اسٹیل کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فولاد برآمدات میں تخفیف

Posted On: 17 DEC 2024 4:02PM by PIB Delhi

گذشتہ دو برسوں اور اپریل-نومبر 2024-25 (عارضی) کے دوران مجموعی طور پر کمائے ہوئے فولات کی مجموعی برآمدات سے متعلق تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:

کمائے گئے فولاد کی برآمدات

سال

مقدار (ملین ٹن میں)

2022-23

6.72

2023-24

7.49

اپریل-نومبر 2024-25*

3.15

ماخذ: مشترکہ پلانٹ کمیٹی (جے پی سی)؛ ایم این ٹی= ملین ٹین؛ *پروویژنل

 

اسٹیل ضابطہ سے باہر ایک شعبہ ہے، اور اس میں حکومت کا کردار سہولت کار کا ہے۔ اسٹیل کی برآمد کا انحصار مختلف عوامل پر ہوتا ہے جیسے کہ عالمی منڈی کے حالات، طلب اور رسد، خام مال کی لاگت جیسے لوہا، کوکنگ کول وغیرہ جو مارکیٹ سے منسلک ہیں۔ حکومت برآمدات، درآمدات، قیمتوں وغیرہ  سمیت اسٹیل کے مجموعی منظر نامے کی باقاعدگی سے نگرانی کرتی ہے۔

حکومت نے انڈیا اسٹیل انڈسٹری کی مسابقت کو بڑھانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:-

  1. مرکزی بجٹ 2024-25 میں، بنیادی کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی) کو فیرو -نکل اور مولیبڈینم کچ دھاتوں پر 2.5 فیصد سے کم کر کے صفر کر دیا گیا ہے جو اسٹیل کی صنعت کے لیے خام مال ہیں۔
  2. سی آر جی او اسٹیل کی تیاری کے لیے فیرس اسکریپ اور مخصوص خام مال پر بی سی ڈی کی رعایت 31.03.2026 تک جاری رکھی گئی ہے۔
  3. ملک کے اندر 'اسپیشلٹی اسٹیل' کی تیاری کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کو راغب کرکے درآمدات کو کم کرنے کے لیے اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پیداواریت سے منسلک ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی) کا نفاذ۔ اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت متوقع اضافی سرمایہ کاری 27,106 کروڑ روپے ہے جس کے ساتھ اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے تقریباً 24 ملین ٹن (ملین ٹن ) کی ڈاؤن اسٹریم صلاحیت پیدا ہوگی۔
  4. سرکاری خریداری کے لیے ’میڈ ان انڈیا‘ اسٹیل کو فروغ دینے کے لیے گھریلو طور پر تیار کردہ لوہا اور فولاد مصنوعات (ڈی ایم آئی اینڈ ایس پی) پالیسی کا نفاذ۔

 

یہ اطلاع فولاد اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سری نواس ورما کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت فراہم کی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:4171


(Release ID: 2085397) Visitor Counter : 45
Read this release in: English , Hindi