سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اختتام  سال  2024  کا جائزہ: معذور افراد (دیویانگجن)کو  بااختیار بنانے کا محکمہ


حکومت نے سوگمیہ بھارت ابھیان کے 9 سال مکمل ہونے پر، رکاوٹوں سے پاک ملک بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا

دیویانگجن کے لیے قومی ہیلپ لائن (14456) اور معذوری کی معلومات لائن(24 گھنٹے  ٹول فری نمبر 1800222014) کے لیے ہندوستان کی پہلی کلاؤڈ پر مبنی آوی آر ایس  کا آغاز کیا گیا

متعدد معذوری کے شعبوں میں مختلف اسٹارٹ اپس اور نجی تنظیموں کے ساتھ 72 مفاہمت ناموں  پر دستخط کیے گئے، جو تعاون اور اختراع کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں

جسمانی اور ڈیجیٹل مہارت کی تربیت کے بنیادی ڈھانچے کے لیے قابل رسائی معیارات کے لیے جامع رہنما خطوط کی نقاب کشائی کی گئی۔ بینچ مارک معذوری سے متصف  افراد کے لیے پوسٹوں کی شناخت اور مرکزی حکومت کے اداروں میں ان کے ریزرویشن کے لیے رہنما خطوط جاری

ہندوستانی اشارے کی زبان (آئی ایس ایل) ڈکشنری اب 10 علاقائی زبانوں میں دستیاب ہے۔ آئی ایس ایل میں 2500 نئی اصطلاحات متعارف کرائی گئیں

معذور افراد کے لیے 70 گھنٹے کا انٹرایکٹو ایمپلائیبلٹی اسکلز کورس تیار کیا گیا ہے۔ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے زیر اہتمام ٹرینرز کی متعدد تربیت (ٹی اوٹی ) پروگرام، مفاہمت نامے، پرپل ٹاکس  منعقد کیے گیے  جس کا مقصد  پی ڈبلیو ڈیز  کے لیے روزگار کی صلاحیتوں کو بڑھانے کی سہولت  فراہم کرنا ہے

بحالی کی سہولیات کو بڑھانے اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے100 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے منصوبوں کا افتتاح کیا گیا؛ ملک بھر میں 35 نئے ڈسٹرکٹ معذوری  بحالی مراکز (ڈی ڈی آر سی) قائم کیے گیے

راشٹرپتی بھون میں منعقدہ پرپل فیسٹ 2024 میں 10,000 سے زیادہ دیویانگجن اور ان کے اسکارٹس نے حصہ لیا

دیویہ کلا میلہ ہندوستان بھر کے متعدد شہروں میں منعقد کیا گیا، جس میں 1,000 سے زیادہ کاریگروں اور کاروباری افراد کی نمائش کی گئی۔ نئی دہلی میں دیویہ کلا میلے کے دوران 3.5 کروڑ روپے سے زیادہ کی ریکارڈ فروخت کا مشاہدہ کیا گیا

معذور افراد کے عالمی دن 2024 کے موقع پر، صدر جمہوریہ ہند کی طرف سے معذور افراد کو بااختیار بنانے کے لیے 33 مثالی افراد اور اداروں کو قومی ایوارڈز سے نوازا گیا

Posted On: 30 DEC 2024 4:53PM by PIB Delhi

2024: ہندوستان میں معذوری کی شمولیت کے لیے اہم پیش رفت کا سال

2024 میں حکومت ہند اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے معذور افراد کے لیے ایک زیادہ جامع اور مساوی معاشرے کی تشکیل کے لیے ٹھوس کوششوں کا مشاہدہ کیا گیا۔ رسائی اور معلومات کی ترسیل کو بڑھانے سے  ہنر مندی کی ترقی، روزگار، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے تک ، معذور افراد کو با اختیار بنانے کے محکمے  (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی) کی طرف سے اس سال شروع کیے گئے اقدامات بھارت میں آنے والے سالوں   کے لیے معذور افراد (دیویانگجن ) کو بااختیار بنانے اور ان کو مربوط کرنے میں مسلسل پیشرفت کی مضبوط بنیاد رکھتے ہیں۔ تعاون، ٹکنالوجی اور بیداری پر زور دیویانگجن کو بااختیار بنانے اور زندگی کے تمام پہلوؤں اور مجموعی بہبود میں ان کی مکمل شرکت کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی نشاندہی کرتا ہے۔ اہم جھلکیوں پر ایک نظر حسب ذیل  ہے:

i. سوگمیہ بھارت ابھیان کے 9 سال: رکاوٹوں کو دور کرنا  اور شمولیت کی تعمیر کرنا

سوگمیہ بھارت ابھیان کے تبدیلی کا سفر ہندوستان میں رسائی اور شمولیت کو فروغ دینے کے نو سال کی تکمیل ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ شروع کیا گیا، یہ اہم اقدام دیویانگجن کو بااختیار بنانے، انہیں وقار، مساوات اور مواقع کی زندگی گزارنے کے قابل بنانے میں اہم کردار ادا کر تا رہا ہے۔ اس اہم سالگرہ پر، حکومت نے رکاوٹوں سے پاک ملک بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، جہاں رسائی بنیادی حق ہے۔

قابل رسائی انفراسٹرکچر اور جامع تعلیم سے لے کر بااختیار بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے تک، مہم ترقی اور مساوات کو مجسم کرتی ہے۔ اس نے عوامی مقامات، نقل و حمل کے نظام، اور دیویانگجن کے حقوق کے بارے میں بیداری میں انقلاب برپا کر دیا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا ہے  کہ ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں ان کی نہ صرف حمایت کی جائے  بلکہ انہیں مساوی شراکت دار کے طور پر قبول کیا جائے ۔

ii. رسائی اور معلومات:

اہم  بنیادی  معلومات تک رسائی: ڈس ایبلٹی انفارمیشن لائن (ڈی آئی ایل ) کے لیے ہندوستان کے پہلے کلاؤڈ پر مبنی آئی وی آر ایس کا آغاز،(1)  ٹول فری نمبر 1800222014 کے ذریعے 21 معذوریوں کے بارے میں معلومات تک 24 گھنٹے  رسائی فراہم کرنا۔ یہ اہم سروس آسانی سے دستیاب تعاون اور وسائل کو یقینی بناتی ہے۔

دیویانگجن کے لیے قومی ہیلپ لائن: مرکزی طور پر برقرار   شدہ ، صارف کے لیے دوستانہ مختصر کوڈ ہیلپ لائن نمبر، 14456، شروع کیا گیا، جس سے مدد تک رسائی کو آسان بنایا گیا۔ یہ اقدام سپورٹ سسٹم کو ہموار کرتا ہے اور موثر خدمات کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔

قابل رسائی معیارات اور تربیت: جسمانی اور ڈیجیٹل مہارت کی تربیت کے بنیادی ڈھانچے کے لیے قابل رسائی معیارات کے لیے جامع رہنما خطوط جاری کیے گیے۔ یہ حکومت سے وابستہ تربیتی تنظیموں کی طرف سے جامع معیارات کو  قومی سطح پر اپنانے کو یقینی بناتا ہے۔ پینل ایکسیسبیلٹی آڈیٹرز اور انجینئرز کے لیے اعلیٰ درجے کی رسائی کے تربیتی پروگرام بھی شروع کیے گئے، جس سے ڈیزائن کے عالمی اصولوں کو فروغ دیا گیا۔

اسٹارٹ اپس اور تنظیموں کے ساتھ 72 مفاہمت نامے: متعدد معذوری والے شعبوں میں مختلف اسٹارٹ اپس اور نجی تنظیموں کے ساتھ 72 مفاہمت ناموں پر دستخط جو تعاون اور اختراع کے عزم کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

معلومات کو قابل رسائی بنانا:بینائی سے محروم  افراد کے لیے   قومی  ایسوسی ایشن کے ساتھ تعاون کا مقصد تقریباً 10,000 صفحات پر مشتمل دستاویزات دستاویزات، بشمول سرکاری اسکیمیں اور قانونی امداد، بصارت سے محروم افراد کے لیے قابل رسائی بنانا ہے۔ رسائی کو بڑھانے کی کوشش میں، آئی ایس ایل لغت اب 10 علاقائی زبانوں میں دستیاب ہے، جو ہندوستان کے متنوع لسانی منظرنامے پر وسیع تر رسائی اور تفہیم کو یقینی بناتی ہے۔

جامع سائنس، مشن ایکسیسبیلٹی، اور نیشنل ایسوسی ایشن فار دی بلائنڈ کے ساتھ ایم مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے جن میں اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے موبائل ایپلیکیشن کی رسائی کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی  گئی۔ ویژن دیویانگ فاؤنڈیشن کے ساتھ ایک اور مفاہمت نامے کا مقصد سرکاری اسکیموں کے لیے اہلیت پر معذور افراد  کی رہنمائی کے لیے مصنوعی ذہانت  کا استعمال کرنا ہے۔

ہندوستانی اشاروں کی زبان میں 2,500 نئی اصطلاحات متعارف کرائی گئیں: آئی ایس ایل میں شامل کی گئی نئی اصطلاحات ریاضی، سائنس اور اعلیٰ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلوں اور بنیادی ڈھانچے جیسے شعبوں سمیت مضامین کی ایک وسیع سلسلے  کا احاطہ کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ، آئی ایس ایل آر ٹی سی نے 100 تصوراتی ویڈیوز متعارف کرائے ہیں جنہیں کلاس 6 کے سماعت سے محروم طلباء کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ وائی یو این آئی کے ای ای کے تعاون سے تیار کردہ ان ویڈیوز کا مقصد آئی ایس ایل  وضاحتوں، گرافیکل امیجری، اور سب ٹائٹلز اور آڈیو جیسے جامع سیکھنے کے آلات کے امتزاج کے ساتھ تصور کی وضاحت کو بہتر بنانا ہے۔

رسائی کے راستے: معذوری سے متعلق اہم فیصلوں، احکامات اور سرکلرز کے خلاصوں کی اشاعت سے قانونی اور پالیسی معلومات تک رسائی میں مزید اضافہ ہوا۔

iii. مہارت کی ترقی اور روزگار:

روزگار کی صلاحیت  میں اضافہ: معذور افراد کے لیے 70 گھنٹے کا انٹرایکٹو ایمپلائبلٹی اسکلز کورس، انیبل انڈیا کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے، جس کا مقصد فائدہ مند روزگار تک رسائی میں انقلاب لانا ہے۔

ٹریننگ آف ٹرینرز (ٹی او ٹی) پروگرامز: ڈی ای پی ڈبلیو ڈی نے پی ڈبلیو ڈیز کے لیے روزگار کی صلاحیتوں پر متعدد ٹی او ٹی پروگرامز کا انعقاد کیا، جس سے پورے ملک میں موثر تربیت کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔

روزگار کے مواقع کے لیے تعاون: نیشنل ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ نیٹ ورک (این ایچ آر ڈی این) اور الیکٹرانکس سیکٹر اسکلز کونسل آف انڈیا (ی ایس ایس سی آئی) کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے جن میں روزگار کے مواقع کو جمع کرنے اور گارنٹی شدہ تقرریوں اور کم از کم اجرت کی تعمیل کے ساتھ پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

سماعت سے محروم  برادری کے لیے ہنر: وائی یو این آئی کے ای ای کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے جس کا مقصد سماعت سے محروم  برادری کو مفت اور قابل رسائی ہنر فراہم کرنا، کیریئر کی ترقی اور خود انحصاری کو فروغ دینا ہے۔

پرپل ٹاکس: معذور افراد  کے لیے اختراعی ٹیکنالوجیز تیار کرنے والے اسٹارٹ اپس اور تنظیموں کے ساتھ سیشنز کے  سلسلے کے نتیجے میں محکمہ کی رسائی کو بڑھانے کے لیے قومی اداروں اور سی آر سیز کے ساتھ مفاہمت نامے کیے گئے۔

IV. انفراسٹرکچر اور باز آبادکاری:

بنیادی ڈھانچے کی ترقی: باز آبادکاری کی سہولیات میں اضافے اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے100 کروڑروپے سے زیادہ مالیت کے منصوبے کاافتتاح کیا گیا۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ ریہابلیٹیشن (این آئی ایم ایچ آر) کے نئے تعمیر شدہ سروس بلاک کی بھی نقاب کشائی کی گئی۔

بازآبادکاری کے مراکز کی توسیع: باز آبادکاری کی اہم خدمات تک رسائی کو بہتر کرتے ہوئے ملک بھر میں35 نئے ڈسٹرکٹ ڈس ایبلیٹی ریہابلیٹیشن سینٹرز (ڈی ڈی آر سی) قائم کیے گئے۔

معاون ٹیکنالوجی:سی ایس آئی آر-سی ایس آئی او اوراے ایل آئی ایم سی او کے درمیان  مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے، جوباز آبادکاری اور معاون ٹیکنالوجی کے ڈیزائن، ترقی اور مینوفیکچرنگ میں تعاون پرمرکوز ہے۔

V.شمولیت اور آگاہی:

پرپل فیسٹ 2024: راشٹرپتی بھون میں تنوع اور اتحاد کے تاریخی جشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں 10,000 سے زیادہ معذور افراد (دیویانگجن) اور ان کے محافظوں کو اکٹھا کیا گیا۔ پروگرام میں افتتاح کئے گئے اہم اقدامات میں‘انڈیا نیورو ڈائیورسٹی پلیٹ فارم’ اور معذوری کے تئیں حساس زبان سے متعلق ہینڈ بک کا اجرا شامل تھا۔

دیویہ کلا میلہ: اس سال متعدد شہروں بشمول بھونیشور، پونے، وشاکھاپٹنم، جبل پور، رائے پور، رانچی، اور حال ہی میں دہلی میں ڈی کے ایم کا انعقاد کیا گیا، جن میں1,000 سے زیادہ کاریگروں اور کاروباری افراد کی طرف سے نمائش کی گئی۔ کرتویہ پتھ، نئی دہلی میں منعقدہ دیویہ کلا میلے میں3.5 کروڑ روپے سے زیادہ کی ریکارڈ فروخت ہوئی۔11 روزہ نمائش میں مختلف دیگر متوازی تقریبات کے ساتھ ساتھ لون میلہ، روزگار میلہ، دیویہ کلا شکتی وغیرہ کا انعقاد شامل تھا، جس سے معذورافراد کے لیے روزگار اور مالی مدد کے مواقع پیدا کئے گئے ہیں۔

یوگا فار آل: بین الاقوامی یوگا ڈے پر، 10,000معذور افراد نے پورے ہندوستان میں بڑے پیمانے پرمنعقدہ یوگا پرفارمنس میں حصہ لیا، جن سے صحت اور تندرستی کو فروغ ملا۔

قابل رسائی ماحولیات کے لیے تال میل: کونسل آف آرکیٹیکچر (سی او اے) کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے جس کا مقصد بیچلر آف آرکیٹیکچر کے نصاب میں قابل رسائی ماحول پیدا کرنے کے لیے لازمی کورس ماڈیولز شامل کرنا ہے۔

شناختی گائڈ لائنز: خاطر خواہ معذور افراد کے لیے عہدوں کی شناخت اور مرکزی حکومت کے اداروں میں ان کے ریزرویشن کے لیے نئی ہدایات جاری کی گئیں۔

موضوعاتی سرگرمیاں- کیلنڈر ڈے/ معذوری کے مخصوص ایام کے بارے میں آگاہی: پورے ہندوستان میں معذور افرادکی بااختیاری کے محکمے (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی) کے تحت قومی اداروں اورسی آر سی کے ذریعے معذوری سے متعلق آگاہی، صحت کی حالتیں اور سماجی انصاف کے لیے وقف کردہ مختلف ایام منائے جاتے ہیں۔ 4 جنوری کو عالمی بریل ڈے کے ساتھ سال کا آغاز کرتے ہوئے، بینائی سے محروم افراد کے لیے بریل کی اہمیت سے متعلق بیداری پیدا کی جاتی ہے۔ جذام کا عالمی دن، جنوری کے آخری اتوارکے روز منایا جاتا ہے،جس سے جذام مرض کے خاتمے کی کوششوں کو اجاگرکیاجاتا ہے۔ماہ فروری کے دوسرے پیر کے روز مرگی کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اسی طرح عصبی عوارض اور معاشرے میں مساوات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بین الاقوامی ایسپرجر ڈے (18 فروری) اورعالمی  یوم  سماجی انصاف (20 فروری)بھی منایا گیا۔

مارچ میں، بین الاقوامی وہیل چیئر ڈے (یکم مارچ)، عالمی یوم سماعت (3 مارچ)،عالمی یوم خواتین (8 مارچ) اور ورلڈ ڈاؤن سنڈروم ڈے (21 مارچ)جیسی اہم سرگرمیوں کا اہتمام کیاگیا۔ماہ اپریل کو آٹزم ایکسپٹنس منتھ کے طور پر منایا گیا، جس میں آٹزم کی آگاہی کا عالمی دن (2 اپریل)، ورلڈ پارکنسون ڈے (11 اپریل) اور ورلڈ ہیموفیلیا ڈے (17 اپریل) شامل ہیں۔ مئی میں انجام دی جانے والی اہم سرگرمیوں میں عالمی یوم تھیلیسیمیا (8 مئی)،گلوبل ایکسسیبلیٹی اویئرنیس ڈے(18 مئی)،ورلڈ شیزوفرینیا ڈے (24 مئی) اورولڈملٹیپل سکلیروسیس ڈے (30 مئی) شامل تھے۔

ماہ جون میں ورلڈ سیکل سیل ڈے (19 جون)،عالمی یوم یوگا(21 جون) اور ہیلن کیلرس ڈے (27 جون) کے ذریعے مجموعی صحت اور معذوری سے متعلق آگاہی پر زور دیاگیا۔ ماہ ستمبر میں،ورلڈڈچین مزکولر ڈسٹرافی ڈے(7ستمبر)،عالمی یوم اشاراتی زبان(23 ستمبر) اور بہرے افراد  کا بین الاقوامی ہفتہ (24-30 ستمبر) جیسے سرگرمیوں کا اہتمام کرکے سماعت سے محروم افراد کے لیے شمولیت کو فروغ دیاگیا۔ عالمی یوم اشاراتی زبان (23 ستمبر)پر ایم وائی جی او وی پلیٹ فارم پر آگاہی مہم،آئی ایس ایل کورسز، اور کوئز کا انعقاد کیاگیا۔ اکتوبر کو ڈسلیکسیا آگاہی کے مہینے کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا، جس میں ورلڈ سیریبرل پلسی ڈے (6 اکتوبر)، ڈسلیکسیا ڈے (8 اکتوبر)، اور وائٹ کین ڈے (15 اکتوبر) شامل تھے۔ اکتوبر کے دوسرےجمعرات کوعالمی یوم  بینائی کے طور پر منایا گیا، اس مہینے میں ورلڈڈوارفزم ڈے(25 اکتوبر)، عالمی پیشہ ورانہ تھراپی کا دن (27 اکتوبر) اور فالج کا عالمی دن (29 اکتوبر) بھی شامل ہے۔

نومبر میں،ورلڈ پروسٹیٹکس اور آرتھوٹکس ڈے (5 نومبر) اورورلڈایپلپسی ڈے(17 نومبر) کا اہتمام شامل ہے،جن کے ذریعہ مرگی کی طرف توجہ مبذول کروائی گئی۔ سال کا اختتام 3 دسمبر کوعالمی یوم معذور افراد کے ساتھ ہوا، یہ دن معذور افرادکے ساتھ جشن منانے اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے وقف ہے۔ اس سال کا موضوع،‘امپاؤرنگ پرسنزوتھ ڈس ابیلیٹی تھروانووویشن’تھا۔ معذور افراد کو بااختیار بنانے کے لیے33 مثالی افراد اور اداروں کو صدر جمہوریہ ہند کے ہاتھوں سے قومی ایوارڈز سے نوازا گیا۔ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کی طرف سے یہ اقدامات معاشرے کی بہتری کے لیے بیداری، شمولیت اوراقدام کو فروغ دینے کے پلیٹ فارم شمار ہوتے ہیں۔

********

 ( ش  ح ۔م ش ع۔ اک۔ م  ا۔ ر ب)

UNO: 4690


(Release ID: 2088957) Visitor Counter : 23