بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب سربانند سونووال کل دہلی این سی آر میں ہندوستان کے سمندری ورثے کو منانے کے لیے انڈیا میری ٹائم ہیریٹیج کنکلیو کا افتتاح کریں گے


یہ پروگرام سمندری تاریخ اور تحفظ کی تحقیق میں شراکت داری کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرے گا، عالمی تاریخ میں ہندوستان کی سمندری شراکت کو اجاگر کرے گا

Posted On: 10 DEC 2024 9:09PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت اپنی پہلی انڈیا میری ٹائم ہیریٹیج کانفرنس -2024(آئی ایم ایچ سی) کاآغازکررہی ہے، جس کا مقصد دنیا بھر کے ممتاز مقررین، بحری ماہرین اور مفکرین کو اکٹھا کرکے ہندوستان کی سمندری روایات پر تبادلہ خیال اور جشن منانا ہے۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال، ہندوستان کے نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑ، ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت، محنت اور روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ، جناب ٹی کے رام چندرن، سکریٹری ایم او پی ایس ڈبلیو ، گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل کی باوقار موجودگی میں، 11 اور 12 دسمبر، 2024 کو یاشو بھومی کنونشن سینٹر، نئی دہلی میں منعقد ہونے والے اس پہلے انڈیا میری ٹائم ہیریٹیج کنکلیو کا باضابطہ آغاز کریں گے۔ اس کا مقصد روشن خیال سیشنوں، مباحثوں اور زبردست بیانیے کے ذریعے ہندوستان کے ماضی کے سمندری ورثے کی گہرائی میں جانا ہے جو ساحلی برادریوں کی زندگیوں، تجارتی راستوں اور اہم سمندری واقعات پر روشنی ڈالتے ہیں جنہوں نے اس کی ثقافتی اور اقتصادی رفتار کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ کانفرنس کا مقصد جہاز سازی، نیویگیشن اور تجارت میں ہندوستان کی ترقی کو ظاہر کرنا ہے، اسے جنوب مشرقی ایشیا، مغربی ایشیا، افریقہ، یوروپ اور اس سے آگے کے ممالک سے جوڑنا ہے۔ مزید برآں، یہ اس بات پر روشنی ڈالے گا کہ کس طرح قدیم بندرگاہیں جیسے لوتھل اور ثقافتی تبادلے، فلسفے جیسے بدھ مت اور آیور وید جیسے طریقوں کو پھیلاتے تھے اور کس طرح ہندوستانی ملاحوں نے سمندری جہازوں کا استعمال کرتے ہوئے عالمی سمندری راستے سے نیویگیشن کا آغاز کیا۔

 

یہ باوقار تقریب عالمی ماہرین، محققین اور پریکٹیشنرز کو ہندوستان کے 10,000 سال پرانے سمندری ورثے کو تلاش کرنے کے لیے اکٹھا کرے گی، جس میں متنوع موضوعات جیسے کہ سمندری ثقافت پر زبان، ادب، فن اور فن تعمیر کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کانفرنس میں ہندوستان کی ساحلی ریاستوں کی منفرد روایات، کھانوں، کھیلوں اور لباس کی بھی نمائش ہوگی۔

 

آنے والی کانفرنس کے بارے میں بات کرتے ہوئے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر(ایم او پی ایس ڈبلیو) جناب سربانند سونووال نے کہا، "ہمارا بھرپور سمندری ورثہ صرف ہمارے ماضی کی کہانی نہیں ہے، بلکہ ہمارے مستقبل کے لیے ایک مینار ہے۔ اس کانفرنس کے ذریعے، ہم اپنے سمندروں کو محفوظ رکھنے، پائیدار سمندری طریقوں کی پیروی کرنے، اور سمندری اختراعات اور تحفظ میں اپنے ملک کو ایک عالمی رہنما کے طور پر پوزیشن دینے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ وزیر اعظم کے ہندوستان کے "وشواگرو" کے نظریہ  کے مطابق، یہ کانفرنس سمندری ورثے کے تحفظ کے میدان میں ہندوستان کی قیادت کو فروغ دینے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔ "اس سے نہ صرف ہندوستان کی عالمی سمندری حیثیت میں اضافہ ہوگا بلکہ اہم مسائل جیسے کہ سمندری صحت، سمندری حیاتیاتی تنوع اور وسائل کے ذمہ دارانہ استعمال پر تعاون کو فروغ ملے گا۔"

نئی دہلی میں یاشو بھومی میں ہونے والی دو روزہ کانفرنس میں سیشنوں کا ایک سلسلہ شامل تھا جس میں قدیم تجارتی نیٹ ورکس سے لے کر عصری سمندری ترقی تک مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پہلا دن لوتھل میوزیم میں دکھائے گئے ہندوستان کے سمندری ورثے، قدیم شپنگ نیٹ ورکس اور انسانی ثقافت پر ساحلی ماحول کے اثرات جیسے موضوعات پر کلیدی تقریروں کے ساتھ اسٹیج طے کرے گا۔ پینل ڈسکشن میں گریکو-بیکٹرین اور رومن دنیا کے ساتھ ہندوستان کی ابتدائی تجارت، سمندری افسانوں اور بحری تجارت کی تشکیل نو میں یورپیوں کے اسٹریٹجک کردار جیسے شعبوں کا احاطہ کیا جائے گا۔

دوسرے روز ہندوستانی بحری طاقت کے ارتقاء، سمندری تاریخ میں چولوں کی شراکت اور جہاز سازی کی روایتی تکنیکوں میں پیش رفت جیسے موضوعات پر دلچسپ بات چیت جاری رہے گی۔ اس سیشن میں ساگرمالا پروگرام کے تحت لائٹ ہاؤس انفراسٹرکچر کی ترقی اور مراٹھا بحریہ کی میراث کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اس پروگرام میں خاص سیگمنٹس شامل ہیں جیسے سلائی ہوئی کشتی بنانے کی تکنیک پر بحث اور لوتھل میں آنے والے نیشنل میری ٹائم میوزیم پر مباحثہ شامل ہے۔ علمی بصیرت اور عملی توجہ کے توازن کے ساتھ، کانفرنس بامعنی بات چیت کو فروغ دینے کا باعث ہے  اور سمندری تحفظ اور اختراع میں ہندوستان کی قیادت کو تشکیل دے گی۔

*************

(ش ح ۔ع و۔ج ا(

U. NO.3776


(Release ID: 2083059) Visitor Counter : 18


Read this release in: English , Hindi , Assamese