امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خوراک اور صارفین امور کے مرکزی وزیر نے ای- این ڈبلیو آر پر مبنی عہد کی مالی اعانت(سی جی ایس- این پی ایف) کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم کا افتتاح کیا


کریڈٹ گارنٹی اسکیم کسانوں کے ذریعہ فروخت کے مسائل کو کم کرنے کے لئے ہے: جناب  پرہلاد جوشی

غذائی تحفظ کے لیے اہم منصوبہ؛ بینکوں کو کسانوں کے تئیں لبرل رویہ اپنانا چاہئے: جناب  جوشی

Posted On: 16 DEC 2024 8:15PM by PIB Delhi

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج یہاں ای- این ڈبلیو آر پر مبنی پلیج فنانسنگ(سی جی ایس- این پی ایف) کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم کا آغاز کیا۔ یہ اسکیم 1,000کروڑ روپے کا کارپس فراہم کرتی ہے جو کسانوں کو گوداموں کی ترقی اور ریگولیٹری اتھارٹی (ڈبلیو ڈی آر اے) کے منظور شدہ گوداموں میں اجناس جمع کرنے کے بعد الیکٹرانک گفت و شنید گودام کی رسیدوں(ای- این ڈبلیو آرایس) کے لیے حاصل کیے گئے پوسٹ ہارویسٹ فنانس کے لیے فراہم کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UZVG.jpg

مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ اسکیم کسانوں کو بیچنے کی پریشانی کو کم کرنے کے لیے شروع کی جا رہی ہے۔ اس بات کا ذکر  کرتے ہوئے کہ سب سے مشکل کام تمام گوداموں کو رجسٹر کرنا  ہے۔ انہوں نے ویئر ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی(ڈبلیو ڈی آر اے) پر زور دیا کہ وہ گودام ڈویلپرز کو اس کے عزائم کے تحت لائے اور ان پر زور دیا کہ وہ کھیت کی زمینوں کے قریب گودام تعمیر کریں۔ وزیرموصوف نے کہا کہ ای-رجسٹریشن اس اسکیم کو بڑی کامیابی دے گا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ اسکیم کسانوں/ تاجروں کی طرف سے الیکٹرانک گفت و شنید گودام کی رسیدوں(ای- این ڈبلیو آر ایس ) کے خلاف حاصل کیے گئے قرضوں کے لیے گارنٹی کور کے طور پر ایک اہم اقدام ہے۔ سی جی ایس- این پی ایف اسکیم کو بینکرز میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، جو ڈبلیو ڈی آر اے کے ساتھ رجسٹرڈ گوداموں میں اپنی زرعی / باغبانی کی پیداوار کو ذخیرہ کرنے والے کسانوں / تاجروں کے لیےقابل تبادلہ گودام کی رسیدیں الیکٹرانک (ای- اینڈبلیو آر ایس ) کے خلاف عہد مالیات کی توسیع کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

اپنے تجربات کو یاد کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا کہ بینکوں کو قرض کی رقوم اور دیگر مالیات جیسے ای-این ڈبلیو آر رسیدوں کے تصفیہ میں کسانوں کے تئیں لبرل انداز اپنانے کی ضرورت ہے۔

 جناب  جوشی نے اپنے خطاب کے دوران کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے وزیر اعظم کے عہد کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جاری تنازعات کی وجہ سے عالمی سطح پر کھاد کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ حکومت ہند کسانوں کو دنیا میں سب سے کم نرخوں پر یوریا فراہم کر رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025JAS.jpg

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ نیمو بین جینتی بھائی بامبھانیا نے کہا کہ یہ اسکیم کسانوں کی فلاح و بہبود کی حفاظت  کرے گی جو کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے اقدامات  کی عکاسی کرتی ہے۔

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب بی ایل ورما نے کہا کہ یہ اسکیم کریڈٹ رسک اور ویئر ہاؤس مین رسک دونوں سے پیدا ہونے والی دشواریوں  کو دور کرتی ہے اور اس طرح بینکوں کے اعتماد کو بہتر کرتی ہے۔

جناب سنجیو چوپڑا، سکریٹری، محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم، حکومت ہند، نے کہا کہ زراعت میں مدتی قرضے اور فصل کے بعد کے عہد کے مالیاتی قرضے پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ 1,000 کروڑ روپے کے کارپس کے ساتھ اس اسکیم کا آغاز اگلے 10 سالوں میں فصل کے بعد کے قرضے کو 5.5 لاکھ کروڑ روپے تک اضافہ کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ای-کسان اپج  ندھی پلیٹ فارم کا حالیہ آغاز بینکرز سے بار بار رابطہ کیے بغیر کسانوں کے لیے قرضے کو آخر سے آخر تک ہموار کرے گا۔ جناب  چوپڑا نے کہا کہ سی جی ایس- این پی ایف اسکیم کے بارے میں بیداری پیدا کرنا، نیشنل ای ریپوزٹری لمیٹڈ(این ای آر ایل) اور کنٹری وائیڈ کموڈٹی ریپوزٹری لمیٹڈ(سی سی آر ایل) ریپوزٹری چارجز کو معقول بنانا اور مزید گوداموں کو رجسٹر کرنے کی سمت کام کرنے کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے 1-2 سالوں میں گودام کی رجسٹریشن کو 40,000 تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00368JY.jpg

کریڈٹ گارنٹی اسکیموں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہدف حاصل کرنے والوں کے لیے مالیات کی دستیابی اور رسائی میں اضافہ کریں گے، کیونکہ یہ اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ این ڈبلیو آر پر مبنی عہد کی مالی اعانت کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم کی مختلف شراکت داروں  خصوصاً بینکنگ سیکٹر کی طرف سے مانگ ہے۔ کریڈٹ گارنٹی اسکیم ای- این ڈبلیو آر ایس کے خلاف فصل کے بعد قرضے میں اضافہ کرے گی اور اس طرح کسانوں کی آمدنی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

یہ اسکیم بنیادی طور پر چھوٹے اور پسماندہ کسانوں، خواتین، ایس سی، ایس ٹی اور دیویانگجن (پی ڈبلیو ڈی) کسانوں پر کم سے کم گارنٹی فیس کے ساتھ توجہ مرکوز کرتی ہے۔ اس کے علاوہ چھوٹے تاجروں (ایف پی اوز- ایم ایس ایم ای)  کو بھی اس اسکیم کے تحت فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔ چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو روپے تک کے قرضے 75 لاکھ کی کوریج 80 سے 85 فیصد ہوگی اور ایم ایس ایم ایز/ ایف پی او کے تاجروں کو روپے تک کے قرض دیئے جائیں گے۔ اسکیم کے تحت 200 لاکھ کو 75 فیصد تک کوریج ملے گی۔

 این-این ڈبلیو آر پر مبنی پلیج فنانس (سی جی ایس- این پی ایف )کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم کی نمایاں خصوصیات حسب ذیل ہیں:

کل کارپس

1000 کروڑ روپے

کوریج

200 لاکھ روپے تک کے قرضے زرعی مقصد کے لیے 75 لاکھ اور روپے تک کے قرض غیر زرعی مقصد کے لیے

اہل ادارے

 تمام شیڈول بینک اور تمام کوآپریٹو بینک

اہل قرض دہندگان

چھوٹے اور پسماندہ  کسان ایس ایم ایف) /خواتین/ ایس سی/ ایس ٹی/ پی ڈبلیو ڈی کسان، دیگر کسان، ایم ایس ایم  ایز ، تاجر،  ایف پی اوز اور کسان کوآپریٹیو۔

خطرات کا احاطہ کیا گیا۔

کریڈٹ اور گودام کا خطرہ

گارنٹی فیس

 کسانوں کے لئے   0.4فیصد پر سالانہ اور غیر کسانوں کے لئے  1فیصد سالانہ

کوریج کی ضمانت

 تین لاکھ روپے تک کے قرضوں کے لیے 85فیصد

دعوے کا تصفیہ*

  چھوٹے اور پسماندہ / خواتین / ایس سی / ایس ٹی /  پی ڈبلیو ڈی  کے لئے تین  لاکھ سے 75 لاکھ  کے درمیان قرض کے لئے  80 فیصد

 اور دیگر قرض داروں کے لئے  75 فیصد

نمبرشمار

اہل دعوی

دعوے کی پہلی قسط

 (پہلے سے طے شدہ رقم کا فیصد)

دعوے کی  دوسری  قسط

(پہلے سے طے شدہ رقم کا فیصد)

اے

75 لاکھ روپے تک

75فیصد

25فیصد

بی

 75 لاکھ سے اوپر اور2 کروڑ روپے تک

60فیصد

40فیصد

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ح ۔رض

U-4123


(Release ID: 2085108) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Hindi , Kannada