وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

بہار میں مچھلی کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے خصوصی اسکیم

Posted On: 11 DEC 2024 2:30PM by PIB Delhi

بہار کی حکومت کی رپورٹ کے مطابق، 2023-24 میں بہار میں مچھلی کی پیداوار 4.79 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر 8.73 لاکھ میٹرک ٹن ہو گئی ہے، جس سے دس سالوں میں 81.98فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے نتیجے میں، بہار اس وقت ملک کے اندرونی مچھلی پیدا کرنے والی ریاستوں میں چوتھے نمبر پر ہے، جب کہ 2014-15 میں اس کا درجہ 9 واں تھا۔ مزید برآں، یہ بھی رپورٹ کیا گیا ہے کہ 2023-24 میں بہار نے ملک  کی  ہمسایہ اور دیگر ریاستوں کو 38.38 ہزار میٹرک ٹن مچھلی برآمد کی۔

بہار میں مچھلی کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے، حکومتِ  ہند نے بہار کے لیے وزیراعظم  خصوصی پیکج  کو منظوری دی ہے،  جس کی کل رقم 279.55 کروڑ روپے ہے، جس میں مرکزی حصہ 102.49 کروڑ روپے ہے اور 56.35 کروڑ روپے بہار کو جاری کیے گئے ہیں۔ اس پیکج کے تحت منظور شدہ اہم ماہی گیری کی سرگرمیوں میں مچھلی کے بیج کا انڈے سے نکالنا، نئی تالابوں کی تعمیر، مانگور  ہیچری، جھینگے کی ہیچری، ماہی گیروں کے لیے رہائش، کیج کلچر/پین کلچر، ہول سیل مچھلی مارکیٹ، ریٹیل مچھلی مارکیٹ، موبائل ریٹیل مچھلی آؤٹ لیٹس کمی نیز فش آن وہیل، لائیو فش کیریئر  وغیرہ شامل ہیں۔

مزید برآں، ریاستی منصوبہ اسکیم( اسٹیٹ پلان اسکیم) کے تحت، بہار کی حکومت نے کمیونٹی ماہی گیری کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کئے  ہیں جن میں شامل ہیں: ماہی گیری کی تربیتی اسکیم، ماہی گیری کے لیے بیرون ملک دورے کی اسکیم، مچھلی کی فارمنگ کے لیے ان پٹ اسکیم، مچھلی کے تالابوں میں ایریٹرز کی تنصیب کی اسکیم، ٹیوب ویل اور پمپ سیٹ کی اسکیم، ہیچری کی ترقی کی اسکیم، پرانے تالابوں کی تزئین و آرائش کی اسکیم، معیاری مچھلی کے نرسری کی پیداوار کی اسکیم، آبی میدانوں کی ترقی کی اسکیم، دریا کی  ترقی کی اسکیم، پٹھاری  علاقے میں مچھلی کے تالابوں کی تعمیر کی اسکیم، مچھلی کی اقسام کے تنوع کی اسکیم۔

اس کے علاوہ، پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا ( پی ایم ایم ایس وائی) تحت 522.41 کروڑ روپے کی کل لاگت والے منصوبے منظور کیے گئے ہیں، جس میں مرکزی حصہ 158.82 کروڑ روپے ہے، اور گزشتہ چار سالوں (2020-21 سے 2023-24) اور موجودہ مالی سال (2024-25) کے دوران مرکزی فنڈ کی رقم 79.84 کروڑ روپے جاری کی گئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت منظور کی جانے والی اہم ماہی گیری کی سرگرمیوں میں فِن فش ہیچری، بروڈ بینک، ریئرنگ اور گرو- آوٹ پانڈز کے توسط سے آبی زراعت کے رقبے میں دلدلی جگہوں اور جھیلوں میں مچھلی کے بیج (ایف ایل) کی اسٹاکنگ، آرائشی مچھلی کی پرورش اور نسل افزائی  یونٹوں کی ترقی، تفریحی ماہی گیری کو فروغ دینا، راس (آر اے ایس) اور بایوفلاک یونٹوں کا قیام، جھیلوں میں کیجز کی تنصیب، کولڈ اسٹوریج کا قیام، فیڈ ملز، مچھلی کے اسٹالز اور بعد از پیداوار نقل و حمل کے گاڑیاں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ، بہار میں ماہی گیروں اور مچھلی کسانوں کو ان کی ورکنگ کیپٹل کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دینے کے لیے کل 1290 کسان کریڈٹ کارڈز (کے سی سی) منظور کیے گئے ہیں۔

مزید برآں، بہار کے کوسی، سیمانچل اور متھلانچل علاقوں سمیت  ملک بھر میں مویشی  پروری  اور دودھ کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے حکومتِ  ہند  کی  ماہی گیر ، مویشی پروری اور ڈیری  کی  وزارت متعدد اسکیموں کا نفاذ کر رہی ہے  جس میں درج ذیل اسکیمیں شامل ہیں۔ i) (راشٹریہ گوکل مشن (آر جی ایم)،  جس کا مقصد  نسلوں کی ترقی اور تحفظ کے لیے مقامی گائے کی آبادی کا  جینیاتی اپ گریڈیشن اور گائے کی نسل سے تعلق رکھنے والے جانوروں کی دودھ کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ شامل ہے، جس  کے تحت  27.91 لاکھ جانوروں کا احاطہ کیا گیا ہے،  35.11 لاکھ مصنوعی حمل کرائے گئے اور 20.95 لاکھ کسانوں کو  بہار میں فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، 2673 میتری ( ملٹی پرپس  آر ٹیفیشیل انسیمینیشن ٹیکنیشن اِن رورل  انڈیا) کو لیا گیا ہے  اور 2 آئی وی ایف (ان-وٹرو فرٹیلائزیشن) لیبارٹریز قائم کی گئیں ، جس کے نتیجے میں 613 قابل عمل جنین پیدا ہوئے، جن میں سے 291 جنین منتقل کیے گئے اور 25 بچھڑے پیدا ہوئے  (ii) ریاستی کوآپریٹو ڈیری یونینوں/ضلع کوآپریٹو دودھ پروڈیوسر یونینوں/ایس ایچ جی/دودھ پیدا کرنے والی کمپنیوں/فامر پروڈیوسر تنظیموں کو معیاری ٹیسٹنگ آلات اور پرائمری چلنگ سہولیات ے قیام /ایسے ڈھانچوں کی مضبوطی کے لیے نیشنل پروگرام   فار ڈیری ڈیولپمنٹ کو منظوری دی گئی ہے۔بہار میں 17 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے جس میں کل لاگت 263.23 کروڑ روپے  ہے اور 204.07 کروڑ روپے  سی او ایم ایف ای ڈی (بہار اسٹیٹ ملک کوآپریٹو فیڈریشن لمیٹڈ) کو پروجیکٹوں کے نفاذ کے لیےجاری کئے گئے ہیں۔  (iii) نیشنل لائیوا سٹاک مشن  جس کا مقصد روز گار کے مواقع پیدا کرنا ، کاروباری ترقی،  فی جانور  پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔   (iv)  مویشیوں کی پیداواری صلاحیت بڑھانے اور مویشیوں کی صحت کی دیکھ بھال کو فروغ دینے کے لیے لائیو اسٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام وغیرہ۔

یہ معلومات ماہی پروری، مویشی پروری  اور ڈیری کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے 10 دسمبر 2024 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی تھی۔

***************

ش ح ۔م م۔ خ م

U. No.3809


(Release ID: 2083223) Visitor Counter : 17


Read this release in: English , Hindi , Tamil