سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈی ایس ٹی نے اے آئی سی ٹی ای کے اشتراک سے کوانٹم کے لیے انڈر گریجویٹ کورسز کا اعلان کیا

Posted On: 25 DEC 2024 4:56PM by PIB Delhi

 محکمہ سائنس و ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) نے آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) کے اشتراک سے انڈر گریجویٹ سطح پر ایک مخصوص نصاب کا اعلان کیا ہے، تاکہ قومی کوانٹم مشن کے حصے کے طور پر بھارت میں کوانٹم تربیت یافتہ ایکو سسٹم تشکیل دیا جاسکے۔

بھارت سرکار کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر اجے کے سود نے کہا کہ نصاب میں نظریاتی علم کو لیبارٹری کے تجربے کے ساتھ مربوط کیا جائے گا ، جس کا مقصد انڈر گریجویٹ سطح پر اس مضمون میں ایک معمولی پروگرام کے ذریعہ کوانٹم ٹکنالوجی کے بارے میں گریجویٹس کی سمجھ کو گہرا کرنا ہے۔ نیشنل کوانٹم مشن میں ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر سود نے اس اقدام کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ملک کی تکنیکی ترقی اور عالمی قیادت کے لیے کوانٹم کے لیے تیار افرادی قوت تیار کی جاسکے۔

بھارت سرکار کا قومی کوانٹم مشن اس شعبے میں ملک کی تحقیق اور ٹکنالوجی کی ترقی کو مہمیز کرنے کی سمت میں ایک فیصلہ کن قدم ہے۔ اس طرح کی تحقیق اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے تدریس اور تربیت میں فوری اقدامات کے ذریعے انتہائی ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہوگی۔

نصاب اس افرادی قوت کو تیار کرنے کے لیے تربیت فراہم کرنے میں مدد کرے گا تاکہ وہ عالمی معیار تک پہنچ سکیں ، اور اس کے ساتھ ہی بنیادی سے اطلاقی تحقیق تک کوانٹم ٹکنالوجی کی ترقی کی کثیر ڈسپلنری ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی ۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے سکریٹری پروفیسر ابھے کرندیکر نے کہا کہ اس نصاب کا اعلان کوانٹم کے لیے تیار افرادی قوت کی تعمیر میں ایک اہم قدم ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اسے انڈر گریجویٹ طلبہ کے لیے اداروں میں تنوع کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مضبوط بنیادی اور اعلی درجے کے علم کی بنیاد قائم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ، اور انجینئرنگ کے تمام طلبہ کو ان کے مضامین سے قطع نظر اپنے تیسرے یا چوتھے سمسٹر سے کوانٹم ٹکنالوجی میں یو جی مائنر کرنے کے قابل بنائے گا۔

پروگرام کی کامیابی کے لیے اساتذہ کی تربیت اور لیب کے بنیادی انفراسٹرکچر کی بھی ضرورت ہوگی۔ نیشنل کوانٹم مشن کچھ منتخب اداروں میں ٹیچنگ لیب کے قیام کی حمایت کرے گا اور فیکلٹی ڈیولپمنٹ کے لیے اے آئی سی ٹی ای کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

پروفیسر کرندیکر نے اداروں پر زور دیا کہ وہ نصاب کو فعال طریقے سے اپنائیں اور طلبہ کو تحقیق، تعلیم اور جدت طرازی کی حکمت عملیوں میں کوانٹم ٹکنالوجیوں کو مربوط کرنے کی اہمیت کو تسلیم کریں۔

ایم جی بی این کیو ایم کے چیئرمین ڈاکٹر اجئے چودھری نے کہا کہ اس کورس سے جہاں ملک میں کوانٹم ٹیکنالوجی میں افرادی قوت تیار کرنے میں مدد ملے گی وہیں طلبہ کے لیے مزید قدر پیدا کرنے کے لیے متوازی انٹرن شپ بھی شروع کی جانی چاہیے۔

آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) کے چیئرمین پروفیسر ٹی جی سیتارام نے اس بات کو اجاگر کیا کہ کوانٹم ٹکنالوجی کی صلاحیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سماج میں اثر پیدا کرنے کے لیے یہ کوانٹم انقلاب میں ایک نئی شروعات ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا نصاب تیار ہے اور امید ہے کہ اگلے جولائی کے سیشن سے اسے تمام اعلیٰ اداروں میں شامل کر لیا جائے گا۔

اگرچہ قومی اہمیت کے اداروں نے اس مقصد کے لیے پروگرام شروع کیے ہیں ، لیکن اس طرح کی تربیت کو ملک بھر کے اداروں کے ایک بڑے پول تک توسیع دینے سے قوم کو طلبہ کے وسیع وسائل سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنایا جاسکتا ہے جو اس کے بعد اپنے مقاصد کی طرف پیش رفت کو مہمیز کرنے کے مشن میں حصہ لے سکتے ہیں۔ اس کورس کو ملک بھر میں اے آئی سی ٹی ای سے منظور شدہ اداروں کے ذریعہ نافذ کرنے کے لیے لیا جائے گا۔

کورس کے ڈھانچے میں کوانٹم ٹیکنالوجی کے چاروں عمودی حصے شامل ہیں - کوانٹم کمپیوٹنگ ، کوانٹم مواصلات ، کوانٹم سینسنگ اور میٹرولوجی ، کوانٹم مواد اور آلات۔ مجوزہ نصاب میں تھیوری اور لیب دونوں کورسز کے ساتھ کم از کم 18 کریڈٹ شامل ہیں۔ ہر کورس میں 3 کریڈٹ (تھیوری کورس کے لیے ہر ہفتے 1 ان کلاس رابطے کا گھنٹہ یا لیب کورس کے لیے 3 گھنٹے کے لیے لیب کے 1 سیشن میں 1 کریڈٹ ترجمہ ہوتا ہے)، اس طرح چھوٹے پروگرام کو کم از کم 6 کورسز کا دورانیہ بنایا جاتا ہے۔

کوانٹم ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگراموں کو بھی انجام دینے کی تجویز ہے تاکہ وہ معمولی پروگرام کے اہداف کے ساتھ انصاف کرسکیں۔ اساتذہ کی تربیت کی اس طرح کی مسلسل کوششوں سے طلبہ کو دی جانے والی تربیت کے معیار میں بھی اضافہ ہوگا جس سے طویل مدتی فوائد حاصل ہوں گے اور بھارت کو اس میدان میں عالمی رہنما بننے کے قابل بنایا جائے گا۔

اس کورس کے علاوہ نیشنل کوانٹم مشن اے آئی سی ٹی ای کے تعاون سے کوانٹم ٹکنالوجی، کورس کے لیے کتابیں لکھنے اور کوانٹم بیداری پروگراموں کے شعبوں میں تدریس میں مدد کے لیے لیبارٹریوں کے قیام میں مدد دینے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔

پروگرام کا مجوزہ ڈھانچہ:

تکمیل کے لیے کم از کم کریڈٹ - 18

  • ایک 3.0.0 کورس میں ہر ہفتے 3 تھیوری لیکچر اور ایک سمسٹر کے لیے 14 ہفتوں کی اوسط لمبائی پر غور ،

  • ایک 3:0 کورس کم از کم 36 گھنٹے کے لیکچر (تعطیلات، امتحان کے دنوں وغیرہ کو مدنظر رکھتے ہوئے) کے مساوی،

  • ایک این :ایم لیب کورس میں ہر ہفتے لیب کے لیکچرز کے این گھنٹے اور ایم سیشنز (ہر ایک کے لیے 3 گھنٹے) ۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 4561


(Release ID: 2087890)
Read this release in: English , Hindi , Marathi