وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گجرات میں رام کرشن مٹھ کے زیر اہتمام  منعقدہ پروگرام سے خطاب کیا


آج بھارت اپنے علم، روایت اور قدیم تعلیمات کی بنیاد پر آگے بڑھ رہا ہے: وزیر اعظم

ہم نے وِکست بھارت کے مضبوط عزم کے ساتھ امرت کال کا نیا سفر شروع کیا ہے، ہمیں اسے مقررہ وقت کے اندر مکمل کرنا ہے: وزیر اعظم

ہمیں آج اپنے نوجوانوں کو قومی تعمیر کے تمام شعبوں میں قیادت کے لیے تیار کرنا ہے، ہمارے نوجوانوں کو سیاست میں بھی ملک کی قیادت کرنی چاہیے: وزیر اعظم

ہمارا عزم ہے کہ ایک لاکھ ذہین اور توانائی سے بھرپور نوجوانوں کو سیاست میں لایا جائے   ، جو 21ویں صدی کی بھارت کی سیاست کا نیا چہرہ بنیں گے اور ملک کے مستقبل کی نمائندگی کریں گے: وزیر اعظم

یہ ضروری ہے کہ ہم روحانیت اور پائیدار ترقی کے دو اہم نظریات کو یاد رکھیں اور ان دونوں نظریات کو ہم آہنگ کرتے ہوئے ہم ایک بہتر مستقبل  کی تخلیق کر سکتے ہیں: وزیر اعظم

Posted On: 09 DEC 2024 3:51PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گجرات کے رام کرشن مٹھ کے پروگرام  سے  خطاب کیا۔ اس موقع پر جناب مودی نے بھارت اور بیرون ملک سے آنے والے رام کرشن  مٹھ اور مشن کے معزز سنتوں، گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپندر پٹیل اور دیگر معززین کو اپنی نیک خواہشات پیش کیں۔ جناب مودی نے دیوی شاردہ، گرو دیو رام کرشن پرم ہنس اور سوامی وِویکانند  کے تئیں بھی اپنے احترام کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا پروگرام سوامی پریمانند مہاراج کی یوم پیدائش کے موقع پر منعقد کیا گیا ہے اور ان کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’  عظیم شخصیات کی توانائی صدیوں تک دنیا میں مثبت اور تعمیری کام  کرنے میں  مصروفِ عمل رہتی ہے ‘‘ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوامی پریمانند مہاراج کی یوم پیدائش پر لیکھمبا میں بنائے گئے نئے دعائیہ ہال ( پریئر ہال ) اور ایک سادھو نِواس کی تعمیر  بھارت کی سنتوں کی روایت کو مضبوط کرے گی۔ جناب مودی نے کہا کہ یہ ایک ایسا سفر ہے  ، جس کا مقصد خدمت اور تعلیم کے ذریعے آنے والی نسلوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  شری رام کرشن دیو مندر، غریب طلباء کے لیے ہاسٹل، پیشہ ورانہ تربیت  کا مرکز، اسپتال اور یاتریوں کے رہائشی مقام جیسے عظیم کام روحانیت کے پھیلاؤ اور انسانیت کی خدمت کا ذریعہ بنیں گے۔ جناب مودی نے کہا کہ وہ سنتوں کی صحبت اور روحانی ماحول کی قدر کرتے ہیں اور پروگرام کے منتظمین کو اپنی نیک تمنائیں پیش کیں۔

سانند سے وابستہ یادوں کو یاد کرتے ہوئے  ، جناب مودی نے کہا کہ اب یہ علاقہ کئی سالوں  تک نظرانداز رہنے  کے بعد اقتصادی ترقی  سے مستفید ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنتوں کی دعاؤں اور حکومت کی کوششوں اور پالیسیوں کی بدولت یہ ترقی ممکن ہوئی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ معاشرتی ضروریات میں تبدیلیاں آئی ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ سانند اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ روحانی ترقی کا مرکز بھی بنے۔ انہوں نے کہا کہ توازن والی زندگی کے لیے پیسہ کے ساتھ ساتھ روحانیت بھی اتنی ہی اہم ہے۔ جناب مودی   نے اِس بات پر خوشی کا  اظہار کیا کہ ہمارے سنتوں اور بزرگوں کی رہنمائی میں سانند اور گجرات ، اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ جیسے ایک درخت کا پھل  ، اس کے بیج سے پہچانا جاتا ہے، ویسے ہی رام کرشن مٹھ ایک ایسا درخت ہے  ، جس کے بیج میں سوامی وِویکانند جیسے عظیم ریاضت گزار کی لا محدود توانائی چھپی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی اس کے مسلسل پھیلاؤ کا سبب ہے اور انسانیت پر اس کا اثر لا محدود اور بے انتہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ رام کرشن مٹھ کے بنیادی نظریے کو سمجھنے کے لیے  ، سوامی وِویکانند کو سمجھنا اور ان کے خیالات کو جینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ ان خیالات کو اپنانا شروع  کیا تو خود انہیں ایک رہنمائی کی روشنی کا تجربہ ہوا۔  انہوں نے مزید کہا کہ مٹھ کے سنتوں کو بخوبی علم تھا کہ رام کرشن مشن اور اس کے سنتوں نے سوامی وِویکانند کے خیالات کے ساتھ  ، ان کی زندگی کو کس طرح سمت دی۔ جناب مودی نے کہا کہ سنتوں کی دعاؤں سے وہ بھی مشن کے کئی کاموں میں  شامل رہے ہیں۔ انہوں نے 2005 ء میں پوجیہ سوامی آتما ستانند جی مہاراج کی قیادت میں، ودوڈرا کے دلارام بنگلے کو رام کرشن مشن کو سونپے  جانے کی یادیں مشترک  کیں اور کہا کہ سوامی وِویکانند نے بھی وہاں اپنا وقت گزارا تھا۔

وزیر اعظم نے مشن کے پروگراموں اور ایونٹس کا حصہ بننے کی سعادت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ آج رام کرشن مشن دنیا بھر میں 280 سے زیادہ شاخوں اور بھارت میں رام کرشن فلسفے سے وابستہ تقریباً 1200 آشرم مراکز کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آشرم انسانیت کی خدمت کے عہد کے لیے بنیاد کا کام کر رہے ہیں اور گجرات  طویل عرصے سے رام کرشن مشن کی خدمت کے کاموں کا گواہ رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ جب بھی گجرات میں کوئی آفت آئی جیسے سورت میں سیلاب، موربی میں ڈیم حادثہ، بھج میں زلزلے سے تباہی ہوئی ، تو رام کرشن مشن سے وابستہ افراد نے آگے آ کر متاثرین کا ساتھ دیا اور ان کے ہاتھ تھامے۔ وزیر اعظم نے رام کرشن مشن کے اس اہم تعاون کو یاد کیا  ، جب انہوں نے زلزلے میں تباہ ہونے والے 80 سے زیادہ اسکولوں کی تعمیر نو میں حصہ لیا تھا اور کہا کہ گجرات کے لوگ آج بھی ان کی خدمت کو یاد کرتے ہیں اور اس سے تحریک حاصل کرتے ہیں۔

جناب مودی نے سوامی وِویکانند کے گجرات سے روحانی تعلق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گجرات نے ان کی زندگی کے سفر میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سوامی وِویکانند نے گجرات کے کئی مقامات کا دورہ کیا اور یہاں گجرات میں ہی سوامی جی کو شکاگو ورلڈ ریلیجن کانفرنس کے بارے میں پہلی بار علم ہوا۔  انہوں نے مزید کہا کہ گجرات میں ہی انہوں نے کئی آسمانی کتابوں کا گہرائی سے مطالعہ کیا اور ویدانت کے پرچار کے لیے اپنے آپ کو تیار کیا۔ جناب مودی نے بتایا کہ 1891 ء میں سوامی جی نے پوربندر کے بھوجیشور بھون میں کئی ماہ گزارے اور اس وقت کی گجرات حکومت نے اس عمارت کو رام کرشن مشن کو یادگاری مندر بنانے کے لیے  دے دیا تھا۔ جناب مودی نے  اس بات کا بھی  ذکر کیا کہ گجرات حکومت نے سوامی وِویکانند کی 150ویں یوم پیدائش کی سالگرہ 2012 ء سے 2014 ء تک منائی تھی اور اس کا اختتام گاندھی نگر کے مہاتما مندر میں شاندار انداز میں ہوا   تھا ، جس میں ہزاروں بھارتی اور  ان کے غیر ملکی شاگردوں نے شرکت کی تھی ۔ وزیر اعظم نے خوشی کا اظہار کیا کہ اب گجرات حکومت  ، سوامی جی کے گجرات سے تعلق کی یاد میں سوامی وِویکانند ٹورزم سرکٹ کی تعمیر کے لیے ایک بلیو پرنٹ تیار کر رہی ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ سوامی وِویکانند جدید سائنسی علوم کے بڑے حامی تھے اور انہوں نے ہمیشہ یہ یقین ظاہر کیا کہ سائنسی اہمیت صرف چیزوں یا واقعات کی وضاحت تک محدود نہیں ہے، بلکہ سائنس کی  اہمیت ہمارے اندر تحریک پیدا کرنے اور ہمیں آگے بڑھانے میں  پوشیدہ ہے۔ آج کے دور میں جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں بھارت کی بڑھتی ہوئی بالادستی پر زور دیتے ہوئے  ، جناب مودی نے کہا کہ بھارت کی پہچان  ، دنیا میں اس کی اہم کامیابیوں سے ہو رہی ہے، جیسے دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام، دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف  پیش قدمی، بنیادی ڈھانچے کے میدان میں جدید تعمیرات اور عالمی چیلنجوں  کے حل کے لئے بھارت کی جانب سے فراہم کی جانے والی تجاویز۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کا بھارت اپنے علم، روایت اور صدیوں پرانی تعلیمات کی بنیاد پر آگے بڑھ رہا ہے۔  جناب مودی نے  بتایا کہ ’’ سوامی وِویکانند نے کہا تھا کہ نوجوانوں کی طاقت قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہے ‘‘ ۔  سوامی وِویکانند کے نوجوانوں کی طاقت کے حوالے سے ایک قول کو دوہراتے ہوئے   انہوں نے کہا کہ اب وہ وقت آ چکا ہے کہ ہمیں یہ ذمہ داری اٹھانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے آج امرت کال کی نئی  مسافرت شروع کی ہے اور اس نے ایک مضبوط عزم کے ساتھ ترقی یافتہ بھارت کا عہد کیا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہمیں یہ مقصد مقررہ وقت میں حاصل کرنا ہے، جناب مودی نے کہا  کہ ’’ بھارت دنیا کا سب سے کم عمر  آبادی والا ملک ہے ‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت کے نوجوانوں نے  ، دنیا میں اپنی صلاحیتوں اور طاقت کا ثبوت دیا ہے اور یہی نوجوانوں کی قوت ہے  ، جو دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں کی قیادت کر رہی ہے اور بھارت کی ترقی کی ذمہ داری سنبھال چکی ہے۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ آج ملک کے پاس وقت اور موقع دونوں ہیں، جناب مودی نے قوم کی تعمیر کے ہر میدان میں نوجوانوں کو قیادت کے لیے تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں کی طرح سیاست میں بھی ملک کی قیادت کرنی چاہیے۔ اس سمت میں، وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ 12 جنوری  ، 2025 ء کو، سوامی وِویکانند کے یوم پیدائش پر، جو یوتھ ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے، حکومت  ، دلّی میں یوتھ لیڈرز ڈائیلاگ کا اہتمام کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اس میں ملک بھر سے منتخب دو ہزار نوجوانوں کو مدعو کیا جائے گا، جب کہ کروڑوں نوجوان ملک بھر  سے  اس میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نوجوانوں کے نقطہ نظر سے ترقی یافتہ بھارت کے عزم پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور سیاست میں نوجوانوں کو شامل کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا جائے گا۔ جناب مودی نے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا کہ آنے والے وقت میں ایک لاکھ باصلاحیت اور توانائی سے بھرپور نوجوانوں کو سیاست میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان 21ویں صدی کی بھارت کی  سیاست کا نیا چہرہ بنیں گے اور ملک کا مستقبل ہوں گے۔

روحانیت اور پائیدار ترقی پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دونوں اہم تصورات ہیں  ، جنہیں یاد رکھ کر ہم  کرۂ ارض کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں تصورات کو ہم آہنگ کر کے ہم ایک بہتر مستقبل  کی تعمیر کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوامی وِویکانند ہمیشہ روحانیت کے عملی پہلو پر زور دیتے تھے اور ایسی روحانیت چاہتے تھے  ، جو معاشرتی ضروریات کو پورا کر سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خیالات کی پاکیزگی کے ساتھ سوامی وِویکانند اپنے ماحول کو صاف رکھنے پر بھی زور دیتے تھے۔ جناب مودی نے کہا کہ پائیدار ترقی کا مقصد اقتصادی ترقی، سماجی بہبود اور ماحولیاتی تحفظ کے درمیان توازن برقرار رکھنے سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوامی وِویکانند کے خیالات ہمیں اس مقصد تک پہنچنے میں رہنمائی فراہم کریں گے۔  روحانیت اور پائیداری میں توازن کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ    ایک ذہن کے اندر  توازن پیدا   کرتا ہے، جب کہ دوسرا ہمیں فطرت کے ساتھ توازن برقرار رکھنے کی تعلیم دیتا ہے۔ جناب مودی نے یقین ظاہر کیا کہ رام کرشن  مشن جیسے ادارے ہماری مہمات جیسے مشن لائف اور ’ایک  پیڑ ماں کے نام ‘کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، جنہیں ان کی حمایت سے مزید وسعت دی جا سکتی ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ ’’سوامی وِویکانند چاہتے تھے کہ بھارت ایک مضبوط اور خود مختار ملک بنے ‘‘  ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک اب  اپنی منزل کی طرف آگے بڑھ چکا ہے۔ اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے  ، وزیر اعظم نے زور دیا کہ اس خواب کو جتنا جلدی ہو سکے پورا کرنا چاہیے اور ایک مضبوط اور  با صلاحیت بھارت کو انسانیت کو دوبارہ رہنمائی دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے  ، ملک کے ہر شہری کو گُرو دیو رام کرشن  پرم ہنس اور سوامی وِویکانند کے خیالات کو اپنانا ہوگا۔

.........

) ش ح –     م م       -  ع ا )

U.No. 3676


(Release ID: 2082364) Visitor Counter : 34