سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال:- روڈ نیٹ ورکس کی توسیع

Posted On: 19 DEC 2024 3:56PM by PIB Delhi

حکومت ہند کی روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت بنیادی طور پر قومی شاہراہوں (این ایچ) کی ترقی اور دیکھ ریکھ کے لیے ذمہ دار ہے۔ ملک میں  این ایچ نیٹ ورک کا دائرہ اس وقت تقریباً 1,46,195 کلومیٹر تک پھیل چکا ہے۔

ملک میں قومی شاہراہوں کی ترقی کے لیے حکومت کی طرف سے متعدد اسکیمیں نافذ کی گئی ہیں۔ ان کو بھارت مالا پریوجنا  کے نام سے موسوم کیا گیا ہے جن میں قومی شاہراہ کے ترقیاتی پروجیکٹ (این ایس ڈی پی)، شمال مشرقی خطہ کے لیے خصوصی تیز رفتار سڑکوں کی ترقی کا پروگرام (ایس اے آر ڈی پی –این ای)، بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقے (ایل ڈبلیو ای) میں سڑکوں کی ترقی کا خصوصی پروگرام بشمول وجئے واڑہ-رانچی روڈ کی ترقی اور بیرونی امدادیافتہ منصوبے (ای اے پی) شامل ہیں۔ مندرجہ بالا اسکیموں میں سے کسی کے تحت نہ آنے والی قومی شاہراہ کی مسافت کو نیشنل ہائی وے اوریجنل [این ایچ(او)] کے کاموں کے تحت ترقی کے لیے زیرغور لایا جاتا ہے جس کادارومدار ٹریفک کی کثافت، سڑک کی حالت،  بین شعبہ جاتی ترجیح اور فنڈز کی دستیابی پر ہوتا ہے۔

گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ملک میں قومی شاہراہوں کی ترقی اور دیکھ ریکھ کے لیے مختص کیے گئے فنڈز اور اخراجات کی تفصیلات ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ(یو ٹی) کے لحاظ سے مندرجہ ذیل ضمیمہ میں موجود ہیں۔

گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ملک میں قومی شاہراہ کی  تقریباً 53,600 کلومیٹرمسافت کی تعمیر کاکام  تفویض کیا گیا ہے ، جس میں ریاست گجرات میں قومی شاہراہ کی  2,085 کلومیٹر طویل مسافت شامل ہے۔

گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ملک میں تقریباً 56,700 کلومیٹر طویل قومی شاہراہ کی تعمیر کی گئی ہے، جس میں ریاست گجرات میں تعمیر ہونے والی  2,182 کلومیٹر طویل مسافت شامل ہے۔

ضمیمہ

مذکورہ ضمیمہ جناب چوداسما راجیش بھائی ناران بھائی کی طرف سے لوک سبھا میں 19-12-2024 کو پوچھے گئے غیرنجمی سوال نمبر 4061 کے پارٹ (بی) کے جواب میں ریفرینس  دیا گیا ہے۔

 روڈ نیٹ ورکس کی توسیع

گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ملک میں قومی شاہراہوں کی ترقی اور دیکھ ریکھ کے لئے مختص فنڈز اور اخراجات کی تفصیلات، ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے لحاظ سے حسب ذیل ہیں:

 

 

رقم کروڑ روپئے میں

نمبرشمار

ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقہ

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

Alloc.

Expd.

Alloc.

Expd.

Alloc.

Expd.

Alloc.

Expd.

Alloc.

Expd.

1

آندھرا پردیش

6,618

6,618

4,281

4,281

5,890

5,890

6,957

6,957

11,440

11,440

2

اروناچل پردیش

1,710

1,710

2,512

2,512

2,718

2,718

3,140

3,140

2,649

2,649

3

آسام

2,436

2,436

3,753

3,753

3,150

3,150

4,557

4,557

9,137

9,137

4

بہار

4,392

4,392

6,716

6,716

9,174

9,174

9,347

9,347

10,749

10,749

5

چھتیس گڑھ

1,653

1,653

2,224

2,224

1,936

1,936

2,468

2,468

4,255

4,255

6

گوا

977

977

734

734

615

615

673

673

620

620

7

گجرات

5,102

5,102

7,533

7,533

10,710

10,710

9,831

9,831

10,900

10,900

8

ہریانہ

6,721

6,721

10,651

10,651

7,203

7,203

3,924

3,924

6,062

6,062

9

ہماچل پردیش

1,238

1,238

2,033

2,033

3,164

3,164

4,534

4,534

5,175

5,175

10

جھارکھنڈ

2,312

2,312

2,627

2,627

2,853

2,853

3,127

3,127

4,599

4,599

11

کرناٹک

7,860

7,860

5,838

5,838

7,681

7,681

6,763

6,763

12,695

12,695

12

کیرالہ

1,265

1,265

12,831

12,831

10,136

10,136

3,994

3,994

10,419

10,419

13

مدھیہ پردیش

6,429

6,429

8,250

8,250

9,006

9,006

6,210

6,210

7,447

7,447

14

مہاراشٹر

24,166

24,166

20,844

20,844

18,655

18,655

18,355

18,355

19,867

19,867

15

منی پور

1,180

1,180

978

978

2,142

2,142

2,737

2,737

2,598

2,598

16

میگھالیہ

901

901

861

861

819

819

684

684

1,803

1,803

 

رقم کروڑ روپئے میں

نمبرشمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

Alloc.

Expd.

Alloc.

Expd.

Alloc.

Expd.

Alloc.

Expd.

Alloc.

Expd.

17

میزورم

1,252

1,252

1,238

1,238

2,054

2,054

3,218

3,218

2,189

2,189

18

ناگالینڈ

1,003

1,003

2,382

2,382

1,943

1,943

1,666

1,666

1,414

1,414

19

اڈیشہ

3,355

3,355

5,336

 

4,510

4,510

4,643

4,643

5,948

5,948

20

پنجاب

2,777

2,777

3,301

3,301

7,179

7,179

10,093

10,093

12,419

12,419

21

راجستھان

6,515

6,515

7,340

7,340

11,353

11,353

9,719

9,719

8,874

8,874

22

سکم

286

286

1,053

1,053

811

811

1,008

1,008

684

684

23

تمل ناڈو

5,757

5,757

4,868

4,868

4,305

4,305

8,230

8,230

9,925

9,925

24

تلنگانہ

3,048

3,048

2,907

2,907

3,458

3,458

3,622

3,622

6,117

6,117

25

تریپورہ

175

175

1,026

1,026

1,085

1,085

1,156

1,156

1,546

1,546

26

اتر پردیش

13,375

13,375

18,768

18,768

13,944

13,944

21,453

21,453

28,114

28,114

27

اتراکھنڈ

2,940

2,940

2,800

2,800

2,112

2,112

3,219

3,219

4,545

4,545

28

مغربی بنگال

2,665

2,665

2,658

2,658

3,642

3,642

3,053

3,053

3,543

3,543

29

انڈمان اور نکوبار جزائر

267

267

349

349

246

246

143

143

96

96

30

چنڈی گڑھ

0

0

2

2

6

6

1

1

0

0

31

دادر اور نگر حویلی

0

0

43

43

30

30

26

26

2

2

32

دمن اور دیو

0

0

33

دہلی/ ہیڈ کوارٹر

-743

-743

-1,482

-1,482

3,961

3,961

7,164

7,164

3,223

3,223

34

جموں و کشمیر

2,256

2,256

2,932

2,932

6,817

6,817

7,370

7,370

10,528

10,528

35

لداخ

0

0

24

24

352

352

574

574

658

658

36

پڈوچیری

1

1

21

21

1

1

61

61

35

35

 

سال کے دوران ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے کے سامنے منفی اعداد سے اس ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ سے  متعلقہ اخراجات/منصوبوں کو دیگر ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقہ کو منتقل کئے جانے کی نشاندہی ہوتی ہے۔

یہ معلومات روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج لوک سبھا میں پوچھے گئے سوال کے تحریری جواب میں دی ہیں۔

*****

ش ح۔ م ش ع ۔ف ر

 (U: 4294)


(Release ID: 2086140) Visitor Counter : 7


Read this release in: English , Hindi , Manipuri