جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان دنیا کی قابل تجدید توانائی کی راجدھانی بنے گا:مرکزی وزیر پرہلاد جوشی


مرکزی وزیر جوشی نے نئی دہلی میں 5ویں سی آئی آئی بین الاقوامی توانائی کانفرنس اور نمائش سے خطاب کیا

Posted On: 17 DEC 2024 1:20PM by PIB Delhi

قابل تجدید توانائی میں ہندوستان کی نمایاں ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے، نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ ہندوستان میں نہ صرف توانائی کا انقلاب آ رہا ہے بلکہ دنیا کی قابل تجدید توانائی کی راجدھانی بھی بن رہا ہے۔ وزیر موصوف نئی دہلی میں 5ویں سی آئی آئی بین الاقوامی توانائی کانفرنس اور نمائش (آئی ای سی ای) سے خطاب کر رہے تھے۔ جناب جوشی نے کہا کہ ہندوستان اس وقت وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں صاف ستھری توانائی کے میدان میں دنیا کے سب سے زیادہ امید افزا ممالک میں سے ایک ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001R13Z.jpg

وزیر  موصف نے کہا کہ‘‘ہندوستان قابل تجدید توانائی میں جو کچھ کررہا ہے، اسے دنیا نہ صرف گہری نظر سے دیکھ رہی ہے، بلکہ کئی ممالک  نےاسے اپنایا بھی ہے۔’’ انہوں نے 120 ممالک کے دستخط کنندگان کے ساتھ ہندوستان کی پہل کے تحت عالمی تعاون کے لیے ایک رسمی سیٹ اپ کے طور پر بین الاقوامی شمسی اتحاد کے کردار پر روشنی ڈالی۔

مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا، ‘‘رواں مالی سال کے اپریل اور نومبر کے درمیان، ہندوستان نے قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں تقریباً 15 گیگا واٹ کا اضافہ کیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں شامل کی گئی 7.54 گیگا واٹ سے تقریباً دوگنی ہے’’۔ انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ غیر رکازی ایندھن کے توانائی کے شعبے میں ہندوستان کی کل نصب شدہ صلاحیت 214 گیگاواٹ تک پہنچ گئی ہے، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 14 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے۔ مزید برآں، انہوں نے نشاندہی کی کہ صرف نومبر 2024 میں 2.3 گیگاواٹ نئی صلاحیت کا اضافہ کیا گیا، جو نومبر 2023 میں شامل کردہ 566 میگاواٹ سے چار گنا اضافہ کی عکاسی کرتا ہے۔

مرکزی وزیر جوشی نے 2030 تک 500 گیگا واٹ غیر رکازی ایندھن پر مبنی صلاحیت حاصل کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے عزم کو دہرایا۔ عالمی سطح پر کوئلے کے سب سے بڑے وسائل میں سے ایک ہونے کے باوجود، ہندوستان فی کس سب سے کم اخراج کرتا ہے جو کہ عالمی اوسط کا ایک تہائی ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان واحدجی20 ملک ہے جس نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ 2015 میں پیرس موسمیاتی تبدیلی سمٹ میں کئے گئے پائیدار ترقی کے اہداف مقررہ تاریخ سے پہلے ہی پورے ہوجائیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کے توانائی کے شعبے میں جاری یکسر تبدیلی کاعمل اس پختہ یقین سے کارفرما ہے کہ 2047 تک وکست بھارت کا حصول  پائیدار اور سبز ترقی سے جڑا ہوا ہو۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025QQP.jpg

وزیرموصوف نے ہندوستان میں آر ای سیکٹر کی ترقی کو بڑھانے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے کئی اہم اقدامات کا بھی خاکہ پیش کیا جیسے کہ 24,000 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ پیداوار سے منسلک ترغیبات(پی ایل ا ٓئی) اسکیم کا تعارف، جس کا مقصد سولر پینلز اور ماڈیولز کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا ہے۔ وزیر موصوف نے 2025-26 تک 38 گیگا واٹ کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 50 سولر پارکس کے قیام کی جاری پہل کا بھی ذکر کیا۔

مزید برآں، سال 2029-30 تک قابل تجدید خریداری کی ذمہ داری (آر پی او) کے لیے ایک پیش رفت کے اعلان کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ جناب جوشی نے یہ بھی کہا کہ پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا 2026-27 تک 1 کروڑ تنصیبات کا ہدف رکھتی ہے، جس پر 75,021 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔

مرکزی وزیر جوشی نے یہ بھی کہا کہ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے آر ای سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے ستمبر 2024 میں آر ای انویسٹ اور نومبر 2024 میں چنتن شیویر کا اہتمام کیا ۔ وزیرمحترم جوشی نے یہ بھی کہا کہ جنوری میں ممبئی میں بینکوں، صنعتوں اور ریاستی حکومت کے عہدیداروں کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے تاکہ آر ای سیکٹر میں موجودہ رکاوٹوں کا حل تلاش کیا جاسکے۔ انہوں نے عالمی رہنماؤں اور صنعت کے فریقوں کو دعوت دی کہ وہ ایک سبز اور پائیدار مستقبل کی طرف ہندوستان کے سفر میں شراکت دار بنیں ۔

مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے تقریب میں سی آئی آئی- ای وائی انرجی ٹرانزیشن انویسٹمنٹ مانیٹر رپورٹ کا بھی اجرا کیا۔ ‘‘انرجی ٹرانسفارمیشن پر عالمی مکالمہ’’ پر منعقد کانفرنس میں میں صنعت کے ممتاز رہنماؤں، پالیسی سازوں اور ماہرین نے شرکت کی۔

********

ش ح۔ ف ا ۔ف ر

 (U: 4135)


(Release ID: 2085149) Visitor Counter : 51