے قریب انسانی آباد کاری کے شواہد کو ظاہر کرتا ہے۔ میوزیم میں نو گیلریاں ہوں گی جن میں مختلف وقتی ادوار، فنون، دستکاری اور خطے کی زبان کی نمائش کی جائے گی تاکہ ٹھوس اور غیر محسوس ورثے کو نمایاں کیا جا سکے۔

نیشنل کونسل آف سائنس میوزیم نے بین الاقوامی میوزیم ایکسپو کے دوسرے ایڈیشن کا اہتمام  وزارت ثقافت، حکومت ہند کے تعاون سے سائنس سٹی، کلکتہ میں 18 اور 19 مئی 2024 کو کیا تھا۔ ایکسپو کے دوران، 04 پینل مباحثے ہوئے۔ 05 ماسٹر کلاسز، 06 ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا اور مختلف اسٹارٹ اپس، کاروباری افراد اور سرکاری تنظیموں کی جانب سے 45 اسٹالز لگائے گئے۔

نمائش - "چھترپتی شیواجی مہاراج: عظیم تاجپوشی کی 350 ویں سالگرہ کا جشن" کا انعقاد 6 جون 2024 کو اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس  کے تعاون سے کیا گیا تھا اور دیپک گور کے ذریعہ تیار کردہ 115 پینٹنگز کا مجموعہ نمائش كےلیے ركھا گیا  تھا۔ یہ نمائش شیواجی کی تاجپوشی کی 350 ویں سالگرہ کا جشن منانے کے لیے تھی۔

چھ جولائی 2024 کو ثقافت اور سیاحت کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کے ذریعہ وکٹوریہ میموریل ہال، کلکتہ میں عظیم ہندوستانی اصلاح کاروں کے عنوان سے ایک نئی گیلری کا افتتاح کیا گیا۔

ہمایوں کا مقبرہ عالمی ثقافتی ورثہ سائٹ میوزیم کا افتتاح 29 جولائی 2024 کو ہوا تھا۔ یہ میوزیم دہلی میں موجودہ سیاحتی مقامات میں ایک اہم اضافہ  ہے۔

4.jpg44.jpg

اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس نے جو وزارت کی ایک خود مختار تنظیم ہے 14 اگست 2024 کو بھارت منڈپم، نئی دہلی میں 'تقسیم ہولناکی یادگاری دن' کا اہتمام کیا۔ اس تقریب میں ایک متنوع ہجوم نے شرکت کی جس میں تقسیم کے متاثرین کے خاندان کے افراد، دہلی یونیورسٹی کے طلباء، نوجوان اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔

5.jpg55.jpg

ساؤتھ زون کلچرل سنٹر نے 22 اگست 2024 کو عالمی لوک کہانی كا دن  شاندار انداز میں منایا جس میں بہت سے لوک اور قبائلی فنکار شامل تھے، جس میں تھنجاور قصبے کے ایس زیڈ سی سی کیمپس میں پروگرام اور کالکشیتر، چنئی میں تین روزہ میلے کا انعقاد کیا گیا۔ 850 فنکاروں نے شرکت کی۔

6.jpg

شمال مشرقی زون ثقافتی مرکز  نے جو وزارت کی ایک خود مختار تنظیم ہے، 28 ستمبر سے 6 اکتوبر 2024 تک راشٹرپتی نیلیان، حیدرآباد میں بھارتیہ کلا مہوتسو کا انعقاد کیا جس میں ثقافتی کارکردگی اور ہندوستان کے شمال مشرقی خطے کی نمائش کرنے والے کھانے شامل تھے۔ اس میں 250 فنکاروں نے حصہ لیا۔  ہندوستان کی صدر نے 28 ستمبر 2024 کو اس تقریب کا افتتاح کیا۔

افسانوی گلوکار مکیش کے 100ویں یوم پیدائش کی یاد میں، ثقافت کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے ان کے اعزاز میں یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا اور کہا کہ یہ اقدام مکیش کے غیر معمولی کیریئر اور ان کی لازوال آواز کو خراج تحسین ہے۔

7.jpg

آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر ثقافت کی وزارت كی طرف سے 24 جنوری 2024 سے 24 جنوری 2025 تک بہار کے سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی شری کرپوری ٹھاکر کی 100 ویں یوم پیدائش کی سال بھر کی یادگاری تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ 100/ روپے کا ایک یادگاری سکہ - اور یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

نیتا جی سبھاش چندر بوس کی 127 ویں یوم پیدائش کے اعزاز میں 9 روزہ پراکرم دیوس كی تقریب 23 جنوری سے 31 جنوری تک دہلی کے تاریخی لال قلعہ میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب کا مقصد نیتا جی کی وراثت کو خراج عقیدت پیش کرنا اور قوم کو ان کی ہمت اور حب الوطنی کے نظریات سے متاثر کرنا تھا۔ مختلف نمائشیں / سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔

سریمد بھکتی سدھانت سرسوتی گوسوامی پربھوپادا جی پر 8 فروری 2024 کو بھارت منڈپم، نئی دہلی میں 150 روپے کا یادگاری سکہ اور یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا۔

وزارت ثقافت اور ہارٹ فلنیس نے حیدرآباد کے مضافات میں واقع کنہا شانتی ونم میں 14 تا 17 مارچ تک ایک منفرد روحانی اجتماع کا انعقاد کیا جسے عالمی روحانیت مہوتسو کہا جاتا ہے۔ اس تقریب میں تمام مذاہب اور عقائد سے تعلق رکھنے والے روحانی رہنماؤں کو ایک جگہ پر لایا گیا۔

وزارت ثقافت نے بھگوان مہاویر نروان مہوتسو سمیتی اور بھگوان مہاویر میموریل سمیتی کے اشتراک سے 21 اپریل 2024 کو بھارت منڈپم، پرگتی میدان، نئی دہلی میں 2550 واں نروان مہوتسو کا اہتمام کیا۔ جین ازم كے چاروں فرقوں كے روحانی رہنماوں نے اس  مہوتسو میں شرکت کی۔ اس تقریب میں 10,000 سے زیادہ لوگ شریك تھے جس میں جھانكیاں، ثقافتی پرفارمنس اور بھگوان مہاویر سوامی کی زندگی کو دکھانے والی ایک نمائش تھی۔ ایک نمائش میں بھگوان مہاویر کی زندگی کے سفر کو دکھایا گیا تھا۔ اس میں جین مت کے بنیادی اصولوں پر بھی روشنی ڈالی گءی۔ اس موقع پر یادگاری سکہ اور یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا گیا۔

ثقافت کی وزارت نے سنگیت ناٹک اکادمی کے تعاون سے میرا بائی کے 525 ویں یوم پیدائش کی یاد میں 4 اور 5 اکتوبر 2024 کو راجستھان کے میرتا میں ایک عظیم الشان ثقافتی میلے 'میرا مہوتسو' کا انعقاد کیا۔  اس  دو روزہ جشن میں افسانوی شاعرہ میرا بائی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

******

U.No:4712

ش ح۔ع س۔س ا


(Release ID: 2089117) Visitor Counter : 17


Read this release in: Malayalam , English , Hindi