صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ملک میں خاندانی منصوبہ بندی اور آبادی کے کنٹرول کرنےسے متعلق تازہ جانکاری
قومی خاندانی صحت جائزہ-5 (21-2019) کے مطابق ہندوستان میں افزائش کی کل شرح 2.0 رہی
Posted On:
20 DEC 2024 4:52PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ این ایف ایچ ایس-5(21-2019) کے سروے کے مطابق ہندوستان میں افزائش نسل کی شرح 2.0 رہی۔یہ 2000 کی قومی آبادی پالیسی اور 2017 کی قومی صحت پالیسی( ٹی ایف آر2.1) کے مطابق ہے۔ حکومت کا مقصد مختلف علاقوں میں افزائش کی متبادل سطح کو حاصل کرنا اور برقرار رکھنا ہے، جس کے لیے حمل کی صحت مند نوعیت اور وقفہ کے بارے میں بیداری پیدا کرنا، خاندانی منصوبہ بندی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانا اور اور ریاستوں کی جانب سے تجویز کردہ پروگرام امپلیمنٹیشن پلان(پی آئی پی) کے تحت بجٹ کو منظوری دینا شامل ہے، تاکہ افزائش کو بہتر طریقے سے منظم کیا جا سکے۔
قومی خاندان منصوبہ بندی پروگرام کا جائزہ مسلسل بنیادوں پر کامن ریویو مشن(سی آر ایم) ، قومی پروگرام کوآرڈینیشن کمیٹی( ایم پی سی سی) کے اجلاسوں، ریاستی/علاقائی/قومی جائزہ اجلاسوں، فیلڈ مانیٹرنگ دوروں اور قومی خاندان صحت سروے ( این ایف ایچ ایس) کے ذریعے لیا جاتا ہے۔
حکومت نے ملک میں خاندان منصوبہ بندی اور آبادی پر قابو پانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:
- وسیع کردہ مانع حمل انتخاب میں کنڈومز، مشترکہ اورل مانع حمل گولیاں، ایمرجنسی مانع حمل گولیاں، انٹرا یوٹرائن کنٹریسیپٹیو ڈیوائس(آئی یو سی ڈی) اور نس بندی شامل ہیں مستفیدین کو فراہم کی جاتی ہیں۔ مانع حمل کے انتخاب کی فہرست میں نئے مانع حمل بھی شامل کیے گئے ہیں، جن میں انجیکٹل مانع حمل ایم پی اے (انتر پروگرام) اور سینٹرو کرومان (چھایا) شامل ہیں۔
- مانع حمل ادویات اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے مشن پریوار وکاس کو سات اعلیٰ توجہ والی ریاستوں اور چھ شمال مشرقی ریاستوں میں نافذ کیا گیا ہے۔
- نس بندی کرانے والے مستفید افراد کو اجرت کے نقصان کے بدلے معاوضہ دینے کے لیے ایک معاوضہ اسکیم فراہم کی جاتی ہے۔
- حمل کے بعد کی مانع حمل خدمات میں پوسٹ پارٹم انٹرا یوٹرائن کنٹریسیپٹیو ڈیوائس( پی پی آئی یو سی دی) پوسٹ ابورشن انٹرا یوٹرائن کنٹریسیپٹیو ڈیوائس( پی اے آئی یو سی ڈی) اور پوسٹ پارٹم نس بندی( پی پی ایس) مستفید افراد کو فراہم کی جاتی ہیں۔
- ‘عالمی یوم آبادی مہم’ اور‘ نس بندی فورٹ نائٹ’ہر سال منائے جاتے ہیں تاکہ تمام ریاستوں/یونین علاقوں میں خاندان منصوبہ بندی اور خدمات کی فراہمی کے بارے میں آگاہی بڑھائی جا سکے۔
- ایسوسی ایٹڈ سوشل ہیلتھ ایکٹوسٹس( اے ایس ایچ اے ایز) کے ذریعے مانع حمل اشیاء کی گھر پر فراہمی اسکیم۔
- فیملی پلاننگ لاجسٹکس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم( ایف پی۔ایل ایم آئی ایس) تمام صحت کے مراکز کی سطح پر خاندانی منصوبہ بندی کی اشیاء کے انتظام کے لیے موجود ہے۔
********************
ش ح-م ع ن۔ق ر
U No.4381
(Release ID: 2086598)
Visitor Counter : 10