نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدرِ جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ بڑے شہری مراکز میں دفاعی املاک سنجیدہ تجارتی جہتوں کی حامل ہیں۔ ترقی  سے متعلق اجازتوں کو شفافیت اور جوابدہی پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے


نائب صدر نے دفاعی املاک  کے دن کے موقع پر لیکچر میں کہا  کہ کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ امتیازی سلوک کا کوئی عنصر  پایا جاتا ہے،  خواہ وہ  کتنا ہی ناقابل شناخت ہو

نائب صدر  جمہوریہ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ 2047 ء میں وِکِسِت بھارت کے ہمارے سفر میں ، زمین کے درست انتظام کے ساتھ ساتھ اس کا مفید استعمال نہایت  اہمیت کا حامل  ہے

نائب صدرِ جمہوریہ کا کہنا ہے کہ ترقی، قوم پرستی، سلامتی، بڑے پیمانے پر لوگوں کی فلاح و بہبود اور  مثبت حکمرانی کی اسکیموں کو ہمارے آئین کی تمہید کے  نقطۂ نظر سے دیکھنا ہوگا

نائب صدر جمہوریہ نے آج نئی دلّی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیفنس اسٹیٹس مینجمنٹ میں ساتویں  دفاعی املاک کے دن  کے  لیکچر کے موقع پر خطاب کیا

Posted On: 16 DEC 2024 12:56PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ  ہند ، جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج کہا کہ  ’’ بڑے شہری مراکز میں  دفاعی املاک سنجیدہ تجارتی جہتوں کی حامل ہیں اور اس لیے  ، جو لوگ ترقیاتی کام انجام دینا چاہتے ہیں، انہیں ان کی اجازت کی ضرورت ہے۔  انہیں شفافیت اور احتساب پر زیادہ توجہ دینی ہوگی۔ انہوں نے مزید   کہا کہ’’ شفافیت اور جوابدہی کی سب سے بڑی پہچان یکسانیت اور سرعت ہے  ‘‘ ۔ انہوں نے دفاعی املاک کے انتظام میں شفافیت اور جوابدہی کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ۔

جناب دھنکھڑ  نے  تبصرہ کیا کہ ’’ جب بھی  ترقیات سے متعلق مسائل درپیش ہوں ، جو آپ کی املاک سے ماورا ہوں اور آپ کی منظوری کے محتاج ہوں ، تو اس کا  ساختیاتی اور  نپا تلا  ہونا چاہیے۔  اس جیسی تنظیم کے لیے کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ  کوئی  امتیازی سلوک کا عنصر موجود ہے ،   خواہ وہ کتنا نا قابل شناخت ہو ۔ ‘‘

آج دلّی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیفنس اسٹیٹس مینجمنٹ (این آئی ڈی ای ایم)  میں  ساتویں ڈیفنس اسٹیٹس ڈے لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر  جمہوریہ نے زمین کے درست انتظام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’ 2047 ء میں وِکست  بھارت کی طرف ہمارے  سفر میں، زمین کے درست انتظام کے ساتھ ساتھ اس کا مفید استعمال نہایت اہمیت کا حامل ہے اور اس لیے میں آپ سے اپیل کروں گا کہ اپنے لینڈ بینک کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنائیں۔ ایک بہترین استعمال فکر انگیز ہونا چاہئے۔ اسے جامع ہونا چاہیے۔ اسے اختراعی ہونا چاہیے۔ ‘‘

نائب صدر  جمہوریہ نے انڈین ڈیفنس اسٹیٹس سروس کی  اس کے انقلابی  اثرات کے لیے   تعریف کی اور  اس  بات پر روشنی ڈالی  کہ  ’’ اس سرزمین کی آپ کی سرپرستی اسٹریٹجک دفاعی بنیادی ڈھانچے اور پائیدار ترقی دونوں کے لیے بہت ضروری ہے ۔ ‘‘  انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے ممالک کے پاس اتنے وسیع زمینی وسائل نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’  اس کی دیکھ بھال کرنے  کی خاطر ، کسی  املاک  کی دیکھ بھال کے لیے ، اس کی شناخت اور حفاظت ضروری ہیں۔  شناخت،  حقوق کی شکل میں ، ان حقوق کی تازہ کاری، نہ صرف اپنے لیے، بلکہ دوسروں کے لیے اور ریگولیٹر کے لیے ضروری ہے۔  مجھے  تعریف کرنی چاہیے کہ آپ نے زمین کے ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کرنے میں ایک قابل ذکر کام کیا ہے۔

اختراعی نقطہ ہائے نظر  کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ  نے کہا کہ ’’ آپ پورے ملک کے سامنے مثال پیش کر  سکتے ہیں کہ جڑی بوٹیوں کے باغات کیا ہیں،  طبی خصوصیات کے  حامل پودے کیا ہیں کیونکہ آپ کی   املاک ، اس ملک کے ہر اس حصے میں واقع ہیں  ، جو انسانیت کے   ایک چھٹے حصہ کا گھر   ہے- دنیا میں  سب سے بڑی، قدیم ترین متحرک جمہوریت ۔ ‘‘

مستقبل کے لیے بھارت کے ویژن پر  بات کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے  تبصرہ کیا کہ ’’ ترقی، قوم پرستی، سلامتی، بڑے پیمانے پر لوگوں کی فلاح و بہبود، مثبت حکمرانی کی اسکیموں کو صرف ایک  نقطۂ نظر سے دیکھنا ہوگا اور وہ ہے ہمارے آئین کی تمہید کا نقطۂ نظر ۔ ‘‘

انہوں نے تنازعات کو حل کرنے کی ضرورت  کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ  ’’آپ کے پاس پڑوسی ہیں۔ آپ کے پاس ایسے لوگ بھی ہیں  ، جو آپ کی جائیدادوں سے گزرنے کے حق کا دعویٰ کرتے ہیں۔  یہ معاملات عدالتوں میں بھی آتے ہیں اور آپ کی بنیادی توجہ ایک منظم طریقہ ٔکار پر مرکوز ہونی چاہیے  ، جس کا حل  ہم بات چیت کے ذریعے  تلاش کرسکتے ہیں  ۔ ‘‘

نائب صدر  جمہوریہ نے آگے کی سوچ کی حکمت عملیوں پر زور دیا اور اختراعی، قدرتی اور نامیاتی طریقوں کو تلاش کرنے کا مشورہ دیا۔  اکثر لوگ زراعت، پیداواریت، دنیا کے دوسرے شعبوں میں بڑھنے کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ وہ اس  سے  زیادہ  سے زیادہ فائدہ اٹھا  رہے ہیں۔ آپ کسان ، نامیاتی اور قدرتی  زراعت کے لیے ایک  نمونہ  بن سکتے ہیں۔ آپ پہلے ہی ایسے حالات میں ہیں  ، جہاں آپ پھل، سبزیاں اور ڈیری مصنوعات کی پیداوار میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اپنے خطاب کا اختتام  کرتے ہوئے  ، انہوں نے مزید مشورہ دیا کہ ’’ اور یہ تمام چیزیں آپ کو سابق فوجیوں کو بھی شامل کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں اور اس وجہ سے، اسے آپ کی روایتی ملازمت سے کہیں زیادہ اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز ہونا چاہیے۔ ‘‘

جناب جی ایس راجیشورن، ڈائرکٹر جنرل، ڈیفنس اسٹیٹس،  وزارت دفاع   کے سابق فوجیوں کی بہبود (ای ایس ڈبلیو) کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر نتن چندر  اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

مکمل متن یہاں پڑھیں: https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=2084709&reg=3&lang=1

****

) ش ح –      ا ک -  ع ا )

U.No. 4066


(Release ID: 2084852) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi , Malayalam