ایٹمی توانائی کا محکمہ
پارلیمانی سوال: نیوکلیائی توانائی صلاحیت کی توسیع کے لیے منصوبے
Posted On:
12 DEC 2024 6:15PM by PIB Delhi
اس وقت ایٹمی توانائی کی صلاحیت کو 2031-32 تک 22480 میگاواٹ تک بڑھانے کے منصوبے پر عمل کیا جا رہا ہے جو موجودہ 8180 میگاواٹ ہے۔ جوہری توانائی کی توسیع ملک کے توانائی کے شعبے کو 2070 تک خالص صفر کی جانب منتقل کرنے کے لیے ملک کے توانائی کے شعبے کو کاربن ڈائی آکسائیڈ اخراج سے مبرا بنانے کی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔
این پی سی آئی ایل کے ذریعہ نافذکردہ نیوکلیائی توانائی پروجیکٹوں کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
ریاست
|
مقام
|
پروجیکٹ
|
صلاحیت (ایم ڈبلیو)
|
زیر تعمیر/ شروع کیے گئے پروجیکٹس
|
راجستھان
|
راوت بھاٹا
|
آر اے پی پی- 7&8
|
2 X 700
|
تمل ناڈو
|
کُڈن کُلم
|
کے کے این پی پی -3&4
|
2 X 1000
|
کے کے این پی پی - 5&6
|
2 X 1000
|
ہریانہ
|
گورکھپور
|
جی ایچ اے وی پی - 1&2
|
2 X 700
|
ماقبل منصوبہ سرگرمیوں کے تحت پروجیکٹس
|
کرناٹک
|
کیگا
|
کیگا- 5&6
|
2 X 700
|
ہریانہ
|
گورکھپور
|
جی ایچ اے وی پی-3&4
|
2 X 700
|
مدھیہ پردیش
|
چٹکا
|
چٹکا- 1&2
|
2 X 700
|
راجستھان
|
ماہی بانس واڑا
|
ماہی بانس واڑا-1&2
|
2 X 700
|
ماہی بانس واڑا - 3&4
|
2 X 700
|
یہ تصور کیا گیا ہے کہ چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹر کو دور دراز کے علاقوں میں تعینات کیا جا سکتا ہے جہاں چھوٹے ری ایکٹرز کے ذریعے توانائی کی کل طلب پوری کی جا سکتی ہے۔ ان پلانٹس کو کیپٹیو پاور پلانٹس کے طور پر لگایا جا سکتا ہے اور اس لیے مین گرڈ سے کنکشن کا معیار ہونا ضروری نہیں ہے۔
یہ اطلاع سائنس اور تکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:3926
(Release ID: 2083919)
Visitor Counter : 15