کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
اختتام سال کا جائزہ 2024: کیمیکلز اور پیٹروکیمیکلز کا محکمہ
کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کا محکمہ پیٹرو کیمیکلز کی نئی اسکیم کو ذیلی اسکیموں کے ساتھ نافذ کررہا ہے: پلاسٹک پارکوں کے قیام کے لیے اسکیم ؛ سینٹرز آف ایکسی لینس کے قیام کے لیے اسکیم ؛ پیٹروکیمیکلز ریسرچ اینڈ انوویشن کمینڈیشن اسکیم
ممبئی میں منعقدہ ‘‘انڈیا کیم 2024’’ کے 13 ویں ایڈیشن میں ہندوستان کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیمیکل شعبے میں بے پناہ مواقع کی نمائش کی گئی اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے مقصد سے مختلف سرکاری اقدامات پر روشنی ڈالی گئی
بیجوں اور پودوں کو کیڑوں اور فنگل پیتھوجینز سے بچانے کے لیے بیجوں کے ٹریٹمنٹ کے واسطے کیڑے مار دوا تھیومیتھوکسام اور فنگیسائڈ ہیکساکونازول کے امتزاج والا جیل تیار کیا گیا
Posted On:
24 DEC 2024 11:01AM by PIB Delhi
اس سال کے دوران کیمیکلز اورفر ٹیلائزرز کی وزارت کے تحت کام کرنے والے کیمیکلز اور پیٹروکیمیکلز کے محکمے کے کلیدی اقدامات/کامیابیاں/واقعات درج ذیل ہیں:
1۔کیمیکلز اور پیٹروکیمیکلز کا محکمہ
- ای فائل سی پی سی۔ایکس.7وی ای آر میں آنے والی اور موجودہ نئی خصوصیات کے تعارف کے لئے تربیتی سیشن
پیٹرو کیمیکلز اور پیٹروکیمیکلز کے محکمہ کے لئے ای فائل ایکس.7وی ای آر میں آنے والی اور موجودہ نئی خصوصیات کے تعارف کے لئے ٹریننگ کا انعقاد کیا گیا تاکہ نئی خصوصیات کی موثر مواصلات کو یقینی بنایا جاسکے اور ای آفس کے سلسلے میں صارف کے خدشات کو دور کیا جاسکے ۔ محکمہ کے اے ایس او اور اس سے اوپر کی سطح کے تمام ملازمین نے تربیتی سیشن پروگرام میں شرکت کی ۔
- سائبر اثاثوں کا تحفظ اور دیکھ بھال:
اختتامی نکات کے مرکزی انتظام کے ساتھ ساتھ مستقبل میں نگرانی اور تحفظ کے لیے ، تمام اختتامی نکات پر یو ای ایم (یونیفائیڈ اینڈ پوائنٹ مینجمنٹ) ٹول نصب کیا گیا تھا ۔ موجودہ کمزوری کو دور کرنے کے لیے محکمہ کے تمام اختتامی نکات پر ای ڈی آر (اینڈ پوائنٹ ڈیٹیکشن رسپانس) ٹولز بھی نصب کیے گئے تھے ۔ ورچوئل ایئر گیپ کے لیے این آئی سی نیٹ ورک ڈویژن سے نیٹ ورک کی تقسیم مختص کی گئی ہے اور شاستری بھون میں 4 پرانے سوئچ اور ادیوگ بھون میں ایک تبدیل کیا گیا ہے ۔
ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپنانے اور سرکاری اداروں کے پاس موجود ڈیٹا کی اہم اہمیت کے پیش نظر ، سائبر حملوں کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت کے تحت کام کرنے والی انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سی ای آر ٹی-ان) نے سائبر سوچھتا کیندر قائم کیا ہے اور محکمہ/تنظیموں کے آئی ٹی انفرااسٹرکچر کے اندر چلنے والے بوٹ نیٹ/مالویئر یا کمزور خدمات سے متاثرہ آئی پی پتے کا پتہ لگانے اور اس طرح کے واقعات کی تفصیلات کے ساتھ خودکار روزانہ کی رپورٹس/فیڈ کو متعلقہ محکموں/تنظیموں کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے میکانزم تعینات کیا ہے ، تاکہ صفائی کے اقدامات کی صلاحیت پیدا کی جاسکے ۔ کیمیکلز اور پیٹروکیمیکلز کے محکمے کو سائبر سوچھتا کیندر پرآن بورڈنگ کے لیے ترتیب دیا گیا ہے ۔
- سوچھتا پکھواڑہ منایا گیا:
کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کے محکمےاور اس کے انتظامی کنٹرول میں کام کرنے والے پی ایس یوز/خود مختار اداروں نے یکم ستمبر 2024 سے 15ستمبر 2024 تک 9 واں سوچھتا پکھواڑہ منایا اور اپنے آفس کمپلیکس/فیکٹریوں/تجربہ گاہوں/بیت الخلاء/احاطوں کی صفائی جیسی مختلف سوچھتا سرگرمیاں انجام دیں ۔ صفائی ستھرائی پر بینر اور پوسٹر لگائے گئے ۔ مختلف مقابلے جیسے مضمون نگاری، منظومات پڑھنے اور ڈرائنگ مقابلے وغیرہ پکھواڑے کے دوران محکمہ کے تحت تنظیموں کے ذریعے منعقد کیے گئے تھے ۔ محکمے کے افسران اور عملے کے ارکان نے بھی شرمدان سرگرمی انجام دی ۔ ریکارڈ برقرار رکھنے کے شیڈول کے مطابق فزیکل فائلوں کا جائزہ لیا گیا/چھنٹائی وغیرہ کی گئی۔ اس مدت کے دوران ای-فائلوں اور ای-رسیدوں کا بھی جائزہ لیا گیا ۔
- سوچھتا ہی سیوا مہم چلائی گئی:
‘سوبھاو سوچھتا-سنسکار سوچھتا ’کی تیم کے ساتھ 14 ستمبر سے یکم اکتوبر تک سوچھتا ہی سیوا مہم چلائی گئی اور 2 اکتوبر کو سوچھ بھارت دیوس منایاگیا ۔ اس مہم کا اہتمام ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے تحت کام کرنے والے ادارے ایس بی ایم-گرامین اور ایس بی ایم-اربن نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ سرگرمیوں کے تین اہم ستون درج ذیل تھے ۔
- سوچھتا کی بھاگیداری-عوامی شرکت ، بیداری اور وکالت
- سمپورن سوچھتا- سوچھتا لکشت ایکائی سمیت
- صفائی متر سرکشا شیویر-احتیاطی صحت کی جانچ اور سماجی تحفظ کا احاطہ
سیکرٹریٹ کے ساتھ ساتھ محکمہ کے انتظامی کنٹرول کے تحت کام کرنے والے اے بیز/پی ایس یوز نے اس مہم کے دوران صفائی مہمات ، فضلہ کو پوری طرح ختم کرنے کے واقعات، صفائی متر سرکشا شیور ، سیلفی پوائنٹس کی تنصیب وغیرہ جیسی مختلف سوچھتا سرگرمیاں انجام دیں ۔ شناخت شدہ صفائی کے اہداف کے یونٹوں (سی ٹی یو)- کچرے کے وہ مقامات جنہیں عام طور پرنظرانداز کیا گیا ہے، جن کی صفائی کرنا مشکل ہے، کی کایا پلٹ کرنے پر اس مہم کے دوران باقاعدگی سے صفائی کی کارروائیوں کے حصے کے طور پر اور ماحولیات ، صحت اور حفظان صحت کے بعد کے خطرے کے طور پر ، خصوصی توجہ دی گئی۔ ناقص نکاسی کے نظام کی وجہ سے ڈی ونگ ، شاستری بھون کے تہہ خانے میں پانی جمع ہونے کے مسئلے کی شناخت سی ٹی یو کے طور پر کی گئی ، جس کی اس مہم کے دوران کایا پلٹ کی گئی ۔ ہمارے بابائے قوم کے یوم پیدائش کے مبارک دن پر سوچھتا دیوس مناسب طریقے سے منایا گیا ۔ ایس ایچ ایس-2024 کے دوران تمام سرگرمیوں کو خصوصی طور پر تیار کردہ آئی ٹی پورٹل پر اپ ڈیٹ کیا گیا ۔
- خصوصی مہم 4.0 چلائی گئی:
کیمیکلز اور پیٹروکیمیکلز کے محکمے نے اپنی تنظیموں کے ساتھ مل کر2 اکتوبر 2024 سے31 اکتوبر 2024 کے دوران خصوصی مہم 4.0 میں جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا ، جس میں سوچھتاکو مرکزی دھارے میں لانے اور دفاتر میں زیر التواء معاملہ کو کم کرنے پر توجہ دی گئی ۔ سوچھتا کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے محکمہ نے اپنے ریکارڈ روم میں پڑی ہوئی تمام 2443 فزیکل فائلوں کا جائزہ لینے کا ہدف مقرر کیا ۔ جائزہ مکمل ہونے پر مہم کے دوران کل 1250 فائلوں کی چھنٹائی کی گئی ہے۔ محکمہ نے ان تمام 4656 ای الیکٹرانک فائلوں کا بھی جائزہ لیا جو ای فائلنگ سسٹم کو اپنانے کے بعد سے محکمہ میں کھولی گئی تھیں اور مہم کے دوران 880 ای فائلیں بند کر دی گئیں ۔
سوچھتامہم نے 28,128 مربع فٹ جگہ کو خالی کرنے اور محکمہ اور اس کی تنظیموں کے ذریعہ اسکریپ کو ٹھکانے لگانے سے آمدنی کے طور پر 15,82,889روپےکمانے کے ٹھوس نتائج بھی حاصل کیے ۔ مہم کے دوران ، محکمہ کی تنظیموں جیسے سی آئی پی ای ٹی ، آئی پی ایف ٹی ، ایچ او سی ایل اور ایچ آئی ایل نے دفتر کے ماحول سے باہر کی جگہوں پر سوچھتا پیغام پھیلانے کا کام شروع کیا ہے ۔ اس کے لیے عوامی مقامات جیسے پارکوں ، ریلوے اور بس اسٹیشنوں ، تاریخی مقامات ، تعلیمی اداروں ، بازاروں وغیرہ میں 153 مقامات پر صفائی مہم چلائی گئی ۔
- ای-بل کو اختیار کرنےکی طرف قدم بڑھایا:
محکمہ نے دسمبر 2024 کے آخر تک پی ایف ایم ایس کے ای بل ماڈیول میں مکمل طور پر منتقل ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ای-بل کا نظام دعووں کی ڈیجیٹل پروسیسنگ اور ان کی آن لائن ٹریکنگ کو یقینی بناتا ہے ۔ یہ ملازمین ، دکانداروں ، سپلائروں اور ٹھیکیداروں کو آن لائن بل جمع کرانے اور ٹریک کرنے کی اجازت دیتا ہے ، جس سے ہر مرحلے پر آڈٹ ٹریلز کے ساتھ تیز ، کاغذ کے بغیر پروسیسنگ ممکن ہوتی ہے ۔ محکمہ کے تمام ڈویژنوں میں تمام متعلقہ افراد کو تین (3) راؤنڈ کی تربیت دی گئی ہے ۔
- سرکاری ای-مارکیٹ(جی ای ایم) کے ذریعے خریداری
محکمہ نے جی ای ایم کے ذریعے اپنےاستعمال میں آنے والی اشیاء کی خریداری کرکے حکومت کے ای-پروکیورمنٹ پلیٹ فارم کا مکمل استعمال کیا ۔ اس کے نتیجے میں جی ای ایم کے ذریعے یکم اپریل 2024 سے20 نومبر2024 تک کی مدت کے لیے خریدی گئی اشیا کی قیمت 306.09 لاکھ روپے ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران اس کی خریداری قیمت 471.71 لاکھ روپے تھی ۔
- نشا مکت بھارت ابھیان چلایا گیا:
نشا مکت بھارت ابھیان کا آغاز 15 اگست 2020 کو کیا گیا تھا ۔ اس کے 5 ویں سال پر ، 12 اگست 2024 کو ایک اجتماعی عہد کا اہتمام کیا گیا ۔ اس سال کے نشا مکت بھارت ابھیان کا موضوع ‘‘وکست بھارت کا منتر ، بھارت ہو نشے سے سوتنتر’’ ہے ۔ ڈی سی پی سی اور اس کے خود مختار اداروں/پی ایس یو کے تمام افسران کو12 اگست 2024 کو حلف دلایا گیا ۔
- یوگا کا بین الاقوامی دن:
محکمہ میں یوگا کا بین الاقوامی دن (آئی ڈی وائی) 21 جون 2024 کو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف یوگا اینڈ مینجمنٹ (آئی آئی وائی ایم) /(بھارتیہ یوگا ایوم پربندھن سسنستھان )مرتھل (ہریانہ)کے تعاون سے ‘‘یوگا فار سیلف اینڈ سوسائٹی’’ کے موضوع پر منایا گیا ۔ آئی آئی وائی ایم کے آچاریہ کلدیپ ، آچاریہ نیلم اور آچاریہ سنجیلا نے اجلاسوں میں شرکت کی اور محکمہ کے افسران اور اہلکاروں کو یوگا ،مدرا اور دھیان کی تربیت دی ۔
- کھیلوں کا قومی دن-2024 کا جشن
کھیلوں کا قومی دن ہر سال 29 اگست کو ہاکی کے عظیم کھلاڑی میجر دھیان چند کے یوم پیدائش کے موقع پر منایا جاتا ہے جو ہمارے کھیلوں کی نمایاں شخصیات کو بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے میں ان کی خدمات کے لیے خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔ اس سال کھیلوں کا قومی دن 2024 محکمہ کے انتظامی کنٹرول کے تحت تمام اے بی اور پی ایس یو میں 26 اور 31 اگست 2024 کے درمیان پورے ہندوستان میں کھیلوں کے مقابلوں اور دیگر پروگراموں کی سرگرمیوں کے سلسلے کے ساتھ منایا گیا ۔ محکمے کے تمام افسران/اہلکاروں کے ساتھ ساتھ اس کے زیر انتظام اے بی/پی ایس یو کو بھی فٹ انڈیا کا عہد دلایا گیا ۔
- قومی آموزشی ہفتہ
محکمہ میں19اکتوبر2024 سے25 اکتوبر 2024 تک قومی آموزشی ہفتہ منایا گیا ۔ تمام ملازمین کو ہفتے کے دوران کم از کم 4 گھنٹے کی آموزش مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ اس مدت کے دوران محکمہ نے آئی جی او ٹی کے مشورے سے دو ویبیناروں کا انعقاد کیا جن کے عنوانات ‘دی ہائرنگ ایسینشیلز-اہلیت پر مبنی خدمات حاصل کرنا ، تنوع اور شمولیت اور انٹرویو کی مہارتیں’’ اور ‘‘شہریوں پر مرکوز خدمات کے لیے بیوروکریسی کو تحریک دینا’’ تھے ۔ آئی جی او ٹی پر انتخابی کورسز کی نشاندہی کی گئی ہے اور انہیں تربیتی منصوبے کے طور پر شائع کیا گیا ہے اور محکمہ کے افسران/عہدیداروں کو باقاعدگی سے استعمال کیا جا رہا ہے ۔
- چوکسی بیداری ہفتہ کا انعقاد:
محکمہ میں 28 اکتوبر سے 3 نومبر 2024 تک ویجیلنس بیداری ہفتہ منایا گیا، جس کا موضوع ‘‘ملک کی خوشحالی کے لیے دیانتداری کا کلچر’’تھا۔
ہفتے کے دوران محکمہ کے تمام افسران اور ملازمین کو دیانت داری کا عہد دلایا گیا ۔
- ہر گھر ترنگا مہم:
ہر گھر ترنگا مہم ہندوستان کے یوم آزادی کو منانے کے لیے 9 سے 15 اگست 2024 تک چلائی گئی تھی جس میں لوگوں کو اپنے احاطے میں جھنڈے لہرانے کی ترغیب دی گئی تھی ۔ افسران نے مہم کو شاندار کامیابی دلانے کے لیے ویب سائٹ www.harghartiranga.com اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ترنگا کے ساتھ سیلفیز اپ لوڈ کیں ۔
- راشٹریہ ایکتا دیوس
کیمیکل اور پیٹروکیمیکلز کے محکمے نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کا یوم پیدائش منانے کے لیے 30اکتوبر2024 (31اکتوبر 2024کو گزٹیڈ تعطیل ہونے کی وجہ سے) کو راشٹریہ ایکتا دیوس (قومی یوم اتحاد) منایا ۔ تمام افسران/اہلکاروں کو30 اکتوبر2024 کو راشٹریہ ایکتا دیوس کا حلف دلایا گیا ۔
26نومبر 2024 کو یوم آئین منانے کے ایک حصے کے طور پر افسران اور عملے کو آئین کی تمہید پڑھنے کے لیے متحرک کیا گیا اور اس طرح اس کے نظریے کو برقرار رکھنے کے ہمارے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔
.2پیٹرو کیمیکلز کی نئی اسکیم
کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کے محکمہ کی طرف سے پیٹرو کیمیکلز کی نئی اسکیم نافذ کی گئی ہے جس میں چندذیلی اسکیمیں (i) پلاسٹک پارکس کے قیام کی اسکیم؛ (ii) سنٹرز آف ایکسی لینس کے قیام کی اسکیم؛ اور (iii) پیٹرو کیمیکل ریسرچ اینڈ انوویشن کمنڈیشن اسکیم شامل ہیں۔
پلاسٹک پارکس کے قیام کی اسکیم کے تحت محکمہ ضرورت پر مبنی پلاسٹک پارکس کے قیام کو فروغ دیتا ہے جس میں مطلوبہ بنیادی ڈھانچہ اور عام سہولیات فراہم کی جاتی ہے ۔ اس کا مقصد ڈاون اسٹریم پلاسٹک پروسیسنگ انڈسٹری کی صلاحیتوں کو مضبوط اور ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ اس شعبے میں سرمایہ کاری، پیداوار اور برآمدات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے۔ اب تک مختلف ریاستوں میں 10پلاسٹک پارکس کو منظوری دی گئی ہے جو عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں۔ سینٹرز آف ایکسیلنس (سی او ای ایس) کے حوالے سے اصل مقصد تعلیمی اور تحقیقی اداروں کو موجودہ ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے اور نئی ایپلی کیشنز کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مالی امداد فراہم کرنا ہے۔ اس اسکیم کا زور موجودہ مینوفیکچرنگ کے عمل کو جدید بنانے اور اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے پر ہے۔ اب تک 18 سی او ای ایس کو منظوری دی گئی ہے۔
پیٹرو کیمیکل ریسرچ اینڈ انوویشن کمنڈیشن (پی آر آئی سی) اسکیم کے تحت، حکومت پیٹرو کیمیکلز، مصنوعات، پروسیس اور دیگر متعلقہ شعبوں میں شاندار اختراعات اور ایجادات کو سراہتی ہے۔ یہ اسکیم پیٹرو کیمیکل سیکٹر میں تحقیق اور ترقی کو بہتر بنانے کی کوشش ہے، جس کے نتیجے میں توانائی کی زیادہ موثر کھپت، پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ اور نئی مصنوعات کی ترقی ہوتی ہے۔
.3پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا مرکزی ادارہ (سی آئی پی ای ٹی)
سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (سی آئی پی ای ٹی) مرکزی حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والا تکنیکی اعلیٰ تعلیمی ادارہ ہے جو محکمہ کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز، وزارت کیمیکلز اینڈ فرٹیلائزر، حکومت ہند کے ماتحت ہے۔ یہ ادارہ ملک میں پیٹرو کیمیکل اور اس سے منسلکہ صنعتوں کی ترقی کے لیے ہنر کی ترقی، ٹیکنالوجی سپورٹ، اکیڈمک اور ریسرچ (ایس ٹی اے آر) کی سرگرمیوں میں مصروف کارہے۔سی آئی پی ای ٹی کے ملک بھر میں 48 مراکز ہیں، جن میں9 انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرو کیمیکل ٹیکنالوجی (آئی پی ٹی ایس)، 32 سینٹرز فار اسکلنگ اینڈ ٹیکنیکل سپورٹ (سی ای سٹی ایس)، 3 اسکول فار ایڈوانسڈ ریسرچ ان پولیمر (ایس اے آر پی )، 4 ذیلی مراکز اور 4 پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ کےمراکز (پی ڈبلیو ایم سی) شامل ہیں۔
سی آئی پی ای ٹی کی اہم سرگرمیوں/ حصولیابیوں کا خلاصہ حسب ذیل ہے:
- اکیڈمکس اور اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام
سی آئی پی ای ٹی کی طرف سےمیٹریل سائنس اور انجینئرنگ، پولیمر سائنس اور ٹیکنالوجی، پلاسٹک انجینئرنگ، طبعیات اور کیمیاء؛ پولیمر نینو ٹیکنالوجی؛ بایو پولیمر سائنس؛ اپلائیڈ پولیمر سائنس وغیرہ موضوعات میں مختلف طویل مدتی تربیتی پروگراموں (یعنی ڈپلومہ، پوسٹ ڈپلومہ، پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ، انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورس) اور پی ایچ ڈی پروگرام کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ ڈپلومہ سطح کے پروگرام سی آئی پی ای ٹی:سی ایس ٹی ایس میں پیش کیے جاتے ہیں اور ان پروگراموں کے طلبہ کوملک گیرسی آئی پی ای ٹی داخلہ ٹیسٹ (سی اے ٹی ) کے ذریعے داخلہ دیا جاتا ہے۔
موجودہ تعلیمی سال 2024-25 میں سی آئی پی ای ٹی کے درج ذیل نئے مراکز پر طویل مدتی پروگرام شروع ہوئے ہیں:
- سی آئی پی ای ٹی: سی ایس ٹی ایس، بھاگلپور - پلاسٹک مولڈ ٹیکنالوجی اور پلاسٹک ٹیکنالوجی میں ڈپلومہ سطح کے پروگرام
- سی آئی پی ای ٹی : آئی پی ٹی ، بہٹا- کیمیکل انجینئرنگ، پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ، مکینیکل انجینئرنگ اور ویسٹ مینجمنٹ میں ڈگری سطح کے پروگرام۔
سی آئی پی ای ٹی کی طرف سےپیٹرو کیمیکل انجینئرنگ اور ٹکنالوجی کے شعبہ میں این ایس کیو ایف سے منسلکہ اور نیشنل اسکلز کوالیفیکیشن کمیٹی (این ایس کیو سی) سے منظور شدہ اسکل ڈیولپمنٹ ٹریننگ پروگرامز (ایس ڈی ٹی پی) کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ سی آئی پی ای ٹی میں پیش کیے جانے والے پروگراموں کی رینج میں روزگار سے مربوط ہنر سازی کے تربیتی پروگرام ؛اپ اسکلنگ اور ری اسکلنگ پروگرام؛ قلیل مدتی صنعت کے مخصوص پروگرام؛ صنعتوں کے لیے خصوصی تیارکردہ تربیتی پروگرام؛ اور مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبہ کے لیے ان پلانٹ ٹریننگ/انٹرن شپ ٹریننگ پروگرام شامل ہیں۔ ان قلیل مدتی اسکل ڈیولپمنٹ ٹریننگ پروگرامز (ایس ڈی ٹی پی)/ اسکل اپ گریڈیشن پروگرامز (ایس یو پی) کا مقصد پیٹرو کیمیکلز اور پلاسٹکس/ پولیمر کے متعلقہ ڈومینز میں شرکاء کی مہارت اور قابلیت کی سطح کو بہترکرنا ہے۔ سال 2024-25 کے دوران (اکتوبر، 2024 تک)، سی آئی پی ای ٹی نے 25,488 امیدواروں کو مختلف قلیل مدتی ہنرسازی کے تربیتی پروگراموں کے ذریعے تربیت دی ہے۔
- تکنیکی معاونت کی خدمات
سی آئی پی ای ٹی کی طرف سے پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کے پورے شعبے میں ٹیکنالوجی سپورٹ سروسز (ٹی ایس ایس) پیش کی جاتی ہیں۔سی آئی پی ای ٹی کے پورٹ فولیو میں ٹی ایس ایس ایک لازمی حصہ ہے اورصارفین کو ڈیزائن اور رنگوں کے ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ، ٹولنگ، پلاسٹک پروسیسنگ اور ٹیسٹنگ، معائنہ اور کوالٹی کنٹرول کے شعبوں میں اعلیٰ معیار کی خدمات پیش کرکے اپنی تکنیکی مہارت کو نمایاں کرتا ہے۔ پولیمر اور اس سے منسلکہ صنعتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیےسی آئی پی ای ٹی کے مراکز میں ڈیزائن، سی اے ڈی /سی اے ایم/ سی اے ای، ٹولنگ اور مولڈ مینوفیکچرنگ، پروسیسنگ، ٹیسٹنگ اور کوالٹی کنٹرول کے شعبوں میں جدید ترین بنیادی ڈھانچے کی سہولیات موجود ہیں۔ سال 2024-25 کے دوران (اکتوبر 2024 تک) سی آئی پی ای ٹی نے پیٹرو کیمیکلز اور اس سے منسلکہ صنعتوں کے لیے پلاسٹک پروسیسنگ، ڈیزائن اور ٹولنگ، ٹیسٹنگ، مشاورت اور معائنہ کی سرگرمیوں کے شعبے میں 59,756 ٹیکنالوجی سپورٹ سروس اسائنمنٹس (ٹی ایس ایس) مکمل کیے ہیں۔
- تحقیق اور ترقی
سی آئی پی ای ٹی نےاسکولز فار ایڈوانسڈ ریسرچ ان پیٹرو کیمیکلز (ایس اے آر پی) کی شکل میں مستحکم تحقیقی وترقیاتی ادارے قائم کیے ہیں، یعنی (i) ایڈوانسڈ ریسرچ اسکول فار ٹیکنالوجی اینڈ پروڈکٹ سمولیشن (اے آر ایس ٹی پی ایس)، چنئی؛ (ii) لیبارٹری فار ایڈوانسڈ ریسرچ ان پولیمرک میٹریلز (ایل اے آر پی ایم)، بھونیشور؛ اور (iii) ایڈوانسڈ پولیمر ڈیزائن اینڈ ڈیولپمنٹ ریسرچ لیبارٹری (اےپی ڈی ڈی آر ایل)، بنگلور۔
سی آئی پی ای ٹی کی جانب سے سال 2024-25 (اکتوبر 2024 تک) کے دوران انجام دی جانے والی تحقیقی سرگرمیوں کا خلاصہ حسب ذیل ہے:
نمبر شمار
|
تحقیقی و ترقیاتی سرگرمیاں
|
مجموعی حصولیابیاں
|
1.
|
معروف بین الاقوامی جرائد میں تحقیقی اشاعت( کیو 1 اور کیو2)
|
21
|
2.
|
تحقیق اور ترقی کے واسطے صنعتی علاقوں کے لیے ورکشاپ
|
5
|
3.
|
اسپانسر شدہ تحقیقی منصوبوں کی تعداد
|
6
|
4.
|
بین الاقوامی پبلشرز کے ذریعے شائع کردہ کتاب/باب
|
9
|
5.
|
ریسرچ اسکالرز (پی ایچ ڈی رجسٹریشن) کی تعداد
|
1
|
کل
|
42
|
اہم سنگ میل/ حصولیابیاں:
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے20 اکتوبر 2024 کوسی آئی پی ای ٹی، وارانسی میں پی ڈبلیو ایم سی اور ہاسٹل کی عمارت کا ورچوئل طور پرافتتاح کیا۔
سی آئی پی ای ٹی: گوالیار، بڈی اور رانچی میں واقع سی ایس ٹی ایس کا ورچوئل طور پر افتتاح ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ، عزت مآب وزیر صحت اور خاندانی بہبود اور کیمیکلز اینڈ فرٹیلائزر، حکومت ہند نے 4 مارچ 2024 کو کیا۔
ڈی ایس ٹی کے اسپانسر شدہ پروجیکٹ بعنوان‘‘محفوظ ضائع کرنے کے لئے بائیو میڈیل ویسٹ کے محفوظ اتلاف کے لیے ہاسپیٹل ویسٹ مینجمنٹ ٹیکنک کی ڈیزائن اور ترقی’’ پر مبنی ایک ایجاد کے لیے سی آئی پی ای ٹی اور شری رام چندر ہاسپیٹل، چنئی کو ایک پیٹنٹ مشترکہ طور پر دیا گیا ہے، جس کا عنوان
‘‘شارپس ڈسپوزل کنٹینر ویتھ پروویزن فار ڈیکنٹامینیشن ایٹ سورس’’پیٹنٹ نمبر: 550118، گرانٹ کی تاریخ: 12.09.2024)ہے ۔ اس سے سوئیوں کوتباہ کرنے، سرنجوں سے سوئی کو ہٹانے اور منبع پر تباہ شدہ سوئیوں کو آلودگی سے پاک کرنے میں مدد ملے گی۔
4.ہندستان آرگینک کیمیکلز لمیٹڈ (ایچ او سی ایل)
ایچ او سی ایل نے اپریل سے نومبر 2024 کے دوران 82فیصد صلاحیت استعمال کا ہدف حاصل کیا ہے، جو کہ 2023-24 میں اسی مدت کے دوران 115فیصد تھا۔ 2023-24 کے اسی عرصے کے مقابلے سیلز ٹرن اوور میں بھی25 فیصد کی کمی ہوئی ہوئی۔ کم صلاحیت کا استعمال اور سیلز ٹرن اوور میں کمی 10.4.2024 سے 10.06.2024 تک کیٹیلسٹ اور دیکھ ریکھ سے متعلق سرگرمیوں کی تبدیلی کے لیے سالانہ بندش کی وجہ سے درج ہوئی ہے۔ کمپنی کی تار کریکنگ یونٹ کے انضمام کی وجہ سے خام مال کی مخصوص کھپت میں بھی کمی ہوئی ہے۔
کمپنی نے انتظامی وزارت سے موصولہ ہدایات کے مطابق مختلف پروگراموں کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا ہے۔
انڈیا کیم 2024
محکمہ کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکل نےسی پی ڈی ایس اسکیم کے تحت 17 سے 19 اکتوبر 2024 تک ممبئی میں اپنے اہم پروگرام‘‘انڈیا کیم 2024’’کے 13ویں ایڈیشن کا انعقاد کیا۔ یہ پروگرام ایشیا- بحرالکاہل کے خطے میں کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل کی صنعتوں کی سب سے بڑی نمائشوں اور کانفرنسز میں سے ایک ہے،اس پروگرام سے ہندوستان کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئےکیمیکل سیکٹر میں بے پناہ مواقع اجاگر ہوئے ہیں اورپائیدار ترقی کو فروغ دینے کے مقصد سے مختلف حکومتی اقدامات کی نمائش ہوئی ہے ۔انڈیا کیم 2024 سے صنعت کے رہنماؤں اور حکومتی نمائندوں کے درمیان اس شعبے سے متعلق مخصوص موضوعات، سرمایہ کاری کے امکانات، ریگولیٹری فریم ورک اور اسٹریٹجک چیلنجوں پرتبادلۂ خیال کی سہولت فراہم ہوئی ہے۔ اس پروگرام میں 49 بین الاقوامی نمائش کنندگان سمیت 172 نمائش کنندگان نے شرکت کی اوراس میں78 عالمی سی ای اوز، 135 مقررین، اور 689 غیر ملکی شرکت کنندگان شامل ہوئے ۔1,115 ہندوستانی وفود اور 8,720 کاروباری مندوبین کے ساتھ، انڈیا کیم 2024 نے کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کی صنعت کے لیےبڑے اجتماع کے طور پر اپنی اہمیت تسلیم کرائی ہے ۔اس میں ڈائی اور زرعی کیمیکلز سے لے کر پیٹرو کیمیکل تک کے مسائل پر متعدد سیشنز ہوئے، جس میں اس شعبے میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت کے ساتھ ساتھ جدت طرازی کی اہمیت اور پائیدار طریقوں کو اپنانے پر بات چیت ہوئی۔ اس کے علاوہ، ہند-یوروپی یونین، ہند-مشرقی ایشیاء، ہند-امریکہ اور ہند-روس کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکل فورمز سمیت علاقے کے مخصوص مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے وقف شدہ سیشن منعقد کیے گئے ، جن میں ان خطوں میں سے ہر ایک کے اہم اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کیا گیاتھا۔ کلیدی اجلاس میں صحت و خاندانی بہبود اور کیمیکل و کھاد کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا، گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر رجنی کانت پٹیل، اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ جناب موہن چرن مانجھی،مدھیہ پردیش کےوزیر اعلیٰ جناب موہن یادونے کیمیکل اور فرٹیلائزر کی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل اور اڈیشہ کے محکمہ صنعت کے ریاستی وزیر جناب سمپد چندر سواین کے ہمراہ شرکت کی ۔ اس کے بعد عالمی سی ای اوز کا اجلاس ہوا، جس کی صدارت مرکزی وزیر برائے کیمیکل اور فرٹیلائزر نے کی، جس میں دنیا بھر کے صنعت کاروں نے ہندوستانی کیمیکل صنعت کے مواقع اور چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔ نیدرلینڈ اس ایڈیشن کا پارٹنر ملک تھا اور متعدد ہندوستانی ریاستیں، بشمول گجرات، اڈیشہ، آندھرا پردیش، مدھیہ پردیش، اور راجستھان، پارٹنر ریاستوں کے طور پرشامل تھیں۔ پروگرام کے تیسرے اور آخری دن ایک پرکشش جاب فیئر کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 14 معروف کیمیکل کمپنیاں اورسی آئی پی ای ٹی - سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پلاسٹک انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے طلبہ شامل ہوئےتھے۔ جاب فیئر کے دوران طلبہ کو کریئر کے ممکنہ امکانات دریافت کرنے کے لیے صنعت کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے کا موقع ملا۔
(5) سال 2024 کے لیےایچ آئی ایل (انڈیا) لمیٹڈ
- ایچ آئی ایل نےیواین آئی ڈی او پروجیکٹ کے تحت 10 ملین نیٹ کی سالانہ صلاحیت حاصل کرنے کے لیے صلاحیت بڑھانے کے منصوبے کے حصے کے طور پرایل ایل آئی این پلانٹ کا دوسرا سلسلہ شروع کیا۔
- سی آئی بی اورآرسی نے سیکشن 9(3بی) کے تحت ایچ آئی ایل کے ایل ایل آئی این کی رجسٹریشن کی میعاد مارچ-2025 تک بڑھا دی ہے۔
- ایچ آئی ایل نے ایف اے آرایم(فارم)پروجیکٹ کو انجام دینے کے لیے یواین آئی ڈی او کے ساتھ معاہدہ کیاہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت، ایچ آئی ایل مختلف بائیو پیسٹیسائیڈز بنانے کے لیے مینوفیکچرنگ سہولت قائم کر رہا ہے اورکاشت کرنے والے حلقے میں انتہائی خطرناک کیڑے مار ادویات کی جگہ محفوظ متبادل استعمال کرنے کے تئیں بیداری پیدا کررہا ہے۔ ایچ آئی ایل کا اس پروجیکٹ کے تحت 1.45 ملین ہیکٹر کے زرعی رقبے کوایچ ایچ پیز کے استعمال سے محفوظ متبادلات بشمول بائیو اور بوٹینیکل کیڑے مار ادویات اورآئی پی ایم طریقوں میں تبدیل کرنے کا ہدف ہے اوریہ پروجیکٹ کی5 سال کی مدت میں1.45 ملین کسانوں کو تربیت فراہم کرے گا۔ علاقائی سطح کایہ پروگرام جولائی 2024 میں نئی دہلی میں شروع کیا گیا تھا۔
- کمپنی نے15 دسمبر -2024 تک266 کروڑ روپے کا کاروبار حاصل کیاہے جو پچھلے سال کے کاروبار کے145.41 کروڑروپے کے مقابلے میں تقریباً 83 فیصدکا اضافہ ہے۔
- کمپنی نے متبادل طریقہ کار کے حصے کے طور پر خسارے میں جانے والے دو یونٹوں کو بند کر دیا ہے اور ملازمین کووی آرایس جاری کر دیا ہےاور دونوں یونٹوں کی بقایاجات کی ذمہ داری پوری کردی ہے۔
- ایچ آئی ایل نے سال2024 میں31 کسانوں کے تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا،اس سے’’کیڑے مار ادویات کے محفوظ اور جائز استعمال اورآئی پی ایم طریقوں‘‘سے 10385 کسانوں کو فائدہ پہنچا جبکہ 2023 میں 38 تربیتی پروگراموں سے 9545 کسانوں کو فائدہ پہنچا۔
- ایچ آئی ایل نے کیرالہ اسٹیٹ کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن لمیٹڈ (کیرالہ مارکیٹ فیڈ) کے ساتھ ایچ آئی ایل کی مصنوعات کی رینج کی مارکیٹنگ کے لیےکیرالہ ریاست کے اندر زرعی کیمیکل، بیج، بائیو فرٹیلائزر، ایل ایل آئی این وغیرہ کے مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔
- ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت نے اس کی منظوری دی اور ایچ آئی ایل کو ہدایت دی کہ وہ25کروڑ روپے کی سبسڈی پیدوار کے ساتھ28,000 کوئنٹل کی تعداد کے چارے کے بیج کی پیداوارشروع کرے۔
- کرناٹک حکومت کے مویشی پروری کے محکمے سے 20,000 کوئنٹل کے چارے کے بیج کے سپلائی آرڈر پر عمل درآمد کیاگیا جس کی رقم20کروڑ روپے ہے۔
- ایچ آئی ایل نے بہارریاست میں3 سال کے لیے مختلف بیجوں کی پیداوار اور فراہمی کی خاطر بی آربی این بہار کے ساتھ ایک معاہدہ کیا۔
- ایچ آئی ایل نے آندھرا پردیش میں سورج مکھی کے احیا کےتحت،بھارتی حکومت کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی طرف سے مختص کی گئی رقم کے مطابق آندھرا پردیش کے زراعت کے محکمے کو سورج مکھی کی منی کٹس فراہم کی ہیں۔
- ماہی پروری اورمویشی پروری کی وزارت نے قومی لائیو سٹاک مشن (این ایل ایم) کے تحت25.3کروڑ روپے مالیت کے چارے کے بیجوں کی فراہمی کے لیےایچ آئی ایل کے سالانہ عملی منصوبے کو منظوری دے دی ہے ۔
- آرگینک جنجر(نامیاتی ادرک) کے سپلائی آرڈر پر عمل درآمدکی خاطر اوڈیشہ اسٹیٹ سیڈ کارپوریشن کو61 کروڑ روپے جاری کئے جارہے ہیں۔
- ایچ آئی ایل نے پہلی بار پرائیویٹ سیکٹر میں بیجوں کا کاروبار شروع کیا اورایک کروڑ روپے کی مالیت کے آرڈر پر عمل درآمد کیا۔
- ایچ آئی ایل نے السی کی فراہمی کے ذریعے آسام کے زرعی محکمے کے ساتھ کاروبار دوبارہ شروع کیاہے۔
- زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت نے ایچ آئی ایل کو مدھیہ پردیش، تمل ناڈو، اتر پردیش، مغربی بنگال اور آندھرا پردیش کے محکمہ زراعت کو13.22 کروڑروپے کی لاگت کی1,97,500 پلس منی کٹس فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
- ایچ آئی ایل نے مدھیہ پردیش میں باغبانی کے محکمے کو دھنیا کا بیج فراہم کرکے بیج کا کاروبار دوبارہ شروع کیا۔
- اترپردیش کے زراعت کے محکمے نے ایچ آئی ایل کوپی اوایس مشین کے ذریعے کسانوں کو عام تقسیم کے نظام میں شامل کیا ہے۔
- ایچ آئی ایل نے پنسیڈ کے ساتھ ایچ آئی ایل کی زرعی کیمیکل، بیج، بائیو فرٹیلائزر، ایل ایل آئی این وغیرہ کی مصنوعات کی رینج کی مارکیٹنگ کے لیے مفاہمت کے ایک اقرارنامہ پر دستخط کیے ہیں۔
- ایچ آئی ایل کو اوڈیشہ اسٹیٹ سیڈ کارپوریشن سے 1 لاکھ کوئنٹل پی ایف آلوکی سپلائی کا آرڈر موصول ہوا ہے جس کی رقم روپے 40 کروڑروپے ہے۔
- ایچ آئی ایل کوبہارریاست میں ویج فیڈ کو ٹماٹر کے 1.48 کروڑ نمبروں کی سپلائی آرڈر موصول ہوا ہےجس کی مالیت 4.36 کروڑروپے ہے۔
(6)انسٹی ٹیوٹ آف پیسٹی سائیڈ فارمولیشن ٹیکنالوجی (آئی پی ایف ٹی)
انسٹی ٹیوٹ آف پیسٹی سائیڈ فارمولیشن ٹیکنالوجی، گروگرام ایک خودمختار ادارہ ہے جوبھارتی حکومت کےکیمیکل فرٹیلائزرس کی وزارت کے کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلزمحکمے کے تحت آتا ہے۔آئی پی ایف ٹی کے مقاصد میں صارف اور ماحول کے لئے سازگار کیڑے مار دوا بنانے والی ٹیکنالوجیز کو تیار کرنا، موثر ایپلی کیشن ٹیکنالوجیز کو فروغ دینا،سی آئی بی اور آرسی لائسنسنگ کے لیے کیڑے مار ادویات کے فارمولیشنز پر حیاتیاتی افادیت کا مطالعہ اور سائنس دانوں، انجینئروں، اور زرعی کیمیکل صنعتوں اور تعلیمی اداروں کے طلباء کو خصوصی تربیت فراہم کرنا شامل ہے۔
2024 کے دوران اہم حصولیابیاں
- کیڑے مار دوا مونوکروٹوفوس کی تشکیل کے محفوظ اور موثر حل پذیری پر توجہ مرکوز
روایتی حل پذیر ارتکاز حادثاتی یا جان بوجھ کر زہر دینے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے اور فصل کی پیداوار میں زہریلے باقیات کا باعث بھی بنتا ہے۔ زہر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایمیکٹکس کے ساتھ محفوظ اور موثر فارمولیشن تیار کی گئی ہے۔ تیار شدہ فارمولیشن میں40 فیصد تک خوراک کی کمی کے ساتھ اعلی افادیت فراہم کرنے کی خاطر معاون عناصر کا مرکب ہوتا ہے، اس طرح کم مقدار میں ہی نشاندہی کئے گئے کیڑوں کو کنٹرول کیا جاتا ہے، اس طرح فصل کی مصنوعات میں زہریلے باقیات کے خطرے کو کم کیا جاتا ہے۔ ٹیکنالوجی کو کمرشلائزیشن کے لیے صنعت میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
.ii بیج کے علاج کے لیے کیڑے مار دوا اورپھپھوندی کی مشترکہ تشکیل
بیجوں کے علاج کے لیے کیڑے مار دوا تھیومیتھوکسم اور فنگسائڈ ہیکساکونازول کا مرکب جیل تیار کیا گیا ہے۔ فارمولیشن مؤثر طریقے سے بیجوں اور پودوں کو کیڑوں اور فنگل پیتھوجینز سے محفوظ رکھتی ہے۔
.iiiسفید مکھیوں کے خلاف بہتر افادیت کے لیے اولیوریسن کے ساتھ امیڈیکلوپریڈنینوسسپنشن
سفید مکھیوں کے خلاف بہتر افادیت کے لیے اولیوریسن امیڈیکلوپریڈ نینوسسپنشن فارمولیشن کو فعال اجزاء کی حیاتیاتی دستیابی اور تاثیر کو بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ یہ مجموعہ کم از کم خوراکوں میں اعلی افادیت کا فائدہ پیش کرتا ہے۔
.ivکیڑوں پر قابو پانے کے لیے امیمکٹن بنزوئٹ اورایسیٹمی پریڈنینوایملشن
امیمکٹن بنزوئٹ اورایسیٹمی پریڈنینوایملشن کی نینو ایملشن فارمولیشن تیار کی گئی تھی۔ نینو ایملشن کیڑے مار ادویات کی بہتر افادیت، ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے اور ہدف کی ترسیل فراہم کرتا ہے۔ یہ نقطہ نظر کیڑوں کے پائیدار انتظام کو فروغ دیتا ہے اور غیر ہدف والے جانداروں کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے کیمیائی کیڑے مار ادویات کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرتا ہے۔
.vبیج کے مسالوں کے کیڑوں کو کنٹرول کرنے کے لیے بایو بوٹینیکل کیڑے مار دوا کی تشکیل
آئی سی اے آر۔نیشنل ریسرچ سینٹر فار سیڈ اسپائس، اجمیر کے تعاون سے بیج مسالوں کی فصلوں میں کیڑوں کے انتظام کے لیے فارمولیشن تیار کرنے کاعمل جاری ہے۔ تررمیرا کے بیجوں کے عرق، گور بیج (کلسٹر بینز) کے عرق اور ہیرسوٹیلاتھومپسونی کی بائیو پیسٹیسائیڈ فارمولیشنز پر ترقی اور حیاتیاتی افادیت کے مطالعہ کاکام جاری ہے۔
.viکسانوں کے لیے ورکشاپس
آئی پی ایف ٹی پورے ہندوستان کی بنیاد پر مختلف زرعی کیڑوں کو کنٹرول کرنے کے لیے مقامی طور پر دستیاب پودوں سے نباتاتی اور بایو کیڑے مار ادویات کے استعمال کو مقبول بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ کسانوں کے لیے ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا تاکہ کسانوں کو بایو بوٹینیکل پر مبنی مصنوعات کے استعمال کے ذریعے فصل کی اس پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تربیت فراہم کی جا سکے، جو صارف اور ماحول کے لیے محفوظ ہوں اور کیڑے مار ادویات کی باقیات سے پاک خوراک کی مصنوعات فراہم کرتے ہیں۔ بایو بوٹینیکل فارمولیشنز کو فصلوں میں کیڑے مار ادویات کی باقیات کو کم کرنے کے لیےمؤثر طریقے سے لاگو کیا جا سکتا ہے۔ نامیاتی کھیتی اور آئی پی ایم پروگرام کو فروغ دینے کے لیے آئی پی ایف ٹی کے ذریعہ سال 2024 کے دوران ہندوستان کی10 ریاستوں میں مندرجہ ذیل20 ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
.viiہریانہ ریاست میں قومی سطح پر کیڑے مار ادویات کی باقیات کی نگرانی:
یہ پروجیکٹ بھارتی حکومت کی زراعت کی وزارت کے زراعت اور کسانوں کی بہبودکے محکمے (ڈی اے اینڈایف ڈبلیو) کی طرف سے چلایا جارہا ہے تاکہ اناج، دالوں، سبزیوں، پھلوں اور دودھ کے ان نمونوں میں کیڑے مار ادویات کی باقیات کی نگرانی کی جا سکے جو ہر ماہ دو مقامات (روہتک اور گروگرام) سے جمع کیے جاتے ہیں۔کیڑے مار ادویات کی باقیات کی آلودگی کے لیے نمونوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے اور رپورٹس ماہانہ بنیاد پر آئی سی اے آر نئی دہلی کو پیش کی جاتی ہیں۔
.viiiتحقیق سے متعلق نئےپروجیکٹس
آئی سی اے آر۔نیشنل ایگریکلچر سائنس فنڈنے تین نئے تحقیقی پراجیکٹس کی منظوری دی ہے وہ یہ ہیں (i) کیڑوں، نیماٹوڈس اور ٹکس کے کنٹرول کے لیے بایو بوٹینیکل فارمولیشنز (ii) سرسوں کی فصل میں اوروبینچ پیراسائٹک ویڈ کے انتظام کے لیے ویڈیسائیڈ فارمولیشنش ((iii زرعی وسرے کو سڑنے والے کی ترقی فارمولیشنز اور مٹی کا تدارک۔3برسوں کے لئے اس کی فنڈنگ مدد 120لاکھ روپے ہوگی۔ یہ تحقیقی کام آئی سی اے آر اداروں کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔
.ixحیاتیاتی افادیت اور فائیٹوٹوکسی سٹی مطالعے
کیڑے مار ادویات کی مختلف صنعتوں کے زیر اہتمام مختلف فصلوں پر فیلڈ پیمانے پر بائیو ایفیکیسی اور فائیٹوٹوکسی سٹی مطالعے کے پچیس پروجیکٹس اور پانچ اندرون ملک پروجیکٹس کے درمیان مقابلہ ہوا۔
.xپرسسٹنس اسٹڈیز (ستقامت کا مطالعہ)
مختلف کیڑے مار ادویات کی صنعتوں کی طرف سے سپانسر کردہ مختلف فصلوں پر نئی فارمولیشنز کے کیڑے مار ادویات کے باقیات کے مطالعہ کے نو پروجیکٹس نے مقابلہ کیا۔
.xiتحقیقی اشاعتیں(ریسرچ پبلیکیشنز)
20 تحقیقی مقالے معروف بین الاقوامی اور قومی جرائد میں شائع ہوئے۔
.xiiانٹرنشپ تربیت
مختلف یونیورسٹیوں کے 23 طلباء کو ایگرو کیمیکل سے متعلق مختلف پہلوؤں پر انٹرن شپ ٹریننگ فراہم کی گئی۔
(7)شماریات اور نگرانی (ایس اینڈ ایم) ڈویژن
کیمیکل اینڈ پیٹرو کیمیکلز (ڈی سی پی سی) محکمہ کے شماریات اور مانیٹرنگ (ایس اینڈایم) ڈویژن نے نگرانی کے لیے کیمیکل سیکٹر سے متعلق یونٹس اور مصنوعات کی کوریج کو بڑھانے کے لیے ایک پہل کی ہے۔ اس سلسلے میں، ڈویژن کیم انڈیا ویب پورٹل کے ذریعے آن لائن موڈ میں اعدادوشمار( ڈیٹا) اکٹھا کر رہا ہے۔ یہ پورٹل ڈیٹا کو جمع کرنے، تالیف کرنے اوربر وقت تجزیہ کرنے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔
اس سے پہلے پروڈکشن مینجمنٹ سسٹم (پی ایم ایس) پورٹل کے ذریعے ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا تھا۔ پی ایم ایس پورٹل میں، 245 بڑی اور درمیانے درجے کی مینوفیکچرنگ صنعتوں/اکائیوں سے منتخب مصنوعات کا ڈیٹا دستی طور پر جمع کیا گیا تھا۔ اس کے برعکس کیم انڈیا پورٹل، ایک آن لائن سسٹم ہونے کی وجہ سے، اپنی کوریج کو نمایاں طور پروسعت دے چکا ہے۔اس کے تحت موجودہ مالی سال (2024-25) تک، کل 835 یونٹ رجسٹرڈ ہیں، اور پی ایم ایس پورٹل کے تحت 197 پروڈکٹس کے مقابلے 3,160 پروڈکٹس کو ان یونٹس میں میپڈ کیا گیا ہے۔
********
( ش ح ۔ م ش ع ،ش م ، اگ۔ م ا، اش ق،م ر)
UNO: 4522
(Release ID: 2087661)
Visitor Counter : 13