نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
چودھری چرن سنگھ نے شفافیت، جوابدہی، دیانتداری اور بے خوف قیادت کی مثال قائم کی: نائب صدر
زراعت دیہی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ جب تک زراعت ترقی نہیں کرتی، ایک ترقی یافتہ ملک دور کا خواب: نائب صدر
نائب صدرنے جمہوریت کے پھلنے پھولنے کے لیے، اظہار خیال اور مکالمے کو ایک ساتھ رہنے پر زوردیا
نائب صدر نے چودھری چرن سنگھ ایوارڈز 2024 سےسرفراز کیا
Posted On:
22 DEC 2024 1:42PM by PIB Delhi
نائب صدرجمہوریہ ہند جناب جگدیپ دھنکھر نے زراعت دیہی ترقی اور صحافت میں شاندار کامیابیوں کیلئے آج چوہدری چرن سنگھ ایوارڈ 2024 سےسرفراز کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے،جناب دھنکھر نے چودھری چرن سنگھ کی غیر معمولی میراث کی ستائش کی، دیہی ترقی، کسانوں کی فلاح و بہبود اور جامع ترقی کے لیے ان کی انتھک لگن پر زور دیا۔
انہوںنے کہا’’چودھری چرن سنگھ ملک کے بہترین لوگوں میں سے ایک تھے۔ ایک ایسے انسان تھےجو شفافیت، جوابدہی، دیانتداری، دیہی ترقی اورکسان سے وابستہ تھے، اور اپنے خیالات کے اظہار میں بے خوف تھے۔،
ان کی قیادت پرروشنی ڈالتے ہوئےجناب دھنکھر نے کہا’چودھری چرن سنگھ سربلندی، مدبرانہ، دور اندیشی، اور شمولیت کے ساتھ ترقی سے متصف تھے۔ کوئی تعجب کی بات نہیں کہ وہ جمہوریہ ہند کی سب سے بڑی ریاست کے پہلے وزیر اعلیٰ اور پھر وزیر اعظم بنے۔
ان کے تعاون کو تسلیم نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا’یہ دل کو تکلیف دیتا ہے جب لوگ اس شخص کی عظیم خدمات کے اعتراف میں کوتاہ بینی سے کام لیتے ہیں۔ ان کی حیران کن خوبیاں، ان کی گہری لگن، اور دیہی بھارت کے بارے میں ان کا علم دنیا بھر کے روشن خیال افراد کے لیے عکاسی کا موضوع ہے۔اس سرزمین کے فرزند کے طور پر وہہمارے تہذیبی اخلاق سے ہم آہنگ وژن کے ساتھ نہ صرف دیہی بھارت بلکہ شہری بھارت کا بھی خیال رکھتے تھے۔‘
آج نئی دہلی میں چودھری چرن سنگھ ایوارڈ 2024 کے ایوارڈ یافتگان سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا’’زراعت دیہی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ جب تک زراعت ترقی نہیں کرے گی، دیہی منظرنامے کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ اور جب تک دیہی منظر نامے میں تبدیلی نہیں آتی، ہم ایک ترقی یافتہ ملک کی خواہش نہیں کر سکتے۔
بھارت کی اقتصادی رفتار پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا’’بلاشبہ، اس وقت،بھارت اتنا عروج پر ہے جتنا پہلے کبھی نہیں تھا۔ بلاشبہ ہماری معیشت کھل رہی ہے۔ ہم عالمی سطح پر پانچویں سب سے بڑی معیشت ہیں اور جاپان اور جرمنی سے آگے تیسری بڑی معیشت بننے کے راستے پر ہیں۔ لیکن 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے لیے ہماری آمدنی میں آٹھ گنا اضافہ ہونا چاہیے جو کہ ایک مشکل چیلنج ہے۔
اس چیلنج سے نمٹتے نمٹنے کیلئے جناب دھنکھر نے گاؤں کی معیشت کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نےکہا’’گاؤں کی معیشت تبھی بہتر ہو سکتی ہے جب کسان اور ان کا خاندان مارکیٹنگ، ویلیو ایڈیشن، اوراپنے چاروں طرف کلسٹر پیدا کرنے میں شامل ہوں، جس سے وہ خود کفیل ہوسکیں۔ ہمارے پاس سب سے بڑی منڈی زرعی پیداوار ہے، پھر بھی کسان شاید ہی اس میں شامل ہیں۔ کاشتکاری کے شعبے کو حکومتوں کی طرف سے ترجیح دی جانی چاہیے تاکہ یہ معاشی ترقی کا انجن بن سکے۔
نائب صدر جمہوریہ نے جمہوریت کےاصل پر بھی زور دیتے ہوئے کہا’اظہار اور بات چیت جمہوریت کی تعریف کرتی ہے۔ ایک قوم کتنی جمہوری ہے اس کی تعریف اس کے افراد اور تنظیموں کے اظہار رائے کی صورتحال سے ہوتی ہے۔ کسی بھی جمہوریت کی کامیابی کے لیے اظہار خیال اور مکالمے کو دونوں طرف بڑی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ ساتھ چلنا چاہیے۔‘‘
ممبران پارلیمنٹ کے درمیان احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا’’یہ وقت ہے کہ ہر سوچنے والے بھارتی اپنے دماغ کو کھرچیں اور ان تمام لوگوں کے ساتھ جوابدہی کا گہرا احساس پیدا کریں جو ذمہ داریوں سے وابستہ ہیں۔ کوئی غلطی نہ کریں، میں ممبران پارلیمنٹ کا ذکر کر رہا ہوں۔ لوگوں نے انتشار کونظم کے طور پر لینا سیکھ لیا ہے۔انہیں اس سے کوئی نفرت نہیں۔مجھے امید ہے کہ لوگوں کے قلم چلیں گے، لوگوں کی سوچیں چلیں گی، لوگ آپ کو سوچنے پر مجبور کریں گے کہ آپ وہاں کیوں تھے؟ ? میں اس بات اس سوچ کے ساتھ چھوڑ دیتا ہوں۔‘‘
چودھری چرن سنگھ ایوارڈز پرروشنی ڈالتے ہوئے، نائب صدر نے ان کی پائیداری پر زور دیا۔انہوں نے کہا’’یہ ایوارڈز، وقت کے ساتھ برقرار رکھنے کیلئے نسلوں کیلئے تشکیل دیا جانا چاہئے۔ کام کی لچک کے لیے مالی طاقت بنیادی ہے۔ کوئی بھی شخص جس کے دل میں دیہی بھارت اور کسانوں کی فلاح و بہبودہے خواہ وہ کارپوریٹ سیکٹر ہو، دانشورہوں، یا زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والےلوگ ہوں انہیں اس طرح کے اعتماد کو فروغ دینے کے لیے آگے آنا چاہیے، جیسا کہ ہمارے پاس ایک اور چودھری چرن سنگھ کے آنے میں زیادہ وقت نہیں ہے۔‘‘
چودھری چرن سنگھ ایوارڈز 2024 زراعت، دیہی ترقی اور صحافت میں نمایاں شراکتکیلئے دیا گیا۔ کلام رتن ایوارڈ محترمہ نیرجا چودھری کو ان کی بصیرت انگیز صحافت کے لئے پیش کیا گیا۔ سیوا رتن ایوارڈ ڈاکٹر راجیندر سنگھ کو پانی کے تحفظ میں ان کی نمایاں کوششوں کے لیےدیا گیا، جو’واٹر مین آف انڈیا‘ ہیں۔ ڈاکٹر فیروز حسین کو زرعی تحقیق اور اختراعات کو آگے بڑھانے پر کرشک اتھان ایوارڈ دیا گیا۔ آخر میں، کسان ایوارڈ جناب پریتم سنگھ کو زرعی بہتری میں ان کے تعاون کے لیے دیا گیا۔
اس موقع پر جناب جینت چودھری، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے فروغ ہنر مندی و انٹرپرینور شپ اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 4425
(Release ID: 2086998)
Visitor Counter : 19