صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود، محترمہ انوپریہ  پٹیل نے 21ویں سی آئی آئی ہیلتھ سمٹ 2024 سے خطاب کیا


ہندوستان میں میڈیکل ڈیوائس سیکٹر کو ایک طلوع آفتاب کے شعبے کے طور پر پہچانا جاتا ہے کیونکہ ملک کی صحت کی دیکھ بھال کی بڑھتی ہوئی ضروریات، تکنیکی اختراعات، حکومت کی مدد، اور ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے مواقع کی وجہ سے اس کی بے پناہ ترقی کی صلاحیت ہے۔ انوپریا پٹیل

"جاپان، چین اور جنوبی کوریا کے بعد ہندوستان ایشیا میں طبی آلات کی چوتھی سب سے بڑی مارکیٹ ہے اور دنیا کی ٹاپ 20 عالمی طبی آلات کی منڈیوں میں شامل ہے"

"صحت کی دیکھ بھال کے چیلنجوں کو سہولت فراہم کرنے اور ان سے نمٹنے اور نئے مواقع کی تلاش کے لیے نئے طریقے پیدا کرنے کے لیے صحت کی دیکھ بھال میں اے آئی  جدت طرازی بہت اہم ہے"

"مرکزی حکومت نے برآمدات اور صنعت کے تعاون کو فروغ دینے کے لیے طبی آلات کے لیے ایکسپورٹ پروموشن کونسل کی تشکیل اور نیشنل میڈیکل ڈیوائسز پروموشن کونسل کی تشکیل نو کے ساتھ اقدامات کیے ہیں"

Posted On: 19 DEC 2024 1:27PM by PIB Delhi

آج یہاں، مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود، محترمہ انوپریہ پٹیل نے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے 21ویں ہیلتھ سمٹ 2024 سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مرکزی صحت سیکرٹری، محترمہ پونیا سالیلا شریواستوا  بھی موجود تھیں۔ سمٹ کا موضوع "وکست بھارت 2047 کے لیے صحت کی دیکھ بھال کا تحول" ہے۔

"میڈٹیک انقلاب کا روڈ میپ 2047 تک" کے موضوع پر پنیلری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ "بھارت میں میڈیکل ڈیوائس کا شعبہ ایک ابھرتا ہوا شعبہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں بے پناہ ترقی کی صلاحیت موجود ہے، جو ملک کی بڑھتی ہوئی صحت کی ضروریات، تکنیکی جدتوں، حکومتی معاونت اور ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی مواقعوں سے محرک ہے۔" انہوں نے بتایا کہ بھارتی میڈیکل ڈیوائس کے شعبے کا حجم تقریباً 14 ارب ڈالر ہے اور یہ 2030 تک 30 ارب ڈالر تک بڑھنے کی توقع ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بھارت ایشیا میں جاپان، چین اور جنوبی کوریا کے بعد چوتھا سب سے بڑا میڈیکل ڈیوائس مارکیٹ ہے اور دنیا کے ٹاپ 20 میڈیکل ڈیوائس مارکیٹس میں شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PH54.jpg

محترمہ انوپریہ پٹیل نے کہا کہ میڈٹیک صنعت صرف صحت کی دیکھ بھال کا حصہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک کیٹلیسٹ ہے جو مریضوں، پےئرز، فراہم کنندگان اور ریگولیٹرز کو جوڑ کر ایک مضبوط اور منصفانہ صحت کے نظام کی تخلیق کرتا ہے۔ "یہ میڈٹیک کی انفرادیت ہی ہے جو صحت کی دیکھ بھال کے عمل اور نتائج میں انقلابی تبدیلی کی صلاحیت رکھتی ہے، چاہے بھارت میں ہو یا عالمی سطح پر"، انہوں نے کہا۔

صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے محترمہ پٹلم نے کہا کہ "صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کی جدت ضروری ہے تاکہ صحت کی چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے نئے طریقے تیار کیے جا سکیں۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FC3X.jpg

محترمہ پٹلم نے حکومت کی جانب سے میڈیکل ڈیوائس کے ماحولیاتی نظام کو مستحکم کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کو اجاگر کیا، جن میں مقامی پیداوار کو فروغ دینا، تحقیق کی حمایت، مہارت کی ترقی اور عالمی مارکیٹ میں بھارت کا حصہ بڑھانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اہم پالیسی فیصلوں میں 100% ایف ڈی آئی کی اجازت دینا اور نیشنل میڈیکل ڈیوائس پالیسی 2023 کی منظوری شامل ہے، جو ریگولیٹری سادہ سازی، انفراسٹرکچر کی ترقی، تحقیق و ترقی، سرمایہ کاری کی ترغیب اور انسانی وسائل کی ترقی کو خطاب کرتی ہے۔ اس میں سینٹرز آف ایکسیلنس کا قیام، نائیپرز میں کورسز اور میڈٹیک تعلیم کو مستحکم کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔"

مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے برآمدات اور صنعت کے تعاون کو بڑھانے کے لیے میڈیکل ڈیوائسز کی برآمدی فروغ کونسل (ای پی سی ایم ڈی) اور نیشنل میڈیکل ڈیوائسز پروموشن کونسل (این ایم ڈی پی سی )کو دوبارہ تشکیل دیا ہے۔ "یہ ادارے میڈیکل ڈیوائسز کی برآمدات کو آسان بنانے، ریگولیٹری چیلنجز کو حل کرنے اور کاروبار کی سہولت کو بڑھانے کے لیے کام کریں گے، جس سے بھارت کی عالمی میڈیکل ڈیوائس مارکیٹ میں پوزیشن کو مزید مستحکم کیا جائے گا"، انہوں نے کہا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 400 کروڑ روپے کی لاگت سے میڈیکل ڈیوائسز پارک کے قیام کی اسکیم شروع کی گئی ہے، جس میں اتر پردیش، تمل نادو، مدھیہ پردیش اور ہماچل پردیش کو 100 کروڑ روپے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ "اس کے علاوہ، فارما-میڈٹیک سیکٹر میں تحقیق کو فروغ دینے اور "میڈیکل ڈیوائس انڈسٹری کو مستحکم کرنے کی اسکیم" کے لیے 500 کروڑ روپے کی فنڈنگ، اختراعی ترقی، پیداوار کی صلاحیتوں میں اضافہ، مہارت کی ترقی اور صنعت کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ یہ تمام اقدامات آتم نربھر بھارت کے وژن کے مطابق ہیں، جو خود انحصاری، جدت اور عالمی مسابقت کی بنیاد پر میڈٹیک صنعت کو مضبوط بنانے کے لیے ہیں۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003LPZ3.jpg

صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے مرکزی صحت سیکرٹری، محترمہ پونیا سالیلا شریواستوا نے کہا کہ "صحت کی دیکھ بھال نہ صرف سماجی ضرورت ہے بلکہ ایک اقتصادی ضرورت بھی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کا صحت کا ایجنڈا ہر شہری کے لیے صحت کی دیکھ بھال کو سستا، قابل رسائی اور جامع بنانے پر مرکوز ہے اور یہ شعبہ بھارت کے 2047 تک ترقی یافتہ ملک بننے کے وژن کا اہم حصہ ہے۔

محترمہ پونیا شرواسوا نے بتایا کہ بھارت کے صحت کے شعبے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، جیسے پی ایم ۔ جے، پی ایم ۔ ابھیم اور آیووشمان بھارت ڈیجیٹل مشن، جنہوں نے سستی دیکھ بھال تک رسائی کو بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "نجی شعبہ صحت کی دیکھ بھال کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، خاص طور پر ٹئیر 2 اور ٹئیر 3 شہروں میں، جہاں وہ ویلیو بیسڈ کیئر ماڈلز اور تکنیکی جدتوں کے ذریعے مدد کر رہے ہیں۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004GPJA.jpg

محترمہ پونیا شرواسوا نے 7 دسمبر 2024 کو پینچکولہ میں وزیر صحت، جناب جے پی نڈا کے ذریعہ شروع کیے گئے 100 دنوں کے شدت سے ٹیوبرکلوسس (ٹی بی) مہم کے بارے میں بھی معلومات فراہم کیں اور اس مہم کی کامیابی کے لیے تمام متعلقہ فریقوں سے تعاون کی اپیل کی۔

انہوں نے اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے حکومت کی طرف سے بھارت کے صحت کے نظام کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ "ہدف یہ ہے کہ بھارت کو 2047 تک صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی میں عالمی رہنما بنایا جائے، جس سے ایک صحت مند، مضبوط اور خوشحال بھارت کا قیام ممکن ہو سکے۔ نجی شعبے کا کردار اس تبدیلی میں نہ صرف ایک ذمہ داری بلکہ ایک موقع بھی ہے۔"

ڈاکٹر نریش ٹریہان، چیئرمین، سی آئی آئی نیشنل ہیلتھ کیئر کونسل اور چیئرمین و منیجنگ ڈائریکٹر، میڈنٹا – دی میڈیسٹی؛ مسٹر دلیپ جوز، کو-چیئرمین، سی آئی آئی اور ایم ڈی اینڈ سی ای او، منیپال ہیلتھ انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ؛ محترمہ سنیٹا ریڈی، مینجنگ ڈائریکٹر، اپولو اسپتال گروپ اور محترمہ امیتا سرکار، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، سی آئی آئی بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

***********

 (ش ح۔اس ک۔ع  ر)

U:4279

 


(Release ID: 2086038) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi , Tamil