امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

غیر ملکی لیباریٹریوں کی جانب سے ڈی این اے اور وسیرا رپورٹس کی فراہمی کے لیے لیا گیا وقت

Posted On: 18 DEC 2024 5:16PM by PIB Delhi

داخلی اُمور کے وزیر مملکت  جناب بندی سنجے کمار نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ڈی این اے اور وسیرا کی رپورٹس فراہم کرنے میں لگنے والا وقت انفرادی کیس کی نمائش اور پیچیدگی کی تعداد کے تعلق سے مختلف ہوتا ہے ۔

ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے تحت ‘پولیس’ اور ‘پبلک آرڈر’ریاستی معاملے ہیں ۔ امن و امان برقرار رکھنے ، شہریوں کی جان و مال کے تحفظ بشمول تفتیش ، جرائم اور مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی ، اور متعلقہ فارنسک سائنس کی سہولیات کی ذمہ داریاں متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پاس ہیں ۔ زیر التواء مقدمات کے اعداد و شمار مرکزکےذریعے نہیں رکھے جاتے ہیں ۔ یہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی ایسے معاملے کو نمٹائے جو دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ کیس کے زمرے ، اس میں شامل حقائق کی پیچیدگی اور ثبوت کی نوعیت جیسے کئی عوامل پر منحصر ہو ۔

فارنسک تجزیہ کو تیز کرنے اور لیباریٹریوں میں تعطل کو کم کرنے کے لیے وزارت داخلہ نے ملک میں فارنسک صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. بھوپال ، گوہاٹی اور پونے میں تین نئی مرکزی فارنسک سائنسز لیباریٹریاں قائم کی گئی ہیں اور کولکتہ میں موجودہ سی ایف ایس ایل کو جدید بنایا گیا ہے ۔
  2. سبھی 7 مرکزی فارنسک سائنسز لیبارٹریوں میں مشینری اور آلات کو اپ گریڈ کیا گیا ہے ،جس میں فارنسک  کے نئے شعبے شامل ہیں۔
  3. چنڈی گڑھ میں مرکزی فارنسک سائنسز لیبارٹری میں ایک جدید ترین ڈی این اے تجزیہ اور تحقیق و ترقی کی سہولت قائم کی گئی ہے ۔
  4. ڈیجیٹل دھوکہ دہی/سائبر فارنسک کے اہم معاملات کی تحقیقات کے لیے سنٹرل فارنسک سائنسز لیباریٹری ، حیدرآباد میں ایک نیشنل سائبر فارنسک لیبارٹری (این سی ایف ایل) قائم کی گئی ہے ۔ مزید یہ کہ حکومت ہند نے ملک میں سی ایف ایس ایل چنڈی گڑھ ، دہلی ، کولکتہ،  کامروپ ، بھوپال اور پونے میں 126.84 کروڑ روپے کے کل اخراجات کے ساتھ 06 اضافی این سی ایف ایل قائم کرنے کی بھی منظوری دی ہے ۔
  5. ایک ای-فارنسک آئی ٹی پلیٹ فارم کو فعال بنایا گیا ہے، جو ملک میں 117 فارنسک سائنس لیبارٹریوں (مرکزی اور ریاستی) کو جوڑتا ہے۔
  6. ریاستی فارنسک سائنس لیباریٹریوں (ریاستی ایف ایس ایل) میں ڈی این اے تجزیہ اور سائبر فارنسک صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونے والے تمام (30)پروجیکٹوں  کو 245.29 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے ۔ اس کے تعلق سےاب تک 185.28 کروڑ روپے جاری کیے جا چکے ہیں ۔
  7. فارنسک سائنسز میں افرادی قوت کی صلاحیت سازی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ، ایم ایچ اے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تفتیشی افسران ، پراسیکیوٹرز اور میڈیکل افسران کے لیے ڈی این اے شواہد کو جمع کرنے ، ذخیرہ کرنے اور ہینڈل کرنے اور جنسی حملوں کے شواہد اکٹھا کرنے والی کٹس کے استعمال کی تربیت حاصل کر رہا ہے ۔ اس کے تحت اب تک 32,524 تفتیشی افسران ، پراسیکیوٹرز اور میڈیکل افسران کو تربیت دی جا چکی ہے ۔ وزارت داخلہ نے اس تربیت کے حصے کے طور پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جنسی زیادتی کے ثبوت اکٹھا کرنے کے 18020 کٹس بھی تقسیم کی ہیں ۔
  8. مزید یہ کہ سال 2022 میں 2080.5 کروڑ روپے کے کل مالی اخراجات کے ساتھ ‘‘فارنسک صلاحیتوں کو جدید بنانے کی اسکیم’’ کو منظوری دی گئی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو موبائل فارنسک وین سمیت مشینری اور آلات کی جدید کاری کے لیے اعلی معیار کی فارنسک سائنس سہولیات تیار کرنے اور ملک میں فارنسک سائنس کے لیے تعلیمی سہولیات کی توسیع کے ذریعے ان لیباریٹریوں میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی دستیابی کو آسان بنانے کے لیے مدد دستیاب ہے ۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں فارنسک سائنس لیباریٹریوں کی جدید کاری/اپ گریڈیشن کے حصے کے لیے اب تک 20 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے تقریبا 200 کروڑ روپے کے فنڈز منظور کیے جا چکے ہیں ۔ مزید یہ کہ اس اسکیم کے تحت اب تک 23 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پروجیکٹوں کو 433 موبائل فارنسک وینس کی خریداری کے لیے منظوری دی گئی ہے ۔
  9. ملک کے تمام حصوں میں معیاری اور تربیت یافتہ فارنسک افرادی قوت فراہم کرنے کے لیے سال 2020 میں پارلیمانی ایکٹ کے تحت نیشنل فارنسک سائنسز یونیورسٹی (این ایف ایس یو) قائم کی گئی ہے ۔ گاندھی نگر (گجرات) اور دہلی میں این ایف ایس یو کے ابتدائی کیمپس کے علاوہ ، گوا ، اگرتلہ (تریپورہ) بھوپال (مدھیہ پردیش) دھارواڑ (کرناٹک) اور گوہاٹی (آسام)میں این ایف ایس یو کے 5 اضافی آف کیمپس کے قیام کے لیے اصولی طور پر منظوری دی گئی ہے ۔ یہ اضافی کیمپس فی الحال ٹرانزٹ کیمپس سے لیکر مستقل کیمپس کی تعمیر تک کام کر رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ این ایف ایس یو نے امپھال (منی پور) اور مہاراشٹرپونے میں تربیتی/ہنر مندی کی اکیڈمیاں بھی قائم کی ہیں ۔ مزید یہ کہ کابینہ نے 19 جون 2024 کو ‘‘نیشنل فارنسک انفراسٹرکچر انہینسمنٹ اسکیم’’ کو منظوری دی ہے جس میں مالی سال 2025-2024 سے 2029-2028 تک 1309.13 کروڑ روپے کے کل مالی اخراجات کے ساتھ ملک میں این ایف ایس یو کے 09 اضافی کیمپس قائم کرنے کا عنصر شامل ہے ۔
  10. فارنسک امتحان میں کوالٹی اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے ، ڈائریکٹوریٹ آف فارنسک سائنس سروسز ، ایم ایچ اے نے درج ذیل رہنما خطوط جاری کیے ہیں:-

-این اے بی ایل معیارات (آئی ایس او 17025) کے مطابق لیبارٹریوں کی منظوری کے لیے کوالٹی مینوئل اور فارنسک سائنسز کے نو شعبوں میں ورکنگ پروسیجر مینوئل ۔

- تفتیشی افسران اور طبی افسران کے لیے جنسی زیادتی کے معاملات میں فارنسک شواہد کو جمع کرنے ، تحفظ اور نقل و حمل کے لیے فارنسک سائنسز لیباریٹریوں کے قیام/اپ گریڈ کیے جانے کے لیے آلات کی معیاری فہرست ۔

-------

ش ح۔ش م۔ ع ن

U No. 4263ء


(Release ID: 2085965) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi , Tamil