امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے 28 سے 29 دسمبر 2024 تک اگرتلہ کا دورہ کر کے کئی پروگراموں میں حصہ لیا
جناب جوشی نے اگرتلہ میں ایف سی آئی کا علاقائی دفتر قائم کرنے کی ریاستی حکومت کی تجویز کو اصولی منظوری دی
جناب پرہلاد جوشی نے تریپورہ میں غذائی اجناس کی ذخیرہ اندوزی، تقسیم، پردھان منتری سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم اور پی ایم کے یو ایس یو ایم سمیت اہم مرکزی اسکیموں کی کارکردگی اور نفاذ کا جائزہ لیا
پی ایم- کے یوایس یو ایم اور ایم این آر ای کے سبب دوہری فصل کا کامیاب نفاذ ہوا اور کسانوں کی آمدنی کو دوگنی ہوئی۔مودی حکومت نے اس مفت راشن اسکیم کو 31 دسمبر 2028 تک بڑھا دیا
پی ایم سوریہ گھر یوجنا: صارفین مرکزی سبسڈی اور 7 فیصد پر رعایتی قرضوں کی مدد سے فوری طور پر پیسے بچانا شروع کر سکتے ہیں
Posted On:
29 DEC 2024 6:46PM by PIB Delhi
نئی دہلی/اگرتلہ: 29 دسمبر، 2024: صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے
کئی پروگراموں میں شرکت کے لیے 28 سے 29 دسمبر 2024 تک اگرتلہ کا دورہ کیا۔ ان کا اگرتلہ کا دورہ بہت ہی کار آمد رہا۔
ریاست کے اپنے دورے کے دوران مرکزی وزیر نے 28 دسمبر کو فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کے دفتر اور ریاستی گودام کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے موجودہ صورت حال، خاص طور پر اناج کے ذخیرہ اور تقسیم کے معاملے کا جائزہ لیا۔
انہوں نے بعد میں تریپورہ میں اہم مرکزی اسکیموں کی کارکردگی اور ان کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مانک ساہا اور دیگر حکام کے ساتھ میٹنگ کی۔
مرکزی وزیر جناب جوشی نےایم این آر ای اسکیموں جیسے ایف سی آئی، سنٹرل ویئر ہاؤسنگ کارپوریشن( سی ڈبلیو سی) اور پردھان منتری سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم اور پی ایم کے یو ایس یو ایم کے نفاذ کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔
ان میٹنگوں میں ریاست میں ان اہم پروگراموں کے نفاذ کے عمل کو بڑھانے کے لیے چیلنجوں سے نمٹنے اور حل کی نشاندہی کرنے کے لیے بات چیت کی گئی۔
میٹنگ میں مرکزی وزیر جناب جوشی نے اگرتلہ میں ایف سی آئی کا علاقائی دفتر قائم کرنے کی ریاستی حکومت کی تجویز کو بھی اصولی منظوری دی۔ اس دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ آنے والے ایف سی آئی ریجنل آفس کے لیے ریاستی حکومت اس مقصد کے لیے زمین کی نشاندہی کرے گی۔
آج 29 دسمبر کی صبح مرکزی وزیر جناب جوشی نے ماں تریپورہ سندری کے درشن کیے اور اس کے بعد انہوں نے گومتی ضلع کے ماتابڑی کے تحت چندر پور کالونی ہائر سیکنڈری اسکول، چندرپور میں وزیر اعظم مودی کے پروگرام من کی بات کو سنا۔
دن کے آخر میں مرکزی وزیر نے تریپورہ قابل تجدید توانائی کی ترقی ایجنسی(ٹی آر ای ڈی اے) کے ذریعہ کسانوں کے لیے شروع کیے گئے مرکزی اسپانسر شدہ قابل تجدید توانائی پروجیکٹ کی نگرانی کے لیے چاریلام گاؤں کا دورہ کیا اور ایم این آر ای اسکیموں کے نفاذ کا بھی جائزہ لیا۔
وزیر نے ایم این آر ای کی سرگرمیوں کے جائزے کے دوران کہا کہ پی یم۔ کے یو ایس ایو ایم اسکیم (کومپوننٹ بی) کے تحت 27 ایس پی وی پمپس 54 ایکڑ اراضی پر نصب کیے گئے ہیں اور ایم این آر ای اسکیم کے تحت 35 ایل ای ڈی پر مبنی ایس پی وی اسٹریٹ لائٹنگ سسٹمز نصب کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان اقدامات کی بدولت دوہری فصل کا کامیاب عملدرآمد ہوا ہے، جس کے نتیجے میں کسانوں کی آمدنی دوگنا ہو گئی ہے۔
مرکزی وزیر جناب جوشی نے کہا کہ حکومت ہند نے حال ہی میں شمال مشرقی ریاستوں میں ذخیرہ کرنے کی جگہ بڑھانے کے لیے پرائیویٹ انٹرپرائز گارنٹی (پی ای جی) اسکیم کو منظوری دی ہے۔ اس پہل کے ساتھ ایف سی آئی کا مقصد تریپورہ میں دو سال کی مدت میں 70,000 ایم ٹی کی اضافی صلاحیت پیدا کرکے اپنی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو دوگنا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت 81 کروڑ لوگوں کو مفت اناج فراہم کر رہا ہے جو کہ یوروپی یونین کی آبادی سے دوگنی ہے۔ اس اسکیم کے تحت ریاست کے شناخت شدہ مستفیدین کو مقامی ضرورت کے مطابق چاول، گیہوں اور موٹا اناج مفت فراہم کیا جا رہا ہے۔ مودی حکومت نے اس مفت راشن اسکیم کو 31 دسمبر 2028 تک بڑھا دیا ہے۔
خریداری کے لا مرکزی حصولیابی طریقہ کار کے تحت گزشتہ 5 برسوں میں ریاست تریپورہ میں 360 کروڑ روپے کی ایم ایس پی قیمت کے ساتھ تقریباً 1.2 لاکھ میٹرک ٹن چاول خریدے گئے ہیں، جس سے تقریباً 94,000 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔
حال ہی میں، مرکزی حکومت نے جولائی میں پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا، انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسز اور پی ایم پوشن سمیت تمام سرکاری فلاحی اسکیموں کے تحت آئرن، فولک ایسڈ اور وٹامن بی 12 جیسے ضروری مائیکرو نیوٹرینٹس سے بھرپور چاول کی عالمی فراہمی کو بڑھایا ہے۔ 2024 سے دسمبر 2028 تک بڑھا دیا گیا ہے۔ سال24-2023 میں تریپورہ میں مختلف فلاحی اسکیموں کے تحت تقریباً 1.75 لاکھ میٹرک ٹن فورٹیفائڈ چاول اٹھائے/ تقسیم کیے گئے۔
جناب جوشی نے کہا کہ تارکین وطن مزدوروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایک ملک، ایک راشن کارڈ اسکیم کو ملک کی تمام 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے نافذ کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستفیدین کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ملک میں کہیں بھی اپنی پسند کی کسی بھی مناسب قیمت کی دکان سے اپنے حق کا اناج حاصل کریں۔
انہوں نے کہا کہ تریپورہ میں او این او آر سی کے تحت کل پورٹیبلٹی ٹرانزیکشنز 18.74 لاکھ ہیں اور 100؍فیصدراشن کارڈ آدھار سے منسلک ہیں اور تمام ایف پی ایس ای پی او ایس فعال ہیں، اس طرح کسی قسم کی خامیوں کو روکا جا سکتا ہے۔
ملک میں صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے محکمہ امور صارفین کی جانب سے کنزیومر کمیشن کو مضبوط بنانے کی اسکیم کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کی کوششوں کو پورا کرنے کی اسکیم کے تحت ریاستی حکومتوں کو مالی امداد فراہم کر رہی ہے، ریاست تریپورہ کو اس کے قیام کے بعد سے جاری کی گئی کل رقم 3.65 کروڑ روپے ہے۔
قیمتوں کی اتار چڑھاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت قیمت استحکام فنڈ کے تحت پیاز کا بفر برقرار رکھتی ہے۔ ضیاع کی قیمت کو مؤثر اور کارگر بنانے کے لیے، پہلی بار ناسک سے شمال مشرقی خطے میں گواہاٹی سمیت اہم مقامات تک پیاز کی نقل و حمل ریل کے ذریعے کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی وزارت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صارفین میں حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے گرانٹس فراہم کرتی ہے، جس کے تحت 2023-24 میں تریپورہ کو 40 لاکھ روپے جاری کیے گئے۔
قابل تجدید توانائی کے شعبے میں کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان نے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے اور ملک کی کل قابل تجدید توانائی کی صلاحیت 214 گیگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔ہندوستان نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن، پی ایم۔ کے یو ایس یو ایم ، پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی اسکیم اور پی ایل آئی اسکیم جیسے اقدامات کے ساتھ500 گیگا واٹ صلاحیت حاصل کرنے کے راستے پرگامزن ہے۔
مرکزی وزیر جوشی نے پی ایم سوریہ گھر یوجنا کے بارے میں عوامی بیداری پھیلانے کے لیے پہل کرنے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ تریپورہ میں گھریلو صارفین کے لیے 200 یونٹ سے زیادہ کے استعمال کے لیے بجلی کا ٹیرف تقریباً 5 روپے ہے۔ فی یونٹ ایم این آر ای سبسڈی اور7؍فیصد پر رعایتی قرضوں کے ساتھ، صارفین فوری طور پر پیسے بچانا شروع کر سکتے ہیں۔
تریپورہ ڈسکام کے لیے بجلی کی خریداری کی لاگت 5 روپے فی یونٹ سے زیادہ ہے، کیونکہ زیادہ تر بجلی گیس پر مبنی پلانٹس سے آتی ہے۔ شمسی توانائی کی تنصیب سے زیادہ لاگت والی توانائی پر انحصار کم ہوگا اور آر پی او کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
اس شعبے میں ریاستی حکومت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے جناب جوشی نے کہا کہ تریپورہ نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں اچھی پیش رفت کی ہے۔ 2018 سے پہلے شمسی توانائی سے کل 2.5 میگاواٹ بجلی پیدا کی جاتی تھی۔ گزشتہ 6.5 سالوں میں، تریپورہ میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت میں پیداوار 10 گنا بڑھ کر اب 20.5 میگاواٹ سے زیادہ ہو گئی ہے۔
جناب جوشی نے ریاستی حکومت کے ساتھ مسلسل بڑھتے ہوئے تعاون پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہاکہ ماری مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہم تریپورہ کے لوگوں کے لیے بہتر مواقع کو یقینی بنائیں گے۔
********************
ش ح ۔ٖ م ع ن۔ ع ر
U. No.4667
(Release ID: 2088805)
Visitor Counter : 12