مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت نیٹ: ڈیجیٹل دوریوں کو پاٹتا ہوا


دور دراز دیہات سے اسمارٹ کمیونٹیز تک

Posted On: 21 DEC 2024 9:55AM by PIB Delhi

بھارت نیٹ کا تعارف

ایک ایسی دنیا میں جہاں ڈیجیٹل جدت طرازی بڑھتی جا رہی ہے، انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی اقتصادی ترقی، تعلیم، صحت اور حکمرانی کے لیے ایک بنیاد بن چکی ہے۔ ڈیجیٹل تقسیم خاص طور پر دیہی بھارت میں ایک اہم چیلنج تھا۔ اس مسئلے کے حل کے لیے حکومتِ بھارت نے اکتوبر 2011 میں بھارت نیٹ کا آغاز کیا، جو ایک بڑا منصوبہ ہے جس کا مقصد ملک کے ہر گرام پنچایت تک سستی اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی رسائی فراہم کرنا ہے۔ یہ اقدام، وزارت مواصلات کے تحت، دیہی بھارت کو بااختیار بنانے، جامع ترقی کو فروغ دینے اور شہری اور دیہی کمیونٹیز کے درمیان فرق کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔ بھارت نیٹ محض بنیادی ڈھانچے کا ایک پروجیکٹ نہیں بلکہ بھارت کو حقیقی معنوں میں ڈیجیٹل قوم بنانے کے سفر کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003EX8S.png

 

ترمیم شدہ بھارت نیٹ 2023

اگست 2023 میں حکومت نے ترمیم شدہ بھارت نیٹ پروگرام (اے بی پی) کی منظوری دی۔ یہ پروگرام 2لاکھ 64 ہزار گرام پنچایتوں کو رنگ ٹوپولوجی کے ذریعے آپٹیکل فائبر (او ایف) کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ باقی غیر گرام پنچایت دیہات (تقریباً 3 لاکھ 80 ہزار) کو ضرورت کے مطابق  او ایف کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کی گنجائش فراہم کرتا ہے۔ اے بی پی میں ڈیزائن کی بہتری، جس کی لاگت 1,39,579 کروڑ روپے ہے، درج ذیل مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشش ہے:

  • بلاک سے گرام پنچایت تک رنگ ٹوپولوجی میں آپٹیکل فائبر کنیکٹیویٹی
  • بلاک اور گرام پنچایت پر راؤٹرز کے ساتھ IP-MPLS نیٹ ورک
  • غیر گرام پنچایت دیہات کو ضرورت کے مطابق آپٹیکل فائبر کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کی گنجائش
  • نیٹ ورک اپ ٹائم کی نگرانی کے لیے مرکزی نیٹ ورک آپریٹنگ سینٹر(سی این او سی) کے ذریعے 10 سال کے لیے آپریشن اور دیکھ بھال کی سہولت، اور سروس لیول معاہدے  (ایس ایل اے) کے مطابق پروجیکٹ کی عمل آوری  ایجنسی (پی آئی اے) کو ادائیگی
  • گرام پنچایت اور بلاک پر مناسب سطح کے پاور بیک اپ کی فراہمی
  • فائبر کی نگرانی کے لیے بلاک سطح پر ریموٹ فائبر مانیٹرنگ سسٹم (آر ایف ایم ایس)کی سہولت

ڈیجیٹل بھارت ندھی: بھارت نیٹ کی فنڈنگ

ڈیجیٹل بھارت ندھی (ڈی بی این) ایک فنڈ ہے جس کا مقصد بھارت میں ٹیلی کمیونیکیشن خدمات کے معیار اور دستیابی کو بہتر بنانا ہے۔ یہ حکومتِ بھارت کی جانب سے یونیورسل سروس ابلیگیشن فنڈ (یو ایس او ایف) کی جگہ قائم کیا گیا۔ ڈی بی این کے مقاصد درج ذیل ہیں:

  • دیہی اور دور دراز علاقوں میں سستی اور معیاری موبائل اور ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنا
  • علم اور معلومات تک مساوی رسائی کو یقینی بنانا
  • ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی اور خدمات میں اضافے کے ذریعے اقتصادی ترقی کو فروغ دینا
  • ڈیجیٹل تقسیم کو کم کرنا اور رسائی میں رکاوٹوں کو ختم کرنا

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004JPM1.jpg

بھارت نیٹ کا طریقہ کار

بھارت نیٹ دنیا کے سب سے بڑے دیہی براڈبینڈ کنیکٹیویٹی پروگرام کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس منصوبے کو ایک خصوصی مقصد کے ادارے (ایس پی وی) ، یعنی بھارت براڈبینڈ نیٹ ورک لمیٹڈ  (بی بی این ایل) کے ذریعے عمل میں لایا جا رہا ہے، جو 25 فروری 2012 کو قائم کیا گیا تھا۔ 30 اپریل 2016 کو ٹیلی کام کمیشن نے اس منصوبے کو تین مراحل میں نافذ کرنے کی منظوری دی:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0058CG9.png

  1. پہلا مرحلہ: پہلا مرحلہ آپٹیکل فائبر کیبلز بچھانے پر مرکوز تھا تاکہ موجودہ بنیادی ڈھانچے کو استعمال کرتے ہوئے 1 لاکھ گرام پنچایتوں کو جوڑا جا سکے۔ یہ مرحلہ دسمبر 2017 میں مکمل ہوا اور بنیادی نیٹ ورک قائم کیا گیا۔
  2. دوسرا مرحلہ:دوسرے مرحلے میں آپٹیکل فائبر، ریڈیو، اور سیٹلائٹ ٹیکنالوجیز کے ذریعے مزید 1.5 لاکھ گرام پنچایتوں کو جوڑنے کے لیے دائرۂ کار کو بڑھایا گیا۔ اس مرحلے میں ریاستی حکومتوں اور نجی اداروں کے ساتھ تعاون کو شامل کیا گیا۔
  3. تیسرا مرحلہ: تیسرا مرحلہ نیٹ ورک کو مستقبل کے تقاضوں کے مطابق بنانے پر مرکوز ہے، جس میں 5G ٹیکنالوجیز کو ضم کرنا، بینڈوِڈتھ کی صلاحیت بڑھانا، اور مضبوط آخری میل کنیکٹیویٹی کو یقینی بنانا شامل ہے۔ یہ مرحلہ جاری ہے، اور اس کا زور رسائی اور اعتماد کو بہتر بنانے پر ہے۔

نیٹ ورک کی بنیاد آپٹیکل فائبر کیبلز، دور دراز علاقوں کے لیے سیٹلائٹ لنکس، اور آخری میل کنیکٹیویٹی کے لیے وائرلیس ٹیکنالوجیز پر مبنی ہے۔ یونیورسل سروس ابلیگیشن فنڈ (یو ایس او ایف) کے تحت نافذ کیے گئے اس منصوبے میں عوامی اور نجی شراکت (پی پی پی) ماڈل کو اپنایا گیا ہے تاکہ مؤثر عمل درآمد اور دیکھ بھال کو یقینی بنایا جا سکے۔

بھارت نیٹ کی اثر پذیری

بھارت نیٹ نے دیہی بھارت پر انقلابی اثر ڈالا ہے اور کئی طریقوں سے سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد کی ہے:

  1. ڈیجیٹل شمولیت: اس منصوبے نے دور دراز دیہاتوں کو تیز رفتار انٹرنیٹ سے جوڑ دیا ہے، جس سے ای-گورننس خدمات، آن لائن تعلیم، اور ٹیلی میڈیسن تک رسائی ممکن ہوئی ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا جیسی پہل بھارت نیٹ کے بنیادی ڈھانچے پر پروان چڑھ رہی ہیں۔
  2. اقتصادی مواقع: انٹرنیٹ تک رسائی کے ساتھ، دیہی کمیونٹیز ڈیجیٹل تجارت میں حصہ لے سکتی ہیں، مالی خدمات حاصل کر سکتی ہیں، اور کاروباری مواقع تلاش کر سکتی ہیں۔ اس نے پسماندہ علاقوں میں آمدنی کے ذرائع میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔
  3. تعلیم اور صحت: بھارت نیٹ نے ڈیجیٹل کلاس رومز اور ٹیلی ہیلتھ خدمات کو فعال بنایا ہے، دیہی علاقوں میں وسائل کی کمی کو دور کیا ہے۔ طلبہ اور مریض اب شہری مراکز سے معیاری تعلیم اور طبی ماہرین کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔
  4. مقامی حکمرانی کو بااختیار بنانا:گرام پنچایتیں بھارت نیٹ کا استعمال کرتے ہوئے ای-گورننس منصوبے نافذ کرتی ہیں، جس سے عوامی خدمات میں شفافیت، کارکردگی، اور شہری شمولیت میں بہتری آئی ہے۔

اہم کامیابیاں اور سنگ میل

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006HWBR.jpg

بھارت میں انٹرنیٹ شمولیت

ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والوں کے ذریعے ملک میں، بشمول دیہی علاقوں میں، وائرلیس موبائل اور فکسڈ وائرلائن براڈبینڈ کے ذریعے انٹرنیٹ تک رسائی دستیاب ہے۔ حکومت نے موبائل کنیکٹیویٹی اور آپٹیکل فائبر کے ذریعے انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، اکتوبر 2024 تک:

  • 4G بیس ٹرانسیور اسٹیشن (بی ٹی ایس) کی تعداد 24,96,644 تک پہنچ گئی ہے، جو 783 اضلاع میں پھیلی ہوئی ہے۔
  • دنیا میں 5G خدمات کا سب سے تیز تر رول آؤٹ بھارت میں ہوا، جہاں 779 اضلاع میں 4,62,084 بی ٹی ایس  نصب کیے گئے۔
  • ڈیٹا کی قیمت مارچ 2014 میں 269 روپے فی جی بی سے کم ہو کر 9.08 روپے فی جی بی ہو گئی ہے۔
  • میڈین موبائل براڈبینڈ اسپیڈ مارچ 2014 میں 1.30 Mbps سے بڑھ کر 95.67 Mbps ہو گئی ہے۔
  • فی صارف اوسط وائرلیس ڈیٹا کا استعمال 22.24 جی بی فی مہینہ تک بڑھ گیا ہے۔
  • ملک کے 6,44,131 دیہاتوں میں سے 6,15,836 دیہات 4Gموبائل کنیکٹیویٹی سے جڑے ہوئے ہیں۔

نتیجہ

بھارت نیٹ دیہی بھارت کو ایک ڈیجیٹل طور پر ایک بااختیار سماج میں تبدیل کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ ان چیلنجوں کو حل کرتے ہوئے اور اپنی رفتار کو برقرار رکھتے ہوئے، یہ اقدام ایک زیادہ جامع اور مربوط مستقبل کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔ بھارت نیٹ محض ایک انفراسٹرکچر پروجیکٹ نہیں بلکہ لاکھوں دیہی بھارتیوں کے لیے ایک لائف لائن ہے جو اپنے آس پاس کی دنیا سے آگے مواقعوں کے ساتھ جڑنے کے خواہاں ہیں۔ مضبوط عمل درآمد اور مسلسل کوششوں کے ساتھ، بھارت نیٹ ڈیجیٹل دوریوں کو ختم کرنے اور بھارت کے ہر کونے کو انٹرنیٹ کی تبدیلی کی طاقت کے ساتھ بااختیار بنانے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

حوالہ جات

https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/183/AS329_R1XIRX.pdf?source=pqals

https://usof.gov.in/en/usof-dashboard

https://usof.gov.in/en/home

https://pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=151993&ModuleId=3&reg=3&lang=1

https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2077908

https://usof.gov.in/en/bharatnet-project

https://bbnl.nic.in/

BharatNet: Bridging the Digital Divide

 

******

ش ح۔ ش ا ر۔  ول

Uno-4394


(Release ID: 2086749) Visitor Counter : 22


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil