عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
گڈ گورننس ڈے کے موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا - مودی حکومت کی گورننس اصلاحات میں تقریباً 2,000 فرسودہ قوانین کو ختم کرنا شامل ہے
ہندوستان کا گڈ گورننس انقلاب: ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مودی کی قیادت میں تبدیلیوں پر روشنی ڈالی
وزیر موصوف نے کہا - صفائی گورننس کا سنگ بنیاد بن جاتی ہے
پی ایم مودی: ایک 'ویژنری یونیفائر' ہندوستان کے تبدیلی کے سفر کی قیادت کر رہا ہے:ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
24 DEC 2024 6:36PM by PIB Delhi
مودی حکومت کی گورننس اصلاحات میں تقریباً 2,000 فرسودہ قوانین کو ختم کرنا شامل تھا جو وقت گزرنے کے ساتھ اپنی مطابقت کھو چکے تھے اور جو درحقیقت کام کرنے میں آسانی اور بروقت نمٹانے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہے تھے۔
اس کا انکشاف آج یہاں سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) نے کیا۔ ارتھ سائنسز اور وزیر مملکت برائے پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن(آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہاں ایک تقریب میں ایک خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔
گڈ گورننس ڈے کے موقع پر جو سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے 100 ویں یوم پیدائش کا موقع بھی ہے- ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں کی گئی اہم کامیابیوں اور گورننس اصلاحات کا خاکہ پیش کیا۔
یہاں موجود سامعین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شفافیت، اختراع اور عوام پر مبنی پالیسیوں کے لیے حکومت کی وابستگی پر زور دیا جنہوں نے ہندوستان میں حکمرانی کے معنی کو نئے سرے سے متعین کیا ہے۔
وزیر موصوف نے فالتو قوانین کو ختم کرنے کی ٹھوس کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا،-"گورننس کو آسان بنانے اور اسے زیادہ شہری دوست بنانے کے لیے تقریباً 2000 فرسودہ قوانین و دفعات کو ختم کر دیا گیا ہے۔"
ڈاکٹر جتیندر نے یاد دلایا کہ مئی 2014 میں مودی کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے چند مہینوں کے اندر، ڈی او پی ٹی (محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ) نے جاگیردارانہ حکمرانی کو ختم کر دیا جو کہ برطانوی سامراج کی ایک مشکوک میراث تھی اور نوجوانوں کو خود کی آزادی کی اجازت دی تھی۔ - دستاویزات کی تصدیق کے لیے گزیٹیڈ افسر کی ضرورت کے بجائے تصدیق۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پورے ملک میں یہ پیغام گیا کہ اب ایک ایسی حکومت موجود ہے جو ملک کے نوجوانوں پر بھروسہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اس کے فوراً بعد ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ یوم آزادی کے موقع پر اپنے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے نچلی آسامیوں پر بھرتی میں انٹرویوز کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور ڈی او پی ٹی نے 2016 میں اس سلسلے میں ایک سرکلر جاری کرکے اس کی پیروی کی۔ پنشن کے قوانین کو آسان بنانے کے لیے متعدد اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں، خاص طور پر بزرگ شہریوں اور کہ طلاق یافتہ بیٹیوں سے متعلق فیملی پنشن کے قوانین کو آسان بنایا گیا ہے ۔
سب سے قابل ذکر اقدامات میں صفائی کا نظم و نسق میں انضمام تھا، جس کو ایک قومی تحریک میں انتظامی تفصیلات کے طور پر مسترد کر دیا گیا تھا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "صفائی اب گورننس کے طریقوں کی پہچان ہے"، اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ کس طرح صفائی مہم بیت الخلاء کی تعمیر کے ساتھ شروع ہوئی اور سرکاری جگہوں اور کام کی جگہوں کو صاف کرنے میں تبدیل ہوئی۔
وزیر موصوف نے انکشاف کیا کہ اسکریپ میٹریل اور فرسودہ آلات کے موثر انتظام کے ذریعےحکومت نے 643 لاکھ مربع فٹ دفتری جگہ کو دوبارہ حاصل کیا اور قومی خزانے کے لیے 2,364 کروڑ روپے کمائے۔ انہوں نے مزید کہا - "یہ تبدیلی سرکاری دفاتر میں نظر آتی ہے جو کبھی بے ترتیبی کا شکار ہوا کرتے تھے اور اب صفائی اور کارکردگی کے نمونے کے طور پر کام کر رہے ہیں۔"
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ان تبدیلیوں کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت سے منسوب کیا، جنہیں انہوں نے "بصیرت کو یکجا کرنے والا" قرار دیا۔
وسیع تر قومی مسائل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ مودی کی قیادت میں وزیر اعظم کے مسلسل دوروں، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور سماجی و اقتصادی پروگراموں نے شمال مشرقی خطہ کو تبدیل کر دیا جسے وزیر نے 'ترقی کا ماڈل' قرار دیا۔ کنکٹی وٹی میں اہم پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا -"مودی جی کی قیادت میں، شمال مشرق اب بے مثال کنکٹی ویٹی سے لطف اندوز ہو رہا ہے''۔
*******
ش ح۔ ظ ا
UR No.4535
(Release ID: 2087702)
Visitor Counter : 13