شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
این ایس ایس کے 80ویں دور کے لیے ٹرینرز کی آل انڈیا ورکشاپ
Posted On:
14 DEC 2024 4:45PM by PIB Delhi
حکومت ہند کی شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے قومی شماریات کے دفتر (این ایس او) نے 10 اور 11 دسمبر 2024 کے دوران نئی دہلی کے مانیک شا سینٹر میں اپنے سماجی و اقتصادی سروے کے این ایس ایس 80 ویں دور کے لیے ٹرینرز کی آل انڈیا ورکشاپ (اے آئی ڈبلیو او ٹی) کا انعقاد کیا۔ اس دور میں زیرِ احاطہ مضامین گھریلو سماجی کھپت پر: ٹیلی کام پر صحت اور جامع ماڈیولر سروے (سی ایم ایس -ٹی ) پر سروے ہیں۔ این ایس او اور ریاستی ڈائریکٹوریٹ آف اکنامکس اینڈ سٹیٹسٹکس (ڈی ای ایسز) یکم جنوری 2025 سے شروع ہونے والے ایک سال کی مدت کے لیے مشترکہ طور پر صحت پر یہ سروے کریں گے۔سی ایم ایس – ٹی جنوری – مارچ 2025 کے دوران این ایس او کے ذریعہ کی جائے گی۔
جناب کل سنگھ، ڈائرکٹر جنرل، وزارت صحت اور خاندانی بہبود، حکومت ہند نے 10 دسمبر 2024 کو اس ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ انہوں نے اپنے افتتاحی خطاب میں قومی صحت کے کھاتوں کی تالیف میں صحت کے سروے کے اعداد و شمار کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر سوربھ گرگ، سکریٹری، شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت نے اختتامی اجلاس کی صدارت کی۔ اپنے خطاب میں، انہوں نے شواہد پر مبنی پالیسی سازی میں سروے کے اہم کردار پر زور دیا۔ اعلیٰ معیار اور بروقت ڈیٹا کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے شرکاء سے اپیل کی کہ وہ ڈیٹا اکٹھا کرنے اور پروسیسنگ میں اعلی معیارات کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے نہ صرف سروے کے بغیر کسی رکاوٹ کے نفاذ میں سہولت فراہم کرنے بلکہ وزارت کے دائرہ کار میں دیگر اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے بھی ریاستی حکام کے ساتھ فعال بات چیت کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
محترمہ گیتا سنگھ راٹھور، ڈائرکٹر جنرل (این ایس یس)، قومی شماریات کے دفتر کے دیگر سینئر افسران بشمول فیلڈ آپریشنز ڈویژن (ایف او ڈی) کے تمام علاقائی دفاتر کے افسران، اور مرکزی وزارتوں/ متعلقہ محکموں اور ریاستی ڈائریکٹوریٹ برائے اقتصادیات اور شماریات کے نمائندوں نے ورکشاپ میں شرکت کی۔ ورکشاپ میں شریک فیلڈ دفاتر اور ریاستوں کے افسران 1 جنوری 2025 سے سروے کے آغاز سے پہلے فیلڈ اہلکاروں کو مزید تربیت دیں گے۔
صحت سے متعلق سروے کا مقصد صحت کے شعبے کے بارے میں بنیادی مقداری معلومات پیدا کرنا ہے۔ بنیادی طور پر، مریض کی بیماری، ہسپتال میں داخل ہونے کی شرح، سرکاری اور نجی دونوں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں کا استعمال، ادارہ جاتی بچے کی پیدائش کا تناسب وغیرہ کو اس سروے کے اعداد و شمار سے اخذ کرنے کی کوشش کی جائے گی جس میں 'جیب کے اخراجات' کے ساتھ ساتھ حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے ہیلتھ انشورنس پروگراموں کے لیے رسائی پر خصوصی زور دیا جائے گا۔
ٹیلی کام پر جامع ماڈیولر سروے (سی ایم ایس) ٹیلی کام سے متعلقہ اشارے اور آئی سی ٹی مہارتوں کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا۔ جمع کردہ ڈیٹا کو لائن وزارتوں/محکموں کے ذریعہ عالمی اشاریہ جات کی رپورٹنگ کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔
یہ سروے انڈمان اور نکوبار جزائر کے ان دیہاتوں کے علاوہ جہاں تک رسائی مشکل ہے پورے ہندوستانی یونین کا احاطہ کرے گا ۔
*************
ش ح ۔ ا ک ۔ ر ب
U. No.4025
(Release ID: 2084494)
Visitor Counter : 26