صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت کی جانب سے صارفین کو محفوظ خوراک کی مصنوعات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات


ایف ایس ایس اے آئی نے چھٹیوں کے موسم کے دوران دودھ، مٹھائیوں اور دیگر کھانے کی مصنوعات میں ملاوٹ سے نمٹنے کے لیے خصوصی تہوار مہم کا آغاز کیا۔

ایف ایس ایس اے آئی  نےبہتر معیار کی نگرانی کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی اور تکنیکی مدد کے ساتھ فوڈ ٹیسٹنگ ایکو سسٹم میں اضافہ کیا ۔

Posted On: 13 DEC 2024 4:30PM by PIB Delhi

محفوظ خوراک اور معیارات سے متعلق ادارہ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی ) پورے ملک میں صارفین کے لیے محفوظ کھانے کی مصنوعات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ اس کے لیے ایف ایس ایس اے آئی  ریاستی/ یو ٹیز اور اس کے علاقائی دفاتر کے ذریعے خوراک کی حفاظت اور معیارات ( ایف ایس ایس) ایکٹ 2006، اور اس کے تحت بنائے گئے ضوابط کے تحت مقرر کردہ معیار اور حفاظت کے پیمانوں اور دیگر ضروریات کی تعمیل کو جانچنے کے لیے مختلف کھانے کی مصنوعات کی باقاعدگی سے نگرانی، چوکسی، معائنہ اور اچانک نمونے لینے کا اہتمام کرتا ہے۔  ایسے معاملات میں جہاں کھانے کے نمونے غیر موافق پائے جاتے ہیں، ناقص فوڈ بزنس آپریٹرز کے خلاف محفوظ خوراک اور معیارات کے ایکٹ کے قواعد و ضوابط کی دفعات کے مطابق تعزیری کارروائی کی جاتی ہے۔

ایف ایس ایس اے آئی  تہوار کے موسم کے آغاز سے پہلے اور اس کے آس پاس خصوصی تہوار مہم چلاتا ہے۔ ان خصوصی مہمات کے تحت، ملاوٹ والی کھانے کی اشیاء خاص طور پر دودھ اور دودھ کی مصنوعات جیسے گھی، کھویا، پنیر، اور مٹھائیوں کے خاص طور پر تہواروں کے موسم میں اچانک نمونے لیے جاتے ہیں۔ یہ مہم ایسی جگہوں پر چلائی جاتی ہے جہاں ملاوٹ کا زیادہ شبہ ہو،جن کی شناخت مختلف کارروائیوں کے ذریعے کی جاتی ہے جس میں انٹیلی جنس معلومات، ماضی کے نمونے لینے اور تجزیہ کی تاریخ، مقامی میڈیا سمیت مختلف چینلز پر شکایات اور رپورٹس شامل ہیں۔

مزید برآں، خوراک کے معیار کی باقاعدہ جانچ اور نگرانی کے لیے ایف ایس ایس اے آئی  نے خوراک کی جانچ کے ایکو نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ریاستوں/یوٹیز کو مالی اور تکنیکی مدد بھی فراہم کی ہے جس میں اعلیٰ درجے کے اور بنیادی آلات کی خریداری، مائیکرو بیالوجی لیبارٹری کا قیام اور انتظام شامل ہے۔ ہنگامی حالات، خوراک کی جانچ سے متعلق چلتی پھرتی لیبارٹریز، افرادی قوت، نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ فار ٹیسٹنگ اینڈ کیلیبریشن لیبارٹریز (این اے بی ایل) تصدیق وغیرہ

ایف ایس ایس اے آئی نے صارفین، خوراک کی صنعت اور شہریوں میں محفوظ خوراک کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات نافذ کیے ہیں:

  1. ویب سائٹ اور سوشل میڈیا: ایف ایس ایس اے آئی کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پیجز فوڈ سیفٹی سے متعلق معیارات/ضابطے/مشورے اور گھر پر کھانے میں ملاوٹ کرنے والوں کا پتہ لگانے کے بارے میں قابل رسائی معلومات فراہم کرتے ہیں، صارفین کے لیے عملی تجاویز پیش کرتے ہیں۔
  2. ملاوٹ کے ویڈیوز: ایف ایس ایس اے آئی نے ویڈیوز کی ایک سیریز تیار کی ہے جو عام طور پر استعمال ہونے والے کھانوں میں ملاوٹ کی شناخت کے طریقوں کو براہ راست دکھاتے ہیں۔ یہ ایف ایس ایس اے آئی یوٹیوب چینل پر دستیاب ہیں اور مختلف دیگر میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، ٹویٹر اور انسٹاگرام  پر وقتاً فوقتاً دکھائے جاتے ہیں اور مختلف عوامی تقریبات اور مہمات میں بھی دکھائے جاتے ہیں۔
  3. ڈارٹ بک جیسے وسائل گھر پر کھانے میں ملاوٹ کرنے والوں کا پتہ لگانے کے لیےجانچ کے آسان طریقے پیش کرتے ہیں۔
  4. فوڈ سیفٹی میجک باکس: یہ تعلیمی ٹول کٹ اسکول کے طلبا، اساتذہ اور والدین کے لیے تیار کی گئی ہے، اور اس میں کھانے کی حفاظت کے بارے میں جاننے کے لیے ایک بات چیت اور پرکشش طریقے کے ذریعے کھانے میں ملاوٹ کا پتہ لگانے کے لیے استعمال میں آسان جانچ کے طریقے شامل ہیں۔
  5. فوڈ سیفٹی آن وہیلز (ایف ایس ڈبلیوز) یا موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو دور دراز علاقوں تک پہنچنے اور کھانے کی جانچ کرنے اور بیداری پیدا کرنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
  6. اساتذہ/طلبہ کے لیے خوراک کی حفاظت سے متعلق رہنما کتابچہ: لیسن پلان کتابچہ خوراک میں ملاوٹ سے متعلق مختلف جانچیں کرنے کے طریقوں کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرتا ہے۔ ان جانچوں کو مخصوص گریڈ کے نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

 

************

 

ش ح۔ ش ب۔م الف

U-No. 3992


(Release ID: 2084289) Visitor Counter : 25


Read this release in: English , Hindi