صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ٹی بی کے خاتمے کی 100 روزہ مہم کے سلسلے میں مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا كی وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ملاقات
مہم کی پیشرفت پر نظر رکھنے، دیگر وزارتوں اور محکموں کو شامل کرنے اور قانون ساز اسمبلیوں اور کونسلوں کے اراکین کے ساتھ ساتھ پی آر آءیز کے تعاون کی حوصلہ افزائی کے لیے وزرائے اعلیٰ کے تعاون پر زور دیا گیا تاکہ کمیونٹی کو یقینی طور پرمتحرک کیا جا سکے
ہندوستان میں ٹی بی میں کمی کی شرح 2015 میں 8.3 فیصد سے دگنی ہو کر 17.7 فیصد ہو گئی ہے اور یہ عالمی اوسط سے كہیں زیادہ ہے: جناب جے پی نڈا
"گزشتہ 10 برسوں میں ہندوستان میں ٹی بی کی وجہ سے ہونے والی اموات میں نمایاں طور پر 21.4 فیصد كی کمی آئی ہے"
"ریاستوں کے پاس پہلے سے ہی ٹی بی کی دوائیوں کا تقریباً دو ماہ کا ذخیرہ موجود ہے، مرکز ریاستوں میں دستیاب ٹی بی کی دوائیوں کے کم از کم 6 ماہ کے پیشگی اسٹاک کو یقینی بنانے کے رُخ پر سرگرمِ عمل ہے"
یہ 100 روزہ مہم 347 شناخت شدہ ترجیحی اضلاع میں چلائی جارہی ہے جہاں جامع طور پر اور نئے مریضوں پر مرکوز خدمات فراہم کی جارہی ہیں
Posted On:
21 DEC 2024 6:11PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے آج یہاں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ٹی بی کے تیزی سے خاتمے کی 100 روزہ مہم میں تعاون کی درخواست کرتے ہوئے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ/ایل جی اور ریاستی وزیر صحت کے ساتھ میٹنگ کی۔ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپراؤ جادھو غیر روایتی طور پر میٹنگ میں شامل ہوئے۔ وزرائے اعلیٰ/لفٹننٹ گورنر اور صحت کے وزراء کو مہم، اس کے مقاصد اور شروع کی جانے والی اہم حكمت انگیز سرگرمیوں كے علاوہ مہم کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کردار کا جائزہ فراہم کیا گیا۔
ریاستی وزراء جو میٹنگ میں موجود تھے۔ اُن میں وزیر اعلیٰ اتر پردیش جناب یوگی آدتیہ ناتھ؛ وزیر علیٰ مدھیہ پردیش ڈاکٹر موہن یادو؛ وزیر اعلی گجرات جناب بھوپیندر پٹیل؛ جناب بھجن لال شرما، وزیر اعلٰی راجستھان؛ جناب مانک ساہا، وزیر اعلیٰ تریپورہ؛ جناب پشکر سنگھ دھامی، وزیر اعلیٰ، اتراکھنڈ؛ جناب ستیہ کمار یادو، وزیر صحت (آندھرا پردیش)؛ جناب بیارام واہگے، وزیر صحت (اروناچل پردیش)؛ جناب اشوک سنگھل، وزیر صحت (آسام)؛ محترمہ آرتی راؤ، وزیر صحت (ہریانہ)؛ محترمہ سکینہ ایتو، وزیر صحت (جموں و کشمیر)؛ ڈاکٹر (کرنل) دھنی رام شندیل، وزیر صحت (ہماچل پردیش)؛ جناب وشواجیت پی رانے، وزیر صحت (گوا)؛ جناب دنیش گنڈو راؤ، وزیر صحت (کرناٹک)؛ جناب پی پیوانگ کونیاک، وزیر صحت (ناگالینڈ)؛ ڈاکٹر مکیش مہلنگ، وزیر صحت (اڈیشہ)؛ ڈاکٹر بلبیر سنگھ، وزیر صحت (پنجاب)؛ محترمہ وینا جارج، وزیر صحت (کیرالہ)؛ جناب ما سبرامنیم، وزیر صحت (تامل ناڈو)؛ جناب عرفان انصاری، وزیر صحت (جھارکھنڈ)؛ جناب دامودر راجنارسیمہا، وزیر صحت (تلنگانہ)؛ محترمہ مزیل امپارین لنگدوہ، وزیر صحت (میگھالیہ) اور جناب رماکانت گوسوامی، لیبر محنت (دہلی) شامل تھے۔
جناب نڈا نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ ریاستی سطح پر مہم کی نگرانی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ سیاسی اور انتظامی قیادت ضلعی سطح پر بھی ایسا کرے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ایک مکمل حکومتی نقطہ نظر کو یقینی بنانے کے لیے دیگر وزارتوں اور محکموں کو مہم کی سرگرمیوں میں مدد کے لیے شامل کیا جا سکتا ہے جیسا کہ قومی سطح پر اختیار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے وزرائے اعلیٰ سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ منتخب نمائندوں، خاص طور پر قانون ساز اسمبلیوں اور کونسلوں کے اراکین کے ساتھ ساتھ پنچایتی راج اداروں کو بھی شاملِ عمل کریں اور برادریوں کو متحرک کرنے میں ان کی فعال شرکت کی حوصلہ افزائی کریں۔
جناب نڈا نے بتایا کہ ہندوستان میں ٹی بی میں کمی کی شرح 2015 میں 8.3 فیصد سے دگنی ہو کر 17.7 فیصد ہو گئی ہے جو عالمی اوسط سے كہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ 10 برسوں میں ہندوستان میں ٹی بی کی وجہ سے ہونے والی اموات میں نمایاں طور پر 21.4 فیصد كی کمی آئی ہے۔
ٹی بی کے خاتمے کے لیے حاصل کامیابیوں کا سہرا ریاستی وزراء کے سر باندھتے ہوئے مرکزی وزیر نے مہم میں ان کی حمایت کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے فعال ٹی بی ٹیسٹنگ، اسکریننگ اور مریضوں کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ، ٹریک اور تشخیص کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور معززین پر زور دیا کہ وہ اپنی متعلقہ ریاستوں میں شناخت شدہ اضلاع میں مہم کی سرگرمی سے نگرانی کریں۔ ریاستی وزراء ٹی بی مہم پر جو تعاون فراہم کر سکتے ہیں اس پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے ان سے درخواست کی کہ وہ اپنی میٹنگوں اور ریلیوں میں اس مہم کو فروغ دیں۔ ان پر یہ زور بھی دیا گیا کہ وہ ٹی بی کے مریضوں کو اپنانے کے لیے نی-کشے متروں کے طور پر آگے آئیں۔
مرکزی وزیر صحت نے نوٹ کیا کہ ریاستوں کے پاس پہلے ہی ٹی بی کی دوائیوں کا تقریباً دو ماہ کا ذخیرہ موجود ہے اور کہا کہ مرکز ریاستوں میں دستیاب ٹی بی کی دوائیوں کے کم از کم 6 ماہ کے پیشگی اسٹاک کو یقینی بنانے کے رُخ پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے تمام ذمہ داران کو ٹی بی کے خاتمے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا۔
تقریب میں 100 روزہ مہم کا ایک جائزہ پیش کیا گیا جس کا مقصد ملک بھر کے 347 ترجیحی اضلاع میں ٹی بی کے واقعات اور ٹی بی سے ہونے والی اموات کو کم کرنا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ كیسیز كا پتہ لگانے میں اضافہ کرنے اور تشخیص اور علاج کے آغاز میں تاخیر کم کرنے کے لیے جدید اسکریننگ اور تشخیصی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے تیز کیس فائنڈنگ ڈرائیوز چلائی جائیں گی۔ اسی كے ساتھ ٹی بی کی وجہ سے ہونے والی اموات کو کم کرنے کے لیے یہ پروگرام نئے اقدامات تک رسائی کو وسعت دے گا جیسے کہ متفرق ٹی بی کیئر کے لیے زیادہ خطرہ والے مریضوں کے لیے خصوصی دیکھ بھال اور نی-کشے پوشن یوجنا کے ذریعے غذائی امداد میں اضافہ۔
ریاستی وزراء کو کمیونٹی كو متحرك كرنے كی مختلف سرگرمیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا جو مہم کے دوران شروع کی جانی چاہئیں، جن میں 80,000 سے زیادہ نی-کشے شیورز بھی شامل ہیں تاکہ پیش رفت کی نگرانی کی جاسکے۔ جن بھاگیداری کے نقطہ نظر کی بنیاد پر، مہم کا مقصد کمیونٹی کے اراکین کو نی-کشے شپات شروع کرنے کے لیے متحرک کرنا ہے، کمیونٹی رہنماؤں، عام لوگوں، این جی اوز اور کارپوریٹس کو نی-کشے دوست بننے کے لیے زور دینا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ٹی بی وجیتاوں (ٹی بی چیمپئنز) اور نی-کشے متروں کو ان کے تعاون کے لیے تسلیم کیا جائے گا جو اجتماعی کارروائی کو مزید تحریک دیں گے۔ آخر میں پنچایتی راج انسٹی ٹیوشن کے اراکین کی شمولیت اہم ہوگی اور ٹی بی پر باقاعدگی سے گرام سبھا کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ ضروری ٹی بی خدمات کے حصول کو یقینی بناتے ہوئے کمیونٹی میں بیداری پیدا کی جاسکے۔
وزرائے اعلیٰ نے ٹی بی مہم میں مرکزی حکومت کی تیز رفتار کوششوں کی ستائش کی اور ٹی بی کے خاتمے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تعاون کا وعدہ کیا۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ نے ریاست کے جن جاگرُکتا ابھیان کے بارے میں تفصیلات شیئر کیں جس کا مقصد ٹی بی کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے اور ٹی بی کے مریضوں کو غذائی ٹوکریاں فراہم کرنے میں اس کے قائدانہ کردار پر روشنی ڈالی۔ گجرات اور اتر پردیش کے وزرائے اعلیٰ نے بھی ٹی بی کی جانچ اور اسکریننگ خدمات کو بڑھانے میں اپنی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ معززین نے ٹی بی مہم کے حوالے سے اپنے تجربات کا تبادلہ کیا اور قیمتی آراء اور تجاویز پیش کیں۔
اس موقع پر محترمہ پنیا سلیلا سریواستو، مرکزی سیکرٹری صحت؛ محترمہ آرادھنا پٹنائک، ایڈیشنل سیکرٹری، مرکزی وزارت صحت؛ مرکزی وزارت صحت کے سینئر افسران اور ریاستوں کے مشن ڈائریکٹرز موجود تھے۔
******
U.No:4405
ش ح۔ع س۔س ا
(Release ID: 2086860)
Visitor Counter : 26