کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

حکومت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نئی ​​صنعتوں کے قیام کے فروغ اور  اس میں سہولت کے لیے مختلف اقدامات شروع کیے ہیں


 بھارتی حکومت  این آئی سی ڈی پی کے ایک حصے کے طور پر مختلف صنعتی راہداری پروجیکٹوں کو  فروغ دے رہی ہے جو دنیا کے بہترین مینوفیکچرنگ اور سرمایہ کاری کے مقامات  کے مطابق ہوں گے

Posted On: 10 DEC 2024 1:59PM by PIB Delhi

بھارتی حکو مت ، صنعت اور  داخلی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے ذریعہ اور دیگر مرکزی وزارتوں اور محکموں کے ذریعے ملک کی مجموعی صنعتی ترقی کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کررہی ہے  تاکہ مناسب پالیسی   اپنا کر صنعتی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ مختلف وزارتوں اور محکموں کے جاری منصوبوں کے علاوہ، حکومت نے ریاستوں اورمر کز کے زیر انتظام علاقوں میں  نئی صنعتوں کے قیام کے فروغ اور   اس میں سہولت کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جیسے ’’میک ان انڈیا‘‘، ’’اسٹارٹ اپ انڈیا‘‘، ’’پی ایم گتی شکتی‘‘، ’’نیشنل انفراسٹرکچر پائپ لائن (این آئی پی)‘‘، ’’قومی صنعتی راہداری پروگرام ( این آئی سی پی )‘‘، ’’پروڈکشن سے مربوط انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم‘‘، ’’ کاروبار  کو آسان کرنےکے اقدامات (ای او ڈی بی)‘‘ اور تعمیل و تکمیل  کے بوجھ کو کم کرنے سے متعلق اقدامات ، ’’نیشنل سنگل ونڈو سسٹم (این ایس ڈبلیو ایس )‘‘، ’’انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک‘‘، ’’پروجیکٹ مانیٹرنگ گروپ (پی ایم جی)‘‘، ’’غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی)‘‘کی پالیسی کو آسان  بنانا ، ’’انڈین فٹ ویئر اور چمڑے کے کاروبار  کو  ترقی دینے  کا پروگرام (آئی ایف ایل ڈی پی) اسکیم‘‘ وغیرہ۔ حکومتِ ہند کے تمام متعلقہ وزارتوں اور محکموں میں پروجیکٹ ڈویلپمنٹ سیلز (پی ڈی سیز)  کی شکل میں سرمایہ کاری کی تیز رفتار تکمیل کے لیے ایک ادارہ جاتی میکنزم اختیار کیا گیا ہے ۔

 بھارتی حکومت قومی صنعتی راہداری  پروجیکٹس کو فروغ دینے کے پروگرام (این آئی سی ڈی پی) کے تحت مختلف صنعتی کوریڈور پروجیکٹس پر کام کر رہی ہے، جس کا مقصد بھارت میں گرین فیلڈ صنعتی علاقوں اور خطوں کو ترقی دینا  ہے جو دنیا بھر  کے بہترین مینوفیکچرنگ اور سرمایہ کاری کے مقامات کے ساتھ مقابلہ کر سکیں گے۔ این آئی سی ڈی پی کے تحت مہاراشٹر ریاست میں شندرا-بڈکن انڈسٹریل ایریا (ایس بی آئی اے) اور دِگھی پورٹ انڈسٹریل ایریا (ڈی پی آئی اے) کو ترقی دی جا رہی ہے۔ پروجیکٹ کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

  1. شیندرا بڈکن انڈسٹریل ایریا (ایس بی آئی اے): پہلے مرحلے میں  دہلی ممبئی انڈسٹریل کوریڈور (ڈی ایم آئی سی) کے ایک حصے کے طور پر اورنگ آباد کے پسماندہ ضلع میں 4,584 ایکڑ پر محیط  علاقے کو ترقی دی جا رہی ہے۔ مہاراشٹر انڈسٹریل ٹاؤن شپ لمیٹڈ (ایم آئی ٹی ایل) کے نام سے ایس پی وی کو شامل کیا گیا ہے۔ بڑے ٹرنک کے بنیادی ڈھانچے کے کام مکمل ہو چکے ہیں۔ 294 سرمایہ کاروں اورکمپنیوں کو 2,620 ایکڑ کی ترقی یافتہ زمین جس میں اینکر انویسٹر یعنی ایچ وائی او ایس یو این جی کو جنوبی کوریا کی کمپنی کو 100 ایکڑ کی الاٹمنٹ بھی شامل ہے۔ وزیر اعظم نے 7 ستمبر 2019 کو شیندرا صنعتی علاقہ اور 29 ستمبر 2024 کو بڈکن صنعتی علاقہ کو  قوم کے نام وقف کیا ہے۔
  2. دیگھی پورٹ انڈسٹریل ایریا:  بھارتی حکومت نے مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں 6,056 ایکڑ اراضی کو این آئی سی ڈی آئی ٹی فریم ورک کے تحت اگست، 2024 میں تیار کرنے کی منظوری دی ہے جس میں  کل پراجیکٹ کی  لاگت5,468 کروڑ روپے ہے۔ اس منصوبے سے تقریباً  ایک لاکھ روزگار کی صلاحیت اور مواقع  (براہ راست اور بالواسطہ) پیدا ہونے  کی اور تقریباً  12,000 کروڑ   ر وپے کے سرمایہ کاری کی صلاحیت پیدا ہونے کا امکان ہے۔

این آئی سی ڈی پی کے تحت، امرتسر کولکاتہ انڈسٹریل کوریڈور (اے کے آئی سی) کا  خاکہ مشرقی ڈیڈیکیٹڈ فرائٹ کوریڈور (ای ڈی ایف سی) کی بنیاد پر تیار  کیا گیا ہے۔ اس میں دو منصوبے، یعنی آئی ایم سی  آگرہ اور آئی ایم سی  پرایاگراج، جسے  ریاستی حکومت نے تجویز کیے تھے، حکومتِ ہند نے اگست 2024 میں اسے  منظور کر لیے ہیں۔ اے کے آئی سی کے تحت، شاہجہانپور اثرات والے  علاقے میں آتا ہے اور اس وقت ریاستی حکومت کی طرف سے کوئی صنعتی اسمارٹ سٹی تجویز نہیں کی گئی ہے۔

گزشتہ تین سالوں میں این آئی سی  ڈی آئی ٹی نے شندرا بڈکن انڈسٹریل ایریا(ایس بی آئی اے)کے لیے ایم آئی ٹی ایل کو کوئی فنڈز جاری نہیں کیے ہیں۔ تاہم، این آئی سی  ڈی آئی ٹی نے ایس بی آئی اے پروجیکٹ کے ٹرنک انفراسٹرکچر کی ترویج و  ترقی کے لیے ایم آئی ٹی ایل کو اب تک یعنی  (3 دسمبر 2024 تک) 3000 کروڑ روپے کی مالیت کے طور پر ایکویٹی کی صورت میں فنڈز جاری کیے ہیں۔

 بھارتی حکومت نے ’’انڈین فٹ ویئر اور چمڑے کے کاروبار کے  ترقی کے پروگرام (آئی ایف ایل ڈی پی)‘‘کے تحت مرکزی سیکٹر اسکیم کو منظوری دی ہے، جس کے لیے 31 مارچ 2026 تک 1700.00 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ آئی ایف ایل ڈی پی کے تحت، مہاراشٹر ریاست کو معاونت فراہم کی گئی ہے اس کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

  1. چمڑے کے شعبے کی مربوط ترقی (آئی ڈی ایل ایس) کی  ذیلی اسکیم: مہاراشٹر ریاست میں 2021اور 2022 اور  2024اور 2025  کے دوران، 01 یونٹ کی ٹیکنالوجی  کو جدید اور  اپ ڈیٹ بنانے کے لیے 5.75 لاکھ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔
  2. میکا لیدر فٹ ویئر اور ایکسیسریز کلسٹر ڈویلپمنٹ (ایم ایل ایف اے سی ڈی) :


ڈی پی آئی آئی ٹی نے  مہاراشٹر ریاست کے گاؤں رتواڑ میں میگا لیدر فٹ ویئر اور ایکسیسریز کلسٹر ڈویلپمنٹ کے قیام کی منظوری دی ہے، جس کے  کل منصوبے کی لاگت 256.42 کروڑ روپے ہے، اور اس میں حکومتِ ہند کی 125.00 کروڑ روپے  کی معاونت شامل ہے۔

اس کے علاوہ، حکومتِ ہند نے ریاست ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، جموں و کشمیر (یو ٹی ) اور لداخ(یو ٹی ) کی صنعتی ترقی کے لیے درج ذیل مرکزی  سیکٹر کی  اسکیموں کی منظوری دی ہے:

  1. صنعتی ترقیاتی  اسکیم (آئی ڈی ایس)، 2017جموں و کشمیر (یو ٹی )  اور لداخ (یو ٹی ) کے لیے 15 جون 2017 سے 31 مارچ 2021 تک۔ اس اسکیم کے تحت اب تک 93.09 کروڑ روپے مراعات کے طور پر خرچ کیے جا چکے ہیں۔
  2. صنعتی ترقیاتی اسکیم (آئی ڈی ایس)، 2017ہماچل پردیش (ایچ پی) اور اتراکھنڈ (یو کے) کے لیے 01 اپریل 2017 سے 31 مارچ 2022 تک۔ اس اسکیم کے تحت اب تک 642.63 کروڑ روپے مراعات کے طور پر جاری کیے جا چکے ہیں۔
  • III. مرکزی سیکٹر کی نئی اسکیم(این سی ایس ایس)  جموں و کشمیر (جے اینڈ کے) کی صنعتی ترقی کے لیے 01 اپریل 2021 سے 31 مارچ 2037 تک۔ اس اسکیم کے تحت اب تک 299.10 کروڑ روپے مراعات کے طور پر تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

تجارت و صنعت کے وزیر مملکت  جناب جتن پرساد نے آج لوک سبھا میں تحریری جواب میں یہ معلومات  فراہم کیں۔

 

....................

) ش ح –   م م ع      -س ع س   )

U.No. 3727


(Release ID: 2082731) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil