نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور کھیلوں کا احیاء: نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزیرِ مملکت رکشا کھڈسے نے پریس میٹنگ میں حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالی
Posted On:
20 DEC 2024 8:23PM by PIB Delhi
نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزیر مملکت محترمہ رکشا کھڈسے نے آج نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا، جہاں انہوں نے نوجوانوں کے لیے حکومت ہند کی جانب سے کیے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی۔ مزید برآں، انہوں نے کھیلوں کے شعبے کے متعدد پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ اہم جھلکیاں حسب ذیل ہیں:
ہندوستان نے 2014 سے نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں بے مثال پیشرفت دیکھی ہے، جس میں اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جیسے کہ روزگار پیدا کرنا، ایم ایس ایم ایز کے لیے امداد، اسٹارٹ اپس کو فروغ دینا، معیشت کو باضابطہ بنانا، تحقیق اور ترقی کی حوصلہ افزائی، مہارت میں اضافہ، اور کھیلوں میں مہارت اور فٹنس کو فروغ دینا۔ یہ اقدامات "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" اور "آتم نربھر بھارت" کے وژن کے مطابق ہیں، جو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی راہ ہموار کرتے ہیں۔
اہم جھلکیاں:
نوجوانوں کی ترقی کی ترجیحات:
مرکزی بجٹ 25-2024 میں ہنر کی ترقی، انٹرن شپس اور روزگار پیدا کرنے کے لیے 3,442.32 کروڑ روپئے مختص کیے گئے، جو کہ 14-2013 میں 1,219 کروڑ روپئے سے تین گنا زیادہ ہے۔
قومی یوتھ پالیسی 2014 سن دو ہزار تیس تک نوجوانوں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ایک مضبوط لائحہ عمل فراہم کرتی ہے۔
روزگار اور مہارت کی ترقی:
2023-24 میں بے روزگاری کی شرح 3.2 فیصد تک کم ہو گئی۔
پی ایم کے وی وائی (پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا) اور ڈی ڈی یو-جی کے وائی (دین دیال اپدھیائے گرامین کوشل یوجنا) جیسی پہل نے لاکھوں لوگوں کو تربیت دی ہے، جس کے ذریعے اہم روزگار کے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
ای پی ایف او نے جولائی 2024 میں 19.94 لاکھ خالص اراکین کو شامل کرکے ریکارڈ ترقی حاصل کی۔
جولائی 2024 میں 8.77 لاکھ خالص اضافے کے ساتھ 18-25 سال کی عمر کے گروپ میں سب سے زیادہ نمو دیکھی گئی۔ یہ اس آبادی کے لیے سب سے بڑا اضافہ ہے جب سے ریکارڈز شروع ہوئے ہیں اور یہ نوجوانوں کے مسلسل رجحان کی عکاسی کرتا ہے، زیادہ تر پہلی بار ملازمت کے متلاشی، داخل ہوتے ہیں۔ منظم افرادی قوت
جولائی 2024 میں تقریباً 3.05 لاکھ نئی خواتین ممبران نے ای پی ایف او میں شمولیت اختیار کی، جو سال بہ سال 10.94فیصد کی ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مہاراشٹر سرفہرست ہے، جس نے کل نئے اراکین میں 20.21 فیصد حصہ ڈالا ہے۔
اقتصادی اور ابتدائی ترقی:
ہندوستان اب 1.4 لاکھ تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس اور 117 یونیکورنز کی میزبانی کرتا ہے، جو اسے دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ مرکز بناتا ہے۔
پی ایم ایم وائی (پردھان منتری مدرا یوجنا) اور اسٹینڈ اپ انڈیا جیسی اسکیموں نے کاروباری افراد، خاص طور پر خواتین اور پسماندہ برادریوں کو بااختیار بنایا ہے۔
کھیل اور تندرستی:
2024 کے ایشیائی کھیلوں میں 107 تمغوں کے ساتھ ریکارڈ توڑ کارکردگی (28 سونے کے ساتھ)۔
کھیلو انڈیا اور ٹاپس پروگراموں میں بڑھی ہوئی سرمایہ کاری نے اولمپک (6 تمغے) اور پیرا اولمپک (29 تمغے) کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
کھیلو انڈیا کا بجٹ 596 کروڑ سے بڑھ کر 900 کروڑ ہو گیا۔
خواتین کو بااختیار بنانا:
ناری شکتی ادھینیم اور سوکنیا سمردھی یوجنا جیسے اقدامات صنفی مساوات کے لیے حکومت کے عزم کو واضح کرتے ہیں۔
نوجوانوں پر مرکوز پالیسیوں اور اقدامات میں ہندوستان کی پیشرفت ایک مضبوط اور جامع ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے اپنے عزم کو اجاگر کرتی ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہر نوجوان ہندوستانی قوم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالے۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U: 4389 )
(Release ID: 2086662)