سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

’’انڈیا 2047 کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے، غیر دریافت شدہ یا کم تلاش شدہ شعبوں کی تلاش بے حد  ضروری ہے‘‘


ہندوستان اگلے سال کے آخر تک اپنے گہرے سمندری مشن کا آغاز کرے گا: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 11 DEC 2024 5:51PM by PIB Delhi

’انڈیا 2047 کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے غیر دریافت شدہ یا کم تحقیق شدہ شعبوں کی تلاش بہت ضروری ہے‘۔ یہ بات آج یہاں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام ’ریاستوں کی پالیسی کنکلیو 2024‘سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وزیر موصوف نے گہرے سمندر اور ہمالیہ جیسے شعبوں کو تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال کے آخر تک ہندوستان اپنے گہرے سمندری مشن کو شروع کرنے کی پوزیشن میں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سمندری وسائل ایک ایسا علاقہ ہے جس کی مکمل تلاش ہونا باقی ہے۔ اڑیسہ سے مہاراشٹر تک سمندر کے ارد گرد 75 سو کلومیٹر سے اوپر کی پیمائش کرنے والی ہندوستان کی بارہ ریاستیں ہیں ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ گہرے سمندر میں قدرتی وسائل کا ایک بہت بڑا ارتکاز ہے جس کو اس طرح تلاش کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ ملک کی ترقی کی رفتار میں حصہ ڈال سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آبا واجداد نے گہرے سمندر کی خوشبو سونگھی تھی۔

PHD1.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ ایک دہائی سے ہندوستان میں ایک سازگار سیاسی نظام موجود ہے۔ اس سے 2047 کے ہدف کو حاصل کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ سیاسی ماحول کی کمی کی وجہ سے گہرے سمندر کی تلاش گزشتہ 7 دہائیوں سے غیر دریافت رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمالیائی وسائل ان ریاستوں کے لیے بھی اتنے ہی اہم ہیں جو ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور دیگر ریاستوں کی گود میں واقع ہیں۔ کسی دوسرے سے پہلے، جہاں تک سمندری وسائل کا تعلق ہے، یہ حکومت جاگ گئی ہے اور’ پرپل مشن ‘کے لیے کمر بستہ ہے۔ لگاتار گذشتہ  دو یوم آزادی 2022-2023 میں وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں اس کا ذکر کیا جو عام طور پر وزیر اعظم مودی کی یوم آزادی کی تقریر میں نہیں سمجھا جاتا ہے۔ تاہم، اگلے سال کے آخر تک ہندوستان گہرے سمندر کے تمام مشنوں کی طرف توجہ مرکو ز کر دے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002RXOI.jpg

انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ ایک ایسا مشن ہے جس کے لیے کسی شخص کو انگریزی پر عبور حاصل کرنے کی ضرورت نہیں، کسی کے لیے بھی اسٹارٹ اپ شروع کرنا آسان ہے لیکن اسے برقرار رکھنا بہت مشکل ہے۔ لیوینڈر میں اسٹارٹ اپس کی کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اب تقریباً 3000 لیوینڈر اسٹارٹ اپس ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےاپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید  کہا کہ شروع سے ہی صنعت کا بہترین تال میل ضروری ہے۔ جتنا ممکن ہو ہمیں اکیڈمی ریسرچ اور انڈسٹری کے درمیان ایک ربط قائم کرنا ہوگا۔ ہندوستان میں 2014 میں صرف 350 اسٹارٹ اپ تھے جبکہ اب یہ دنیا میں تیسری پوزیشن کا دعوی کرتے ہوئے 1 اعشاریہ 7  لاکھ تک پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت 2047 کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے عالمی حکمت عملی پر نیشنل ریسورس فاؤنڈیشن کا ڈیزائن تیار کرنے پر غور کر رہی ہے۔

****

ش ح ۔ ال

U-3861

 


(Release ID: 2083400) Visitor Counter : 22


Read this release in: English , Hindi